Tag: مطالبہ

  • یمنی پارلیمنٹ کا مارٹن گریفیتھس پر عدم اعتماد، بائیکاٹ کا مطالبہ

    یمنی پارلیمنٹ کا مارٹن گریفیتھس پر عدم اعتماد، بائیکاٹ کا مطالبہ

    صنعاء : یمنی پارلیمنٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن ایلچی اقوام متحدہ کی قراردادوں بالخصوص قرارداد 2216 اور سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی کرر ہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی پارلیمنٹ نے اپنے حالیہ اجلاس میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے لیے اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے مقرر کردہ مندوب مارٹن گریفیتھس کے ساتھ تعاون نہ کرے کیونکہ مسٹر گریفیتھس اسٹاک ہوم میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کے اصولوں کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق یمنی پارلیمنٹ کی طرف سے وزیراعظم معین عبدالملک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ کسی قسم کے تعاون سے انکار کر دیں۔

    پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کا الحدیدہ شہر اور بندرگاہ سے یکطرفہ طور پر انخلاء محض ایک ڈرامہ ہے، اس طرح کا ڈرامہ 29 دسمبر 2018ء کو بھی رچایا جا چکا ہے جسے یمنی حکومت اور جنرل پیٹرک کامیرٹ نے مسترد کر دیا تھا۔

    مکتوب میں مزید کہا گیا ہے کہ الحدیدہ شہر اور بندرگاہ سے حوثیوں کے انخلاء کا مطالبہ سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے میں کیا گیا تھا، معاہدے میں طے تھا کہ حوثی باغی انخلاء سے قبل تمام حکومتی تنصیبات کا کنٹرول سرکاری فوج کے حوالے کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں یمنی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے ایلچی کی طرف سے حوثی ملیشیا کے انخلاء پر مبارک باد کے پیغام کو افسوسناک قرار دیا۔

    مکتوب میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے امن ایلچی اقوام متحدہ کی قراردادوں بالخصوص قرارداد 2216 اور سویڈن معاہدے کی خلاف ورزی کرر ہے ہیں۔

  • ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ایران پر حملہ ضروری ہے امریکا تاخیر نہ کرے، سعودی اخبار کا مطالبہ

    ریاض : سعودی خبر رساں ادارے نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حکومت نواز خبر رساں ادارے ’عرب نیوز‘ نے اپنے ایک اداریے میں امریکا سے ایران پر سرجیکل حملے شروع کر دینے کا مطالبہ کیا ہے اورلکھا ہے کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔

    سعودی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو ایرانی دھمکیوں کے تناظر میں ایسے حملے ضروری ہو گئے ہیں۔ اخبار نے ان حملوں کو موجودہ کشیدہ صورت حال میں منطقی قدم قرار دیا۔

    اخبار کے مطابق امریکا نے شام کی کیمیائی ہتھیار سازی کی تنصیبات کو نشانہ بنا کر پہلے ہی مثال قائم کر دی تھی۔

    اداریے میں کہا گیا کہ ایران پر پابندیوں کے واضح نتائج ابھی تک سامنے نہیں آئے، اس لیے حملے ضروری ہیں۔ سعودی اخبار سعودی حکومت کے ریسرچ اور مارکیٹنگ گروپ کا حصہ ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی میئر کی برطرفی کا مطالبہ

    اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی میئر کی برطرفی کا مطالبہ

    عمان : اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات دینے پر اردنی شہریوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی لا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہداء کے خونی سے غداری کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اردن کے شہر الکرک کے میئر کی طرف سے اسرائیلی سیاحوں کو سہولیات فراہم کرنے پر اردنی عوام میں سخت غم و غصے کی فضا پائی جا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ الکرک شہر میں سول سوسائٹی، پیشہ ور تنظیموں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے الکرک بلدیہ کے میئر کی برطرفی کے لیے مظاہرہ کیا۔

    انہوں نے الکرک بلدیہ کے میئر کی اسرائیلی نوازی کی شدید مذمت کی اور اسرائیلی سیاحوں کو شہر میں آنے کی اجازت دینے پر میئر کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے میئر کی اسرائیلی سیاحوں کو سہولت دینے کو صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوشش قرار دیا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ الکرک کے میئر نے شہر کی تاریخی روایات کی خلاف ورزی اور شہدا کے خون سے غداری کی ہے، انہیں فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیانامن معاہدے کے ختم ہونے کے بعد سےتعلقات میں کشیدگی جاری ہے، گزشتہ برس اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوّم نے عوامی مطالبے کو منظور کرتے ہوئے 25 برس قبل امن معاہدے کے تحت اسرائیل کو دی گئے علاقوں کی لیز میں اضافے سے انکار کا کردیا تھا۔

    شاہ عبداللہ دوّم کا کہنا ہے کہ الباقورہ اور غمرہ ہماری ترجیحات کا اوّلین حصّہ ہے اور ان زمینوں کا اسرائیل سے واپس لینا ہماری عوام کے قومی مفاد میں ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل سے زمین واپس لینا اردن کے قومی مفاد میں ہے، شاہ عبداللہ

    واضح رہے کہ اردن کے  87 ارکان  پارلیمنٹ نے اسرائیل کو دی گئے علاقے واپس لینے کےلیے پٹیشن دائر کررکھی ہے، بادشاہ شاہ عبداللہ نے اراکین پارلیمنٹ کے دباؤ میں آکر لیز پر دی گئی زمینیں واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان طے ہونے والا امن معاہدہ سنہ 1994 نومبر میں شاہ عبداللہ کے والد شاہ حسین اور اسرائیلی وزیر اعظم اسحاق رایبن کے درمیان طے ہوا تھا جس کے تحت الباقورہ اور غمرہ کی زمین 25 سال کے لیے اسرائیل کو لیز پر دی گئی تھیں۔

  • اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    بیروت : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، حزب اللہ کا اسلحہ غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارے کی ششماہی رپورٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے اور شام میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ وہ قومی تزویراتی اور دفاعی حکمت عملی کو بھی تبدیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ صرف لبنانی ریاست کے پاس ہونا چاہیے اور اسلحے کے استعمال کا حق بھی ریاست ہی کے پاس ہو، لبنان کے سیاسی استحکام کے لیے مسلح گروپوں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

    یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے پاس اسلحہ اور ملک میں مسلح ملیشیاﺅں کی سرگرمیاں لبنان کے امن استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا عسکری آلات، ہتھیار اور اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ لبنان میں ریاست سے ہٹ کر کسی گروپ کا اسلحہ رکھنا بڑی تشویش کا باعث ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ شام کی خانہ جنگی میں پوری طرح شریک ہے، اس نے لبنان کو علاقائی خانہ جنگی میں دھکیل کر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر تمام جماعتوں کو اندرون اور بیرون ملک اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کر کے ”معاہدہ طائف“ اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1559 مجریہ 2004ءپر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔

  • اسکاٹش حکام کا 2021 میں اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ

    اسکاٹش حکام کا 2021 میں اسکاٹ لینڈ کی آزادی کیلئے دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ

    ایڈنبرا : برطانیہ میں سکاٹ لینڈ کی حکومتی سربراہ نکولا اسٹرجن نے بریگزٹ کے بعد اسکاٹ لینڈ کی آزادی کے موضوع پر ایک نئے ریفرنڈم کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نکلولا اسٹرجن نے بدھ کے روز ایڈنبرا میں اسکاٹش پارلیمان کے ارکان سے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ ان کی حکومت جلد ہی پارلیمنٹ میں ایک قانونی مسودہ پیش کر دے گی، جو لندن کے یورپی یونین سے اخراج کی صورت میں 2021 تک آزادی کے ایک نئے ریفرنڈم کے انعقاد سے متعلق ہو گا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹرجن نے امید ظاہر کی کہ ایڈنبرا کی پارلیمان اس سال کے آخر تک اس مسودے کی منظوری دے دے گی۔

    نکولا اسٹرجن نے دعویٰ کیا کہ ان کی پوزیشن غیر مستحکم تھی اور ان کی جماعت کو حمایت بڑھانے اور آزادی کا مطالبہ کرنے میں چلیج کا سامنا تھا۔

    فرسٹ منسٹر کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم اسکاٹ لینڈ کی دلچسپی کے محافظ ہیں تو ہم غیر یقینی طور پر انتظار نہیں کرسکتے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ میں سمجھتا ہوں بریگزٹ کے درمیان ہمارے پاس موقع ہے اور یہ پارلیمنٹ یہ فیصلہ کرے کہ اسکاٹ لینڈ مستقبل میں بطور ایک آزادی یورپی ریاست ہوگی۔

    یاد رہے کہ سنہ 2014 میں سکاٹش عوام نے ایسے ہی پہلے ریفرنڈم میں پینتالیس فیصد کے مقابلے میں پچپن فیصد کی اکثریت سے برطانیہ سے ممکنہ آزادی کی مخالفت کر دی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم نے بارہا واضح کردیا کہ اسکاٹ لینڈ پہلے ہی آزادی کے لیے 2014 میں ریفرنڈم کروا چکا ہے جس نے برطانیہ کے منسلک رہنے کے ووٹ آئے تھے‘۔

  • اقوام متحدہ کا طالبان سے موسم بہار میں جنگ بندی کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کا طالبان سے موسم بہار میں جنگ بندی کا مطالبہ

    واشنگٹن : اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے طالبان کے موسم بہار کی جارحانہ کارروائیوں کی متفقہ طور پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام کا نتیجہ ‘صرف افغان عوام کے لئے مزید غیر ضروری مصائب اور تباہی کی صورت میں نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق طالبان کی جانب سے دوحہ قطر میں مذاکرات کے اگلے دور سے قبل 12 اپریل کو سالانہ حملوں کے شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے طالبان کو یاد دہانی کروائی کہ بین الاقوامی برادری نے اس مرحلے پر ہم آہنگی کی بات کی تھی اور اب یہ عسکریت پسندوں کےلئے وقت ہے کہ وہ اس کال اور جنگ بندی پر توجہ دیں۔

    نیویارک سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ اعلامیے میں 15 رکنی یو این ایس سی نے زور دیا کہ تنازع کے تمام فریقین انٹرا افغان مذاکرات اور بات چیت شروع کرنے کے لیے موقع کا فائدہ اٹھائیں تاکہ اس کا نتیجہ سیاسی حل کی صورت میں نکلے۔

    ادھر زلمے خلیل زاد نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اقوام متحدہ کا بیان بھی یہ واضح کرتا ہے کہ جنگ اور تشدد کے خاتمے کےلئے طویل وقت گزرچکا ہے اور اب جنگ بندی ہونی چاہیے اور مذاکرات اور بات چیت کا آغاز ہونا چاہیے۔

    انہوں نے لکھا کہ کوئی بھی پارٹی جو ان مقاصد کی مخالفت کرے گی وہ تاریخ کے غلط حصے پر ہوگی، اس سے قبل اقوام متحدہ نے 11 سینئر طالبان رہنماوں کو چھوٹ دیتے ہوئے انہیں امریکا کے ساتھ 18 سالہ طویل افغان جنگ کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے سفر کی اجازت دی تھی۔

  • انٹونیو گوتیرس کا طرابلس میں خونریز جھڑپیں فوری بند کرنے کا مطالبہ

    انٹونیو گوتیرس کا طرابلس میں خونریز جھڑپیں فوری بند کرنے کا مطالبہ

    نیویارک/طرابلس : انٹونیو گوتیرس نے لیبیا میں فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے تا کہ دارالحکومت طرابلس پر کنٹرول کے لیے جاری معرکہ آرائی کا سلسلہ روکا جا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوتیرس نے طرابلس کی صورت حال کے حوالے سے سلامتی کونسل کے بند کمرے کے اجلاس میں دو گھنٹے کی بریفنگ پیش کی، جس کے بعد انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک بار پھر ایک سنجیدہ سیاسی مکالمہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

    گوتیرس کا کہنا تھا کہ انہوں نے دارالحکومت طرابلس پر حملہ نہ کرنے کے حوالے سے لیبیا کی فوج کے سربراہ خلیفہ حفتر سے جو اپیل کی تھی اس کا مثبت جواب نہیں آیا۔

    گوتیرس نے مزید کہا کہ فائر بندی کے حوالے سے اب بھی وقت ہے اور طرابلس پر کنٹرول کے لیے جاری معرکے کو پرتشدد اور خون ریز بننے سے روکا جا سکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے مطابق لیبیا کو انتہائی خطرناک صورت حال کا سامنا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ لڑائی کی کارروائیوں کو مکمل طور پر روکے جانے سے پہلے سنجیدہ نوعیت کی سیاسی بات چیت کا دوبارہ آغاز ممکن نہیں۔

    اقوام متحدہ میں سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل ایک بیان یا قرار داد پر غور کر رہی ہے جس میں فائر بندی کا مطالبہ کیا جائے۔

    اس سے قبل لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی غسان سلامہ نے متحارب فریقوں کے درمیان مقررہ قومی فورم کے ملتوی ہونے کا اعلان کیا تھا یہ فورم 14 سے 16 اپریل تک غدامس میں منعقد ہونا تھا۔

    سلامہ کا کہنا تھا کہ ہم ایسے حالات میں فورم میں شرکت کا مطالبہ نہیں کر سکتے جب کہ توپ خانوں اور طیاروں کے ذریعے حملے جاری ہوں”۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ مذکورہ فورم کو جلد از جلد منعقد کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ترقی یافتہ ممالک کے گروپ جی سیون کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے لیبیا کی فوج کے کمانڈر خلیفہ حفتر کو خبردار کیا تھا کہ وہ طرابلس پر قبضے سے گریز کریں اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ اتحادی حکومت کو قبول کریں۔

    جی سیون وزراء خارجہ کا کہنا تھا کہ دوسری صورت میں انہیں بین الاقوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ لیبیا میں جاری آٹھ سالہ مسلح تنازعے کے باوجود لیبیا نیشنل کانفرنس مقررہ وقت پر ہی ہو گی۔

  • امریکا کی پولیٹیکل سیکیورٹی سینیٹر کا اخوان کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ

    امریکا کی پولیٹیکل سیکیورٹی سینیٹر کا اخوان کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکا کی پولیٹیکل سیکیورٹی سینیٹر کی جانب سے ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئیے ٹرمپ سے اخوان المسلمون کو بھی دہشت گرد قرار دینےکا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور اخوان کے بدترین دشمن سمجھے جانے والے فرانک گیونی کے مرکز کی طرف سے کہا گیا کہ ایران کی مذہبی رجیم کا راستہ بند کرنے کے لیے امریکی صدر کا فیصلہ خاصہ اہمیت کا حامل ہے۔

    پولیٹیکل سیکیورٹی سینٹر کے مطابق امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے فیصلے کا مقصد عالمی سطح پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والی ریاست کو مالی وسائل سے روکنا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ایرانی فوج کی سمندر پار دہشت گردی میں ملوث فیلق القدس کے ہاتھوں پر 600 امریکیوں کا خون ہے۔

    مزید پڑھیں : اخوان المسلمون نے مسلمانوں کو نقصان پہنچایا، ان کے خلاف شواہد موجود ہیں: سعودی عرب

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں سعودی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر شیخ عبد الطیف نے کہا تھا کہ اخوان المسلمون نے اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا تھا، دہشت گردی میں ملوث ہونے کے شواہد بھی موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، ڈاکٹر شیخ عبد الطیف کا کہنا تھا کہ اخوان المسلمون نے سعودی عرب میں بھی بغاوت کے بیج بونے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے تھے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ان کے خلاف ثبوت موجود ہے کہ یہ کس طرح دوسرے ممالک میں تخریبی کارروائیاں کرتے تھے۔

    مزید پڑھیں : اخوان المسلمون دہشت گرد تنظیم ہے، مصری حکومت

    یاد رہے کہ دسمبر 2013 میں مصری کی عبوری حکومت نے سابق صدر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دے دیا تھا، عبوری حکومت کی جانب سے اخوان المسلمون کو حکومت مخالف مظاہروں، بم دھماکوں اور دیگر تشدد کے واقعات کے بعد دہشت گرد جماعت قرار دیا گیا تھا۔

  • ترکی کے بلدیاتی انتخابات، ایردوان کی پارٹی کا اسنتبول میں‌دوبارہ گنتی کا مطالبہ

    ترکی کے بلدیاتی انتخابات، ایردوان کی پارٹی کا اسنتبول میں‌دوبارہ گنتی کا مطالبہ

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب ایردوآن کی سیاسی پارٹی نے استنبول کے بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    ترکی کے دارالحکومت انقرہ سمیت ملک بھر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے بلدیاتی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کی جماعت جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی کو دارالحکومت انقرہ اور استنبول میں بری طرح کا شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کا بعد میں طیب ایردوان نے بھی اعتراف کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جسٹس اینڈ ڈولپمنٹ پارٹی نے استنبول میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے، حکمران جماعت کا مؤقف ہے کہ استنبول میں انتالیس اضلاع میں دوبارہ گنتی جاری ہے لیکن دیگر ضلعوں میں بھی دوبارہ گنتی کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر ایردوان کی جماعت کو بلدیاتی انتخابات میں ملک بھر میں کامیابی حاصل ہوئی ہے لیکن دارالحکومت اور استنبول میں اپوزیشن جماعت نے کامیابی حاصل کی تھی۔

    بین الااقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترکی کے دو بڑے اور اہم شہروں میں صدر ایردوان کی جماعت کو شکست ہونا ایک اہم پیش رفت ہے.

    مزید پڑھیں : ترک بلدیاتی انتخابات، طیب اردوان نے انقرہ اور استنبول میں‌شکست تسلیم کرلی

    ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ طیب اردوان کے 16 سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ دارالحکومت میں جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز استنبول سے کیا ہے کہ جہاں پہلی مرتبہ 1990 میں انہیں استنبول کا ناظم(میئر) منتخب کیا گیا تھا اور اب استنبول کی نظامت (میئرشپ) ان ہاتھ سے نکل چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترکی کا دارالحکومت سمیت تین بڑے شہر استنبول اور ازمیر حکمران جماعت کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں جہاں انہیں انتخابات میں شکست دینا تقریباً ناممکن تھا۔

  • بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل کی بین الااقوامی اداروں کے تحت تحقیقات کے دباؤ کو ملکی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں شکوک کے باعث عالمی برادری کی جانب سے سعودی عرب پر زور دے رہے ہیں کہ قتل کی تفتیش بین الااقوامی تحقیقاتی اداروں سے کروائی جائے۔

    سعودی حکام کی جانب سے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب انصاف کے تقاضے پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا ہماری حکومت صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف ہر ممکن اقدام کررہی ہے، ہم مجرمان کو منطقی انجام تک ضرور پہنچائیں گے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں امریکا کے علاوہ 36 ممالک نے سعودی عرب کو تنقید کا نشاتہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’سعودی عرب میں اپنے حقوق کےلیے آواز اٹھانے والے افراد کو انسداد دہشت گردی کے تحت قید کردیا جاتا ہے‘۔

    ہیومن رائٹس کونسل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خاشقجی قتل کیس میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرے۔

    مزید پڑھیں : انسانی حقوق کی پامالی پر اقوام متحدہ میں سعودی عرب کو تنقید کا سامنا

    ماورائے عدالت قتل کے واقعات کی خصوصی تفتيش کار ايگنس کيلامارڈ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سعودیہ میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے پردہ اٹھائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رياض حکومت کی جانب سے اس پوری پيش رفت پر فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔