Tag: مطالبہ

  • یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم نے یمن میں خون ریزی بند کرنے کے امریکی مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن جنگ کا سیاسی حل نکالا جائے ورنہ جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری جنگ اور بدتر اندرونی صورتحال کے پیش نظر امریکا نے عالمی طاقت ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے یمن جنگ کے دونوں فریقین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیم میٹس کی جانب سے یمن میں 30 روز کے اندر اندر جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے حمایت کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سویڈن میں یمن کے معاملات کے حوالے سے ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دونوں فریقین مسئلے کو گفتگو کے ذریعے حل کریں۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے تھریسامے کا کہنا تھا کہ جب تک یمن میں جنگ کا سیاسی حل نہیں نکالا جاتا اس وقت دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ تھریسا مے نے ایسے وقت میں یمن میں سیاسی حل کی بات کی جب ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جنگ بندی کے لیے نئی قرارداد منظور کروانے پر دباؤ ڈالنے کا کہا تھا۔


    مزید پڑھیں : یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزیر دفاع جیم میٹس نے کہا تھا کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

  • اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی وضاحت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں قتل پر ڈچ وزیر اعظم نے بھی صحافی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    مزدی پڑھیں : جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ


    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

  • مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    مسلم خواتین کی توہین پر معافی نہیں، پارٹی سے نکالا جائے، لارڈ شیخ کا مطالبہ

    لندن : کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے کہا ہے کہ مسلم خواتین کے حوالے سے نازیبہ الفاظ استعمال کرنے پر صرف معافی کافی نہیں،  بلکہ بورس جانسن کو ترجمانی سے ہٹاکر پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کنزرویٹو پارٹی مسلم فورم کے بانی لارڈ شیخ نے وزیر اعظم تھریسا مے سے مطالبہ کیا ہے کہ سابق وزیر خارجہ بورس جانسن کی جانب سے مسلمان خواتین کی توہین کرنے پر صرف معافی مانگنا کافی نہیں ہے بلکہ انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لارڈ شیخ کی جانب سے برطانوی وزیر اعظم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بورس جانسن کو پارٹی کی ترجمانی سے ہٹا دینا چاہیے۔

    خیال رہے کہ سابق برطانوی وزیر خارجہ نے بیان دیا تھا کہ ڈنمارک کی جانب سے سڑکوں پر برقعہ یا نقاب اوڑھنے پر جرمانے عائد کرنا غلط ہے تاہم برقعہ اوڑھنے والی خواتین لیٹر بکس کی طرح نظر آتی ہیں اور ان کا موازنا بینک لوٹنے والوں اور باغی نوجوانوں سے کیا جاسکتا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے سیکریٹری ثقافت جیریمی رائٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ’مسلم خواتین کے برقعے پر بات چیت کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے‘ لیکن ہم شراب نوشی کی جگہ پر اپنے دوستوں سے گفتگو نہیں کررہے، ہم عوامی شخصیات ہیں ہمیں بیانات دینے میں بہت محتاط رہنا ہوگا۔

    کنزرویٹو پارٹی کے چیئرمین برنڈن لیوس نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیر خارجہ کو مذکورہ مسئلے پر بحث کرنے کا پورا حق ہے، لیکن جو زبان انہوں نے استعمال کی ہے اس پر بورس جانسن کو معافی مانگنی چاہیئے‘۔

    سابق وزیر خارجہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے لیبر رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ لیمی نے بورس جانسن کو ’پونڈ شاپ ڈونلڈ ٹرمپ‘ قرار دیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ وہ سیاسی فوائد کے لیے اسلامو فوبیا کے شعلے بھڑکا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈنمارک نے گزشتہ ہفتہ فرانس، جرمنی، آسٹریا اور بیلجیم کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عوامی مقامات پر برقعہ پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔

  • نعیم الحق تھپڑ مارنے پر مجھ سے معافی مانگیں، دانیال عزیز

    نعیم الحق تھپڑ مارنے پر مجھ سے معافی مانگیں، دانیال عزیز

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیرنجکاری دانیال عزیز نے تھپڑ مارنے پر نعیم الحق سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین سرٹیفائیڈ چور ہیں عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا،ٹیکس ایمنسٹی اسکیم چوری کے زمرےمیں آتی ہے حکومت کی مہربانی ہے جو ایکشن نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ نعیم الحق تھپڑمارنے پرمجھ سےمعافی مانگیں، میں نے کہا تھا پی ٹی آئی کی لیڈر شپ چور ہے، میں آج بھی اپنے بیان پر قائم ہوں۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیرترین نے لکھ کر دیا انہوں نے ٹیکس چوری کیا، عمران خان نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اٹھایا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم چوری کے زمرے میں آتی ہے، حکومت کی مہربانی ہے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔

    رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ جہانگیرترین نے مالی اورباورچی کے نام آف شورکمپنیاں بنائیں، عمران خان اور جہانگیر ترین سرٹیفائیڈ چورہیں، نعیم الحق ثابت کریں کہ عمران خان اور جہانگیر ترین چور نہیں۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیرنجکاری دانیال عزیز نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے 100 دن کےایجنڈے میں ایک خفیہ راز ہے، 100دن کا پلان پاکستان کو تباہی کی طرف لے جانے کا ہے، جب میں نشاندہی کرتا ہوں تو یہ بوکھلا جاتے ہیں۔

    دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے جوٹی وی پرچلاوہ پورا کلپ نہیں تھا، تھپڑ سے پہلے اور بعد کی گفتگو نہیں دکھائی گئی، صاف نظرآرہا ہے کہ یہ ایک طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کبھی خواجہ آصف پرسیاہی پھینکتے ہیں، کبھی جاویدہاشمی پر، کبھی وزیراعظم کوجوتا مارتے ہیں، کبھی اس طرح کے تھپڑ، یہ ایک سوچ ہے، جس کے پیچھے ان کی ناکامیوں کی بوکھلاہٹ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاہ محمود قریشی کا اسحاق ڈار سےاستعفےکا مطالبہ

    شاہ محمود قریشی کا اسحاق ڈار سےاستعفےکا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کو فی الفورعہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار پارٹی اورملکی معیشت کےمفاد میں فوری مستعفی ہوں۔

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈارپرفرد جرم عائد ہونا بہت بڑی پیشرفت ہے،انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈارکو صفائی پیش کرنے کا موقع ملے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ستم ظریفی ہے بانی ایم کیوایم آج نوازشریف کےحق میں بیان دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی۔


    وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد کردی گئی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا۔


    نوازشریف پرفرد جرم 2 اکتوبرکوعائد کی جائے گی


    واضح رہے کہ گزشتہ روزسابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف پر فرد جرم عائد کرنے کے لیےاحتساب عدالت نے 2 اکتوبر کی تاریخ دی تھی جبکہ حسن، حسین اور مریم نواز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں گرفتار کرکے 2 اکتوبرکو پیش کیا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یمن بندرگارہ کی حفاظت :اقوام متحدہ نےذمہ داری لینےسےانکارکردیا

    یمن بندرگارہ کی حفاظت :اقوام متحدہ نےذمہ داری لینےسےانکارکردیا

    نیویارک : سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد نےیمن کی بندرگاہ کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں لینے پر زوردیاتھاجسےاقوام متحدہ نے مستردکردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سعودی عرب کی زیرقیادت اتحاد نےاقوام متحدہ سے حدیدہ بندرگاہ کی نگرانی کا مطالبہ اس وقت کیا جب بندرگاہ سے کشتی کےذریعےسوڈان روانہ ہونے والےصومالیہ کے بیالیس پناہ گزینوں کو ایک حملے میں ہلاک کردیاگیا۔

    اقوام متحدہ کےترجمان فرحان حق نےکہا کہ یمن میں سویلین انفراسٹرکچر اور عام شہریوں کی حفاظت کی ذمہ داری متحارب فریقوں کی ہے۔انہوں نےکہاکہ یہ ذمہ داریاں کسی دوسرے کو منتقل نہیں کرسکتے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتےعرب اتحاد نے ایک بیان میں اپنے اس موقف کا اعادہ کیاتھا کہ وہ صومالی مہاجروں پر حملے کا ذمے دار نہیں ہے اور جمعہ کو اس علاقے میں اس نے کوئی فائرنگ نہیں کی تھی اور نہ حدیدہ کی بندرگاہ پر کوئی فضائی حملہ کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں:یمن میں عرب اتحادی فضائیہ کی بمباری،14افرادہلاک

    عرب اتحاد نے حدیدہ کی بندرگاہ کو فوری طور پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاتھاکہ اس سے یمنی عوام کو انسانی امدادی سامان بروقت پہنچانے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ اس بندرگاہ کو ہتھیاروں اور لوگوں کی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہونے سے بھی روکا جاسکے گا۔

    بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کی خاتون ترجمان لولینڈا ژاق میٹ نے ایک بیان میں کہاتھاکہ’ ہم یہ نہیں جانتے کہ یہ حملہ کس نے کیا ہے لیکن زندہ بچ جانے والے افراد نے بتایا ہے کہ ان پر رات کے نو بجے ایک اور کشتی سے حملہ کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ کےترجمان نےکہاکہ یمن میں انسانی حقوق کےلیےکام کرنے والی کمیونٹی سیاسی نہیں بلکہ مکمل طورپر ضروریات کےتحت مدد فراہم کررہی ہے۔

    اقوام متحدہ کےمطابق یمن میں ہنگامی صورت حال کے تحت اس وقت 7.3ملین کو غذائی امداد کی اشد ضرورت ہے۔

    واضح رہےکہ مارچ 2015 سےیمن میں ہونے والی فضائی کارروائیوں میں اب تک سات ہزار سے زائدافراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • جنوبی کوریا:عوام کابرطرف صدر کی گرفتاری کےلیےاحتجاج

    جنوبی کوریا:عوام کابرطرف صدر کی گرفتاری کےلیےاحتجاج

    سیول : جنوبی کوریا کی صدر پارک گن کی برطرفی کے عدالتی فیصلے کے بعد عوام کی جانب سے ان کی گرفتاری کےلیے مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق جمعے کےروز جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کی نے پارک گن کےپارلیمنٹ کی جانب سے کیے جانے والے مواخذے کےحق میں فیصلہ سناتے ہوئے انہیں صدر کے عہدے سے فارغ کردیاتھا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد جنوبی کوریا کے دارالحکومت میں ہزاروں افراد نےاحتجاجی ریلی نکالی اور پارک گن کی گرفتاری کامطالبہ کیا۔پارک گن جنوبی کوریا کی جمہوری طور پر منتخب پہلی رہنما ہیں جنہیں ان کے عہدے سے برطرف کیاگیا۔

    پارک گن کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے اور وہ فوجداری قوانین کے تحت مقدمات کا سامنا کر سکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں:جنوبی کوریا کی صدر عہدے سے برطرف

    دوسری جانب ملک کے الیکشن کمیشن نے آزاد و شفاف انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔جس کےلیے ووٹنگ رواں سال نو مئی کوہوگی۔

    جنوبی کوریا میں کیےجانے والے سروے کےمطابق اس وقت ڈومیسٹک پارٹی کے مون جائے اِن اس وقت قائم مقام صدر وانگ یو آن جو کہ پارگ گن کے وفادار ہیں سے 22 فیصد آگے ہیں۔

    واضح رہےکہ پارک گن کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کےالزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

  • جنوبی کوریا میں لاکھوں افراد کا صدرکے خلاف مظاہرہ

    جنوبی کوریا میں لاکھوں افراد کا صدرکے خلاف مظاہرہ

    سیول : جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں افراد کا صدر کے خلاف مظاہرہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے جاری ہے۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں کرپشن اسکینڈ ل کے خلاف پانچ ہفتوں سے جاری مظاہروں میں یہ سب سے بڑا مظاہرہ تھا جس میں 13 لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی۔

    مظاہرین کرپشن اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد جنوبی کوریا کی صدر پارک گن ہے سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    مظاہرے کے منتظمین کا دعویٰ ہے کہ اتوار کی رات دارالحکومت سیول میں تیرہ لاکھ سے زائدافرادصدر مخالف مظاہرے میں شامل تھے۔

    خیال رہے کہ جنوبی کوریا کی صدر پارک گن ٹی وی پر قوم سے دو بار معافی مانگ چکی ہیں تاہم انہوں نے استعفیٰ دینے سے انکارکردیا ہے۔

    مزید پڑھیں:جنوبی کوریامیں صدر کے خلاف لاکھوں افراد کا مظاہرہ جاری

    یاد رہے کہ جنوبی کوریا کی صدر پارک گن نے اپنی سہیلی چوئی سون سل کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    واضح رہے کہ ان مظاہروں کو1980 کی دہائی کی جمہوریت نواز مظاہروں کے بعد سب سے بڑا مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

  • جنوبی کوریامیں لاکھوں افراد صدرکےخلاف سڑکوں پر

    جنوبی کوریامیں لاکھوں افراد صدرکےخلاف سڑکوں پر

    سیول : جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں افراد نےاحتجاجی ریلی میں صدر سےاستعفی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریاکےدارلحکومت سیول میں دس لاکھ سے زائد افرادصدرمخالف ریلی میں شرکت ہوئے۔احتجاج کرنےوالوں میں طلبہ کی کثیرتعدادموجود تھی جوصدر سےاستعفےکامطالبہ کررہےتھے۔

    s1

    احتجاج کرنےوالے افرادنےہاتھوں میں شمعیں تھامی ہوئی تھیں جبکہ طلبہ نےموبائل فون میں موم بتی کی خصوصی ایپ کےذریعے امن کاپیغام دیا۔
    s2

    خیال رہے کہ جنوبی کوریاکی خاتون صدرپارک گن پراختیارات کاغلط استعمال،سہلیوں کونوازنے اورقومی معاملات میں سہیلیوں کوسیکیورٹی کلیئرنس کےبغیرشامل کرنےکےالزامات ہیں۔

    s3

    صدرنےالزامات سامنے آنےکےبعدپارلیمنٹ کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی پیشکش کی ہےتاہم انہوں نے عہدہ صدارت چھوڑنے سےانکارکردیاہے۔

    s4

    یاد رہے کہ صدر پارک گیَن ہے نے اپنی سہیلی چوئی سون سِل کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    s5

    واضح رہے کہ صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

  • جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    سیول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں مظاہرین صدر پارک گن سے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریا کی صدر پاک گن ہے کی جانب سے اپنی سہیلی کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود حکومتی دستاویزات دیکھنے کی اجازت دینے کے خلاف لاکھوں مظاہرین ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    p1

    مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مظاہرے میں دس لاکھ افراد شامل ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد دو لاکھ 60 ہزار کے ہے۔

    p2

    صدر پارک گن کا کہنا ہے کہ ان کو بہت دکھ ہےکہ اس سکینڈل کی وجہ سے صدر پارک کی مقبولیت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    p3

    یاد رہے کہ صدر پارک گیَن ہے نے اپنی سہیلی چوئی سون سِل کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    p5

    واضح رہے کہ صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

    p6