Tag: مظاہرہ

  • غزہ میں بچوں کی شہادتوں پر اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مظاہرہ

    غزہ میں بچوں کی شہادتوں پر اسرائیل کے شہر تل ابیب میں مظاہرہ

    تل ابیب (14 جولائی 2025) اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ 21 ماہ سے جاری ہے، اسرائیل کی ظلم و بریریت کے خلاف خود اسرائیل سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، تل ابیب میں سینکڑوں مظاہرین جمع ہوئے اور جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مسلسل مخالفت کے باوجود بھی اسرائیل غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اب تک 60 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے بچوں کو خاموشی سے خراج عقیدت پیش کیا اور جنگ کے خاتمے کے لیے جامع جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    اس موقع پر مظاہرین موم بتیاں اور غزہ میں اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والے سینکڑوں بچوں کی تصاویر بھی اپنے ساتھ لیے ہوئے تھے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے ایک اندر لوگوں کی ایک اور بڑی جماعت حماس کے قید میں موجود تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے کئی ماہ سے مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    اسرائیلی کنیسٹ کے رکن اوفر کاسف کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے مجھے اس بات پر دکھ اور شرم آ رہی ہے کہ کیا ہو رہا ہے، اسرائیل گزشتہ 2 سالوں سے کیا کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی، ہزاروں بے گناہ شہریوں اور تقریباً 20 ہزار بچوں کا قتل عام۔“ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مغربی کنارہ میں بھی نسلی تطہیر ہو رہی ہے اور اسرائیل میں فاشزم بڑے پیمانے پر پھیل رہا ہے۔

    واضح رہے کہ تازہ حملے میں مصروف مارکیٹ اور پانی کی تقسیم کے مرکز کو ٹارگٹ کیا گیا، جس کے باعث مجموعی طور پر کم از کم 95 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم کے دوران غزہ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 60 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ غزہ سٹی کی مارکیٹ پر اسرائیلی حملے میں گزشتہ روز کم از کم 17 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں معروف ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل تھے۔

    مرکزی نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائلوں نے ایک پانی جمع کرنے والے مرکز کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 10 بچے جام شہادت نوش کرگئے جو پینے کا پانی جمع کرنے کے لیے قطار میں لگے ہوئے تھے، حملے میں کم از کم 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    ’حماس دوبارہ اسرائیل پر حملہ کرنے کیلیے غزہ میں رہنا چاہتی ہے‘

    غزہ سٹی کی مارکیٹ پر حملے پر اسرائیلی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن نصرات پر حملے کو ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کی کوشش قرار دیا، جس میں تکنیکی خرابی کے باعث میزائل اپنے ہدف سے منحرف ہوگیا۔ تاہم اسرائیلی دعویٰ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

  • مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل خشک ہونے پر ایران میں مظاہرے

    مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل خشک ہونے پر ایران میں مظاہرے

    تہران: ایران میں مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران میں موجود مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی سمجھی جانے والی جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرنے والے متعدد افراد کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔

    ایران کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین جھیل کے خشک ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی میں خلل ڈالنے کا سبب بن رہے تھے۔

    اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق شمال مغربی ایران کے پہاڑوں میں واقع ارمیہ جھیل طویل خشک سالی کے باعث علاقے میں کھیتی باڑی اور ڈیموں کے لیے پانی نکالنے کی وجہ سے سنہ 1995 میں سکڑنا شروع ہوگئی تھی۔

    دنیا کی یہ سب سے بڑی انتہائی نمکین پانی کی ارمیہ جھیل ایرانی علاقے ارمیہ اور تبریز شہر کے درمیان واقع ہے، اس جھیل کے ارد گرد ساحلوں پر تقریباً 60 لاکھ سے زائد افراد زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔

    ایران کے مغربی صوبے کے پولیس چیف کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان دشمن عناصر کے طور پر شر پھیلانے والے افراد ہیں جن کا مقصد عوام کی سلامتی کو درہم برہم کرنے کے علاوہ کچھ نہیں۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے صوبائی دارالحکومت میں احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے ارمیہ جھیل پیاسی ہے، جھیل سکڑ رہی ہے، جھیل مر رہی ہے اور حکام نے اسے مارنے کا حکم دیا ہے۔

    ایران میں دریاؤں کے خشک ہونے، خاص طور پر وسطی اور جنوب مغربی ایران میں ہزاروں افراد نے گزشتہ چند مہینوں میں متعدد مظاہرے کیے ہیں۔

  • کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں: مشعال ملک

    کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں: مشعال ملک

    اسلام آباد: کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں، بھارتی فورسز کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی زیر قیادت اسلام آباد پریس کلب کے باہر مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔

    مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک کا کہنا تھا کہ کشمیری 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لیے دربدر ہیں، مظلوم کشمیری قوم بھارتی مظالم کی چکی میں پس رہی ہے۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کشمیر میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے، کشمیریوں کے جنازوں کی بے حرمتی کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی 5 دہائیوں تک کشمیریوں کی جنگ لڑتے رہے، ان کے جنازے میں لوگوں کو شریک نہ ہونے دیا گیا۔

  • پاک بحریہ کا اینٹی شپ میزائلز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ

    پاک بحریہ کا اینٹی شپ میزائلز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ

    اسلام آباد: پاک بحریہ نے سطح سمندر اور ہوا سے اینٹی شپ میزائلز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا، اینٹی شپ میزائل سطح سمندر اور ہوا سے فائرنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ پاک بحریہ کی جانب سے شمالی بحیرہ عرب میں سطح سمندر اور ہوا سے اینٹی شپ میزائلز فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اینٹی شپ میزائلز سطح سمندر اور ہوا سے فائرنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاک بحریہ کے جنگی بحری جہاز، ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر نے کامیابی سے اپنے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا۔

    ترجمان کے مطابق میزائلز فائرنگ کا شاندار مظاہرہ پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور حربی تیاریوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے میزائلز فائرنگ کا مشاہدہ کیا، نیول چیف امجد خان نیازی نے پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر نیول چیف کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، پاک بحریہ کے جوان اور آفیسرز ملک کی سمندری سرحدوں اور بحری اثاثوں کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

  • لندن: نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ، نامعلوم شخص کا چاقو سے حملہ، 3 افراد ہلاک

    لندن: نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ، نامعلوم شخص کا چاقو سے حملہ، 3 افراد ہلاک

    لندن: برطانیہ میں نسل پرستی کے خلاف مظاہرے کے بعد نامعلوم شخص نے شہریوں پر تیزدھار آلے سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی دارلحکومت لندن کے نواحی علاقے ریڈنگ میں چاقوزنی کی واردات میں 3افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، واقعہ فوربری گارڈنز میں ’بلیک لائیوز میٹر‘ کے مظاہرے کے بعد پیش آیا۔

    بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرکے اسٹیشن منتقل کردیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق 25 سالہ ملزم سے تفتیش کی جارہی ہے جلد حقائق سامنے آئیں گے، مذکورہ حملے کو دہشت گردی کہنا قبل از وقت ہوگا، تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے، یہ واقعہ شام سات بجے پیش آیا کہ جب تمام مظاہرین منتشر ہوچکے تھے، زخمی شخص کی حالت بھی تشویشناک ہے۔

    لندن: چاقو زنی کی 2 وارداتیں، 2 بچے اور ایک نوجوان ہلاک

    ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حملے کا واقعہ مظاہرہ ختم ہونے کے تقریباً 3 گھنٹے بعد پیش آیا۔ دوسرے شہری نے بتایا کہ نامعلوم فرد نے اچانک چیخنے چلانے کے بعد شہریوں پر حملہ شروع کردیا جس سے افراتفری پھیل گئی۔

  • میں نے سیاہ فاموں کی فلاح کے لیے مثالی اقدامات کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    میں نے سیاہ فاموں کی فلاح کے لیے مثالی اقدامات کیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سیاہ فاموں میں بےروزگاری کی کم ترین شرح میرے اقدامات کی مثال ہے، میری انتظامیہ نے سیاہ فام کمیونٹی کے لیے ابراہم لنکن کے بعد سے سب سے زیادہ کام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ملک میں قدیم سیاہ فام کالج یونیورسٹیوں کی لیے لازمی فنڈنگ اور کرمنل جسٹس ریفارمز میرے دور میں ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاہ فاموں میں بےروزگاری کی کم ترین شرح میرے اقدامات کی مثال ہے۔ امریکی صدر نے صدارتی امیدوارجوبائیڈن پر بھی کڑی تنقید کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن نے 40سال سے سیاست میں ہونے کے باوجود کچھ نہیں کیا، وہ اب ایسے ڈھونگ کررہا ہے جیسے ہر مسئلے کا حل پتہ ہے۔

    ٹرمپ نے ٹوئٹ میں کہا کہ جوبائیڈن کو تو مسائل تک کا نہیں پتہ، کمزوری کبھی بھی انتشار پسندوں، لٹیروں اور چوروں کو شکست نہیں دےسکتی، جوبائیڈن ساری زندگی سیاسی طور پر کمزور رہا ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیک میڈیا کا انتہاپسندوں کی کارروائیوں اور لوٹ مار کرنے والوں کو نظر انداز کرنا بھی افسوسناک ہے، ایسا لگتا ہے سب مل کر کام کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری جاری ہے۔ کئی شہروں میں مظاہرین نے کرفیو توڑ دیا اور سڑکوں پرنکل آئے۔ واشنگٹن ڈی سی، نیویارک، ہیوسٹن، شکاگو اور لاس اینجلس کی سڑکوں پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے باہر بھی گزشتہ روز پولیس تشدد کے بعد آج پھر شہری جمع ہوگئے۔

    پولیس نے کرفیو پر عمل درآمد کی اپیل کی جبکہ مظاہرین نے ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے مقتول جارج فلوئیڈ سے اظہاریکجتہی اور قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ سیاہ فام جارج فلوئیڈ کو پولیس اہلکاروں نے 25مئی کو دوران حراست قتل کیا تھا۔ برطانیہ، آسٹریلیا سمیت کئی ملکوں میں احتجاج کا دائرہ پھیل گیا ہے۔

  • یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    پیرس: فرانس کا دارالحکومت ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا، پیلی جیکٹ تحریک کو ایک سال مکمل ہونے پر ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یلوویسٹ مظاہرین کی احتجاجی تحریک کو ایک سال مکمل ہوگیا، مظاہرین نے تحریک کے ایک سال مکمل ہونے پر خصوصی طور پر کیک بھی کاٹا، جبکہ کئی علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیاں جلادیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایک سال پہلے پیلی جیکٹ مظاہرین نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں اجتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ یاد رہے کہ فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    دارالحکومت پیرس سمیت فرانس بھر میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، اب تک جھڑپوں میں خواتین اور بوڑھوں سمیت سینکڑوں افراد زخمی جبکہ متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں دوسری جانب مشتعل مظاہرین کی جانب سے اب تک درجنوں گاڑیاں بھی نذرآتش کی جاچکی ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت نے خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    ہانگ کانگ: مظاہرین کا چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ

    بیجنگ: ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے نہ رک سکے، مظاہرین نے چینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران مظاہرین نے چین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مقامی دفتر میں تھوڑ پھوڑ کی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ پانچ ماہ سے جاری مظاہروں کے سلسلے کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اس نیوز ایجنسی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

    مظاہرین نے عمارت کے دروازے توڑ دئیے، دیواروں پر سرخ پینٹ سے نعرے لکھے اور عمارت کے داخلی گزرگاہوں میں آگ بھی لگا دی، بعد ازاں پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور متعدد افراد کو گرفتار کیا۔

    اسی دوران پولیس نے شہر کے کئی حصوں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی تیز دھار اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا، تاہم اس کے باوجود مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ میں گزشتہ ماہ احتجاجی مظاہرے کے دوران سینے میں گولی لگنے سے 18 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا تھا، واقعے کے بعد طالب علم کے ساتھیوں نے بھی دھرنا دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے ہامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا تھا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    ہانگ کانگ میں حکومت نے عوام کے آگے گھٹنے ٹیک دئیے، متنازع بل واپس

    ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس شیلنگ کا استعمال کیا تھا۔

    ہانگ کانگ کے مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات آئی تھیں۔ غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ چین اس معاملے پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    مقبوضہ کشمیر: امریکا، برطانیہ سمیت فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج

    پیرس:امریکا، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک کے بعد اب فرانس میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مختلف شہروں میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کیے گئے، جس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کا مونتلہ جولی شہر میں ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا، اور بھارتی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی۔

    شدید بارش کے باوجود ریلی کی قیادت معروف کشمیری رہنما زاہد اقبال ہاشمی، چوہدری خلیل احمد، مشتاق جرال، خان یوسف خان اور چوہدری انور گجر نے کی، مظاہرین نے کشمیری پرچم اور بینر اٹھا رکھے تھے۔

    امریکا اور اقوام عالم مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کریں، راجہ فاروق حیدر

    ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عہد کیا اس موقع پر خواتین بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔

    ادھر وزیراعظم عمران خان کشمیر کی آزادی کے لیے تاریخی کردار ادا کررہے ہیں، وہ کشمیر کے مسئلے پر چین کا دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ چین میں چین میں معیشت، اقتصادیات اور کشمیر کا مسئلہ زیربحث آئے گا۔

  • ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ میں چین کی حمایت اور مخالفت میں الگ، الگ ریلیاں

    ہانگ کانگ سٹی: ہانگ کانگ میں چین کے حامی شہریوں نے قومی دن کے سلسلے میں ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا، اس موقع پر مخالفین بھی سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھراﺅ بھی کیا، اس ریلی میں شریک سینکڑوں افراد قومی پرچم لہرانے کے ساتھ ساتھ قومی ترانے بھی گاتے رہے۔

    چین کا قومی دن یکم اکتوبر کو منایا جاتا ہے، اس ریلی کو جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کا جواب خیال کرنے کے علاوہ بیجنگ کی تقریبات کا حصہ بھی خیال کیا گیا۔

    دوسری جانب ہانگ کانگ کی پولیس نے حکومت مخالف مظاہرین کے اجتماع کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور پانی کی تیز دھار کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر فائر بم کے ساتھ ساتھ پتھرا بھی کیا۔

    ہانگ کانگ پولیس طاقت کا غیرضروری استعمال کر رہی ہے، ایمنسٹی

    دوسری جانب انسانی حقوق پر نگاہ رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ کی پولیس کی طرف سے جمہوریت نوازوں کے مظاہروں کے دوران طاقت کا غیرضروری استعمال جاری ہے۔

    واضح رہے کہ ہانگ کانگ چین کا انتظامی علاقہ تصور کیا جاتا ہے، اسی سبب بیجنگ حکام نے امریکا سمیت دیگر ممالک کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کریں۔