Tag: مظاہرین

  • ارجنٹینا کے صدر پر حملہ، بال بال بچ گئے (ویڈیو)

    ارجنٹینا کے صدر پر حملہ، بال بال بچ گئے (ویڈیو)

    ارجنٹینا کے صدر ہاویئر مائیلی پر انتخابی مہم کے دوران مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا، خوش قسمتی سے وہ بال بال بچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز دارالحکومت بیونس آئرس کے قریب ارجنٹینا کے صدر پر انتخابی مہم کے دوران بدعنوانی کے اسکینڈل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب ہونے کے بعد صدر ہاویئر مائیلی کو موقع سے روانہ کردیا گیا جبکہ ان کے قافلے پر پتھراؤ کے نتیجے میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

    رپورٹس کے مطابق ہاویئر مائیلی اکتوبر میں ہونے والے مڈ ٹرم الیکشن کے سلسلے میں انتخابی مہم چلا رہے تھے، اس موقع پر وہ ایک پک اپ ٹرک کے پیچھے گاڑی میں سوار تھے، اسی دوران مظاہرین نے ان کی گاڑی پر دھاوا بول دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تمام صورتحال کے دوران صدر اور ان کی بہن سمیت دیگر اہلکاروں کو فوراً ہی گاڑی میں وہاں سے روانہ کردیا گیا۔

    ’آزادی صحافت پر حملہ ناقابل قبول‘ اطالوی وزیراعظم کی صحافیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

    اس صورتحال کے بعد صدر کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی، اس دوران ایک خاتون زخمی ہوئی جسے طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین میں مظاہرین کا پولیس پر حملہ، 5 اہلکار زخمی

    بدین: بائی پاس پر مظاہرین نے مشتعل ہوکر پولیس پر ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے، پولیس کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی۔

    بدین کے نوجوان کی مبینہ گرفتاری پر اہلخانہ اور برادری نے حیدرآباد بدین بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، پولیس نے بائی پاس پر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔

    اس دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھروں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا جس سے 5 اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

    احتجاجی مظاہرین کی جانب سے حیدرآباد بدین بائی پاس بلاک کردی گئی، جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

    مظاہرین نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ پولیس نے نوجوان جان محمد مگسی کو بلاجواز یرغمال بناکر رکھا ہوا ہے۔

    پولیس موبائل پر چڑھ کر مظاہرین نے اس میں توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے لاتوں اور ڈنڈوں سے پولیس موبائل کا حلیہ بگاڑ دیا۔

    صورتحال کے بے قابو ہونے کے بعد احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے حیدرآباد سےمزید پولیس کی نفری بدین طلب کرلی گئی ہے۔

    بھاری نفری پہنچنے اور لاٹھی چارج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے، پولیس نےٹریفک روانگی بحال کرادی، زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

  • کراچی سے گرفتار مظاہرین پر بھی مقدمات قائم

    کراچی سے گرفتار مظاہرین پر بھی مقدمات قائم

    کراچی: گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتار کر کے ان پر مقدمات قائم کردیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں احتجاج کرنے والے تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں تحریک انصاف رہنماؤں اور درجنوں کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن کے مطابق مظاہرین کی جانب سے جلاؤ گھیراؤ کیا گیا اور گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے۔

    مقدمات سچل، فیروز آباد اور ٹیپو سلطان تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

  • گزشتہ روز گرفتار کیے گئے مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی شروع

    گزشتہ روز گرفتار کیے گئے مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی شروع

    راولپنڈی: گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتار کر کے ان پر مقدمات قائم کردیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کیے گئے مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی، مجموعی طور پر 190 کارکنان کو گرفتار کیا گیا تھا جن پر 4 مقدمات درج کرلیے گئے۔

    مقدمے میں جلاؤ گھیراؤ، توڑ پھوڑ اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمات میں تحریک انصاف کے رہنماؤں فیاض چوہان، راجہ ناصر محفوظ،راجہ یونس سمیت اور دیگر مقامی رہنما نامزد کیے گئے ہیں۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ملزمان پولیس پر پتھراؤ، اہلکاروں پر تشدد اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں، ملزمان نے پیٹرول بم اٹھا رکھے تھے جبکہ ملزمان نے پولیس اہلکاروں کی وردیاں بھی پھاڑیں۔

    مقدمات تھانہ صادق آباد، وارث خان، سول لائنز اور تھانہ سٹی میں درج کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

  • ‘عدالت پاکستان میں مظاہرین پر آنسو گیس کے استعمال پر پابندی کا حکم دے’

    ‘عدالت پاکستان میں مظاہرین پر آنسو گیس کے استعمال پر پابندی کا حکم دے’

    لاہور : لاہورہائی کورٹ میں مظاہرین پر آنسو گیس کےاستعمال کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، جس میں کہا گیا عدالت پاکستان میں مظاہرین پرآنسو گیس کے استعمال پر پابندی کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین پر آنسو گیس کےاستعمال کو لاہورہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جسٹس شاہد کریم نےشہری شیریں نواز کی درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آنسو گیس انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر اثرات کی حامل ہے، آنسو گیس خطرناک ذرات پر مشتمل ہوتاہے جوپھیپڑوں کومتاثر کرتا ہے اور متاثرہ شخص پھیپڑوں کےکینسر اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہوتا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ عالمی جنگوں میں آنسو گیس کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا رہا، پاکستان میں اپنے ہی لوگوں پر زہریلے آنسوگیس کا استعمال ظلم ہے۔

    عالمی کنونشنز میں آنسو گیس کےجنگوں اور مظاہرین پر استعمال کو ممنوع قرار دیا گیا ہے، پاکستان نے ان عالمی کنونشنز میں دستخط کر رکھے ہیں۔

    پاکستان میں مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال بغیرکسی قانون کیاجاتاہے، عدالت پاکستان میں مظاہرین پرآنسو گیس کے استعمال پر پابندی کا حکم دے، بعد ازاں عدالت نےدرخواست پرفریقین سےجواب طلب کرلیا۔

  • اسلحے کی سرعام نمائش کرنے والا وکیل صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں پیش پیش

    اسلحے کی سرعام نمائش کرنے والا وکیل صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں پیش پیش

    امریکی ریاست سینٹ لوئیس میں جارج فلائیڈ کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین کو، اسلحے سے دھمکانے والا وکیل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کا حصہ بن گیا۔

    سینٹ لوئیس میں 28 جون کو سیاہ فام امریکی شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ ہوا تھا، فلائیڈ منیا پولس پولیس کے ہاتھوں بے دردی سے قتل ہوگیا تھا۔ یہ مظاہرہ اس احتجاجی لہر کا حصہ تھا جو فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد پورے امریکا میں پھوٹ پڑے تھے اور بعد ازاں پرتشدد شکل اختیار کر گئے تھے۔

    ایسے میں ایک شاندار بنگلے کے باہر بندوق لہراتے میاں بیوی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی جو مظاہرین کو دھمکاتے دکھائی دے رہے تھے۔

    سینٹ لوئیس کے رہائشی میاں بیوی مارک اور پیٹریکا مک کلوسکی دونوں وکیل ہیں اور ان کی عمریں بالترتیب 63 اور 61 سال ہے۔

    یہ دونوں اب ری پبلکن پارٹی کے نیشنل کنونشن میں شریک ہونے جارہے ہیں جہاں یہ صدر ٹرمپ کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کریں گے۔ امریکی میڈیا کے مطابق مک کلوسکی کنونشن سے خطاب بھی کریں گے اور لوگوں کو صدر ٹرمپ کو ووٹ دینے کی ترغیب دیں گے۔

    ان کی اہلیہ پیٹریکا بھی ان کے ساتھ موجود ہوں گی لیکن وہ خطاب نہیں کریں گی۔

    ری پبلکن پارٹی کا نیشنل کنونشن 24 سے 27 اگست کے درمیان نارتھ کیرولینا میں منعقد ہوگا جس میں مک کلوسکی جوڑے سمیت متعدد شرکا بذریعہ ویڈیو لنک شرکت اور خطاب کریں گے۔

    28 جون کو کیا ہوا تھا؟

    مذکورہ جوڑا 28 جون کو اس وقت امریکی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا جب یہ اپنے شاندار بنگلے کے باہر اسلحہ لہراتے دکھائی دیے تھے۔ 11 لاکھ 50 ہزار ڈالر مالیت کے اس بنگلے کے ساتھ کی سڑک بھی جوڑے کی ملکیت تھی۔

    مظاہرین جب اس سڑک پر آئے تو دونوں میاں بیوی اسلحہ لے کر باہر آگئے اور مظاہرین کو دھمکانے لگے، مظاہرین وہاں سے گزر کر سینٹ لوئیس کے میئر کے گھر کی طرف، ان سے استعفے کا مطالبہ کرنے جارہے تھے۔

    مارک کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی املاک کا دفاع کرنے کا قانونی حق حاصل تھا، ان کے مطابق مظاہرین نے سڑک سے باہر لگے داخلہ ممنوع ہے اور نجی املاک کے سائن بورڈز بھی توڑ دیے تھے۔

    جوڑے کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین میں کچھ افراد مسلح بھی تھے جن سے انہیں خطرہ محسوس ہوا تو وہ بھی اسلحہ نکال کر باہر آگئے۔

    جوڑے پر بعد ازاں اسلحے کی نمائش کامقدمہ بھی دائر کردیا گیا تھا جس کی سزا 4 برس تک ہوسکتی ہے، ان کی سیاسی وابستگی کے باعث فی الحال اس مقدمے پر قانونی مشاورت جاری ہے۔

  • امریکا میں یومِ آزادی پر وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج، پولیس اصلاحات کا مطالبہ

    امریکا میں یومِ آزادی پر وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج، پولیس اصلاحات کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکا میں یومِ آزادی کے موقع پر بھی مظاہرین وائٹ ہاؤس کے سامنے جمع ہوگئے، شرکا نے نسلی امتیاز کے خاتمے کے لیے اقدامات اور پولیس اصلاحات کا مطالبہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے سامنے ٹرمپ کے حامیوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے مخالفین کے خلاف نعرے بازی کی، مظاہرین نے نسل پرستی کے خاتمے سمیت ٹرمپ کو اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔

    مظاہرین اور صدرٹرمپ کے حامیوں کی ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ امریکا میں سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے بعد سے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

    دریں اثنا مظاہرین نے واشنگٹن میں امریکی پرچم پھاڑ دیا۔ ٹرمپ کے حامی اور مخالفین آمنے سامنے آئے اور آپس میں گتھم گتھا بھی ہوگئے، پولیس اہلکار بیچ بچاؤ کراتے رہے۔

    امریکا میں سیاہ فام مظاہرین، پولیس اور فوج سے ‘جنگ’ لڑنے کی تیاری کرنے والا گرفتار

    امریکی صدر نے یوم آزادی کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین امریکی تاریخ مٹانا چاہتے ہیں، بنیاد پرست بائیں بازو کو شکست دیں گے، انہوں نے مظاہرین کو نازیوں اور دہشت گردوں سے بھی تشبیہ دی۔

  • عراق: عوام کا احتجاج جاری، پارلیمنٹ میں نئے انتخابی قوانین کی منظوری

    عراق: عوام کا احتجاج جاری، پارلیمنٹ میں نئے انتخابی قوانین کی منظوری

    عراق میں پارلیمنٹ نے نئے انتخابی قوانین متعارف کروانے کے لیے منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب امیدوار انفرادی حیثیت میں بھی انتخابات میں حصہ لے سکیں گے۔ اس سے قبل قانون کے مطابق ووٹرز صرف سیاسی جماعتوں کی فہرستوں میں سے کسی ایک کو چننے کا اختیار رکھتے تھے۔
    عراق میں پارلیمان کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے اس سلسلے میں رائے دہی کے بعد بتایا کہ اب انتخابی اضلاع بھی بنائے جائیں گے۔

    نئے انتخابی قوانین متعارف کروانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟
    عراق کے دارالحکومت بغداد اور ملک کے جنوبی حصے ميں لگ بھگ دو ماہ سے عوام سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ملک میں انتخابی اصلاحات اور سیاسی تبدیلیاں کی جائیں جب کہ ملک میں ہر سطح پر نظام میں تبدیلی اور خاص طور پر بدعنوانی کا خاتمہ کیا جائے۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت کی جانب سے نوکریاں دی جائیں اور عراقیوں کو بہتر شہری سہولیات فراہم کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

    احتجاج سے کیا حاصل ہوا؟
    عراق میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد وزیرِاعظم عبدالمہدی نے استعفیٰ دے دیا جسے منظور کر لیا گیا۔
    گزشتہ روز پارلیمان نے انتخابی قوانین میں تبدیلی کی منظوری دی ہے۔

    مظاہروں کے دوران کیا ہوا؟
    ان مظاہروں میں اب تک 450 سے زائد قیمتی انسانی جانیں ضایع ہو چکی ہیں۔
    پُرتشدد مظاہروں کے نتیجے میں سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچا ہے جب کہ احتجاج کا راستہ روکنے اور مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کے لیے فورسز کی جانب سے طاقت کا استعمال بھی کیا گیا۔ اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس کی مذمت کی ہے۔

  • چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرے جاری

    بیجنگ: چین کے زیرانتظام علاقے ہانگ کانگ میں بیجنگ حکام کی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہانگ کانگ میں سخت پابندیوں اور چینی دھمکیوں کے باوجود حکومت مخالف مظاہرین کا احتجاجی مارچ نہ رک سکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے گذشتہ روز بھی مظاہرین کو روکنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا بھی استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    اطلاعات کے مطابق ہانگ کانگ کے علاقے ویسٹ کولون میں ماسک پہنے مظاہرین موجود ہیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے بچنے کیلئے مظاہرین نے ہاتھوں میں چھتریاں بھی تھام رکھی ہیں۔

    پولیس اسٹیشن کے قریب جمع ہونے پر پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی، مارچ کے شرکاءکو منتشر کرنے کے لیے واٹرکینن کا بھی استعمال کیا گیا۔

    ہانگ کانگ میں حکومت مخالف مظاہرے، پولیس فائرنگ سے طالب علم شدید زخمی

    ہانگ کانگ پولیس احتجاجی مارچ کو غیر قانونی قرار دے چکی، ہانگ کانگ میں 20 ہفتوں سے حکومت مخالف احتجاج جاری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال جون میں ہانگ کانگ میں مجرموں کی چین حوالگی سے متعلق متنازع بل کے خلاف لاکھوں افراد نے احتجاج کیا تھا جس کے باعث چیف ایگزیکٹو کیری لام نے عوام سے معافی مانگ لی تھی۔

    بعد ازاں بیجنگ حکام نے ہانگ کانگ میں مظاہرے کرنے والوں کو خبردار کیا کہ وہ آگ سے کھیلنے سے اجتناب کریں بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    چین نے بظاہر امریکا کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے پس منظر میں رہتے ہوئے مظاہرین کی حمایت کرنے والوں کو بھی نتائج سے خبردار کیا۔

  • عراق میں‌ حکومت مخالف مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    عراق میں‌ حکومت مخالف مظاہرے، ہلاکتوں کی تعداد 44 ہوگئی

    بعداد: عراق میں جاری حکومت مخالف مظاہروں نے خطرناک شکل اختیار کر لی، ہلاکتیں 44 ہوگئیں، زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے.

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی اور حکومتی کارکردگی کے خلاف شروع ہونے والے مظاہروں نے پر تشدد رنگ اختیار کر لیا.

    عراق کے مختلف شہروں میں گزشتہ تین روزسے حکومت مخالف احتجاج جاری ہے، جس میں‌عوام کی بڑی تعداد شریک ہے.

    آج بغداد میں مشتعل مظاہرین نے گرین زون میں داخلے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے فائرنگ کر دی.

    فائرنگ اور شیلنگ سے 44 کی ہلاکتوں‌کی تصدیق ہوئی ہے، کئی افراد شدید زخمی ہیں. شہروں میں‌ تناؤ ہے.

    مزید پڑھیں: عراق میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے، ایران کا الزام

    جمعرات کی صبح 5 بجے سے غیرمعینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ ہے، جس کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے نجف، عمارہ، ناصریہ میں سرکاری عمارتوں کونقصان پہنچایا.

    خیال رہے کہ ایران کی جانب سے الزام عائد کیا ہے کہ عراق میں‌جاری مظاہروں کے پس پردہ اسرائیل ہے اور ان کا مقصد حکومت کو غیر مستحکم کرنا ہے.