Tag: مظاہرین

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے11کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے11کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بارہمولا اور پلوامہ میں11 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولا کے علاقے رام پور اور اُڑی میں بھارتی افواج نے حریت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا جس میں 11کشمیری شہید ہوگئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کےمطابق آپریشن کےدوران مشہور کشمیری حریت پسند برہان وانی کے جانشین سبزار بھٹ بھی اس جھڑپ میں شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب ترال میں ہی کشمیری عوام نے بھارتی فوج کے بڑھتے ہوئے مظالم اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

    قابض افواج نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جس پر مظاہرین اور سیکورٹی اہلکاروں میں شدید جھڑپیں ہوئی جن میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

    ترال کے علاقے سائیموح میں بھارتی پولیس نے رہائشی عبدالرشید میر کا گھر نذر آتش کردیا اور مسجد کی بے حرمتی کرتے ہوئے کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے۔


    بھارتی فوج کی فائرنگ،12 کشمیری شہید


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کرکے 12 کشمیریوں کو شہید کردیاتھا۔

  • مقدونیہ میں مظاہرین کا پارلیمنٹ پرحملہ

    مقدونیہ میں مظاہرین کا پارلیمنٹ پرحملہ

     

    اسکوپیہ: مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ میں البانوی اسپیکر کےانتخاب کےبعد مظاہرین نے پارلیمان پر حملہ کردیا جس میں کم از کم دس افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق مقدونیہ کی پارلیمان پر مظاہرین کے حملے میں سوشل ڈیموکریٹ رہنما زوران زئیف سمیت دس افراد زخمی ہوگئے۔

    زوران زئیف نے البانوی نسل سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے ساتھ اتحاد قائم کیا تھا تاہم ان کی حکومت بنانے کی کوششوں کا راستہ صدر کی جانب سے روکا گیا ہے۔

    مقدونیہ کی پارلیمنٹ میں حملے میں سابق وزیراعظم نکولا گروسکی کی سیاسی جماعت وی ایم آر او کےحامی ملوث ہیں اور وہ نئے انتخابات کا مطالبہ کررہےہیں۔

    پارلیمان پرجنہوں نےدھاوا بولا وہ اتحادی جماعتوں کی جانب سے تلت شفیری کو اسپییکر منتخب کیےجانے پرنالاں تھے۔ان کو خدشہ ہےکہ البانویوں کو بہتردرجہ دینے سےمقدونبیہ کی یکجہتی کو خطرہ ہے۔

    خیال رہےکہ پارلیمنٹ پردھاوا بولنےوالوں میں200 کے قریب نقاب پوش مظاہرین شامل تھے۔اس موقع پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بے ہوش کرنے والی بندوق سے فائر کیے اور سیاست دانوں کو پالیمان کی عمارت سے نکالا۔

    مقدونیہ میں قائم امریکی سفارت خانے نے اس واقعے پر ٹویٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم شدید ترین الفاظ میں تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

    نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولن برگ نے بھی اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ اس حملے پر حیرت زدہ ہیں۔

    یورپی یونین کےکمشنر جوہانس ہاہن نے ٹویٹ کیا کہ پارلیمان میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے،جمہوریت قائم رہنی چاہیے۔


    مقدونیہ کےانتخابات


    واضح رہےکہ مقدونیہ کے سیاسی حالات دسمبر میں ہونے والے متنازع انتخابات کے بعد سے بحران کا شکار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • پیراگوئےمیں مشتعل مظاہرین نےپارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی

    پیراگوئےمیں مشتعل مظاہرین نےپارلیمنٹ کی عمارت کو آگ لگادی

    اسونسیون: پیراگوئے میں صدر کو دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کی اجازت کے بل کےخلاف سینکڑوں افراد نے احتجاج کےدوران پارلیمنٹ کی عمارت کوآگ لگادی۔

    تفصیلات کےمطابق پیراگوئے میں صدر کو دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنےکےمجوزہ بل کےخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے چاردیواری اور کھڑکیوں کو توڑتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔

    p1

    پیراگوئے میں 1992 میں جو نیا آئین مرتب کیا گيا تھا اس کے مطابق صدر صرف ایک بار ہی پانچ برس کی معیاد کے لیے منتخب ہو سکتا ہے۔

    p2

    پیراگوئےکے صدر ہوراشیو کارٹیز دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے لیےاس آئینی پابندی کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ان کی معیاد 2018 میں ختم ہورہی ہے اور وہ دوباہ انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔

    p3

    خیال رہےکہ جب سینیٹ نے آئین میں ترمیم کے لیے اس بل کو منظوری دی تو اس کے خلاف لوگوں نے باہر نکل کر سڑکوں پر مظاہرہ کیا۔پولیس نے ہجوم کومنتشر کرنے کےلیےربڑ کی گولیوں اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔

    p4

    اس بل کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس سے ملک کے جمہوری ادارے کمزر پڑ جائیں گے۔

    paraguay1

    یاد رہےکہ پیراگوئے 1945 سے لے کر 1989 تک آمر جنرل الفیرڈو سٹروزنیر کے ماتحت تھا جنہوں نے بغاوت کے ذریعے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔

    paraguay2

    واضح رہےکہ 1992 میں نئے آئین کے بعد جدید حکومت کا قیام عمل میں آیا لیکن سیاسی جماعتوں کے درمیان آپسی جھگڑوں اور کئی بارناکام بغاوتوں کے سبب ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ سکا۔

    paraguay3

  • یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    یورپ کےمختلف شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے

    فرینکفرٹ: جرمنی کےشہرفرینکفرٹ میں یورپی یونین کےحق میں مظاہرہ کرتے ہوئے مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ ہالینڈاور فرانس کے عوام انتخابات میں یورپی یونین کو متحدکرنے والوں کوکامیاب بنایاجائے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز یورپ کے چالیس سےز ائد شہروں میں یورپی یونین کے حق میں مظاہرے ہوئےجس میں مظاہرین نےہالینڈ کے عوام سے اپیل کی کہ وہ بدھ کو ہونے والے انتخابات میں اپنا ووٹ دائیں بازو کے خلاف استعمال کریں جو نیدر لینڈ کی یورپی یونین کےساتھ رہنےکےحق میں نہیں ہیں۔

    یورپی یونین کے حق میں کیے جانے والےمظاہرےمیں شامل ہزاروں مظاہرین کا کہنا تھا کہ متحدہ یورپ ہی پیوٹن اور ڈونڈٹرمپ کا جواب ہے۔

    دوسری جانب ہفتے کے روز یورپی یونین میں شرکت کے خواہاں ملک ترکی کے وزیر خارجہ کو راٹر ڈیم میں مظاہرے سے خطاب نہیں کرنےدیاگیاجبکہ خاتون وزیرفاطمہ بتول سایان کایا کوملک بدر کردیاگیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہالینڈ کی حکومت ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاویش اوغلو کی پرواز کو بھی راٹرڈیم میں اترنے کی اجازت دینے سےمنع کر چکی تھی۔

    یاد رہےکہ ترک وزیر کی ملک بدری پر ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ان کا ملک اس ناقابلِ قبول رویےکاسخت ترین طریقےسے جواب دے گا۔

    واضح رہےکہ ہالینڈ کے دو ترک وزرا کو ملک میں تقاریر کرنے سے روکنے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ہالینڈ کو خبردار کیا ہے کہ اسے تعلقات خراب کرنے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

  • مظاہرین کی ہلاکت کا مقدمہ‘ حسنی مبارک بری

    مظاہرین کی ہلاکت کا مقدمہ‘ حسنی مبارک بری

    قاہرہ: مصرکی اپیل کورٹ نےسابق صدر حسنی مبارک کو سال2011کی بغاوت کے دوران متعدد مظاہرین کے قتل کےالزام سے بری کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روزمصر کی سب سے بڑی اپیل کورٹ نے اپنا آخری فیصلہ سناتے ہوئےسابق صدر حسنی مبارک کو 2011 میں مظاہرین کو قتل کرانے کے مقدمے میں بری کردیا۔

    مصر کےدارالحکومت قاہرہ کے نواحی علاقے میں قائم پولیس اکیڈمی میں کیس کی سماعت کے دوران جج نےکٹہرتے میں وہیل چیئر پربیٹھے ہوئےحسنی مبارک کو ان کے خلاف چارجز پڑھ کر سنائے۔جس کاجواب دیتے ہوئے مصر کے سابق صدر نے کہا کہ ’ایسا کچھ نہیں ہوا۔‘

    خیال رہےکہ جون سنہ 2012 میں حسنی مبارک کو مظاہرین کو ہلاک کرنے کی سازش کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اگلے برس تکنیکی وجوہات کی بنا پر اس مقدمے کو دوبارہ چلانے کاحکم دیا گیا تھا۔

    یاد رہےکہ السیسی سابق صدر مبارک کی حکومت میں فوج کے خفیہ ادارے کے سربراہ تھےاور انہوں نے2013 میں جمہوری طریقے سے منتخب کردہ مبارک کے جانشین محمد مرسی کا تختہ الٹا تھا۔

    واضح رہے2011 میں ہونے والے یہ پرتشدد مظاہرے 18 دن تک چلے جس میں800 کےقریب افراد ہلاک ہوئےجس کے باعث30 سال تک اقتدارپر قابض رہنے والے حسنی مبارک کوعہدہ چھوڑنا پڑاتھا۔

  • حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے، مظاہرین میں شامل بعض لوگوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ ریپبلکن رہنما نےاحتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے کچھ دیر قبل امریکا میں مشتعل عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی شیشے تو ڑ دیئے۔

    trump-protest-post-1

    مشتعل مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں کیپٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے باہر موجود رہے، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں پولیس کے7ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس افراد نے کھڑی گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی۔

    پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ریپبلکن پارٹی کے مسلم رہنما ساجد تارڑ نے مذکورہ احتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج باراک اوباما کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔

    ساجد تارڑ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے مظاہرین سے سختی سے نمٹے گی، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کل بھی ٹرمپ کیخلاف ملین مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • جنوبی کوریامیں لاکھوں افراد صدرکےخلاف سڑکوں پر

    جنوبی کوریامیں لاکھوں افراد صدرکےخلاف سڑکوں پر

    سیول : جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں افراد نےاحتجاجی ریلی میں صدر سےاستعفی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریاکےدارلحکومت سیول میں دس لاکھ سے زائد افرادصدرمخالف ریلی میں شرکت ہوئے۔احتجاج کرنےوالوں میں طلبہ کی کثیرتعدادموجود تھی جوصدر سےاستعفےکامطالبہ کررہےتھے۔

    s1

    احتجاج کرنےوالے افرادنےہاتھوں میں شمعیں تھامی ہوئی تھیں جبکہ طلبہ نےموبائل فون میں موم بتی کی خصوصی ایپ کےذریعے امن کاپیغام دیا۔
    s2

    خیال رہے کہ جنوبی کوریاکی خاتون صدرپارک گن پراختیارات کاغلط استعمال،سہلیوں کونوازنے اورقومی معاملات میں سہیلیوں کوسیکیورٹی کلیئرنس کےبغیرشامل کرنےکےالزامات ہیں۔

    s3

    صدرنےالزامات سامنے آنےکےبعدپارلیمنٹ کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی پیشکش کی ہےتاہم انہوں نے عہدہ صدارت چھوڑنے سےانکارکردیاہے۔

    s4

    یاد رہے کہ صدر پارک گیَن ہے نے اپنی سہیلی چوئی سون سِل کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    s5

    واضح رہے کہ صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

  • امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج چوتھے روز بھی جاری

    امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج چوتھے روز بھی جاری

    نیویارک:امریکہ کے کئی ریاستوں میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے خلاف مظاہرین کا احتجاج جاری ہے جس میں مظاہرین کا کہناہے کہ تارکین وطن سے نفرت نہیں محبت کی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست اوریگن کے سب سے بڑے شہر پورٹ لینڈ میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مشتعل مظاہرین پر پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور فلیش بینگ گرینیڈ کا استعمال کیا گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخاب میں فتح کے خلاف سینکڑوں افراد نے شہر کی طرف مارچ کیا،جس سے ٹریفک کی روانی بھی شدید متاثر ہوئی۔

    t1

    شہری انتظامیہ کا کہنا تھا کہ احتجاجی ریلی کے دوران مظاہرین کی جانب سے توڑ پھوڑ اور حملے کیے گئے،جو منتظمین کی جانب سے پرامن ریلی کے وعدے کی خلاف ورزی ہے۔

    t4

    مزید پڑھیں:امریکا کے مختلف شہروں میں ٹرمپ کیخلاف زبردست احتجاجی مظاہرے جاری

    دوسری جانب کیلیفورنیا،مینہٹن،میامی،اٹلانٹا،واشنگٹن اسکوائر پارک، میناپولس، کینساس سٹی، میسوری، اولیمپیا، واشنگٹن اور آئیوا سٹی میں بھی مظاہرے کیے گئے۔

    t3

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپنے خطابات میں مسلمانوں، ہسپانیوں اور دیگر اقلیتوں کے حوالے سے متنازع بنایات دیے تھے جبکہ دیگر ممالک کے حوالے سے بھی ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت بیانات جاری کیے تھے۔

    t4

    t-2

    مزید پڑھیں:ایف بی آئی ڈائریکٹرانتخابات میں شکست کا ذمہ دار،ہلیری کلنٹن

    واضح رہے کہ ہلیری کلنٹن نے امریکی انتخابات میں اپنی شکست کا ذمہ دار ایف بی آئی ڈائریکٹر کو قراردے دیاہے۔

    t5

  • جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    جنوبی کوریا میں لاکھوں مظاہرین کاصدر سے استعفیٰ کا مطالبہ

    سیول: جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں لاکھوں مظاہرین صدر پارک گن سے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریا کی صدر پاک گن ہے کی جانب سے اپنی سہیلی کو سکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود حکومتی دستاویزات دیکھنے کی اجازت دینے کے خلاف لاکھوں مظاہرین ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    p1

    مظاہرے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مظاہرے میں دس لاکھ افراد شامل ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی تعداد دو لاکھ 60 ہزار کے ہے۔

    p2

    صدر پارک گن کا کہنا ہے کہ ان کو بہت دکھ ہےکہ اس سکینڈل کی وجہ سے صدر پارک کی مقبولیت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

    p3

    یاد رہے کہ صدر پارک گیَن ہے نے اپنی سہیلی چوئی سون سِل کو سیکیورٹی کلیئرنس نہ ہونے کے باوجود سرکاری دستاویزات دیکھنے کی اجازت دی تھی۔

    p5

    واضح رہے کہ صدر کی سہیلی چوئی سون سل دھوکہ دہی اور طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات میں زیر حراست ہیں۔ان پر جنوبی کوریا کی کمپنیوں سے بھی بھاری رقم بٹورنے کے الزامات ہیں۔

    p6

  • چلی میں سرکاری ملازمین کا تنخواہوں میں اضافے کےلیے احتجاج

    چلی میں سرکاری ملازمین کا تنخواہوں میں اضافے کےلیے احتجاج

    سان تیاگو :چلی کےدارلحکومت سان تیاگو میں پبلک سیکٹرملازمین نےتنخواہوں میں اضافے کےلیےاحتجاج کرتے ہوئےکچرااٹھانے سے انکارکردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سان تیاگومیں پبلک سیکٹرملازمین کی ہڑتال کےباعث دارالحکومت میں جگہ جگہ کچرےکےڈھیرنظرآرہےہیں۔ملازمین تنخواہوں میں اضافےکےلیےسراپااحتجاج ہیں۔

    دارالحکومت میں احتجاج کرنےوالے مظاہرین کومنتشرکرنےکےلیے پولیس نے مظاہرین پرواٹرکینن سےپانی برسایااورلاٹھی چارج کےدوران کئی مظاہرین کوگرفتارکرلیا۔

    پبلک سیکٹرملازمین نےکریک ڈاؤن اورگرفتاریوں کے باوجود مطالبات کی منظوری تک ہڑتال اوراحتجاج جاری رکھنےکےعزم کااظہارکیاہے۔

    مزید پڑھیں: چلی میں پنشن سسٹم کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں 1980کی دہائی سے رائج فرسودہ پنشن سسٹم کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئےتھےاور شہریوں نےپنشن سسٹم میں اصلاحات کامطالبہ کیاتھا۔

    مزید پڑھیں:چلی میں طلبا کا تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے کے خلاف احتجاج

    واضح رہے کہ اس سے قبل رواں سال مئی میں چلی کے دارالحکومت سان تیاگو میں حکومت کی جانب سے تعلیمی اصلاحات پر عمل درآمد نہ ہونے پر طلبا تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیاتھا۔