Tag: معاشی اشاریے

  • شہباز حکومت کے 7 ماہ میں تمام معاشی اشاریوں میں شدید بگاڑ

    شہباز حکومت کے 7 ماہ میں تمام معاشی اشاریوں میں شدید بگاڑ

    اسلام آباد: ملک میں نئی حکومت آنے کے بعد سے گزشتہ 7 ماہ میں تمام معاشی اعداد و شمار الٹ پلٹ ہوگئے، سرمایہ کاری، برآمدات اور زرمبادلہ ذخائر میں شدید کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 7 ماہ میں تمام معاشی اعداد و شمار میں شدید بگاڑ پیدا ہوگیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 73 کروڑ ڈالر نکال لیے گئے، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں 46 فیصد سرمایہ کاری بھی گھٹ گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 27 فیصد گھٹ گئے، گزشتہ 7 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر 2.8 ارب ڈالر کم ہو کر 7.9 ارب ڈالر رہ گئے، کمرشل بینکوں کے زرمبادلہ ذخائر بھی 6 فیصد کمی کے بعد 34 کروڑ ڈالر کم ہو کر 5.8 ارب ڈالر رہ گئے۔

    ذرائع کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں 19 فیصد کمی ہوئی، زرمبادلہ ذخائر 3.2 ارب ڈالر کم ہو کر 13.7 ارب ڈالر رہ گئے۔

    گزشتہ 7 ماہ میں ڈالر 40.3 روپے مہنگا ہو کر 223.2 روپے تک جا پہنچا۔

    گزشتہ 7 ماہ میں مہنگائی بھی دگنی ہوگئی، مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 13.4 سے بڑھ کر 26.6 فیصد ہوگئی، گزشتہ 7 ماہ میں پیٹرول 35 روپے مہنگا ہو کر 225 روپے لیٹر ہوگیا جبکہ ڈیزل 85 روپے لیٹر مہنگا ہو کر 235 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا۔

    اپریل 2022 میں برآمدات 2.7 ارب ڈالر رہیں جبکہ اکتوبر 2022 میں برآمدات 2.3 ارب ڈالر ہوگئیں، اپریل 2022 میں ٹیکسٹائل برآمدات 1.76 ارب ڈالر تھیں جو اکتوبر 2022 میں 1.42 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    اپریل 2022 میں سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر 3.1 ارب ڈالر تھیں جو اکتوبر 2022 میں 2.2 ارب ڈالر ہوگئیں۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اپریل 2022 میں بینکوں کا شرح سود 5.2 فیصد سے بڑھ کر 15.5 فیصد تک جا پہنچا۔

  • دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں مہنگائی میں نمایاں کمی

    دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں مہنگائی میں نمایاں کمی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے، عوام کی مشکلات ختم ہونے کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دسمبر 2019 کے مقابلے میں 2020 کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی ہوئی، مہنگائی کی شرح بارہ اعشاریہ چھ سےکم ہو کر سات اعشاریہ نو ہوگئی۔

    مہنگائی میں کمی کے ساتھ معاشی اعشاریے مزید بہتر ہو گئے ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وبا کے مضراثرات کے باوجود دسمبر 2019 کے مقابلے میں دسمبر 2020 میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔

    ٹیکس وصولی اور برآمدات میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا، 2019 کے آخری مہینے میں مہنگائی 12.6 فی صد تھی، دسمبر 2020 میں کم ہو کر 7.9 فی صد رہ گئی۔

    ایف بی آر کی ٹیکس وصولی میں بھی اضافہ ہوا، دسمبر 2019 میں ٹیکس وصولی 469 ارب، دسمبر 2020 میں 508 ارب ہوئی، ملک کو ترقی دینے والی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، دسمبر 2019 میں برآمدات 1993 ملین ڈالر تھیں، دسمبر 2020 میں بڑھ کر 2357 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    ترسیلات زر تقریباً 2 ارب ڈالر ماہانہ رہیں، زر مبادلہ کے ذخائر 20.254 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، دسمبر 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 319 ملین ڈالر تھا، دسمبر 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ 447 ملین ڈالر سرپلس ہوگیا۔