Tag: معاشی بحران

  • سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، جرمنی نے امداد میں اضافہ کردیا

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، جرمنی نے امداد میں اضافہ کردیا

    خرطوم: سوڈان میں فوجی قیادت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک مزید سیاسی ومعاشی بحران کا شکار ہوچکا ہے، جس کے پیش نظر جرمنی نے اپنی امداد میں اضافہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں اقتدار پر فوج کے قبضے کے چند ہفتے بعد جرمنی نے افریقہ کی اس تیسری سب سے بڑی ریاست کے لیے اپنی امداد میں اضافہ کر دیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اس انتہائی غریب اور مقروض ملک کے اپنے دورے کے دوران خرطوم میں اعلان کیا کہ برلن حکومت سوڈان کو انسانی بنیادوں پر امداد کی مد میں اضافی طور پر پانچ ملین یورو مہیا کرے گی۔

    انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ خرطوم کے لیے جرمن ترقیاتی امداد بھی بحال ہو سکتی ہے، دریں اثنا انہوں نے ملک کی ابترصورت حال پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

    ہائیکو ماس نے عبوری حکومت کے سربراہ عبداللہ حمدوک کے ساتھ ملاقات کے بعد اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سوڈان میں اب سویلین قیادت والی حکومت قائم ہو گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 540,000 ٹن گندم بھیجے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

  • سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    سوڈان میں غذائی قلت، سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے گندم کی فراہمی

    ریاض: سوڈان میں جاری سیاسی اور معاشی بحران کے باعث ملک غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات امداد کی مد میں گندم فراہم کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں گذشتہ کئی مہینوں سے فوج اقتدار میں ہے جس کے باعث مختلف شہروں میں جلاؤ گھیراؤ اور مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں سول اور فوجی قیادت کے درمیان اقتدار کی منتقل سے متعلق معاہدہ ہوچکا ہے تاہم اس کے باوجود ملک میں شدید بحرانی کیفیت ہے۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے برادر عرب اسلامی ملک سوڈان کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکے لیے 540,000 ٹن گندم بھیج رہے ہیں۔

    ایک ہزار سوڈانی عازمین حج شاہ سلمان کے خصوصی مہمان بنیں گے

    گندم کی مد میں دی جانے والی یہ مقدار سوڈان میں عوام کے لیے تین ماہ کی غذائی ضرورت پورا کرے گی، جبکہ اس میں سے پہلے اور دوسرے بیچ میں ایک لاکھ چالیس ہزار ٹن گندم سوڈان کوروانہ کر دی گئی ہے۔

    خیال ہے کہ ابوظہبی اور ریاض حکام نے سوڈان کے لیے مشترکہ طور پر تین ارب ڈالر امداد کی مد میں دینے کا اعلان کیا تھا اور مذکورہ گندم اسی امداد کا حصہ ہے۔

    دوسری جانب شاہ سلمان عبدالعزیز آل سعود نے جمہوریہ سوڈان کے 1000 شہریوں کےلیے سرکاری طور پرحج کے انتظامات کا حکم دیا ہے جبکہ حوثیوں کے خلاف جنگ میں جان دینے والے افراد کے لواحقین بھی خادم الحرمین الششریفین کے مہمان ہوں گے۔

  • ترکی معاشی بحران کا شکار، مرکزی بینک کا گورنز برطرف

    ترکی معاشی بحران کا شکار، مرکزی بینک کا گورنز برطرف

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان نے رواں برس اوائل میں پیش آنے والے بدترین معاشی بحران کے بعد اس سے نمٹنے کے لیے شرح سود پر شدید اختلافات پر مرکزی بینک کے گورنر مرات سی تینکایا کو برطرف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بینک کے گورنر مرات سی تینکایا کی جگہ ان کے نائب مرات یوسال عہدے کا چارج سنبھال لیں گے۔مرات سی تینکایا کو 2016 میں چار برس کے لیے مرکزی بینک کا گورنر مقرر کیا گیاتھا اور ان کی مدت 2020 تھی۔

    صدر دفتر کی جانب سے جاری بیان میں مرکزی بینک کے گورنر کی برطرفی کے حوالے سے وجوہات نہیں بتائی گئی ہیں تاہم سرکام ذرائع نے بتایا کہ صدر اردوان کو بینک کی جانب سے ملکی کرنسی لیرا کی قدر کو بڑھانے کے لیے گزشتہ برس ستمبر میں مقرر ہونے والی 24 فیصد شرح سود میں کمی نہ لانے کے فیصلے پر اعتراض تھا۔

    خیال رہے کہ ترکی میں رواں برس کے اوائل میں معاشی بحران شدت اختیار کرگیا تھا اور لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی آئی تھی اور شرح میں بھی اضافہ ہوا تھا جبکہ معاشی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے صدر اردوان کا موقف تھا کہ شرح سود میں کمی لائی جائے۔

    رائٹرز کو ترک حکومتی عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘صدر طیب اردوان شرح سود کے حوالے سے ناخوش تھے اور اس پر اپنے اختلافات کا اظہار کیا تھا جبکہ بینک نے جون میں شرح سود کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد بینک کے گورنر سے ان کے اختلافات پیدا ہوئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اردوان ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں جس کے لیے انہوں نے مرات سی تینکایا کو ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

    دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ مرکزی بینک 25 جولائی کو ہونے والے اجلاس میں زری پالیسی میں آسانیاں پیدا کرنے کا فیصلہ کرسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ صدر طیب اردوان نے مرکزی بینک کے گورنر کو ہٹانے فیصلہ ایک ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب روس سے دفاعی نظام کی خریداری کا معاہدہ متوقع ہے جس پر امریکا نے دباؤ بڑھانے کے لیے پابندیاں لگانے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

  • معاشی بحران سے نمٹنے کےلئے آرمی چیف کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے، تاجر رہنما

    معاشی بحران سے نمٹنے کےلئے آرمی چیف کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے، تاجر رہنما

    اسلام آباد : فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کیپٹل زون اسلام آباد کے نائب صدر عبدالوحید شیخ نے کہا ہے کہ معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی فکر اور جذبہ قابل قدر ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان مں کہی، انہوں نے قومی معیشت کی بحالی اور استحکام کے لئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ کے جذبے اورفکر کوسراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ ملک میں اقتصادی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

    ٹیکسوں میں پائے جانے والی تفاوت ختم کرکے ٹیکس ادائیگی کا ایسا آسان نظام متعارف کرایا جائے جس میں متعلقہ اداروں کے صوابدیدی اختیارت کم سے کم ہوں، ہر شہری کوٹیکسوں کی ادائیگی کی معلومات باآسانی حاصل ہوںاوروہ کسی مجاز افسر یا کنسلٹنٹ کی مدد حاصل کئے بغیر براہ راست قومی خزانے میںٹیکس جمع کراسکیں۔

    اسلام آباد میں تاجر تنظیموںکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالوحید شیخ نے کہا کہ ملکی معیشت کی بنیادیں مضبوط کرنے کے لئے ہمیںایسے اقدامات کی ضرورت ہے جس میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت پر قابو پانے میں مدد ملے، ملکی برآمدات اور سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہو اور روزگار اور کاروبار کے مواقعے بڑھیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں اپنے خطاب میں پاک فوج کے سربراہ نے جن نکات کی نشاندی کی ہے ان پر فورا عملدرآمد کیا جانا چاہیے کیونکہ خود داری اور بین الاقوامی سطح پر قومی وقار سر بلند رکھنے کے لئے لازم ہے کہ ہم معاشی طور پرخود کفیل ہوں۔

    اپنی افرادی قوت اور دستیا ب وسائل کو بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ استعمال میں لاتے ہوئے پاکستان کو ایک عظیم معاشی قوت بنائیں۔ شیخ عبدالوحید نے کہا کہ ہمیں اپنی قومی ترجیحات کوازسر نو مرتب کرنے کی ضرورت ہے جس کی بنیاد مضبوط معیشت اور مستحکم پاکستان ہونا چاہیے۔

  • معاشی بحران بڑھ رہا ہے، حکومت متنازع وزیروں کو نکالے، مولا بخش چانڈیو

    معاشی بحران بڑھ رہا ہے، حکومت متنازع وزیروں کو نکالے، مولا بخش چانڈیو

    حیدرآباد : پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے، حکومت اپنی صفوں سے متنازع وزیروں کو نکالے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کابینہ میں صرف دو تین وزرا تبدیل ہوئے، حکومت نے ہمارے وزیرخزانہ کو اپنی کابینہ میں شامل کرلیا۔

    اب حکومت کو ہماری معاشی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں، حکومت نے پہلے دن سے ہی قوم سے جھوٹ بولا، ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے، جھوٹے دعوے کرنے پروزیر اعظم کو مستعفیٰ ہوجانا چاہیے۔

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے جو کام نہیں کرے گا وہ گھر بھیجا جائے گا، اس کا مطلب ہے کہ آپ کے وزرا کام نہیں کرتے تھے، وزیر اعظم واپس جانے کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں، پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی حکومت کاڈرامہ ہے، عوام کو کیا دیں گے آپ تو خود بھیک مانگتے پھر رہے ہیں۔

    ایک سوال کے جوااب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فیصلے کرنے نہیں آتے، معاشی پالیسی ناکام ہوچکی ہے، آپ کی کشتی میں سوراخ ہے، وفاق میں بغاوت کے آثار ہیں، جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں،ہم آپ کو نکالنا نہیں چاہتے، حکومت اپنی صفوں سے متنازع وزیروں کو نکالے اور کالعدم تنظیموں کیخلاف سخت کارروائی کریں، پارلیمنٹ سے نہ بھاگے۔

  • عمران خان کی قیادت میں ملک بحران سے نکلے گا ‘ اسد قیصر

    عمران خان کی قیادت میں ملک بحران سے نکلے گا ‘ اسد قیصر

    صوابی: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ صوابی میں گرڈ اسٹیشن بنائیں گے، گیس دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صوابی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کچھ علاقوں میں گیس کے مسائل درپیش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک ارب60 کروڑ کی لاگت سے یہاں کا گیس کا مسئلہ حل ہوگا، صوابی میں گرڈ اسٹیشن بنائیں گے، گیس دیں گے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی نے کہا کہ کرپشن کی وجہ سے اسٹیل ملز، گیس کا ادارہ سب خسارے میں ہیں، ہم خسارے کو ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔

    اسد قیصر نے کہا کہ صوابی میں انجینئرنگ یونیورسٹی اور وومن اینڈ چلڈرن اسپتال بنائیں گے، پہلا اکنامک زون رشکئی میں بنے گا۔

    اسپیکرقومی اسمبلی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ملک بحران سے نکلے گا۔

    حکومت معیشت مستحکم بنانےکےلیے ٹھوس اقدامات کررہی ہے، علی محمد خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا تھا کہ غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آ رہے ہیں۔

    علی محمد خان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت معیشت مستحکم بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔

  • معاشی بحران سے نکلنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں‘ راجہ بشارت

    معاشی بحران سے نکلنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں‘ راجہ بشارت

    لاہور: وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ بہتری کے لیے جہاں سے بھی تجاویزآئیں گی اس پرعمل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیرقانون راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی ہدایت پر 100 روزہ پلان میں ترجیحات کا تعین کیا، طے کردہ ترجیحات پرآئندہ 5 سال میں کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی ریمارکس حکومتی کارکردگی کودرست کرنے کے لیے ہوتے ہیں، حکومت کی کارکردگی کودرست کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

    وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ عثمان بزدارکی قیادت میں کوتاہی کودرست کریں گے، بہتری کے لیے جہاں سے بھی تجاویزآئیں گی اس پرعمل کریں گے۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن کےساتھ طے ہوا کل اسٹینڈنگ کمیٹی سے متعلق بیٹھنا ہے، ہماری حکومت کا فیصلہ ہے ہم نے اپوزیشن کوساتھ لے کرچلنا ہے، قوائد وضوابط کے مطابق جواپوزیشن کا حق بنتا ہے وہ دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس میں کسی معاملے کوحکومت نے اپنی انا کا مسئلہ نہیں بنایا، رولز کے مطابق جوکرنا پڑے گا وہ کریں گے۔

    وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ معاشی بحران سے نکلنے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں۔

  • ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قوم کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکل آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر، اگست اور ستمبر میں 1.5 ارب ڈالر ہوا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وفاقی وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں آئے، باقی 3 ارب ڈالر سالانہ پیٹرول کی شکل میں ملیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر ہوا ہے، جب کہ اگست اور ستمبر میں 1.5 خسارہ ہوا ہے، بیلنس آف پیمنٹ کا فوری بحران ختم ہو گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  دورہ چین مفید رہا، دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے میں مدد ملی، شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم ملک میں روزگار، صنعت اور زراعت کو ترقی دے رہے ہیں، پچھلی حکومت قرضے لے کر ریزرو بڑھاتی تھی، ہم ایکسپورٹ میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس سیکریٹری میٹنگ میں شرکت کے لیے بیجنگ جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرِ خزانہ نے آج دورۂ چین کے بعد دفترِ خارجہ میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

  • وزیرِ اعظم عمران خان کا ملک میں زرِ مبادلہ لانے کے لیے مراعات کا اعلان

    وزیرِ اعظم عمران خان کا ملک میں زرِ مبادلہ لانے کے لیے مراعات کا اعلان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان نے ملک میں زرِ مبادلہ لانے کے لیے مراعات کا اعلان کر دیا، موبائل والٹ سے ایک ڈالر آنے پر اب ایک کے بجائے 2 روپے ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں زرِ مبادلہ لانے کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان نے ترسیلات کے سلسلے میں مراعات کا اعلان کر دیا، انھوں نے کہا کہ موبائل والٹ سے ایک ڈالر آنے پر دو روپے ملیں گے۔

    [bs-quote quote=”بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو یوٹیلٹی بلز، انشورنس، خریداری اور کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی کی بھی اجازت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    15 فی صد سے زائد ترسیلات پر فی ڈالر 3 روپے دیے جائیں گے، اسٹیٹ بینک اور منظور شدہ بینکوں کو غیر مالیاتی اداروں سے لین دین کی اجازت بھی مل گئی۔

    غیر ملکی کرنسی میں انفرادی ٹرانزیکشن کی زیادہ سے زیادہ حد 1500 ڈالر کر دی گئی، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو یوٹیلٹی بلز، انشورنس، خریداری اور کریڈٹ کارڈ کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ ملک کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان نے ذمہ داری خود سنبھال لی ہے، اس سلسلے میں وہ پے در پے غیر ملکی دورے کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کی ذمہ داری وزیراعظم نے خود سنبھال لی


    ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے عمران خان 12 دنوں میں 3 ممالک کے اہم ترین دورے کریں گے، وزیرِ اعظم سعودی عرب کے بعد ملائشیا اور چین جائیں گے۔

    عمران خان پاکستان واپسی پر سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگز کریں گے اور سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ 3 روز تک جاری رہے گا۔

  • معاشی بحران، ترک حکومت کا کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ

    معاشی بحران، ترک حکومت کا کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ

    انقرہ : ترکی نے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد ترکش لیرا کے قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک حکومت نے معاشی بحران سے نمٹنے اور آئی ایم ایف پروگرام سے بچنے کے لئے کفایت شعاری مہم اور اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترک حکومت کی جانب سے اقدامات سے لیرا کی قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور لیرا کی قدر میں ڈھائی فیصد کا اضافہ ہوا۔

    لیرا کی قدر میں اضافے کی وجہ حکومتی اقدامات اور قطر کی جانب سے ترکی میں براہ راست پندرہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان ہے۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف حکام نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے پروگرام کے حصول کے لئے کوئی درخواست نہیں ملی ہے۔


    مزید پڑھیں :  طیب اردوگان نے آئی فونز سمیت دیگر امریکی مصنوعات پر پابندی لگادی


    اس سے قبل ترک صدر طیب اردوگان نے امریکی آئی فونز اور الیکرانکس اشیاء سمیت دیگر امریکی مصنوعات پر پابندی لگانے اور ترکی میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو اضافی مراعات دینے کا اعلان کردیا۔

    طیب اردوگان کا مزید کہنا تھا کہ لیرا کی قدر میں اضافے اور بحالی کے لیے روس سمیت 4 ملکوں سے مقامی کرنسی میں تجارت کی جائے گی اور ساتھ ساتھ ملکی بقاء کی خاطر ترک شہریوں کو بھی امریکی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہوگا تاکہ امریکا کا غرور ٹوٹ جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکا سے تنازع ترک کرنسی پر اثرانداز ہونے لگا، لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی


    جس کے بعد ترک کی کرنسی لیرا بری طرح متاثر ہوئی اور اس کی قدر میں ریکاڑ کمی دیکھنے میں آئی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا نے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سویلو اور وزیرِ قانون عبد الحمید گل پر پابندیاں عائد کی تھیں، اور امریکا میں ان وزرا کے اثاثے منجمد کر دیے گئے تھے جب کہ امریکی شہریوں کو ان سے تجارت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی گئی تھی۔

    جس کے بعد ترکی کے صدر اردگان نے امریکی وزیرِ داخلہ اور وزیرِ قانون کے اثاثے منجمد کردیئے تھے۔