Tag: معاشی شرح نمو

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ مزید کم کردیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ مزید کم کردیا

    عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کی تفصیلات سامنے آگئیں، رواں مالی سال کیلئے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی 3 فیصد سے کم کرکے 2.6 فیصد کردی۔

    وفاقی بجٹ کی تیاری ، مشاورت کیلئے آئی ایم ایف کا وفد آج پاکستان پہنچے گا

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں بھی شرح نمو میں کمی کا تخمینہ لگاتے ہوئے 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے، اکتوبر 2024 میں شرح نمو 3.2 فیصد کا تخمینہ لگایا گیا تھا، جسے جنوری 2025 میں 3 فیصد کردیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.5 فیصد رہ سکتی ہے، معیشت میں قرضوں کا حجم 73.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، بے روزگاری کی شرح 8 فیصد تک ہوسکتی ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرکے صفر اعشاریہ ایک فیصد کردیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے 29 فیصد امریکی ٹیرف کا اثر بھی پاکستان پر دیکھا جائے گا، دنیا کی معیشت بھی سست ہوگی، یہی وجہ ہے کہ عالمی اقتصادی نمو کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ رواں مالی سال پاکستان کے معاشی شرح نمو کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔

  • قرض منظوری کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نیا اختلاف سامنے آگیا

    قرض منظوری کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نیا اختلاف سامنے آگیا

    اسلام آباد : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے معاشی شرح نمو پر پاکستانی حکومتی اعداد و شمار ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جی ڈی پی گروتھ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اختلاف سامنے آگیا، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے معاشی شرح نمو پر حکومتی اعداد و شمار ماننے سے انکار کردیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023 میں پاکستان کی معاشی شرح نمو منفی0.5فیصد رہی جبکہ حکومت نے مالی سال2023 کیلئےمعاشی شرح نمو0.29 فیصد رہنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ مالی سال 2022میں پاکستان کی معاشی شرح نمو6.1 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

    آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کا جی ڈی پی ہدف بھی حاصل نہ ہونے کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.5 فیصد تک رہ سکتی ہے۔

    حکومت نے رواں مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.5 فیصد مقررکیا ہے

  • موڈیز کی پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیش گوئی

    موڈیز کی پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیش گوئی

    کراچی: عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے تباہ کن پھیلاؤ کے باعث معاشی سرگرمیاں ماند پڑ چکی ہیں، عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی تازہ پیش گوئی میں کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو 2 اعشاریہ 5 فی صد رہے گی۔ دسمبر میں موڈیز نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.9 فی صد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔

    موڈیز نے چین، جاپان، ملائیشیا، ویتنام کی معاشی شرح نمو میں بھی کمی کی پیش گوئی کی ہے، فلپائن، ہانگ کانگ، سنگاپور، نیوزی لینڈ کی معاشی شرح نمو میں بھی کمی ہوگی۔ موڈیز کے مطابق کمی کی وجہ طلب میں کمی، کراس بارڈر ٹریڈ اور سپلائی چین میں تعطل ہے۔

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کے حوالے سے ایک بار پھر خوشخبری سنا دی

    موڈیز کا کہنا ہے کہ برآمدات میں کمی بھی معاشی شرح نمو میں کمی کی بنیادی وجہ ہے، خام تیل کی قیمت میں کمی آئل برآمد کرنے والے ممالک کے لیے مشکلات کا باعث بنے گا۔ موڈیز نے جاپان کی معاشی شرح نمو صفر رہنے کی بھی پیش گوئی کر دی ہے، مجموعی طور پر ایشیا کی معاشی شرح نمو 2.8 فی صد رہے گی۔

    خیال رہے کہ دسمبر میں موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کرتے ہوئے آؤٹ لک کو منفی سے مستحکم کر دیا تھا، موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ بی 3 پر برقرار رکھی تاہم پہلے آؤٹ لک منفی تھا۔

  • عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے کی پیش گوئی کر دی

    عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے کی پیش گوئی کر دی

    کراچی: عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو میں اضافے کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک کی جانب سے گلوبل اکنامک پراسپیکٹ 2020 رپورٹ جاری کر دی گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آیندہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو 3 فی صد رہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو فی الوقت 2 اعشاریہ 4 فی صد رہے گی، خیال رہے کہ عالمی بینک نے جون میں شرح نمو 2 اعشاریہ 7 فی صد رہنے کی پیش گوئی کی تھی، رواں مالی سال ملکی معاشی شرح نمو میں کمی کی وجہ عالمی معاشی سست روی ہے، عالمی معاشی شرح نمو میں رواں سال صفر اعشاریہ 2 فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اگلے 30 سال میں پاکستانی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہوگا، کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا کی شرح نمو میں ڈیڑھ فی صد کی کمی متوقع ہے، جنوبی ایشیا کی شرح نمو 4 اعشاریہ 9 فی صد رہنے کا امکان ہے۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کے باعث افراط زر میں اضافہ ہوا، پاکستان کے بجٹ خسارے میں توقعات سے زیادہ رفتار سے اضافہ ہوا، بجٹ خسارے میں اضافے کی وجہ محصولات میں کمی اور قرضوں پر سود کی ادائیگی میں اضافہ ہے۔

  • پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع

    واشنگٹن :انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو میں آئندہ سال تیز گراوٹ متوقع ہے  ، جس کے باعث شرح نمو 4.9فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ریجنل آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معیشت کواندرونی وبیرونی خدشات لاحق ہے جبکہ آئندہ مالی سال معاشی سے شرح نمو4.9فیصدرہنے کا امکان ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے معاشی شرح نمو کا ہدف6.2فیصدرکھاہے ، معاشی اصلاحات،منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر شرح نمومیں کمی کاباعث بنےگی۔

    آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ معیشت پربیرونی دباؤ کا باعث بنے گا، انتخابات اورسیاسی عدم استحکام کے معیشت پرمنفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ عالمی منڈی میں کپاس کی قیمتوں میں اضافےکے باعث پاکستان کو فائدہ ہوگا۔


    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف کی پاکستان کے قرضوں میں ہوشربا اضافے کی پیشگوئی


    یاد رہے مارچ میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ سنہ 2020 تک پاکستان پر قرضوں کا حجم 114 ارب ڈالر ہوجائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق رواں برس 2018 میں قرضوں کا حجم 93 ارب 27 کروڑ ڈالر ہے۔ رواں برس پاکستان کو 7 ارب 73 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ سنہ 2019 میں ادائیگیاں بڑھ کر 12 ارب 73 کروڑ ڈالر ہوجائیں گی۔

    اس سے قبل آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ،بیرونی کھاتوں پر دباؤ، قرضوں کی ادائیگی اور خام تیل قیمت میں اضافےکے باعث رواں سال پاکستان کے لیے مشکل ہوگا جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی تشویشناک ہے۔

    آئی ایم ایف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اتفاق رائے ضروری ہے ، معاشی اصلاحات کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہوتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دوسرے سال بھی معاشی شرح نمو کے بنیادی اہداف حاصل نہ کیے جا سکے

    دوسرے سال بھی معاشی شرح نمو کے بنیادی اہداف حاصل نہ کیے جا سکے

    اسلام آباد: دوسرے سال بھی معاشی شرح نمو کے بنیادی اہداف حاصل نہ کیے جاسکے۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی، نجکاری میں پیشرفت اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کے باوجود پانچ اعشاریہ ایک فیصد معاشی ترقی کاہدف اس سال بھی ایک خواب رہا۔

    رواں مالی سال کوئی بھی معیشت کا کوئی بھی شعبہ مقررہ ہدف حاصل نہیں کر سکا۔

    نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال معاشی ترقی کا پانچ اعشاریہ ایک فیصد کا ہدف حاصل نہ ہوسکا۔ جی ڈی پی میں اضافے کی شرح صرف چار اعشاریہ دو چار فیصد رہی ۔

    زرعی شعبے میں ترقی کی شرح دو اعشاریہ آٹھ فیصد اور صنعتی شعبے میں تین اعشاریہ چھ فیصد رہی، خدمات کے شعبے میں ترقی کی شرح چار اعشاریہ نو پانچ فیصد ریکارڈ کی گئی۔

  • پاکستان کی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ سات فیصد تک متوقع

    پاکستان کی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ سات فیصد تک متوقع

    عالمی مالیاتی ادارے کے مطابق آئندہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی شرح نمو تین اعشاریہ سات فیصد تک متوقع ہے، عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال میں پاکستانی معیشت کی ترقی کی شرح تین اعشاریہ سات فیصد رہے گی۔

    آئی ایم ایف کے مطابق توانائی سیکٹر میں جاری اصلاحات اور مالیاتی صورت حال میں بہتری سے شرح نمو میں اضافہ متوقع ہے۔ معاشی اصلاحات کو جاری رکھنے ضروری ہے ۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف کہتا ہےکہ بیرونی معاشی خطرات کے اپنی جگہ موجود ہیں جن میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ اور ترسیلات زر میں کمی جیسے عوامل شامل ہیں ۔رپورٹ کے مطابق امن و امان کی خراب صورت حال کے سرمایا کاری اور معاشی ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    آئی ایم ایف نے کہاکہ رواں مالی سال میں افراط زر کی شرح دس فیصد اور آئندہ مالی سال کم ہوکر سات فیصد تک رہینے کی توقع ہے۔