Tag: معاشی صورتحال

  • موجودہ حکومت کے ابتدائی7ماہ پچھلے ادوار سے بہتر ثابت ہوئے، اقتصادی رپورٹ

    موجودہ حکومت کے ابتدائی7ماہ پچھلے ادوار سے بہتر ثابت ہوئے، اقتصادی رپورٹ

    اسلام آباد : حکومت کی اقتصادی حکمت عملی پر اپوزیشن کا پروپیگنڈا اپنی جگہ لیکن آزاد معاشی ادارے کچھ اچھی خبریں بھی سنا رہے ہیں، اے کے ڈی سیکورٹیز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صورتحال اتنی بھی خراب نہیں جتنی کہ ظاہر کی جارہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کئی پہلوؤں سے موجودہ حکومت کےسات ماہ پچھلی حکومتوں کے ابتدائی چند ماہ سے بہترہیں،ملک میں اس وقت معاشی بدحالی کا شور برپا ہے جس میں اپوزیشن جماعتیں پیش پیش ہیں لیکن حقیقت کیا ہے؟

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/317160202286830/

    اس حوالے سے ملکی اسٹاک مارکیٹ کے ایک بڑے اور معتبر نام  اے کے ڈی   سیکورٹیز لمیٹیڈ کی رپورٹ میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا۔

    رپورٹ کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پیپلزپارٹی دور حکومت کے پہلے سات ماہ میں شرح سود تیرہ جبکہ ن لیگ کے دور میں دس فیصد تھی۔ پی ٹی آئی کے پہلے سات ماہ میں بھی یہ شرح ن لیگ کے قریب قریب ہے۔

    اچھی بات یہ ہے کہ پہلے ادوار میں درآمدات بڑھیں اور اب کم ہوئی ہیں۔ جہاں تک برآمدات کا تعلق ہے تو دونوں ادوار کے پہلے سات ماہ میں کمی ہوئی ن لیگ کے پہلے سات ماہ میں تجارتی خسارے میں اضافہ دیکھا گیا۔

    پی ٹی آئی دور میں اس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، پیپلزپارٹی نے مہنگائی کی شرح بائیس فیصد پر پہنچائی۔ ن لیگ کے دور میں آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد پر آئی،اب محض سات فیصد ہے یہ نتیجہ بھی باتوں نہیں اعداد و شمار کی بنیاد پر نکالا گیا ہے۔

    پچھلے دور میں روپے کی قدر مصنوعی طور پرمستحکم رکھی گئی جس سے روپیہ تیس فیصد اوور ویلیوڈ ہوگیا،جس سے تجارتی اور جاری کھاتوں کے خسارے میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔

    اب روپیہ اصل شرح پر لایا جارہا ہے جس کا اسٹیٹ بنک نے بھی اعتراف کیا ہے،  رپورٹ میں مہنگے خام تیل اور روپے کی بےقدری کے باعث گیس اور بجلی مزید مہنگی ہونے کا اشارہ بھی دیا گیا ہے۔

  • حکومتی اصلاحات کے باعث معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے،اے ڈی بی

    حکومتی اصلاحات کے باعث معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے،اے ڈی بی

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2013-14ء کے دوران حکومتی اصلاحات کے باعث معاشی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

    مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں 4.1فیصد جبکہ مالی سال 2012-13ءکے دوران جی ڈی پی کی شرح 3.7فیصد رہی تھی، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق صنعتی شعبہ کو بجلی کی رسد میں اضافے کے باعث پیداوار میں تیزی ریکارڈ کی گئی، جس سے جی ڈی پی میں بہتری آئی۔

    رپورٹ کے مطابق  پاکستان کی طرف سے 2ارب ڈالر کے یورو بونڈ کے اجراء اور ترقیاتی شراکت داروں کی مدد سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہوئے ہیں ، جس سے روپے کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ، مالی سال 2014-15ءکے دوران معاشی شرح نمو میں 4.2فیصد تک اضافہ کے امکانات روشن ہیں تاہم توانائی کی فراہمی میں اضافے کے لئے مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    اے ڈی بی کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مالی سال 2013-14ءکے دوران مالیاتی خسارے کو جی ڈی پی کے 4.9فیصد تک کم کیا گیا، افراط زر کی شرح انتہائی ترقیاتی بینک کی پیشگوئی کے مقابلے میں کم رہی ہے تاہم مہنگائی بڑھنے سے صارفین کے لئے افراط زر کی شرح میں تیزی بھی ریکارڈ کی گئی۔