Tag: معاشی کارکردگی

  • پاکستان کی پےدرپے کامیابیاں، معاشی کارکردگی سے آئی ایم ایف مطمئن

    پاکستان کی پےدرپے کامیابیاں، معاشی کارکردگی سے آئی ایم ایف مطمئن

    اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آخری مراحل میں پہنچ گئے، جون2025 کے اختتام تک کوئی منی بجٹ نہیں آئےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کو ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کو پےدرپے کامیابیاں ملی ہیں، معاشی کارکردگی سےآئی ایم ایف مطمئن ہوگیا ہے، جون2025 کے اختتام تک کوئی منی بجٹ نہیں آئےگا، آئی ایم ایف کو اس حوالے سے منالیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایک ارب ڈالر کی قسط کےلیے پالیسی مذاکرات آج مکمل ہوجائیں گے، پاکستان نے آئی ایم ایف کےساتھ سیرحاصل مذاکرات کیے۔

    آئی ایم ایف کا بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ

    وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کے بیشتر اہداف حاصل کیے گئے، آئی ایم ایف کو تمام ضروری معاشی ڈیٹا فراہم کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا کہ سولر پینلز، الیکٹریکل گاڑی امیر طبقے کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف نے الیکٹریکل گاڑیوں پر ٹیکس کی رعایتیں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، آئی ایم ایف نے الیکٹریکل گاڑیوں کے پرزہ جات پررعایتیں ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے سولر پینلز پر رعایتیں ختم کرنے کا مطالبہ کردیا ہے، اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے معاشی نظم و ضبط پر سختی سےعمل درآمد کا مطالبہ کردیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/tax-on-agricultural-income-pak-imf-talk/

  • پی ڈی ایم کی حکومت کی معاشی کارکردگی کے اعداد و شمارغلط نکلے

    پی ڈی ایم کی حکومت کی معاشی کارکردگی کے اعداد و شمارغلط نکلے

    اسلام آباد : پی ڈی ایم حکومت کی معاشی کارکردگی کے اعداد و شمار غلط نکلے، پی ڈی ایم حکومت معاشی کارکردگی0.29 فیصدکی بجائےمنفی1.7فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی نے معاشی ترقی کی شرح منفی قراردے دی ، دستاویز میں کہا گیا کہ پی ڈی ایم حکومت معاشی کارکردگی0.29فیصدکی بجائےمنفی1.7فیصدنکلی۔

    دستاویز میں بتایا گیا نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی کے 107ویں اجلاس میں معاشی ترقی کاازسرنوجائزہ لیاگیا، رواں مالی سال جولائی تاستمبرمعاشی شرح نمو2.13فیصدریکارڈکی گئی،ن گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معاشی شرح نمو0.96 فیصدتھی۔

    یشنل اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ زرعی شعبےکی گروتھ5فیصد،انڈسٹری2.48فیصد،شعبہ سروسزکی گورتھ0.82 فیصدریکارڈ کیا گیا جبکہ چاول کی پیداوارمیں21فیصد،کپاس میں11فیصد، مکئی کی پیداوارمیں5فیصد اضافہ ہوا۔

    رواں سیزن میں گنےکی پیداوارمیں11فیصدتک کمی ریکارڈکی گئی جبکہ جولائی تاستمبر مائننگ کےشعبےکی گروتھ2.15فیصدریکارڈکی گئی۔

  • شہباز حکومت کی  انتہائی مایوس کن معاشی کارکردگی،  ایک ماہ میں مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل گئے

    شہباز حکومت کی انتہائی مایوس کن معاشی کارکردگی، ایک ماہ میں مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل گئے

    کراچی : شہبازحکومت کی ایک ماہ کے دوران کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی اور مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت میں آنے سے پہلے بڑے دعوے کرنے والی ن لیگ کی مایوس کن معاشی کارکردگی رہی۔

    بارہ اپریل کو اقتدار میں آنے والی شہباز حکومت نے ایک ماہ میں ہی معیشت کو بٹھا دیا، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ڈالر 189روپے ملنے کا دعویٰ کیا تاہم وہ غلط ثابت ہوا۔

    جب شہبازحکومت آئی توڈالر182کا تھا، جو تیرہ مئی کو192 روپے ترپن پیسے پر تھا اور اور آج195 روپے سے تجاوز کرگیا، یعنی ایک مہینے میں ڈالر 13 روپے مہنگا ہوا۔

    اسی طرح ایک ماہ میں اسٹاک مارکیٹ تقریبا چار ہزار پوائنٹس گرگئی، شہبازحکومت آئی تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ 46 ہزار407 پوائنٹس پر تھی اور ایک ماہ میں پاکستان اسٹاک مسلسل مندی کا شکار رہ کر 3ہزار596پوائنٹس گری۔

    12اپریل کو مارکیٹ کیپٹل 41.9 ارب ڈال رتھا جو گر کر 37.8ارب ڈالرزرہ گیا ، اس دوران اب تک مارکیٹ سے تقریباً4 ارب ڈالرز نکل چکے ہیں۔

    اس حوالے سے سابق ڈائریکٹر اسٹاک مارکیٹ ظفرموتی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بحران کی وجہ سے معاشی بحران جنم لےرہاہے، سیاست میں یہ لوگ ایک دوسرے سےگتھم گتھا ہیں۔

    ظفرموتی کا کہنا تھا کہ معین قریشی نے بھی معاشی فیصلے لئے تھے لیکن اب ایسا لگ رہا ہے معاشی بحران کو کوئی روکنے والانہیں ہے۔

    سابق ڈائریکٹر اسٹاک مارکیٹ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی تو یہ پہلے ہی بڑھا چکے ہیں، لندن جوملاقاتیں ہوئیں اس کا کسی کو پتہ نہیں چل پارہا۔