Tag: معافی

  • عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا

    عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے انٹرویو کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق عباس عراقچی کے انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں سی این این سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں امریکی فضائی حملوں کے مؤثر ہونے پر شبہ ہے۔

    امریکی صدر نے لکھا ’’ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات کے حوالے سے بتایا کہ نقصانات بہت شدید ہیں، تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ ظاہر ہے وہ تباہ ہو چکی ہیں جیسا کہ میں نے کہا تھا، اور اگر ضروری ہوا تو ہم یہ دوبارہ بھی کریں گے۔‘‘

    اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نشریاتی ادارے کے لیے ’’فیک نیوز سی این این‘‘ کے الفاظ لکھے، اور مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر اپنا جعلی رپورٹر برطرف کر دینا چاہیے، اور اسے مجھ سے اور اُن پائلٹوں سے معافی مانگی چاہیے جنھوں نے ایران کے جوہری تنصیبات کو ختم کر دیا ہے۔


    امریکی بمباری، ایران نے آخرکار بڑا اعتراف کر لیا


    یاد رہے کہ آپریشن ’مڈ نائٹ ہیمر‘ کے دوران امریکا نے 30،000 پاؤنڈ کے ’بنکر بسٹر‘ بموں سے لیس بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے 3 بڑے ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا تھا، اور بعد ازاں امریکی صدر نے بار بار کہا کہ انھوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، تاہم سی این این نے انٹیلیجنس کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حملوں میں تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔

  • بانی پی ٹی آئی معافی نہیں مانگیں گے، سلمان اکرم راجا

    بانی پی ٹی آئی معافی نہیں مانگیں گے، سلمان اکرم راجا

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے دوٹوک کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی معافی نہیں مانگیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان معافی نہیں مانگیں گے، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ معافی مانگیں گے تو اپنے ذہن سے یہ بات نکال دے۔

    سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بڑی تحریک کا مطلب اپنے اندر بہت سے معنی رکھتا ہے۔ سیاسی جماعتوں سے بات چیت اچھے انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 23 مارچ یوم تجدید والے دن لاہور میں ہمیں کیک تک نہیں کاٹنے دیا گیا۔ یہ صرف آئین وقانون نہیں بلکہ شرافت کی بحالی کا بھی دن ہے۔

    سلمان اکرم راجا نے مزید کہا کہ آج لارجر بینچ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں سے متعلق درخواستیں سنیں۔ ہم نے عدالت کو بتایا کہ نومبر کے بعد سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں نہیں ہو رہی ہیں جب کہ ملاقاتیں کرنا عمران خان کا استحقاق بھی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ عدالت نے آج واضح کر دیا کہ ہفتہ وار دو ملاقاتیں کروائی جائیں گی۔ ہم عمران خان سے ملاقاتوں سے متعلق اب فہرست دیا کریں گے۔

    سلمان اکرم راجا نے بھی بتایا کہ ملاقات کرنیوالوں پر شرط عائد ہوئی ہے کہ وہ ملاقات کے بعد سیاسی گفتگو نہیں کرینگے۔ جیل حکام کا موقف ہے کہ رفقا کی گفتگو سے عدم استحکام کا خدشہ ہے۔ کسی بھی شخص کی گفتگو پر تو قدغن نہیں لگ سکتی۔ عدالت نے بات نہ کرنے کا حکم رفقا کی حد تک دیا ہے۔

  • مہیش بھٹ نے کس پاکستانی گلوکار کا گانا چرانے پر معافی مانگی؟

    مہیش بھٹ نے کس پاکستانی گلوکار کا گانا چرانے پر معافی مانگی؟

    بالی ووڈ کے نامور فلم ڈائریکٹر مہیش بھٹ نے پاکستانی گلوکار کا مشہور گانا چرانے پر لائیو شو کے دوران ان نے معافی مانگی تھی۔

    پاکستان کے معروف گلوکار وارث بیگ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ معروف بالی ووڈ ڈائریکٹر مہیش بھٹ ان سے معافی مانگ چکے ہیں، مہیش نے وارث کے مقبول گانے ’کل شب دیکھا میں نے چاند جھروکے میں‘ کی دھن کاپی کرنے پر ان سے معافی مانگی تھی۔

    گلوکار وارث بیگ کا کہنا تھا کہ وہ ماضی میں ایک نجی چینل کے پروگرام میں میزبان نادیہ خان کے ساتھ شریک تھے، اس دوران میزبان نے مجھے اور مہیش بھٹ کو ایک ساتھ لائیو کال پرلیا۔

    پاکستانی سنگر نے بتایا کہ اس دوران مہیش بھٹ نے میرے گانےکی دھن کاپی کرنے پر مجھ سے معافی مانگی، بھارتی ہدایت کار مہیش بھٹ نے مجھے کہا تھا کہ ہم نے آپ کا گانا آپ کی اجازت کے بغیر استعمال کیا جس کیلئے میں معذرت خواہ ہوں۔

    وارث بیگ نے انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ وہ بھارت گئے اور وہاں جاکر وہاں کے فنکاروں ک کو کام دیا اور اس کے لیے انھیں ادائیگی بھی کی، انھوں نے بھارت جاکر دو ویڈیوز بنائی تھیں، دونوں‌ ویڈیوز ملائیکا اروڑا اور امریتا اروڑا کے ساتھ بنائیں.

    وارث بیگ کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں سے لوگ بھارت کام لینے جاتے ہیں لیکن میں نے بھارت جاکر بھارتیوں کو کام دیا اور اس کا معاوضہ دیا، یہ اس وقت کی بات ہے کہ جب پاکستانیوں کیلئے بھارت جانا آسان نہیں تھا۔

    ملائیکا اور امریتا کے ساتھ میوزک ویڈیوز کے تجربے کے حوالے سے گلوکار وارث نے بتایا کہ بھارت میں لوگ وقت پر آجاتے ہیں اور وقت ختم ہونے پر جانے کیلئے اٹھ کھڑے ہوتے ہیں، وہاں پروفیشنلزم زیادہ پایا جاتا ہے۔

  • ویڈیو: ناصر ادیب نے ریما خان سے معافی مانگ لی

    ویڈیو: ناصر ادیب نے ریما خان سے معافی مانگ لی

    پاکستان کے معروف فلمساز ناصر ادیب نے پاکستانی فلم انڈسٹری کی ماضی کی اداکارہ ریما خان سے معافی مانگ لی۔

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی ماضی کی اداکارہ ریما خان اور فلمساز ناصر ادیب گزشتہ کچھ دنوں سے کچھ تبصروں کی وجہ سے پورے سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہی ہیں۔

    ہوا یوں کہ کچھ دن قبل ناصر ادیب نے ایک پوڈکاسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ اور ہدایت کار یونس ملک کسی فلم کے لیے ہیروئن دیکھنے لاہور کی ہیرا منڈی گئے تھے، جہاں انہیں ریما خان کو بھی دکھایا گیا۔

    ناصر ادیب نے دعویٰ کیا تھا کہ ہیرا منڈی میں انہوں نے ریما خان سمیت متعدد لڑکیوں کو دیکھا لیکن انہوں نے ریما خان کو کاسٹ نہیں کیا، کیوں کہ انہیں وہ پسند نہیں آئی تھیں بعد مین وہ فلموں کی سپر اسٹار بنیں۔

    ناصر ادیب کے نازیبا تبصرے پر ریما خان کا شاندار جواب

    ریما خان کے ماضی سے متعلق دعوے کرنے پر ناصر ادیب کو عمران عباس، مشی خان، صنم جنگ سمیت دیگر شخصیات نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد گزشتہ روز اداکارہ ریما خان نے ان متنازعہ تبصروں کا جواب انتہائی شائستہ انداز میں دیا تھا۔

    تاہم اب ناصر ادیب نے دوبارہ سے اسی پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور ریما خان سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگ لی ہے، ناصر ادیب نے کہا کہ میں ریما سے معافی مانگتا ہوں کہ خدا کے لیے مجھے معاف کردیں۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ کا بھی فرمان ہے کہ سنی سنائی بات پر یقین نہیں کرنا چاہیے، اور میں نے ایسی بات کی جس کی تصدیق نہیں کی، مجھے معاف کردیں کیونکہ مجھے ایسے الفاظ نہیں کہنے چاہیے تھے اور نہ ہی ایسے دعوے کرنے چاہیے تھے۔

    ناصر ادیب کا مزید کہنا تھا کہ میں نے ایک دوست سے مدد طلب کر کے گوگل پر ریما کو تلاش کرنے کا کہا ہے، مجھے معلوم تھا کہ ریما کا تعلق پٹھان فیملی سے ہے اور اس نے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی تھی۔ اس کا اصل نام ثمینہ ہے، یہ چار بہن بھائی تھے، لاہور میں ہی پیدا ہوئیں، اور اس کے ہاں غربت کا یہ عالم تھا کہ اسکول کی فیس دینے کے پیسے نہیں ہوتے تھے اسی لیے اسے اسکول سے نکال دیا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو عورت اس جگہ یا اس بازار میں رہتی ہو وہاں سب کچھ تو ہوسکتا ہے لیکن غربت اور غیرت کا نام و نشان نہیں ہوسکتا، اس لیے میں ان سے معافی مانگتا ہوں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

  • امیتابھ بچن کو اپنے کہے گئے الفاظ پر معافی مانگنا پڑگئی، ویڈیو وائرل

    امیتابھ بچن کو اپنے کہے گئے الفاظ پر معافی مانگنا پڑگئی، ویڈیو وائرل

    میگا اسٹار امیتابھ بچن کو اپنے کہے گئے الفاظ پر معافی مانگنا پڑگئی، انھوں نے اپنی غلطی کی معذرت کی ویڈیو خود سوشل میڈیا پر پوسٹ کی۔

    جمعرات کو امیتاب بچن نے اپنے انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انھیں اپنی غلطی کے لیے معافی مانگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وہ اپنے تلفظ کو صحیح کرنے کی کوشش بھی کرتے پائے گئے۔

    کچھ دنوں قبل امیتابھ نے ہندی اور مراٹھی میں ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں انھوں نے مراٹھی میں کچھ الفاظ ادا کیے تھے مگر زبان صحیح طور پر نہ جاننے کے باعث بالی ووڈ اداکار ان کا تلفظ صحیح طرح سے ادا نہیں کرپائے تھے۔

    سوشل میڈیا پر اس غطی کی تصیح کرتے ہوئے اور کیپشن میں معافی مانگتے ہوئے سپراسٹار نے کہا کہ ابھی کچھ دنوں پہلے میں نے ایک ویڈیو بنائی تھی جس میں نے کہا تھا کہ میں کچرا نہیں کروں گا۔

    کون بنے کا کروڑ پتی کے میزبان نے ویڈیو میں مزید کہا کہ اس جملے کو میں نے مراٹھی میں بھی کہا تھا، میں نے اس میں مراٹھی کے لفظ ’کچرا‘ کو غلط تلفظ کے ساتھ ادا کیا تھا۔

    امیتابھ بچن نے اپنے مداحوں سے مزید کہا کہ مجھے میرے دوست سدیش نے بتایا کہ آپ نے جو مراٹھی لفظ ادا کیا ہے وہ غلط ہے اس پر میں صحیح لفظ ادا کرتا ہوں اور آپ سب کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

  • سری لنکن حکومت نے مسلمانوں سے معافی مانگ لی

    سری لنکن حکومت نے مسلمانوں سے معافی مانگ لی

    کولمبو: سری لنکا کی حکومت کی جانب سے کورونا وبا کے دوران مسلمانوں کی میتوں کو جلانے پر معافی مانگ لی گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سری لنکن حکومت کا کہنا ہے کہ کورونا کے دوران آخری رسومات کی لازمی پالیسی پر کابینہ کی جانب سے معافی نامہ جاری کیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں رائج کیا گیا نیا قانون آخری رسومات یا تدفین کے حق میں ضمانت دے گا تاکہ مستقبل میں مسلمانوں یا دوسرے طبقات کی آخری رسومات کی خلاف ورزی نہ ہو۔

    واضح رہے کہ کورونا وبا کے دوران سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجپکسے نے جاں بحق مسلمانوں کی تدفین پر پابندی عائد کر دی تھی اور مسلمانوں کی میتوں کو شدید احتجاج کے باوجود نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

    مسلمانوں کا کہنا تھا کہ انہیں میتوں کو جلانے کے لیے اجازت دینے پر مجبور کیا جا رہا تھا یا پھر اطلاع دیے بغیر ہی مسلمانوں کی میتوں کو جلا دیا گیا تھا۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسلامی رسومات کے مطابق تدفین کو محفوظ قرار دینے کی یقین دہانی کو سری لنکا حکومت نے نظر انداز کیا تھا۔

    روس کی معروف خاتون بائیکر موٹرسائیکل حادثے میں جان گنوا بیٹھی

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور دیگر فورمس نے مسلمانوں کی میتیں جلانے پر سری لنکا کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

  • محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    محمد حفیظ نے بابر اعظم کو کس سے معافی مانگنے کا مشورہ دے دیا؟

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کپتان بابر اعظم کو آل راؤنڈر عماد وسیم سے معافی مانگنے کا مشورہ دیا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے افغانستان کے خلاف شکست کے بعد اسپورٹس شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا خیال ہے کہ عماد وسیم کو ورلڈ کپ میں سلیکٹ نہ کرنے پر بابر اعظم کو قوم کے سامنے آکر معذرت کرنی چاہیے۔

    تاہم اس حوالے سے آل راؤنڈر عماد وسیم کا بیان بھی سامنے آگیا ہے، نجی ٹی وی شو میں کھلاڑی سے سوال کیا گیا کہ ’’کیا وہ بابر اعظم کو معاف کردیں گے‘‘۔

    کیا جنوبی افریقہ پاکستان کیخلاف ’چوک‘ کر جائے گا؟

    جس پر آل راؤنڈر عماد وسیم کا کہنا تھا کہ ’’ بابر اعظم اگر ہمیں ورلڈ کپ جیتا دیں تو میں کیا پوری قوم بابر اعظم کو معاف کردے گی‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں ایسی کسی بھی بات کی توقع نہیں رکھتا، ایک مسلمان ہوتے ہوئے ہمارا یہ ایمان ہے کہ ’ یہ سب اللہ کے طرف سے ہوتا ہے‘۔

    واضح رہے کہ افغانستان کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل کھیلنے کی امیدیں ایک بار پھر اگر مگر کا شکار ہوچکی ہیں۔

    اگر پاکستان نے فائنل فور میں جانا ہے تو اسے نہ صرف اپنے بقیہ چاروں میچز بڑے مارجن سے جیتنے ہوں گے بلکہ دیگر ٹیموں میں سے کسی کی فتح اور کسی کی شکست کی دعائیں کرنا ہوں گی۔

  • برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو نے معافی مانگ لی

    برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو نے معافی مانگ لی

    لندن: برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو نے مانچسٹر میں حملہ نہیں روک پانے پر معافی مانگ لی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ایم آئی 5 کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا ہے کہ انھیں ’’شدید افسوس‘‘ ہے کہ سیکیورٹی سروس مانچسٹر ایرینا حملے کو نہیں روک پائی۔

    ایک عوامی انکوائری میں پتا چلا کہ MI5 نے کارروائی کرنے کا ایک اہم موقع گنوا دیا تھا، جسے اگر گنوایا نہ جاتا تو 2017 کے بم دھماکے کو روکا جا سکتا تھا۔

    واضح رہے کہ 22 مئی 2017 کو مانچسٹر ایرینا میں دھماکے سے 22 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔

    تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین سر جان سانڈرز نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات پر خود کش حملہ آور سلمان عابدی تک پہنچا جا سکتا تھا، جس کے تعاقب میں اس کار تک بھی پہنچا جا سکتا تھا جس میں اس نے دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔

    ایم آئی 5 کے چیف کین میک کیلم نے کہا کہ انھیں افسوس ہے کہ ایسی انٹیلیجنس معلومات حاصل نہیں کی گئیں، اور سیکیورٹی سروس بم حملے کو روکنے میں ناکام رہی۔

    انھوں نے کہا کہ ’’خفیہ انٹیلیجنس اکٹھا کرنا مشکل ہے، لیکن اگر ہم اپنے پاس موجود کم موقع سے بھی فائدہ اٹھانے میں کامیاب ہو جاتے تو متاثرین کو اس قدر خوف ناک نقصان اور صدمے کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔‘‘

    بی بی سی رپورٹ کے مطابق 22 مئی 2017 کو جب آریانا گرانڈے کے کنسرٹ سے لوگ باہر نکلے تو عابدی نے مانچسٹر ایرینا کے فوئر میں اپنے گھریلو تیار کردہ ڈیوائس سے دھماکا کیا۔ انکوائری میں پتا چلا کہ عابدی کے بارے میں ملنے والی معلومات کی دو باتیں ایسی تھیں جن کے بارے میں اُس وقت سیکورٹی سروس نے اندازہ لگایا کہ یہ دہشت گردی سے متعلق نہیں ہیں۔

    افسر نے رپورٹ کیوں نہیں لکھی؟

    ایک افسر نے اعتراف کیا کہ انھوں نے ان باتوں میں سے ایک پر قومی سلامتی کے حوالے سے ممکنہ تشویش پر غور کیا تھا، لیکن ساتھیوں سے فوری طور پر اس پر بات نہیں کی اور اس دن کوئی رپورٹ نہیں لکھی۔

    سرجان سانڈرز نے اپنی 207 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا ’’رپورٹ فراہم کرنے میں تاخیر کی وجہ سے ممکنہ طور پر اہم تحقیقاتی کارروائی کرنے کا موقع ضائع ہو گیا۔ سیکیورٹی سروس کو جو کچھ معلوم تھا یا اسے معلوم کرنا چاہیے تھا اس کی بنیاد پر، میں مطمئن ہوں کہ اس طرح کی تفتیشی کارروائی ایک مناسب اور معقول قدم ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ عابدی کو سیکیورٹی کا احساس تھا جس کی وجہ سے تفتیشی کارروائی کی افادیت متاثر ہوئی۔

    سر جان نے کہا کہ انٹیلی جنس معلومات پر عابدی کا تعاقب کیا جاتا تو ایک جگہ کھڑی اس کی گاڑی نسان مائیکرا تک پہنچا جا سکتا تھا جس میں اس نے دھماکا خیز مواد رکھا تھا، اور بعد میں اسے شہر کے مرکز میں کرائے کے ایک فلیٹ میں اپنے بم کو تیار کرنے کے لیے منتقل کر دیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ایم آئی 5 موصول ہونے والی انٹیلی جنس پر کارروائی کرتا تو عابدی کو حملے سے چار دن قبل لیبیا سے واپسی پر مانچسٹر ایئرپورٹ پر بھی روکا جا سکتا تھا۔

    بی بی سی کے مطابق عوامی انکوائری میں یہ بھی پایا گیا کہ شاید لیبیا میں کسی نے عابدی کی مدد کی تھی، لیکن دستیاب شواہد کی بنیاد پر یہ کہنا ممکن نہیں تھا کہ یہ کون ہو سکتا ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ بیرون ملک سے دوسرے لوگوں کی ممکنہ شمولیت کے بارے میں کوئی سرکاری نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔

    مسجد اور عابدی کا خاندان

    یہ نتیجہ نکالتے ہوئے، سر جان نے MI5 کے اس جائزے کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ سلمان عابدی اور اس کے بھائی ہاشم کے علاوہ کوئی بھی اس سازش میں سوچ سمجھ کر ملوث نہیں تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی پتا چلا کہ جنوبی مانچسٹر کی ڈڈزبری مسجد، جہاں عابدی خاندان نماز پڑھنے جاتا تھا، ان بھائیوں کی شدت پسندی کا ایک فعال عنصر نہیں تھا، تاہم مسجد میں سیاست ہوئی۔

    دوسری طرف ڈڈزبری مسجد کے چیئرمین فوزی حفار نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ سر جان سے متفق نہیں ہیں، اور کہا ’’چیئرمین جو چاہیں کہہ سکتے ہیں، وہ مسجد نہیں گئے، کوئی بھی وکیل مسجد نہیں گیا، وہ مسجد کے کام کاج نہیں جانتے، میں ان سے کہوں گا کہ وہ غلط ہیں۔‘‘

    رپورٹ میں عابدی کے خاندان پر سلمان اور ہاشم کی شدت پسندی کی ’اہم ذمہ داری‘ عائد کی گئی ہے۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ خاندان کے ذمہ دار افراد میں ان کے والد رمضان عابدی، والدہ سامعہ ٹبل اور بڑے بھائی اسماعیل عابدی شامل ہیں، جن میں سے ہر ایک انتہا پسندانہ خیالات رکھتا ہے۔

    لیکن سر جان نے کہا کہ حملے کی جو مخصوص معلومات دستیاب ہیں، انھیں ہاشم عابدی کے علاوہ خاندان کے کسی اور فرد کے ساتھ منسوب کرنے کے لیے شواہد ناکافی تھے۔

  • وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر لیگی کارکنوں کے حملے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ میں یقین دلاتاہوں اس معاملے پر پارٹی تحقیقات کرے گی اور قصور وار لوگوں کو نوٹس دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ہمارے لیڈر اے آر وائی سے معذرت کے لیے ان کے دفتر چلے گئے ہیں، میں چاند نواب سے بھی معافی مانگتا ہوں، اور کراچی پہنچ کر انشا اللہ چاند نواب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ن لیگی کارکنان نے اے آر وائی نیوز پر حملہ کر کے نمائندے چاند نواب کو زد و کوب کیا، لیگی کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی لائیو کوریج وین پر لاتیں ماریں، ڈنڈے برسائے، اور اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے بازی کی۔

    چاند نواب کا کہنا ہے کہ لیگی کارکنوں کے دھکوں سے انھیں اندرونی چوٹیں آئی ہیں، کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش بھی کی گئی، پولیس نے آ کر بچایا۔

    صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جنرل سیکریٹری ناصر زیدی نے میڈیا اداروں پر حملے ناقابل برداشت قرار دے دیے۔

    ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد

    نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی کے کارکنان پر تشدد کو دہشت گردی قرار دیا، سابق صدر افضل بٹ نے کہا اے آر وائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جا رہی ہے، غنڈہ گردی سے میڈیا اداروں کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب نے بھی اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ہراساں کرنے کی مذمت کی، سیکریٹری رضوان بھٹی نے کہا آزادی اظہار پر قدغن کسی طور پر بھی قبول نہیں، حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، ٹھٹھہ، بہاولپور، ملتان سمیت ملک بھر کے پریس کلبز نے بھی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کی۔

  • سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنے بھتیجے کے قاتل کو معاف کردیا، قاتل جیل میں سزائے موت کا منتظر تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شہر تبوک میں سعودی شہری نے اپنے بھائی کے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا، قتل کی واردات 3 برس قبل ہوئی تھی اور قاتل سزائے موت کا منتظر تھا۔

    قاتل نے 3 برس قبل اپنے قبیلے کے فرد کو باہمی تنازع پر قتل کردیا تھا۔

    پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے پراسیکیوشن کے ادارے کے حوالے کردیا تھا جہاں سے مقدمہ فوجداری عدالت میں بھیجا گیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر قاتل کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    بعد ازاں قبیلہ کے سرکردہ لوگوں نے صلح اور قاتل کو معاف کروانے کے لیے مقتول کے ورثا سے رابطہ کیا جن کی کوششیں بار آورثابت ہوئیں۔

    مقتول کے شرعی وکیل مسلم سلمان المسعودی نے بتایا کہ خاندان کے افراد نے اللہ کی رضا کے لیے قاتل کو معاف کردیا اور قصاص کے حق سے دستبردار ہوگئے۔

    قبیلے کے سربراہ محمد سلمان الطرفاوی نے بتایا کہ سعودی عرب کے معاشرے میں معاف کرنے کی روایات عام ہے۔ یہاں عفو و درگزر سے کام لیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اگر مقتول کے ورثا اپنا حق معاف کردیں تو قصاص کی سزا روک دی جاتی ہے اور قاتل کو صرف بحق سرکار مختلف مدت تک قید کی سزا پوری کرنی ہوتی ہے۔