Tag: معافی نامہ

  • صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    رحیم یار خان: پولیس تشدد سے ذہنی طور پر معذور شخص صلاح الدین کی ہلاکت والے کیس میں مقتول کے والد افضال نے معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی موت کے لیے ذمہ دار تینوں اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، آج انھوں نے باقاعدہ طور پر معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے 22 اکتوبر کو دوبارہ سماعت مقرر کر دی ہے، عدالت نے صلاح الدین کی والدہ کو بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اکتوبر تک کی بھی توسیع کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ مقتول کے والد نے حکومت کے سامنے تین مطالبات پیش کیے تھے جن میں سے دو تسلیم کر لیے جانے کے بعد انھوں نے قتل کے لیے ذمہ دار اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، صلاح الدین کے والد نے گاؤں کی سڑک اور گیس کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا تھا جنھیں منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین قتل، والد نے تینوں‌ اہلکاروں‌ کو معاف کردیا

    گزشتہ روز مدعی محمد افضل اور پولیس اہل کاروں کے درمیان صلح نامہ موضع گورالی کی مسجد میں ہوا جس کے بعد انھوں نے مقدمہ واپس لینے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے بیٹے کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیا۔

    یاد رہے صلاح الدین نامی شخص کو مبینہ طور پر بینک کے اے ٹی ایم سے پھنسے ہوئے کارڈ چرانے کے جرم میں پولیس نے حراست میں لیا تھا، اس دوران نوجوان کی موت ہو گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں صلاح الدین پر تشدد کا انکشاف ہوا۔

  • مانچسٹر سے لاہور آنے والی پرواز میں شور شرابا، مسافر زیر حراست، معافی نامے پر چھوڑ دیا

    مانچسٹر سے لاہور آنے والی پرواز میں شور شرابا، مسافر زیر حراست، معافی نامے پر چھوڑ دیا

    کراچی: مانچسٹر سے لاہور آنے والی پرواز میں شور شرابا کرنے پر لاہور ایئر پورٹ پر برطانوی شہری رفیق کو حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر سے لاہور آنے والی پرواز کے عملے کی شکایت پر مسافر کو گرفتار کر لیا گیا، پی کے 710 سے لاہور پہنچنے والا مسافر نشے کی حالت میں تھا۔

    ایئر پورٹ ذرایع کا کہنا ہے کہ مسافر نے عملے سے تلخ کلامی کی اور نازیبا الفاظ استعمال کیے، رفیق نامی برطانوی شہری دوران پرواز مسلسل غل غپاڑہ مچاتا رہا۔

    عملے نے طیارے میں مسافر کی نقل و حرکت سے کپتان کو آگاہ کیا جس پر کپتان نے لاہور ائیر پورٹ پر لینڈنگ سے قبل پی آئی اے کی سیکورٹی اور اے ایس ایف کو آگاہ کر دیا۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ لینڈ ہوتے ہی پی آئی اے کی سیکورٹی اور اے ایس ایف نے رفیق نامی مسافر کو حراست میں لے لیا، پی آئی اے نے مسافر رفیق کو بلیک لسٹ کرنے کے حوالے سے فائنل وارننگ بھی جاری کر دی ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ دوسری ائیر لائنز اس قسم کی حرکات کرنے پر مسافر کو بلیک لسٹ کر دیتی ہیں۔

    دریں اثنا، معلوم ہوا ہے کہ برطانوی شہری رفیق کی جانب سے اپنی حرکات پر شرمندگی کا اظہار کیا گیا، مسافر اور اس کے عزیز نے تحریری طور پر معافی نامہ بھی اے ایس ایف کو جمع کرا دیا۔

    طیارے کے کپتان نے معافی نامے کے بعد برطانوی مسافر کو معاف کر دیا، جس پر اے ایس ایف نے مسافر کو گھر جانے کی اجازت دے دی۔

  • پاکستان مخالف تقریر: ایم کیوایم کے قائد نے آرمی چیف سے معافی مانگ لی

    پاکستان مخالف تقریر: ایم کیوایم کے قائد نے آرمی چیف سے معافی مانگ لی

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد نے گذشتہ روز اپنی تقریر میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ بشمول آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر اور پاکستان کے خلاف الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگ لی.

    تفصیلات کےمطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کا معافی نامے میں کہنا تھا کہ انہوں نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے ساتھیوں سے ٹیلیفونک خطاب میں پاکستان کے خلاف جو الفاظ استعمال کیے،وہ انتہائی ذہنی دباؤ کے نتیجے میں کہے گئے.

    ایم کیوایم کے قائد نے کہا کہ ‘شدت جذبات سے مغلوب ہوکر میں جو الفاظ ادا کر بیٹھا،وہ مجھے ہرگز استعمال نہیں کرنے چاہیے تھے’.

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے اپنی تقریر کے دوران پاکستان مخالف الفاظ استعمال کرنے پر ندامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں پاکستان کے عوام،مسلح افواج،جنرل راحیل شریف اور ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر سے خلوص دل سے معافی کا طلبگار ہوں اور ان سے درخواست کرتا ہوں کہ میرے الفاظ کی سزا ایم کیو ایم اور اس کے کارکنان کو نہ دیں’.

    ایم کیو ایم قائد نے درخواست کی کہ ان کی پارٹی کو قومی دھارے سے نہ نکالا جائے اور متحدہ کو ملک کی سلامتی،بقاء اور ترقی و خوشحالی کے لیے کام کرنے دیا جائے.

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دے کر پاکستان بنایا تھا،وہ کس طرح ملک کے خلاف بات کرسکتے ہیں.

    متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ ‘میں خلوص دل سے کہتا ہوں کہ ایم کیو ایم پاکستان کی دشمن نہیں، کچھ عناصر نے فوج اور ایم کیو ایم میں دوریاں پیدا کی ہیں،پاکستان ہم سب کا ہے اور ہم مل کر ہی اس ملک کو آگے لے کر جاسکتے ہیں’.

    انہوں نے گذشتہ روزاے آر وائی کے دفتر پر حملے کے واقعے پر میڈیا کے ‘ایک ایک ساتھی’ سے معافی مانگی اور مطالبہ کیا کہ متحدہ کے تمام گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کیا جائے اور انھیں سیاسی سرگرمیاں انجام دینے کی اجازت دی جائے.

    *کراچی: ایم کیو ایم کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملہ

    یاد رہے کہ گذشتہ روز کراچی پریس کلب پر بھوک ہڑتال کیمپ میں بیٹھے ایم کیو ایم کارکنوں سے خطاب کے دوران قائد ایم کیو ایم نے ملک مخالف نعرے لگوائے تھے،جس کے بعد کارکن مشتعل ہوگئے.

    ایم کیو ایم کے کارکنان آر وائی نیوز کے دفتر میں گھس گئے اور وہاں نعرے بازی کرتے ہوئے توڑ پھوڑ کی جبکہ فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیاتھا.

  • عمران خان کی ہمشیرہ نے مریم نواز سے معافی مانگ لی

    عمران خان کی ہمشیرہ نے مریم نواز سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد : عمران خان کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز کو تحریری معافی نامہ ارسال کرتے ہوئے باضابطہ معذرت کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف  کی ہمشیرہ ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ ’’عاصم گجر کے اہل خانہ نے مجھ سے غلط بیانی کی کہ یہ پولیس موبائلیں وزیر اعظم کی صاحبزادی کے پروٹوکول پر مامور ہیں جبکہ میں یہ تصور بھی نہیں کرسکتی تھی کہ اُن کے گھر والے اس طرح کرسکتے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے مریم نواز شریف سے معافی طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام تر صورتحال غلط بیانی کی وجہ سے پیش آئی، تاہم حقیقت سامنے آنے پر بہت افسوس ہوا‘‘ْ۔

    ڈاکٹر عظمیٰ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ ’’پولیس اہلکاروں نے میرے اور بچوں کے ساتھ بدتمیزی کی اور مسلسل غیر اخلاقی زبان استعمال کرتے رہے، انہوں نے اپنی پستولوں کا رُخ ہماری طرف کیا ہوا تھا ‘‘۔

    مزید پڑھیں : پنجاب پولیس کی عمران خان کی ہمشیرہ سے مبینہ تلخ کلامی

    واضح رہے یکم جولائی کو لاہور کے علاقے گلبرگ 2 میں ڈاکٹر عظمیٰ نے پنجاب پولیس نے مبینہ تلخ کلامی کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’’وی آئی پی پروٹوکول پر کھڑی پولیس موبائل نےاُن کی گاڑی کو رُکنے کا اشارہ دیا گیا اور جیسے گاڑی روکی تو پیچھے سے دوسری موبائل نے ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی، جس کے بعد مسلح افراد  گاڑی سے اتر کر آئے اور ڈاکٹر عظمی ٰ کے ساتھ مبینہ طور پر بدتمیزی بھی کی تھی۔

    دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور مریم نواز پر برس پڑے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ’’مریم نواز کو سیکورٹی پروٹوکول کس حیثیت سے دیا جاتا ہے ، حکمرانوں کا عوام کے ساتھ رویہ صحیح نہیں ہے‘‘۔