Tag: معاہدوں

  • بیلاروس کے ساتھ معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، وزیر اعظم

    بیلاروس کے ساتھ معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے، وزیر اعظم

    وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیلاروس کے ساتھ ہونے والے معاہدوں اور یادداشتوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں بیلاروس کے ساتھ متعدد معاہدوں اور یادداشتوں کے تبادلے کے بعد بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بیلاروس صدر کے ساتھ آج ہونیوالی ملاقات مثبت رہی اور ان کا یہ دورہ پاکستان کے عوام کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ مفادات اور تعاون کے معاہدوں کیساتھ مستقبل کے روڈ میپ پر بات کرینگے اور دونوں ممالک کے درمیان معاہدوں پر پیش رفت کیلیے 2 ہفتے بعد وفود کی سطح پر بیلاروس میں ملاقات کرینگے۔

    انہوں نے بتایا کہ بیلاروس کے صدر سے ملاقات میں غزہ میں کشیدگی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور کشمیری عوام کی اپنی آزادی اور خودمختاری کے لیے جدوجہد کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں امن سے ہی خطے میں امن آئے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-and-belarus-several-important-agreements/

     

  • نگران حکومت کو دیگر ممالک کیساتھ معاہدوں پر مذاکرات کے اختیارات مل گئے

    نگران حکومت کو دیگر ممالک کیساتھ معاہدوں پر مذاکرات کے اختیارات مل گئے

    اسلام آباد: کابینہ کمیٹی بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز تشکیل دے دی گئی جس کے بعد نگران حکومت کو دیگر ممالک کیساتھ معاہدوں پر مذاکرات کے اختیارات مل گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی منثری کے بعد کابینہ کمیٹی بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز تشکیل دے دی گئی جس کا  نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق وزیر خزانہ کو کابینہ کمیٹی بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر ممالک کیساتھ حکومتی سطح پر معاہدوں پر مذاکرات کمیٹی کے ٹی او آرز بھی جاری کردئیے گئے۔

    اس کے علاقہ کابینہ کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) بھی طے کردئیے گئے، ٹی او آرز کے مطابق جی ٹو جی معاہدوں کے لئے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی جاسکے گی، کمیٹی کو کمرشل ٹرانزیکشنز پر فوری عمل کیلئے ضروری فیصلوں کا اختیار ہوگا تاہم کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری وفاقی کابینہ سے ہی لینا ہوگی۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کابینہ کمیٹی بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز میں وزیر تجارت، صنعت وپیداوار شامل ہیں جبکہ مواصلات، پاور اینڈ پیٹرولیم، قانون کے وزرا کمیٹی ارکان کا حصہ ہونگے۔

  • ایران کی طرف سے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری

    ایران کی طرف سے عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستور جاری

    تہران : ایران نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پر عملدرآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی طرف سے مالیاتی امور میں شفافیت سے متعلق عالمی قوانین اور معاہدوں کی خلاف ورزی کا سلسلہ بدستورجاری ہے، جس نے ایران کے لیے یورپی میکنزم پرعمل درآمد کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کا اس بات پراصرار ہے کہ عالمی مالیاتی امور میں شفافیت کے قوانین پرعمل درآمد کا یورپ اور ایران کے درمیان تجارتی روابط یا سہولیات کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نے تہران پر امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے اینسٹکس کے نام سے ایک نیا پروگرام پیش کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں یورپی ممالک نے مالیاتی امور کی شفافیت کے لیے ایران سے بعض مطالبات بھی پیش کیے تھے۔

    اسی دوران ایران نے اسپیشل ٹریڈ اینڈ فینسانسنگ ٹول یا ایس ٹی ایف آئی کے عنوان سے نیا تجارتی چینل قائم کیا مگر دو سال گذر جانے کے باوجود ایران کے شدت پسند قانون ساز ایرانی مالیاتی نظام کی شفافیت کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں رکاوٹیںکھڑی کررہے ہیں۔

    بین الاقوامی مالیاتی نگرانی کے ذمہ دار ادارے ایس ٹی ایف آئی کے مطابق ایرانی حکومت مالیاتی امور میں شفافیت لانے سے فرار اختیار کررہی ہے۔ اس طرح ایران میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے خدشات بڑھ ہے ہیں۔

    عالمی مالیاتی شفافیت کے لیے کام کرنے والی اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے مالی امورمیں شفافیت کی شرائط پوری نہ کیں تو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کی روک تھام مشکل ہوجائے گی۔