Tag: معاہدہ

  • امن معاہدے پر دستخط ہوتے ہی وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا

    امن معاہدے پر دستخط ہوتے ہی وزیراعظم کا ردعمل سامنے آگیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمیشہ کہا کسی بھی پیچیدہ مسئلے کا آخری حل مذاکرات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا طالبان تاریخی امن معاہدے کاخیر مقدم کرتے ہیں، افغانستان میں طویل جنگ کے بعد معاہدہ امن واستحکام کا آغاز ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کہا کسی بھی پیچیدہ مسئلے کا آخری حل مذاکرات ہیں، ہمیشہ کہا امن کا راستہ مذاکرات میں پنہا ہے، اسٹیک ہولڈر یقینی بنائیں معاملات بگاڑنے والوں کو دور رکھاجائے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ دعائیں افغان عوام کےساتھ ہیں جو 4 دہائیوں سےخونریزی کا شکار ہیں، پاکستان معاہدے کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار نبھانے میں پرعزم ہے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کاخواہاں ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کی سوچ نے عالمی طاقتوں کو پیچھے چھوڑ دیا

    واضح رہے کہ عمران خان کے 19 سال پہلے دیے گئے بیانیے کو دنیا نے آج تسلیم کرلیا کہ امن جنگوں سے نہیں بات چیت سے آتا ہے اور امریکا اور طالبان کےدرمیان افغان امن معاہدہ اس درست بیانیے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

  • پاکستان کا امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم

    پاکستان کا امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان ہمیشہ مذاکرات کا حامی رہا ہے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان ا س عمل میں اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے، 29 فروری کو معاہدہ ہوتا ہوا دیکھ رہے ہیں، یقین ہے معاہدے کے بعد انٹرا افغان مذاکرات ہوں گے۔

    طالبان امریکا مذاکرات کامیاب، دونوں فریقین کی تصدیق

    واضح رہے کہ امریکا اور طالبان نے مذاکرات کامیاب ہونے کی تصدیق کردی، مذاکرات پر دستخط 29 فروری کو ہوں گے۔

    ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ شرائط کے تحت دونوں اطراف کے قیدیوں کی رہائی یقینی بنائی جائے گی، سیاسی پارٹیوں میں انٹر افغان مذاکرات شروع کرنے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا، غیرملکی افواج کا افغانستان سے انخلا کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

    امریکا اور افغان طالبان کے درمیان گزشتہ ایک سال سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے جس کے ذریعے امریکا اپنی طویل ترین جنگ سے چھٹکارہ چاہتا ہے۔

  • پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز

    پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز

    پترا جایا: وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے دورہ ملائیشیا کے دوران اہم پیشرفت ہوئی، پاکستان اور ملائیشیا کی حکمران جماعتوں کے تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے دورہ ملائیشیا کے دوران اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پاکستان تحریک انصاف اور ملائیشیا کی حکمران جماعت کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں۔

    معاہدے کے تحت پاکستان اور ملائیشین حکمران جماعتیں اعلیٰ ترین سطح پر روابط کے مستقل قیام پر متفق ہوگئیں، معاہدے میں اتفاق کیا گیا کہ دونوں جماعتوں کے مابین اعلیٰ سطح وفود کے تبادلوں کا اہتمام کیا جائے گا۔

    معاہدے کے مطابق دو طرفہ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون و اشتراک آگے بڑھایا جائے گا، سماجی سطح پر علوم و تجربات کے تبادلے کے لیے بھی مشترکہ اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    دونوں جماعتوں کے درمیان مشترکہ پروگرامز کے اہتمام پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا۔

    معاہدہ وزیر اعظم عمران خان اور مہاتیر محمد کی موجودگی میں ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بطور وائس چیئرمین تحریک انصاف معاہدے پر دستخط کیے جبکہ ملائیشین ڈپٹی وزیر خارجہ اور ملائیشین حکمراں جماعت، ملائیشین یونائیٹڈ انڈیجینس کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مرزوکی یحییٰ نے معاہدے پر دستخط کیے۔

    وزیر اعظم عمران خان اور ڈاکٹر مہاتیر محمد کی جانب سے پاکستان اور ملائشیا کی حکمران جماعتوں کے مابین معاہدے پر نہایت مسرت و اطمینان کا اظہار کیا گیا جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان تعاون و اشتراک کے حوالے سے گرمجوشی اور نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ دورے پر ملائیشیا میں ہیں جہاں ان کی ملاقات ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ہوئی۔

    اس دوران پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے ، مذاکرات میں تجارت، معیشت اور سیاحت کے شعبوں کو فروغ دینے پر بات چیت کی گئی۔

    دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا جبکہ دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی بات ہوئی۔

  • چین کے ساتھ بڑے معاہدے کے قریب پہنچ گئے، امریکی صدر

    چین کے ساتھ بڑے معاہدے کے قریب پہنچ گئے، امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ بڑے معاہدے کے قریب پہنچ گئے، معاہدہ دونوں ممالک چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا اور چین بڑے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، معاہدہ دونوں ممالک چاہتے ہیں۔

    امریکا کے ساتھ ڈیل چاہتے ہیں لیکن تجارتی جنگ سے خوفزدہ نہیں، چینی صدر

    اس سے قبل گزشتہ ماہ چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ کو نظر انداز کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور امریکا کے ساتھ ابتدائی طور پر ایک تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں۔

    چینی صدر نے خبردار کیا تھا کہ جیسے ہم نے ہمیشہ کہا کہ ہم تجارتی جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے لیکن ہم اس سے خوف زدہ بھی نہیں، جب ضرورت ہوتی تو تجارتی جنگ سے پیچھے بھی نہیں ہٹیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم امریکا کے ساتھ پہلے مرحلے میں کام کے لیے باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر معاہدہ کرنا چاہتےہیں۔

  • ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    ایشیائی ترقیاتی بینک سے 1.3 ارب ڈالر قرض کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں 1.3 ارب ڈالر قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے، مذکورہ قرض توانائی کے شعبے اور مالی استحکام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک میں قرض کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ معاہدہ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی موجودگی میں طے پایا۔

    معاہدے کے تحت قرض کی مد میں 1.3 ارب ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے۔ معاہدے کے تحت 2 پروگراموں پر کام کیا جائے گا۔

    قرض کا مقصد زر مبادلہ کی شرح کو بہتر بنانا ہے۔ 300 ملین ڈالر توانائی کے شعبے کی اصلاحات اور مالی استحکام کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ مذکورہ رقم سے شروع کیے جانے والے منصوبوں سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی۔

    اس سے قبل بھی ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کے لیے 7 کروڑ 50 لاکھ ڈالر قرض کی منظوری دے چکا ہے۔ یہ رقم سندھ اور پنجاب میں ثانوی تعلیم کی سہولتوں کے لیے استعمال ہوگی۔

    خیال رہے کہ اسٹیٹ بینک کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے پہلی سہ ماہی میں 1461 ارب قرض لیا جس کے بعد ماہ ستمبر کے اختتام پر قرضوں کا حجم 33247.9 ارب ہوگیا ہے۔

    ستمبر 2018 سے ستمبر 2019 تک 5730 ارب قرض لیا جاچکا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق ستمبر 2019 تک حکومت کا مقامی قرض 22649 ارب روپے ہے، ستمبر 2019 تک ملکی بیرونی قرض 10598 ارب روپے ہے۔

  • پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے، معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کی بڑی ٹائر کمپنیوں نے معاہدے پر دستخط کردیے۔ معاہدے کے تحت ٹائر بنانے کے لیے نئی کمپنی قائم کی جائے گی جس میں پاکستانی کمپنی 51 اور چینی کمپنی 49 فیصد کی حصے دار ہوگی۔ معاہدے کے تحت 25 کروڑ ڈالر کے منصوبے کا آغاز سندھ سے ہوگا، سندھ میں 10 کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

    مشیر صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ چینی کمپنی کی طرف سے پہلی اور بڑی سرمایہ کاری ہے، پہلی سرمایہ کاری 10 کروڑ ڈالر ہے جو 25 کروڑ ڈالر تک جائے گی۔

    وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت نے کہا کہ 70 فیصد مصنوعات برآمد اور 30 فیصد مارکیٹ میں فروخت ہوں گی، چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ یکم دسمبرسے لاگو ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ 13 نومبر کو پاکستان اور چین کے درمیان معاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جب حکومت سنبھالی معیشت کا برا حال تھا، گزشتہ 3 ماہ میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چین کے پاکستان کے ساتھ جس طرح کے تعلقات ابھی ہیں پہلے کبھی نہیں تھے، چین ہماری ہر طرح سے مدد کر رہا ہے اور ہماری کوشش ہے کہ ہم سرمایہ کاری کے لیے چین کی مدد کریں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب ٹائر مینوفیکچر ہوں گے جو پہلے اسمگل ہو کر آتے تھے، اس سے دو چیزیں ہوں گی، ایک تو ہمیں ٹائر درآمد نہیں کرنے پڑیں گے اور دوسرا ہماری برآمدات بڑھے گی جس سے ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا اور مہنگائی کم ہوگی۔

  • دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویزالہیٰ خود بتا دیں۔

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • امریکی دباؤ مسترد، ایران نے جوہری مواد کی افزودگی دوبارہ شروع کردی

    امریکی دباؤ مسترد، ایران نے جوہری مواد کی افزودگی دوبارہ شروع کردی

    تہران: ایران نے امریکی حکام کے دباؤ کے باوجود جوہری مواد کی افزودگی دوبارہ شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی جوہری معاہدے کے تحت ایران پر جوہری مواد کی افزودگی پر پابندی عائد تھی، تاہم ایران نے اقوام متحدہ کی زیرنگرانی دوبارہ افزودگی شروع کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی زیرنگرانی افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اب تہران حکومت نے افزودگی پر کام شروع کردیا ہے۔

    ردعمل میں امریکی حکام کے ترجمان مورگن اورٹگس کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اس قسم کے اقدامات کوئی نئی بات نہیں، ایسا ممکن تھا۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ ایران کی جانب سے جوہری مواد کی افزودگی میں اضافہ خطرے کا باعث بنے گا، یہ اقدام تہران حکومت کی جانب سے بڑی غلطی ہوگی۔

    دوسری جانب ایرانی جوہری پلانٹ کے سربراہ علی اکبر صلیحی کا کہنا ہے کہ ایران 5 فیصد افزودگی میں اضافہ کرے گا جو جوہری تابکاری کے لیے مناسب ہے۔

    جوہری معاہدہ، 24 ٹن یورینیم افزودگی کے ایرانی اقدام کی تصدیق

    یاد رہے کہ رواں سال جولائی میں یورپی یونین نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ وہ فوری طور پر یورینیم افزودگی بڑھانے کا سلسلہ روک دے اور ماضی میں کیے گئے معاہدے کی پاس داری کرے۔

  • حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ ، تاجروں کا ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان

    حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ ، تاجروں کا ہڑتال فوری ختم کرنے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ طے پاگیا ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کا اصل مقصد ہے کہ صاحب حیثیت لوگ ٹیکس دیں اور بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور تاجر برادری میں معاہدہ طے پاگیا ، مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تاجروں کیلئے کاروبار میں آسانیاں پیدا کی جائیں گی، 10 کروڑتک سالانہ سیلزوالوں کوودہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا اور 10 کروڑسالانہ سیل پر ٹرن اوور ٹیکس کی شرح کو 1سے 0.5فیصد کردیا گیا ہے۔

    مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئےبجلی بل کی حد12لاکھ روپےسالانہ ہوگی، کم منافع ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوورکی شرح کا ازسرنو تعین کیا جائے گا ، جیولرز کے مسائل بھی ترجیحی بنیاد پر حل کئےجائیں گے۔

    حفیظ شیخ نے کہا کہ ایف بی آر میں تاجروں کےمسائل پر ڈیسک بنایا جائے گا اور نئی رجسٹریشن کیلئے ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا جبکہ شناختی کارڈ کی شرط پرتادیبی کارروائی 31جنوری 2020تک مؤخر کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اصل مقصد ہے کہ صاحب حیثیت لوگ ٹیکس دیں اور بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھایا جائے، ملک میں اس وقت 40لاکھ کے قریب ٹریڈرزہیں ، صرف 3لاکھ 93ہزار ٹریڈرز ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

    مشیرخزانہ نے مزید کہا تاجروں کواعتماد بڑھا کر ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتےہیں، وزیراعظم عمران خان کی پالیسی کا محورپاکستان کے عوام ہیں، معیشت میں تیزرفتاری اور بہتری سے ہی ہم منزل پرپہنچ سکتےہیں، تاجر برادری اور حکومت کا مقصد معیشت کی بہتری ہے۔

    حکومت سے معاہدہ طے پاجانے کے بعد تاجر برادری کا ملک بھر میں ہڑتال فوری طورپرختم کرنے کا اعلان کردیا۔

  • تجارتی جنگ، چین اور امریکا کے درمیان بڑی پیشرفت

    تجارتی جنگ، چین اور امریکا کے درمیان بڑی پیشرفت

    واشنگٹن: چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ اب خاتمے کے قریب ہے، فریقین کے درمیان معاہدے کے امکانات روشن ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے مابین تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے سلسلے میں تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی اور امریکی اہلکار تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے والے ہیں، جس کے بعد فریقین ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافہ ٹیکس عائد نہیں کریں گے۔

    اس پیشرفت کی تصدیق چین کی کامرس منسٹری اور امریکا میں تجارت کے نگران دفتر کی جانب سے کر دی گئی ہے۔

    چینی وزارت کی ویب سائٹ پر گذشتہ صبح جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ تجارتی معاہدے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے سلسلے میں تکنیکی مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے گیارہ اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ چین کے ساتھ ایک ابتدائی تجارتی معاہدے کے خواہشمند ہیں، جس پر چلی میں آئندہ ماہ ایک سمٹ کے موقع پر دستخط متوقع ہیں۔

    تجارتی جنگ، امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں امریکی اقدامات کے جواب میں چین نے بھی بھاری ڈیوٹیز عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ٹریف میں اضافے کا اطلاق یکم ستمبر سے ہوا، امریکا اب تک 250 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کرچکا ہے۔

    امریکا نے 3 اگست کو چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ تجارتی جنگ میں چین کی مزید 300 ارب ڈالر کی مصنوعات پر 10 فیصد نیا ٹیرف نافذ ہوگا ، اب تک امریکہ نےاب تک ڈھائی سوارب ڈالرکی ڈیوٹیزعائدکی ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان وفود کی سطح پر متعدد بار مذاکراتی دور ہوچکے ہیں لیکن تمام بے نتیجہ رہے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی امید ظاہر کی تھی کہ معاملات حل ہوجائیں گے۔