Tag: معاہدہ

  • پی ایس ایل، کراچی کنگز اور پی ٹی وی اسپورٹس کے درمیان معاہدہ

    پی ایس ایل، کراچی کنگز اور پی ٹی وی اسپورٹس کے درمیان معاہدہ

    کراچی : کراچی کنگز اور پاکستان ٹیلی ویژن کے اسپورٹس چینل نے پی ایس ایل کے لیے شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دوطرفہ معاہدے پر کراچی کنگز کے سی ای او طارق وصی جب کہ پی ٹی وی اسپورٹس چینل کی جانب سے ڈاکٹر نعمان نے دستخط کیے۔

    اے آر وائی نیوز کے رپورٹر رافع حسین نے بتایا کہ پی ایس ایل کی سب سے مہنگی ٹیم کراچی کنگز اور پی ٹی وی اسپورٹس چینل کے درمیان دو سال کے لیے معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    karachi-kings-post-2

    معاہدے کے تحت پی ٹی وی اسپورٹس پی ایس ایل میں ہونے والے کراچی کنگز کے تمام میچز براہ راست نشر کرے گا جب کہ اس دوران ملک بھر میں ہونے والے کراچی کنگز کی تقریبات بھی براہ راست دکھائی جائیں گی۔

    karachi-kings-post-3

    دریں اثناء کراچی کنگزاور معروف کمپنی کاٹن اینڈ کاٹن کےدرمیان بھی معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت کاٹن اینڈکاٹن کی آؤٹ لیٹس پر کراچی کنگزکی شرٹس،ٹی شرٹس،پولوشرٹس،جیکٹس اور کیپ دستیاب ہوں گی۔

    karachi-king-post-1

    اس حوالے سے منعقد کی تقریب میں چیئرمین اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک حاجی محمد اقبال، گروپ ڈائریکٹر اے آر وائی ڈیجیٹل نیٹ ورک محبوب عبدالرؤف اور کاٹن اینڈ کاٹن کے سی ای او عالم نجی اللہ نے شرکت کی۔

    تقریب کے شرکاء اور عوام نے اے آر وائی ، کراچی کنگز اور کاٹن اینڈ کاٹن کے اس اقدام کو کرکٹ لورز ، کراچی والوں اور کرکٹ کی بحالی کے لیے اہم اقدام قرار دیا۔

  • پاکستان کی ماحولیاتی نقصانات کے سدباب کے لیے عالمی معاہدے کی توثیق

    پاکستان کی ماحولیاتی نقصانات کے سدباب کے لیے عالمی معاہدے کی توثیق

    نیویارک: پاکستان نے انسداد ماحولیاتی نقصانات کے لیے طے کیے جانے والے معاہدے پیرس کلائمٹ ڈیل کی توثیق کردی ہے جس کے بعد اب پاکستان بھی ان ممالک میں شامل ہوگیا ہے جو دنیا بھر میں موسمیاتی تغیرات (کلائمٹ چینج) کے نقصانات سے بچانے کے لیے سنجیدہ اقدامات پر عمل کریں گے۔

    آج صبح نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والی ایک پروقار تقریب میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی نے معاہدے کی توثیقی دستاویز پیش کی۔ پاکستان اس معاہدے کی توثیق کرنے والا ایک سو چوتھا ملک ہے جبکہ اب تک 105 ممالک اس معاہدے کی توثیق کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ ماحول کے لیے دشمن صدر؟

    یہ تاریخی معاہدہ سنہ 2015 میں پیرس میں ہونے والی عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں طے پایا تھا جس پر 195 ممالک نے دستخط کر کے اس بات کا عزم کیا تھا کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔ دنیا بھر میں ہونے والی صنعتی ترقی مضر گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہی ہے جو ایک طرف تو دنیا کی فضا کو آلودہ کر رہی ہیں، دوسری جانب یہ دنیا بھر کے موسم کو بھی گرم (گلوبل وارمنگ) کر رہی ہیں۔

    پاکستان سمیت اس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک اب اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دیں گے، قدرتی ذرائع جیسے سورج اور ہوا سے توانائی پیدا کریں گے اور ماحول اور جنگلی حیات کو بچانے کے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

    مزید پڑھیں: دنیا کو بچانے کے لیے کتنے ممالک سنجیدہ؟

    یہی نہیں، معاہدے کے تحت امیر ممالک کو اس بات کا پابند بھی کیا گیا ہے کہ وہ ان ممالک کی مالی امداد کریں گے جو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے متاثر ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں مضر (گرین ہاؤس) گیسوں خصوصاً کاربن کے اخراج کے سب سے زیادہ ذمہ دار امیر اور ترقی یافتہ ممالک ہی ہیں جن میں پہلا نمبر چین اور دوسرا امریکا کا ہے۔ کاربن گیسوں کے اخراج میں ترقی پذیر ممالک کا حصہ تو نہیں، لیکن یہ اس کے مضر اثرات (سیلاب، شدید گرمی، قحط) کا بری طرح شکار ہو رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی شمالی علاقوں میں گلیشیئرز پگھلنے کی رفتار میں اضافہ

    پاکستان اس معاہدے کی توثیق کر کے اب اس بات کا پابند ہوچکا ہے کہ وہ داخلی سطح پر کلائمٹ چینج سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گا، اور خارجی سطح پر ایسی تمام کوششوں کی حمایت کرے گا جو دنیا کو ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے کی جارہی ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس پیرس میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی شرکت کی تھی، اور رواں برس جب اس معاہدے پر دستخط کیے جارہے تھے تب ویر اعظم اور صدر ممنون کی خصوصی ہدایت کے بعد وزیر داخلہ چوہدری نثار نے اس پر دستخط کیے تھے۔

  • مراکش میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    مراکش میں ماحولیاتی تبدیلیوں کی سالانہ کانفرنس کا تصویری احوال

    مراکش میں ماحولیات کی عالمی سالانہ کانفرنس کوپ 22 کا آغاز ہوچکا ہے۔ دنیا کو ماحولیاتی نقصانات سے بچانے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کے لیے منعقد کی جانے والی یہ کانفرنس ہر سال منعقد کی جاتی ہے۔

    گزشتہ برس پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں تاریخی معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد رواں برس کانفرنس کا مرکزی ایجنڈا اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اقدامات اٹھانا ہے۔

    سنہ 2015 میں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں 195 ممالک نے اس تاریخی معاہدے پر دستخط کیے کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔ دنیا بھر میں ہونے والی صنعتی ترقی مضر گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہی ہے جو ایک طرف تو دنیا کی فضا کو آلودہ کر رہی ہیں، دوسری جانب یہ دنیا بھر کے موسم کو بھی گرم (گلوبل وارمنگ) کر رہی ہیں۔

    اس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک اب اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دیں گے، قدرتی ذرائع جیسے سورج اور ہوا سے توانائی پیدا کریں گے اور ماحول اور جنگلی حیات کو بچانے کے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

    یہی نہیں وہ ان ممالک کی مالی امداد بھی کریں گے جو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے متاثر ہو رہے ہیں۔ یہ ممالک عموماً ترقی پذیر ممالک ہیں اور کاربن گیسوں کے اخراج میں تو ان کا حصہ نہیں، لیکن یہ اس کے مضر اثرات (سیلاب، شدید گرمی، قحط) کا بری طرح شکار ہو رہے ہیں۔

    11

    کانفرنس کا باقاعدہ آغاز فرانس کی وزیر ماحولیات اور گزشتہ کانفرنس کی سربراہ سیگولین رائل نے کیا۔

    10

    انہوں نے رواں برس کی کانفرنس کی نظامت مراکش کے وزیر خارجہ اور کوپ 22 کے صدر صلاح الدین میزور کے حوالے کی۔

    9

    کانفرنس میں فٹبال کھلاڑیوں کا ایک گروہ بھی شرکت کرے گا جس کی سربراہی معروف ارجنٹینی فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کریں گے۔

    6

    13

    علامتی طور پر زمین کے تحفظ کا عزم۔

    کانفرنس کے موقع پر شہر کے کئی مقامات کو سبز روشنیوں سے نہلا دیا گیا۔

    17

    18

    19

    کانفرنس کے شرکا کو مختلف انداز میں خوش آمدید کہا گیا۔

    16

    1
    تصویر: ندیم احمد

    کانفرنس کے اندرونی مناظر۔

    2
    تصویر: ندیم احمد
    3
    تصویر: ندیم احمد
    5
    تصویر: ندیم احمد

    کانفرنس میں قائم پاکستانی پویلین۔

    4
    تصویر: ندیم احمد

    آبی ذخائر کو لاحق خطرات سے متعلق ہونے والا سیشن۔

    8

    شرکا کی تفریح طبع کے لیے مراکش کے ثقافتی رنگ۔

    14

    15

    مراکش میں ہونے والی یہ کانفرنس 18 نومبر تک جاری رہے گی۔

  • ایفل ٹاور ہرا بھرا ہوگیا

    ایفل ٹاور ہرا بھرا ہوگیا

    پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اس وقت خوبصورت نظارے دیکھنے میں آئے جب ایفل ٹاور سمیت پیرس کے تاریخی مقامات سبز روشنیوں میں نہا گئے۔

    یہ سبز روشنیاں دراصل اس بات کی خوشی میں روشن کی گئیں کہ گزشتہ برس ماحولیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے کی جانے والی پیرس کلائمٹ ڈیل اب عالمی قوانین کا حصہ ہے۔

    paris-2

    paris-3

    paris-4

    paris-5

    اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے ان ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کر کے اسے اپنی پالیسیوں اور قانون کا حصہ بنا لیا ہے جو دنیا میں مضر گیسوں کے اخراج میں سب سے زیادہ حصہ دار ہیں۔

    ایفل ٹاور اور پیرس کی یادگار محراب کو سبز رنگ میں روشن کرنا ماحول دوستی اور اور زمین کے تحفظ کی طرف اشارہ ہے۔

    گزشتہ برس پیرس میں کلائمٹ چینج کی عالمی کانفرنس میں 195 ممالک نے اس تاریخی معاہدے پر دستخط کیے کہ وہ اپنی صنعتی ترقی کو محدود کریں گے۔ دنیا بھر میں ہونے والی صنعتی ترقی مضر گیسوں کے اخراج کا باعث بن رہی ہے جو ایک طرف تو دنیا کی فضا کو آلودہ کر رہی ہیں، دوسری جانب یہ دنیا بھر کے موسم کو بھی گرم (گلوبل وارمنگ) کر رہی ہیں۔

    اس معاہدے کی توثیق کرنے والے ممالک اب اس بات کے پابند ہیں کہ وہ ماحول دوست پالیسیوں کو فروغ دیں گے، قدرتی ذرائع جیسے سورج اور ہوا سے توانائی پیدا کریں گے اور ماحول اور جنگلی حیات کو بچانے کے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔

    دنیا کے ماحول دوست ممالک کون سے ہیں؟ *

    یہی نہیں وہ ان ممالک کی مالی امداد بھی کریں گے جو کلائمٹ چینج کے نقصانات سے متاثر ہورہے ہیں۔ یہ ممالک عموماً ترقی پذیر ممالک ہیں اور کاربن گیسوں کے اخراج میں تو ان کا حصہ نہیں، لیکن یہ اس کے مضر اثرات (سیلاب، شدید گرمی، قحط) کا بری طرح شکار ہورہے ہیں۔

    گلوبل وارمنگ سے عالمی معیشتوں کو 2 کھرب پاؤنڈز نقصان کا خدشہ *

    پاکستان بھی اس معاہدے کا دستخط کنندہ ہے۔

    اب تک جن ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے وہ، وہ ممالک ہیں جن کا کاربن اخراج بہت زیادہ ہے۔ اگر وہ معاہدے کے تحت اپنے کاربن اخراج کو کم کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج اور گلوبل وارمنگ یعنی عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے نقصانات کو کم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہوگا۔

  • امریکہ روس کےاستحکام کیلئےخطرہ پیداکررہاہے،پیوٹن

    امریکہ روس کےاستحکام کیلئےخطرہ پیداکررہاہے،پیوٹن

    ماسکو: روس نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے اضافی پلوٹونیم کو تلف کرنے کا معاہدہ معطل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق روس کاکہناہےکہ امریکہ غیردوستانہ اقدامات کےذریعے روس کےاستحکام کےلیےخطرات پیدا کررہاہے۔صدارتی حکم نامےمیں کہاگیاہے کہ روسی فیڈریشن کےتحفظ کےلیےہنگامی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ معطل کیے جانے والے معاہدے کے تحت ہر ملک نے 34 ٹن اضافی پلوٹونیم کو ری ایکٹرز میں تلف کرنا تھا۔

    امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالکوں کے پاس موجود مجموعی طور پر 68 ٹن پلوٹونیم سے اندازاً 17 ہزار جوہری بم تیار کیے جا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں روسی صدرپیوٹن نےامریکہ پرالزام عائدکیاتھاوہ پلوٹونیم کواس طرح سےتلف کررہاہے کہ جس کی مدد سے دوبارہ پلوٹونیم کوجوہری ہتھیاربنانےکےلیےاستعمال کیاجاسکے۔

    مزید پڑھیں: امریکہ کا روس کیساتھ شام کے معاملےپرمذاکرات معطل کرنےکااعلان

    دوسری جانب امریکہ نےروس کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئےکہا کہ امریکہ کاپلوٹینیم تلفی کاطریقہ کار معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ روس کی جانب سے حالیہ قدم دونوں ممالک کے درمیان بگڑتے ہوئے تعلقات کی جانب ایک واضح اشارہ ہے۔

  • ناروے میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد

    ناروے میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد

    اوسلو: ناروے دنیا کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے جہاں ملک بھر میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    یہ فیصلہ عالمی حدت میں اضافہ یا گلوبل وارمنگ کے خطرات کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ پورے ملک میں نہ صرف جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد کردی گئی ہے بلکہ حکومت درختوں سے بنائی جانے والی مصنوعات پر پابندی پر بھی غور کر رہی ہے۔

    norway-2
    برازیل کے شمالی حصہ میں پارہ نامی علاقہ ۔ کبھی اس پورے رقبہ پر جنگلات تھے

    نارویئن پارلیمنٹ نے پابندی کے بل کے مسودے میں شامل اس شق کی بھی منظوری دی جس کے تحت ناروے ان غیر ملکی کمپنیوں میں سرمایہ کاری نہیں کرے گا جو بالواسطہ یا بلاواسطہ جنگلات کی کٹائی میں مصروف ہیں۔

    یہ اقدام اس معاہدے کی ایک کڑی ہے جو ناروے نے 2014 میں نیویارک میں ہونے والے کلائمٹ سمٹ میں کیا تھا جس میں ناروے، جرمنی اور برطانیہ نے ایک مشترکہ معاہدے کے تحت قومی سطح پر جنگلات کی کٹائی میں کمی کرنے کا عزم کیا۔

    مزید پڑھیں: میکسیکن اداکار کی ماحولیاتی آگاہی کے لیے درخت سے شادی

    ناروے نے اس پابندی کو اپنی قومی پالیسی کا بھی حصہ بنالیا ہے جس کے تحت درختوں سے بنائی جانے والی مصنوعات کی جگہ متبادل مصنوعات اور ان کی صںعتوں کو فروغ دینے پر کام کیا جائے گا۔

    ناروے اس سے قبل بھی کئی ماحول دوست اقدامات اٹھا چکا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت ناروے میں پچھلے 7 سالوں میں جنگلات کی کٹائی میں 75 فیصد کمی آچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: فطرت کے تحفظ کے لیے آپ کیا کرسکتے ہیں؟

    ناروے جنگلات کو بچانے کے لیے لائبیریا اور انڈونیشیا کو بھی امداد دے چکا ہے۔ 2008 میں ناروے نے برازیل کو 1 بلین ڈالر امداد دی جس کے تحت اب برازیل ایمیزون کے جنگلات کو تباہی سے بچانے کے لیے کام کرہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں موجود گھنے جنگلات جنہیں رین فاریسٹ کہا جاتا ہے، اگلے 100 سال میں مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔ جنگلات کی کٹائی عالمی حدت میں اضافہ یعنی گلوبل وارمنگ کا ایک اہم سبب ہے جس کے باعث زہریلی گیسیں فضا میں ہی موجود رہ جاتی ہیں اور کسی جگہ کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہیں۔

  • یروشلم: غزہ کے لیے امداد،ترکی کاجہاز اسرائیل کی بندرگاہ اشدود پہنچ گیا

    یروشلم: غزہ کے لیے امداد،ترکی کاجہاز اسرائیل کی بندرگاہ اشدود پہنچ گیا

    یروشلم: ترکی کا بحری جہاز غزہ کے علاقے میں امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل کی بندرگاہ اشدود پر پہنچ گیا،ترکی اور اسرائیل کے تعلقات کی بحالی کے بعد یہ پہلا امدادی جہاز ہے جو اسرائیل پہنچا ہے.

    تفصیلات کے مطابق ترکی کا بحری جہاز غزہ کے علاقے میں امداد پہچانے کے لیےاسرائیل کی بندرگاہ اشدود پہنچ گیا،اتوار کو پہنچنے والاامدادی جہاز 35 گھنٹے کی سفر طے کر کے اشدود کی بندرگاہ پہنچا،جہاز پر 10 ہزار ٹن سے زائد کا امددی سامان موجود ہے.

    گذشتہ دنوں دونوں ممالک کے درمیان چھ برس بعد سفارتی تعلقات مکلمل بحال کرنے کے کے معاہدے پر اتفاق ہوا تھا.

    یاد رہے کہ 2010 میں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے ترکی کے جہاز فلوٹیلا پر اسرائیل کے حملے میں ترکی کے دس امدادی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد ترکی اور اسرائیل کے مابین تعلقات میں کشیدگی آئی تھی.

    *اسرائیل اور ترکی کا تعلقات بحال کرنے کے معاہدے پر اتفاق

    گذشتہ دنوں اسرائیل نے 2010 میں غزہ کے لیے امداد لے جانے والے ترک بحری جہاز ‘ماوی مارمارا’ پر حملے پر معافی مانگنے اور زر تلافی ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی،جس کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والے سرگرم کارکنوں کے خاندانوں کو 2 کروڑ ڈالر ہرجانہ بھی ادا کیا جائے گا.

    واضح رہے کہ ترکی کی جانب سے غزہ کے افراد کے لیے یہ امداد رمضان کے اختتام پر عید الفطر کے موقعے پر بھجوائی جا رہی ہے.

  • اے آروائی سہولت بازار اور کے ایف سی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    اے آروائی سہولت بازار اور کے ایف سی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    کراچی: اے آروائی سہولت بازار اور کے ایف سی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا،اے آروائی سہولت والٹ کارڈ پاکستان میں موجود کے ایف سی کی تمام برانچوں پر قابل قبول ہوگا۔

    اب اے آر وائی سہولت کارڈ کے ایف سی میں بھی استعمال ہوگا، اے آر وائی اور کے ایف سی کے درمیان مفاہمت کی یاداشت پر دستخط ہوگئے۔

    گروپ ڈائریکٹر اے آر وائی نیٹ ورک محبوب عبدالرؤف اور کے ایف سی پاکستان کے سی ای او رضا پیربھائی نے ایم او یو پر دستخط کیے۔

    اس موقع پر محبوب عبدالرؤف کا کہنا تھا صارفین سو فیصد ویلیو بیک حاصل کرسکتے ہیں سی ای او کے ایف سی رضا پیربھائی نے معاہدے کو صارفین کے لیےخوش آئند قرار دیا۔

     اے آروائی سہولت والٹ کارڈ ملک کی کسی بھی کے ایف سی برانچ پر استعمال کرنے سے بے شمار فائدے ہونگے، صارفین اپنے پسندیدہ پروگرام جیتو پاکستان اور عیدی سب کیلئے میں شرکت سمیت لاکھوں کے انعامات جیت سکیں گے۔

  • ایل این جی کا استعمال دیگرایندھن سے سستا پڑے گا، شاہد خاقان عباسی

    ایل این جی کا استعمال دیگرایندھن سے سستا پڑے گا، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نےقطر کےساتھ سستی ایل این جی درآمد کا معاہدہ طے ہونےکااعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاہدے کے تحت سالانہ ایل این جی کےچوبیس کارگو جہازملک میں گیس کی ترسیل کو یقینی بنائیں گے،جس کی قیمت سات اعشاریہ سات ڈالر فی کیوبک فٹ مقررکی گئی ہےجبکہ کارگو جہاز کا بندرگاہ کا ایک دن کا کرایہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی نےمزید کہا کہ ایل این جی کے استعمال ہر حال میں دیگر ایندھن سے سستا ہوگا،قطر ساتھ ہونے یہ معاہدہ قلیل مدتی ہے۔

  • کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ

    کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کیلئے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ

    کراچی : شہر قائد کو اسمارٹ سٹی بنانے اور یہاں پر جدید سولر اسٹریٹ لائٹس، سی سی ٹی وی کیمرے اور ساتھ ہی مفت وائی فائی کی سہولیات کی فراہمی کے لئے سندھ حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں سے معاہدہ کرلیا۔

    دبئی کی مقامی ہوٹل میں اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن اوردبئی کے شیخ احمد المخطوم، چائنا (حوائی )کے جوشو ابودا اور امریکہ کی اسمارٹ ٹیکنالوجی کی معروف سرمایہ کار کمپنی کے رک ڈیوڈکے درمیان ایم او یو پر دستخط ہوئے۔

    اس معاہدے کے مطابق رواں سال دسمبر میں اس منصوبے کا فیز 1 مکمل کیا جائے گا اور کراچی میں دو تلوار کلفٹن سے شارع فیصل تک جدید سولر اسٹریٹ لائٹس بمعہ سی سی ٹی وی کیمرہ اور فری وائی فائی کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا جائے گا۔

    اس منصوبے کے پہلے مرحلے پر 20 ملین امریکن ڈالر جبکہ مکمل لاگت 200 ملین امریکی ڈالر کی لاگت آئے گی۔اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں یہ تینوں سرمایہ کار کمپنیاں کراچی کو اسمارٹ سٹی بنانے کی غرض سے کلفٹن میں دو تلوار سے شارع فیصل تک سولر اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے کام کا آغاز رواں سال دسمبر سے شروع کردیں گی اور ان سولر اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ساتھ ان میں سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب ہوں گے۔

    یہ تمام کیمرہ دن اور رات میں ریکارڈنگ کرنے کی مکمل صلاحیت سے ہمکنار ہوں گے جبکہ اس میں فری وائی فائی ڈیوائس بھی منسلک ہوگی، جس سے اس کی رینج میں موجود ہر عام آدمی مفت میں انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرسکے گا۔

    شرجیل انعام میمن نے دبئی میں موجود پاکستانی کمیونیٹی اور میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا وژن ہے کہ عوام کو سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچائی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج کئے جانے والے معاہدے کے بعد کراچی میں موجود تمام اسٹریٹ لائٹوں کو سولر انرجی پر تبدیل کردیا جائے گا، جس سے توانائی کے بحران سے بھی نبردآزما ہونے کے ساتھ ساتھ سولر انرجی کے ذریعے ہم کراچی شہر کو روشن شہر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام اسٹریٹ لائٹس کے ساتھ ایک نائٹ وژن سی سی کیمرہ اور فری وائی فائی ڈیوائس بھی تنصیب کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے سندھ حکومت پہلے ہی سنجیدہ اقدامات کررہی ہے اور ان اقدامات کے باعث کراچی میں بڑے پیمانے پر ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کا خاتمہ ہوا ہے اور اس میں ہماری پولیس، رینجرز اور دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں اور ان کے اہلکاروں کا کردار قابل ستائش ہے۔