Tag: معاہدے کی منظوری

  • کویتی کابینہ کی منظوری، جلد ویزے کھولنے کا اعلان

    کویتی کابینہ کی منظوری، جلد ویزے کھولنے کا اعلان

    کویت کی کابینہ کی جانب سے کویت اور ایتھوپیا کے درمیان گھریلو خادماؤں کے معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منظوری کے بعد عنقریب ایتھوپین خادماؤں کے لیے ویزوں کو کھول دیا جائے گا۔

    ریکروٹمنٹ ادارے کے سربراہ منیر العصیمی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’کویت میں گھریلو خادماؤں کی طلب ایتھوپیا سے پوری کی جارہی ہے‘۔

    کویت کے ’تمام ریکروٹمنٹ ادارے ایتھوپیا سے گھریلو خادماؤں کے لیے تیار ہیں اور وہاں کے مقامی اداروں کے ساتھ معاہدے کرلئے گئے ہیں‘۔

    ریکروٹمنٹ ادارے کے سربراہ منیر العصیمی نے بتایا کہ ’ایتھوپیا سے گھریلو خادمہ کے لیے ویزہ جاری کروانے کی فیس 575 دینار ہے‘۔

    ’گھریلو خادمہ کو ویزا جاری کرنے سے پہلے اس کی خاص تربیت کی جائے گی اور کویتی معاشرے کے لیے اسے تیار کیا جائے گا‘۔

    کویت: غیر ملکیوں کی شہریت سے متعلق اہم خبر

    انہوں نے کہا کہ ایتھوپین ملازمہ کو ماہانہ ایک سو دینار تنخواہ کے طور پر ادا کئے جائیں گے جبکہ سابقہ تجربہ رکھنے والی خادمہ کے لیے 110 دینار مقرر کئے گئے ہیں‘۔

  • اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    اسرائیل نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی

    یروشلم : اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ عارضی جنگ بندی کے معاہدے کی منظوری دے دی ، جس کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی کابینہ نے حماس کیساتھ غزہ میں عارضی جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی ، معاہدے کے تحت درجنوں فلسطینی اوراسرائیلی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ معاہدے کےمطابق 6 ہفتے سے جاری جنگ کو عارضی طور پر بندکردیا جائے گا ، حماس 50اسرائیلی قیدیوں کورہاکرےگی۔

    اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ 10 اسرائیلی قیدی کے بدلے جنگ بندی میں ایک دن کا اضافہ کیا جائے گا، پہلے خواتین اوربچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونےپرحماس پرحملےکیےجائیں گے، ہم حالت جنگ میں ہیں، جو مقاصد کے حصول تک جاری رہے گی۔

    امریکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ معاہدےپرکب عملدرآمدہوگا۔

    یاد رہے اسرائیل کے قومی سلامتی کے وزیر بین گویر نے حماس کے ساتھ معاہدے کی مخالفت کرتے ہوئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ [حماس] کو ہماری شرائط کے تابع کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کو جنگ جاری رکھنا ہوگی۔

    اسرائیلی وزیر نے دلیل دیتے ہوئے کہا تھا کہ حماس کی رضامندی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ فوج ایک مؤثر حملہ کر رہی ہے۔

    اس سے قبل فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ حماس اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے قریب پہنچنے والی ہے۔

    خیال رہے 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 128 سے زائد ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی 33 ہزارسے تجاوز کر گئی ہے۔