Tag: معدنیات

  • پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی ناظم الامور

    پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی ناظم الامور

    اسلام آباد: معدنیات کے شعبے میں پاکستان امریکا شراکت داری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں آگاہی کے لیے ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے امریکی سفارت خانے کے تعاون سے ایک اہم ویبنار کا انعقاد کیا، جس میں وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور امریکی ناظم الامور نتالی بیکر نے ویبنار کی مشترکہ میزبانی کی، اس میں امریکی سفارتکاروں، پاکستانی منرل کمپنیوں سمیت متعدد امریکی کاروباری نمائندوں نے شرکت کی۔

    وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل خود پاکستان میں کان کنی کے شعبے کی ترقی کی قیادت کر رہے ہیں۔ وزیر پٹرولیم نے امریکی کمپنیوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

    امریکی ناظم الامور نتالی بیکر نے پاک امریکا طویل المدتی معاشی شراکت داری کا اعادہ کیا، انھوں نے کہا امریکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں مواقع سے استفادہ کرنے کا یہ صحیح وقت ہے، امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے منرل شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے سفارت خانہ سپورٹ فراہم کرے گا۔


    پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت، بڑی خبر آ گئی


    نتالی بیکر نے کہا امریکی سرمایہ کاروں نے طویل عرصے سے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، منرلز کے شعبے میں شراکت داری کی بڑی امیدیں نظر آ رہی ہیں۔

    وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر کان کنی کو سپورٹ کر کے اور کاروبار میں آسانی کو ممکن بنا کر صاف توانائی پر منتقلی کو فروغ دیا جا رہا ہے، پاکستان سونا، تانبا، کوئلہ، کریٹیکل منرلز اور قابل تجدید توانائی کی ٹیکنالوجیز سے مالا مال ہے۔ انھوں نے کہا حکومت پاکستان اور ایس آئی ایف سی بین الاقوامی کمپنیوں کو مکمل سہولت فراہم کر رہی ہے۔

    دریں اثنا، ویبنار کے شرکا کو منرلز کے شعبے میں جاری ریگولیٹری اصلاحات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

  • یوکرینی صدر نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    یوکرینی صدر نے ٹرمپ کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے

    برطانوی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی معدنیات امریکا پر قربان کرنے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یوکرینی صدر امریکا سے معاہدہ کرنے پر آمادہ ہوگئے ہیں جس کے تحت ملک کے اہم ترین معدنی ذخائر تک امریکا کو رسائی حاصل ہوگی۔

    ٹرمپ نے روس اوریوکرین جنگ بندی کیلئے یوکرین سے 500 ارب ڈالرمعاوضہ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جنگ پر ہم نے اپنا خزانہ خرچ کیا تھا۔ جس کا ہمیں حساب چاہئے۔

    یوکرین کے صدر زیلنسکی نے صدر ٹرمپ کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے پہلے کہا تھا کہ وہ یوکرین کا دفاع کریں گے، ملک فروخت نہیں کرسکتے۔ زیلنسکی نے ملک کا بڑا حصہ پہلے گنوایا اور اب معدنیات دینے پر بھی آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    ٹرمپ کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ امید ہے یوکرین جلد ہی ایک معاہدے پر دستخط کرے گا جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہوگی۔

    اس سے قبل امریکی صدر نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا کہ غزہ سے متعلق منصوبہ سازگار ہے لیکن اس کی سفارش نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ تھوڑا حیران ہیں کہ اردن اور مصر نے غزہ پر قبضہ کرنے اور فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے ان کے منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

    ٹرمپ نے کہا میں آپ کو بتاؤں گا کہ اس منصوبے کا طریقہ کیا ہے مجھے لگتا ہے یہ وہ منصوبہ ہے جو واقعی کارآمد ہے لیکن میں اسے مسلط نہیں کر رہا ہوں میں صرف بیٹھ کر اس کی سفارش کرنے جا رہا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اور پھر امریکہ اس سائٹ کا مالک ہوگا، وہاں کوئی حماس نہیں ہوگی، اور وہاں ترقی ہوگی اور آپ ایک صاف ستھرے علاقے دوبارہ شروع کریں گے۔

    عرب لیگ نے اردن اور مصر کے اس مؤقف کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے جس میں فلسطینی عوام کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو سختی سے مسترد کیا گیا ہے۔

    امریکی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ

    یہ مؤقف عرب ممالک کے فلسطینیوں کے تاریخی اور قانونی حقوق کے تحفظ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کی حمایت کے لیے مشترکہ کوششوں کو مزید مضبوط بناتا ہے۔

  • چین کا کرارا جواب، امریکا کو فوجی استعمال کی اہم اشیا کی برآمدات پر پابندی لگا دی

    چین کا کرارا جواب، امریکا کو فوجی استعمال کی اہم اشیا کی برآمدات پر پابندی لگا دی

    بیجنگ: چین نے تجارتی کشیدگی میں اضافے کے بعد امریکا کو اہم معدنیات کی برآمد پر پابندی لگا دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چین نے منگل کے روز امریکا کو گیلیم، جرمینیم اور اینٹیمونی کی برآمدات پر پابندی عائد کر دی ہے، جن کا فوجی استعمال وسیع پیمانے پر کیا جاتا ہے۔

    چین کے چِپ سیکٹر پر واشنگٹن کے تازہ ترین کریک ڈاؤن کے ایک دن بعد چین کے جوابی اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔ بیجنگ نے گزشتہ برس معدنیات کی اہم برآمدات کو محدود کرنا شروع کیا تھا اور اس کا اطلاق صرف امریکی مارکیٹ پر کیا جا رہا تھا۔

    وہ معدنیات جو فوجی اور سویلین دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتی ہیں، چینی وزارت تجارت نے ان پر قومی سلامتی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا، حالیہ پابندی کے حکم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا کو جو گریفائٹ آئٹمز بھیجے جا چکے ہیں ان کے استعمال پر بھی سخت نگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

    وزارت نے اپنے حکم میں کہا کہ اصولی طور پر گیلیم، جرمینیم، اینٹیمونی، اور سپر ہارڈ مٹیریلز کی امریکا کو برآمد کی اجازت نہیں ہوگی، اور اس پابندی کا نفاذ فوری طور پر ہوگا۔

    گیلیم اور جرمینیم کو سیمی کنڈکٹرز میں استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ جرمینیم کو انفرا ریڈ ٹیکنالوجی، فائبر آپٹک کیبلز اور سولر سیلز میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اینٹیمونی گولیوں اور دیگر ہتھیاروں میں استعمال ہوتی ہے، جب کہ الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کے حجم کے لحاظ سے گریفائٹ سب سے بڑا جزو ہے۔

    اس اقدام نے تازہ تشویش کو جنم دیا ہے کہ بیجنگ اب اگلی قدم کے طور پر دیگر اہم معدنیات کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے، بشمول نِکل یا کوبالٹ جیسے وسیع تر استعمال والی معدنیات۔ دوسری طرف وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ امریکا نئی پابندیوں کا جائزہ لے رہا ہے، اور اس کے جواب میں ’ضروری اقدامات‘ کرے گا۔

  • افغانستان: معدنیات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے کتنے ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی؟

    افغانستان: معدنیات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے کتنے ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی؟

    کابل: افغانستان کی وزارت معدنیات و پٹرولیم نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں نے معدنیات میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

    وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے حکام مفتی حسام الدین صابری، ترجمان ہمایون افغان و دیگر کے مطابق گزشتہ ایک سال میں انھوں نے کان کنی کے ذریعے تقریباً 10.5 بلین افغانی ریونیو اکٹھا کیا ہے، جب کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں ساڑھے چار ارب افغانی ریونیو جمع کیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق اس وقت معدنیات کی انڈسٹری میں ڈیڑھ لاکھ افراد کام کر رہے ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 8 صوبوں میں 13 بڑے اور 168 چھوٹے معدنی ذخائر میں کان کنی کے معاہدے کیے گئے ہیں، اور مجموعی طور پر چند ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ دس ارب ڈالر کے معاہدے کیے جا چکے ہیں۔

    حکام نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران 28 صوبوں میں کان کنی کے 647 علاقوں کا سروے کیا گیا، اور ارضیاتی نقشوں کی ڈیجیٹائزیشن کی گئی، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 5.5 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے 78,000 زمرد فروخت کیے گئے۔ اس وقت تقریباً 10 بلین افغانی مالیت کی 167 چھوٹی کانوں میں سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے ہیں، جن میں ہزاروں افراد کو روزگار ملا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران وزارت نے 52 کمپنیوں کو کان کنی کے لائسنس بھی دیے۔

    حکام کے مطابق صوبہ فاریاب کے ضلع اندخو میں 14 مربع کلومیٹر نمک کی کان 15 سال کے لیے 24 ملین ڈالر اور صوبہ تخار میں 500 ملین افغانی مالیت کے نمک کی کان کا معاہدہ ملکی کمپنیوں کے ساتھ کیا گیا۔

    غور، بدخشان، پنجشیر، قندھار، غزنی، لوگر، جوزجان، قندوز اور فاریاب صوبوں میں 12 اہم منصوبے زیر تعمیر ہیں، جب کہ غور، بادغیس، میدان وردگ، ہرات، پروان، بامیان، کاپیسا اور ننگرہار صوبوں میں کچھ اہم منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ گزشتہ سال کے دوران ہرات، تخار، غور، پروان، کابل، بغلان، فاریاب اور ننگرہار صوبوں میں 13 بڑی کانیں نکالنے کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

    حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران صوبہ پنجشیر میں زمرد کی کانوں کے 1700 علاقوں کا سروے کیا گیا اور قانونی کان کنی کے لیے 575 لائسنس جاری کیے گئے، جس سے 15 ہزار افراد کو روزگار ملا۔ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 6.1 ملین ڈالر مالیت کے سنگ مرمر بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیے گئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال جن ضروری اقدامات کو اہم ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے، ان میں کانوں کا سروے، سرمایہ کاری کے لیے مواقع کی فراہمی، چھوٹی بڑی کانوں کا ٹینڈر، قانونی دستاویزات کی حتمی تشکیل شامل ہیں۔ کان کنی کا قانون، ہائیڈرو کاربن قانون اور ٹاپی پروجیکٹ کے قانونی امور پر نظرثانی اور منظوری کے لیے مجاز حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔

    حکام نے کہا کہ گیس کے ذخائر کو ترقی دینے کے لیے صوبہ جوزجان کے علاقے یتیم طاق میں کنویں نمبر 33 اور 35 کی کھدائی کے لیے ایک ترک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے۔ قشقری، انگوت اور آق دریا کے 21 علاقوں سے روزانہ تقریباً 1300 ٹن خام تیل نکالا جا رہا ہے جس کی وجہ سے 3000 افراد کو روزگار ملا ہے۔

  • بلوچستان : معدنیات لے جانے والے ٹرکوں پر حملہ، نذر آتش کردیا

    بلوچستان : معدنیات لے جانے والے ٹرکوں پر حملہ، نذر آتش کردیا

    کوئٹہ : بلوچستان کے علاقے نوشکی میں نامعلوم مسلح افراد نے معدنیات لے جانے والے ٹرکوں پر حملہ کردیا، واردات کے بعد ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واقعہ بلوچستان کے علاقے نوشکی کے مقام سرمل پر پیش آیا مسلح افراد نے معدنیات لے کر جانے والے ٹرکوں پر فائرنگ کے بعد ایک ٹرک کو نذر آتش کردیا۔

    ذرائع کے مطابق واقعے میں کسی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کے بعد مسلح افراد جائے وقوعہ سے باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، ملزمان کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی کے تحت مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ماضی میں بھی بلوچستان کے مختلف علاقوں سے اس طرح کی معدنیات لے جانے والے ٹرکوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

  • سعودی عرب میں 5 کھرب ریال کے معدنی ذخائر

    سعودی عرب میں 5 کھرب ریال کے معدنی ذخائر

    ریاض: سعودی عرب میں پائے جانے والی مختلف معدنیات کے ذخائر کا تخمینہ 5 ٹریلین ریال لگایا گیا ہے، گزشتہ سال کے آخر تک 44 ہزار مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر 377 معدنیاتی کانیں ریکارڈ پر آئی ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت صنعت و معدنیات نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں معدنیات کے ذخائر کا تخمینہ 5 ٹریلین ریال تک لگایا گیا ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ سال کے آخر تک 44 ہزار مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر 377 معدنیاتی کانیں ریکارڈ پر آئی ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ کانیں 76 مکہ مکرمہ میں ہیں، ریاض 60 کانوں کے حوالے سے دوسرے پر ہے۔

    مدینہ منورہ میں 53 جبکہ سب سے کم کانیں جن کی تعداد 4 ہے حدود شمالیہ ریجن میں ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ 20 سے زیادہ مختلف قسم کی معدنیات مملکت میں ریکارڈ کی گئی ہیں، ان میں آئرن، سونا، تانبہ، گرینائٹ اور سنگ مرمر وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

  • سعودی عرب میں تانبے اور چاندی کی کانیں دریافت کرنے کا منصوبہ

    سعودی عرب میں تانبے اور چاندی کی کانیں دریافت کرنے کا منصوبہ

    ریاض: سعودی عرب کے علاقوں ریاض، عسیر اور مدینہ منورہ میں معدنیات کی تلاش کے لیے 5 منصوبے پیش کیے گئے ہیں، ان علاقوں میں تانبے، زنک، چاندی اور سیسے کی کانیں دریافت کی جائیں گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف کا کہنا ہے کہ آئندہ برس ریاض، عسیر اور مدینہ منورہ میں معدنیات کی تلاش کے لیے 5 لائسنسز کی نیلامی کا منصوبہ ہے۔

    سعودی وزیر صنعت کا کہنا ہے کہ تانبے، زنک، چاندی اور سیسے کی کانیں دریافت کرنے کے لیے مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو موقع دیا جا رہا ہے۔

    یہ پیشکش 2 سے 4 نومبر تک سڈنی میں معدنیات کی عالمی کانفرنس میں وزارت صنعت و معدنیات کی شرکت کے تناظر میں کی گئی ہے۔

    مدینہ منورہ ریجن میں 187 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے پر مہد الذہب کمشنری میں معدنیات کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری ہوں گے، جہاں تانبے اور زنک کی موجودگی کے امکانات ہیں۔

    دوسری جانب ریاض ریجن کی الدوادمی کمشنری کے الردینہ مقام پر 78 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں خام زنک اور چاندی کی تلاش کے لیے پرمٹ جاری کیا جائے گا۔

    ریاض کی القویعیہ کمشنری میں ام حدید کے علاقے میں 246 مربع کلو میٹر سے زیادہ کے رقبے میں چاندی، تانبے، زنک اور سیسے کے بڑے ذخائر موجود ہیں، ان پر کام ہوگا۔

    علاوہ ازیں عسیر ریجن کی تثلیث کمشنری میں جبل الصھایبہ میں زنک، سیسہ، تانبہ اور لوہے کے ذخائر 283 مربع کلو میٹر کے رقبے میں تلاش کیے جائیں گے۔ یہاں ان کے خام ذخائر موجود ہیں۔

    ریاض ریجن کی القویعیہ کمشنری میں جبل ادساس کا علاقہ 121 مربع کلو میٹر سے زیادہ بڑے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، یہاں خام لوہے کے ذخائر اچھی خاصی مقدار میں موجود ہیں۔

    سعودی وزارت صنعت و معدنیات پانچوں مقامات پر معدنیات کی تلاش میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیوں سے ٹینڈر طلب کرے گی۔

  • ہمیں اچانک میٹھا کھانے کی طلب کیوں ہوتی ہے؟

    ہمیں اچانک میٹھا کھانے کی طلب کیوں ہوتی ہے؟

    کبھی کبھار اچانک ہمارا دل کچھ میٹھا کھانے کو چاہنے لگتا ہے، بعض اوقات یہ طلب اتنی شدید ہوتی ہے کہ ہم سب کام چھوڑ کر میٹھا تلاشنا شروع کردیتے ہیں اور اسے کھا کر ہی دم لیتے ہیں۔

    ماہرین نے اس کی وجہ تلاش کرلی ہے۔

    دراصل جب ہم کسی خاص شے کی بھوک محسوس کرتے ہیں تو اس وقت ہمارے جسم کو کسی خاص شے کی ضروت ہوتی ہے، اس وقت ہمارے جسم کو درکار معدنیات میں سے کسی ایک شے کی کمی واقع ہو رہی ہوتی ہے اور جسم اس کمی کو پوری کرنا چاہتا ہے۔

    جسم اس کمی کو پورا کرنے کے لیے ہمیں مجبور کرتا ہے اور ہم سارے کام چھوڑ کر اس خاص شے کی طلب مٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    نہ صرف میٹھا بلکہ اکثر اوقات ہمارا دل بہت شدت سے کچھ نمکین، جنک فوڈ یا تلی ہوئی اشیا کھانے کو بھی چاہتا ہے۔ یہ سب جسم میں کچھ معدنیات کی کمی کا اشارہ ہوتا ہے۔

    جہاں تک میٹھے کا سوال ہے تو اس کا تعلق خون میں موجود شوگر سے ہے۔ جب ہمارے خون میں شوگر کی مقدار کم ہونے لگتی ہے، اور کیونکہ جسم کو توانائی پہنچانے کے لیے شوگر ایک اہم حیثیت رکھتی ہے تو ہمارا جسم ہمیں الارم دیتا ہے کہ فوری طور پر اس ضرورت کو پورا کیا جائے۔

    شوگر ہمارے جسم کے لیے فیول کی حیثیت رکھتی ہے لیکن ضروری ہے کہ اس کو پورا کرنے کے لیے صحت مند مٹھاس کھائی جائے۔ اسے ڈونٹس، کیک یا مٹھائیوں سے پورا کرنا فائدے کے بجائے نقصان دے سکتا ہے۔

    اگر یہ کمی مستقل محسوس ہو، یعنی ہر وقت یا اکثر ہمارا دل میٹھا کھانے کو چاہنے لگے تو یہ ہائپو گلائسیمیا کی نشانی ہے جس میں خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔ ایسے میں خوراک میں پروٹین کی مقدار بڑھا دینی چاہیئے تاکہ خون میں شوگر کی مقدار نارمل لیول پر آسکے۔

    ماہرین کے مطابق اگر ہمارا دل چاکلیٹ کھانے کو چاہے تو اس کا مطلب ہے کہ ہمارے جسم کو میگنیشیئم درکار ہے۔ چاکلیٹ کھانے کا فائدہ یہ ہے کہ ڈارک چاکلیٹ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔

    ماہرین طب کی تحقیق کے مطابق میگنیشیئم دل کی دھڑکن کو معمول کے مطابق رکھنے میں مدد دیتا ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ کرتا ہے۔

    اس کی کمی سے نہ صرف امراض قلب اور ذیابیطس لاحق ہونے کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ بے خوابی اور اینگزائٹی کی شکایت بھی ہوسکتی ہے لہٰذا ماہرین کی تجویز ہے کہ چاکلیٹ کی طلب پیدا ہونے کا انتظار نہ کریں بلکہ چاکلیٹ کو اپنی معمول کی خوراک کا حصہ بنائیں۔

    اس کے لیے روزانہ تھوڑی سی ڈارک چاکلیٹ کھا لینا مفید ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی ہمیں پھل کھانے کی طلب ہوتی ہے تو یہ کوئی خوش آئند اشارہ نہیں، اس کا مطلب ہے کہ ہم اپنی صحت سے غافل ہیں اور جسم کہہ رہا ہے کہ اسے اضافی وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس کی ضرورت ہے۔

    ماہرین نے تجویز دی ہے کہ کمی ہونے کی صورت میں بھی کسی بھی شے بشمول پھلوں کا زیادہ استعمال نہ کیا جائے اور اعتدال میں رہ کھایا جائے۔

    علاوہ ازیں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جب بھی ہمیں کچھ کھانے کی طلب ہو تو پہلے ایک گلاس پانی پینا چاہیئے۔ ہم بعض اوقات اپنے دماغ کے سگنل کا غلط مطلب بھی سمجھ سکتے ہیں۔

    یوں بھی ہوسکتا ہے کہ جسم کو پانی کو ضرورت ہو اور ہم اسے کچھ کھانے کی طلب سمجھ بیٹھیں، ایسے موقع پر پانی پینا ہمارے جسم کی ضرورت کا صحیح تعین کرنے میں مدد دیتا ہے۔

  • پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    پانچ پھل جو آپ کو فرشتوں سا حسین بنادیں

    بڑھاپا ایک فطری عمل ہے، ہم سب جانتے ہیں کہ خوبصورت جلد اور خوشنما نظر آنا ہرانسان کی خواہش ہوتی ہے، لیکن آپ کی بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ ساتھ جلد کی خوبصورتی اور کشش میں کمی آنے لگتی ہے لیکن اگر آپ کی جلد عمر سے پہلے اپنی کشش کھودے.

    مہنگی کریمز اور لوشن استعمال کرنا آپ کی جلد کےلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، آپ پھلوں کا استعمال کریں جو آپ کی صحت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ ٓآپ کی جلد کو پرکشش بنانے میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔

    مالٹا
    مالٹا غذائی اجزاء سے بھرپور پھل ہے اور اس میں وٹامن سی کی بڑی مقدار موجود ہے۔جو نہ صرف جلد کو خوبصورت بناتاہےبلکہ اس کے جوس سے آپ اپنی جلد کو صاف کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ آپ کی جلد سے سیاہی کو صاف کرنے میں اہم کردار ادا کرتاہے۔
    سیب
    سیب جو کہ بہت سی خصوصیات سے بھرپورپھل ہے، جلد کو انتہائی حسین نکھار دیتا ہے. اس میں کوپر اور وٹامن سی کے ساتھ پوٹاشیم بھی موجود ہے جو کہ جلد کو پرکشش بنانے کے لئے موزوں ہے۔
    پپیتہ
    پپیتے کو پھلوں کا فرشتہ کہا جاتاہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ قدرتی اجزاء سے مالا مال ہے، یہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ دل کو بھی بہت سی بیماریوں سی محفوظ رکھتا ہے یہ ٓآپ کی جلد کو جوان اورخوبصورت نظر ٓانے میں موثر کردار ادا کرتا ہے۔
    تربوز
    تربوز جو کہ وٹامن اے اور سی سے مالا مال ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ جلد کو نرم و ملائم اور شاداب بناتا ہے اور جلد کو دیگربیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے ۔ تربوز جلد کے لئے قدرتی کلینر کا بھی کام انجام دیتا ہے۔
    انار
    انار وٹامن اےا ور سی کے ساتھ اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور ہے، قدرتی طور پر خشک جلد کے لئے موزوں ہونے کے ساتھ جلد میں نمی کی مقدار کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتا ہے اور خون کی گردش کو بہتر بناتاہے۔