Tag: معروف گلوکار

  • معروف گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک

    معروف گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک

    برازیلی گلوکار آئرس ساساکی لائیو پرفارمنس کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ حادثہ 13 جولائی کو پیش آیا، 35 سالہ برازیلی گلوکار اسٹیج پر گانا گا رہے تھے کہ اس دوران انہوں نے اسٹیج پر رکھے گیلے پنکھے کو ہاتھ لگایا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ گلوکار کو اس پنکھے سے زوردار کرنٹ کا جھٹکا لگا جس کے باعث وہ ہلاک ہوگئے، مقامی پولیس کے مطابق اسٹیج پر گیلا پنکھا موجود ہونے کی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔

    مقامی پولیس کے مطابق عینی شاہدین کے بیانات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور رپورٹس کا بھی مشاہدہ کیا جارہا ہے اس کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں جبکہ ہوٹل انتظامیہ بھی تحقیقات میں تعاون کررہی ہے۔

    معروف گلوکار لائیو پرفارمنس کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاک

  • مداحوں کا رش، معروف گلوکار کے ساتھ حادثہ پیش آگیا

    مداحوں کا رش، معروف گلوکار کے ساتھ حادثہ پیش آگیا

    دنیا بھر میں بے شمار مداح رکھنے والے معروف گلوکار کے ساتھ حادثہ پیش آگیا، مداحوں کے رش کے باعث وہ بچ نہ سکے۔

    برطانیہ سے تعلق رکھنے والے گلوکار زین ملک پیرس فیشن ویک میں شرکت کے دوران حادثے کا شکار ہوگئے۔ انھیں دیکھنے کے لیے کافی مداح موجود تھے، ایسے میں وہ سیکیورٹی کے ساتھ آگے بڑھ رہے تھے کہ اسی دوران ایک گاڑی ان کے پاؤں کے اوپر سے گزر گئی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب کے دوران گلوکار کے ساتھ پیش آنے والے حادثے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

    زین کے ارد گرد سیکیورٹی گارڈز موجود تھے جو انھیں عوام سے بچا کر لے جارہے تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس دوران اچانک ایک گاڑی گلوکار کے پاؤں پر سے گزرگئی جس کی وجہ سے وہ وہیں رک گئے۔

    اس حادثے کے بعد گلوکار کو چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ پھر بھی اپنے مداحوں کے ساتھ تصاویر بنواتے رہے۔

    حادثے کے حوالے سے گلوکار نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں شو کے حوالے سے بھی اظہار خیال لی۔ برطانوی سنگر کا کہنا تھا کہ اب ان کا پاؤں ٹھیک ہے۔

    واضح رہے کہ زین ملک پاکستانی بینڈ ’اور‘ کے ساتھ ہٹ ٹریک ’تو ہے کہاں‘ کے ریمکس کے لیے اشتراک کرچکے ہیں جو مداحوں کو کافی پسند آیا تھا۔

  • پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف گلوکار مجیب عالم کی برسی

    پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف گلوکار مجیب عالم کی برسی

    پاکستان کے نام وَر گلوکار مجیب عالم کی زندگی کا سفر 2004 میں تمام ہوا۔ 2 جون کو فلم نگری میں پسِ پردہ گائیکی کے لیے مشہور اس فن کار نے ہمیشہ کے لیے آنکھیں‌ موند لی تھیں۔ آج مجیب عالم کی برسی منائی جارہی ہے۔

    ہندوستان کے شہر کان پور سے تعلق رکھنے والے مجیب عالم 1948ء میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ بے حد سریلی آواز کے مالک تھے۔ پہلی بار موسیقار حسن لطیف نے انھیں اپنی فلم نرگس میں گائیکی کا موقع دیا مگر یہ فلم ریلیز نہ ہوسکی۔ تاہم فلمی دنیا میں‌ ان کا سفر شروع ہوگیا تھا اور فلم مجبور کے گانے ان کی آواز میں‌ شائقین تک پہنچے۔ 1966ء میں انھوں نے فلم جلوہ اور 1967ء میں چکوری کا ایک نغمہ ریکارڈ کروایا جو بہت مقبول ہوا۔ اس نغمے کے بول تھے، وہ میرے سامنے تصویر بنے بیٹھے ہیں….

    مجیب عالم کو اس گیت کے لیے نگار ایوارڈ عطا کیا گیا۔ اس کے بعد کئی فلموں میں مجیب عالم نے اپنی آواز کا جادو جگایا اور یہ نغمات بہت مقبول ہوئے۔ ان کی آواز میں‌ جن فلموں کے گیت ریکارڈ کیے گئے ان میں دل دیوانہ، گھر اپنا گھر، جانِ آرزو، ماں بیٹا، شمع اور پروانہ، قسم اس وقت کی، میں کہاں منزل کہاں سرفہرست ہیں۔

    1960 کی دہائی میں مجیب عالم نے اس وقت اپنا فنی سفر شروع کیا تھا جب مہدی حسن اور احمد رشدی جیسے گلوکار انڈسٹری میں جگہ بنا رہے تھے۔ مجیب عالم نے یوں کھو گئے تیرے پیار میں ہم اور میں تیرے اجنبی شہر میں جیسے خوب صورت اور سدا بہار نغمات کو اپنی آواز دے کر امر کر دیا۔ “میرا ہر گیت ہے ہنستے چہروں کے نام” مجیب عالم کی آواز میں‌ نشر ہونے والا وہ نغمہ تھا جو بے حد مقبول ہوا۔

    پاکستان فلم انڈسٹری کے اس نام وَر گلوکار کو کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا تھا۔

  • معروف گلوکار حبیب ولی محمد امریکہ میں انتقال کر گئے

    معروف گلوکار حبیب ولی محمد امریکہ میں انتقال کر گئے

    معروف گلوکار حبیب ولی محمد امریکہ کے شہر لاس اینجلس کے اسپتال میں انتقال کرگئے، انکی عمر ترانوے برس تھے۔

    حبیب ولی محمد انیس سو اکیس میں برما کے شہر رنگون میں پیدا ہوئے، جس کے بعد ان کا گھرانہ ممبئی منتقل ہوگیا، حیب ولی محمد کو بچپن میں قوالی سننے کا بے حد شوق تھا۔

    انیس سو سینتالیس میں نیویارک سے ایم بی اے کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے پاکستان کا رخ کیا، انہوں نے مشہور شعرا کے کلام پڑھ کراپنی آواز کا جادو جگایا ۔ حبیب ولی محمد نے فلمی نغمے بھی گائے، جن میں ایک غزل آج جانے کی ضد نہ کرو آج بھی سننے والوں کو یاد ہے۔

    حبیب ولی محمد کے ملی نغموں میں سے روشن و رخشان نیر و تاباں پاکستان رہےشامل ہے۔