Tag: معظم گوندل

  • فائرنگ سے جاں بحق معظم کو شہید قرار دیا جائے: لواحقین کا مطالبہ

    فائرنگ سے جاں بحق معظم کو شہید قرار دیا جائے: لواحقین کا مطالبہ

    لاہور: گزشتہ روز حقیقی آزادی مارچ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تحریک انصاف کے کارکن معظم گوندل کے لواحقین نے اسے شہید قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے، گزشتہ روز کے واقعے میں سابق وزیر اعظم عمران خان فائرنگ سے زخمی ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے تحریک انصاف کے کارکن معظم گوندل کے لواحقین نے اسے شہید قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مرحوم کے کزن عثمان گوندل کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی معظم کو شہید قرار دینے کا اعلان کریں، شہید معظم کے کمسن بچے ہیں، حکومت ان کی مالی سرپرستی کرے۔

    کزن کے مطابق معظم نے دہشت گرد کو پکڑتے ہوئے اپنی جان قربان کی، یہی کام کرتے ہوئے کوئی پولیس اہلکار مارا جاتا تو اسے شہید کا درجہ ملتا، معظم دوسرے لوگوں کی طرح جان بچا کر وہاں سے بھاگا نہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں معظم کی بہادری اور شہادت پر فخر ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے شہر وزیر آباد میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے حقیقی آزادی مارچ میں کنٹینر کے قریب فائرنگ ہوئی تھی۔

    قاتلانہ حملے میں عمران خان سمیت 6 افراد زخمی ہوئے جبکہ معظم گوندل نامی کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔

    گولی سابق وزیر اعظم کی ٹانگ میں لگی تھی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، عمران خان کی حالت اس وقت خطرے سے باہر ہے۔

  • عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں جاں بحق معظم گوندل کے گھر صف ماتم بچھ گئی

    عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں جاں بحق معظم گوندل کے گھر صف ماتم بچھ گئی

    وزیرآباد: عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں جاں بحق معظم گوندل کے گھر والے غم سے نڈھال ہیں، گوندل ایک ماہ پہلے ہی کویت سے واپس آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان کے کنٹینر پر حملے میں جاں بحق معظم گوندل کے گھر صف ماتم بچھ گئی۔

    وزیرآباد کا رہائشی معظم گوندل ایک ماہ پہلے ہی کویت سے واپس آیا تھا، اہل خانہ نے بتایا ہے معظم گوندل پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے جنون کی حد تک محبت کرتا تھا۔

    اہلخانہ کا کہنا تھا کہ معظم اپنےآبائی گاؤں سے دوستوں کےہمراہ لانگ مارچ میں شریک تھا، مقتول معظم کے تین بچے ہیں جولانگ مارچ میں والد کے ساتھ موجود تھے۔

    ماموں الیاس گوندل نے کہا کہ مقتول معظم دوبیٹوں اورایک بیٹی کاباپ تھا جبکہ مقتول معظم کےدوبھائی اور3بہنیں ہیں۔

    یاد رہے عمران خان پر قاتلانہ حملے میں ابتسام نامی نوجوان نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو پیچھے سے پکڑا، جس کے بعد ملزم بھاگا تو معظم گوندل نے اسے پکڑنےکی کوشش کی تو ملزم نے فائرنگ کردی۔

    گولی معظم کے سرمیں لگی وہ وہیں گر کر جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد بھگدڑ مچ گئی، لوگ جان بچا کر بھاگنے لگے لیکن معظم کے تین معصوم بچے باپ کو اٹھانے کی کوشش کرتے رہے۔