Tag: معید یوسف

  • معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے: معید یوسف

    معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: سابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ اچھے تعلقات ہونے کی وجہ سے ہم چین سے زیادہ معاشی فائدے اٹھا سکتے ہیں، معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں، زیادہ معاشی فائدے اٹھا سکتے ہیں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ بیرون ممالک ترسیلات کا آنا ہے، تکنیکی ماہر بیرون ممالک بھجوانے سے ترسیلات زر دگنی ہوسکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے پاکستان اور ہمسایہ ممالک میں امن کی ضرورت ہے، ہمسایہ ممالک میں امن قائم کرنا ہمارے کنٹرول میں نہیں، ہمیں اپنے ملک میں امن قائم کرنا ہوگا۔

    معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ فیصلوں کا اختیار نچلی سطح پر منتقل کرنا ہوگا، معیشت کو نجی شعبہ ہی بہتر کر سکتا ہے۔

  • قومی سلامتی پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے: معید یوسف

    قومی سلامتی پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی پالیسی پاکستان کے مستقبل کی راہوں کا تعین کرتی ہے، پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے سلامتی پالیسی پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی سیاست اور سیاسی پارٹیوں سے بالاتر ہوگی، کسی سیاسی جماعت نے اس پالیسی پر اختلاف نہیں کیا۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پالیسی پر عمل درآمد کے حوالے سے شاید کچھ تحفظات ہوسکتے ہیں، پالیسی کا مقصد ملک کو آگے لے کر جانا ہے، وسائل کی منصفانہ تقسیم سلامتی پالیسی کا حصہ ہے تاکہ حق تلفی نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی پالیسی پاکستان کے مستقبل کی راہوں کا تعین کرتی ہے، دنیا کے لیے بھی اس کے ذریعے ہمارے ملک کو سمجھنے میں آسانی ہوگی، پالیسی عام پاکستانی کے تحفظ کی ضامن ہے۔

    مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ ہمارے مالی ذرائع کم اور چیلنجز زیادہ ہیں، ہمیں جیو اکنامک کی طرف تیزی سے رخ کرنا ہوگا، جیو اسٹریٹجک اور جیو پالیٹکس ساتھ ساتھ چلیں گے۔ ہمیں دنیا کے ساتھ ڈیویلپمنٹ پارٹنر شپ کی طرف جانا ہوگا، اپنے گھر میں ارتعاش ختم کر کے سکون لانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی اور مغربی بارڈرز پر چیلنجز ہیں مگر ملکی ترجیحات پر فیصلے ہوں گے، وزیر اعظم کی ہدایات ہیں سیکیورٹی پالیسی پر رپورٹ کیا جائے۔ دیکھا جائے کون سی وزارت، ڈپارٹمنٹ ذمہ داری پوری کر رہا ہے، پالیسی میں سب کا کردار واضح طور پر متعین کیا گیا ہے جس کی جانچ ہوگی۔

    معید یوسف نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر اجاگر کرتا رہے گا، کشمیر ایشو سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ہونا چاہیئے۔

  • اقتصادی تحفظ کے ساتھ قومی سلامتی پالیسی پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا: معید یوسف

    اقتصادی تحفظ کے ساتھ قومی سلامتی پالیسی پر سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا: معید یوسف

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی، مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ اقتصادی تحفظ کے ساتھ پالیسی پر اب سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ نے قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی ہے، یہ منظوری تاریخی کامیابی ہے۔

    معید یوسف کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے پالیسی کی توثیق کی تھی، وزیر اعظم جلد پالیسی کا اجرا کریں گے، اقتصادی تحفظ کے ساتھ پالیسی پر اب سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا۔ پالیسی مختلف شعبوں کی پالیسیاں بنانے میں معاون ہوگی۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ پالیسی کی حمایت پر سول اور عسکری قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، وزیر اعظم کی حوصلہ افزائی کے بغیر پالیسی کا منظور ہونا مشکل تھا، پالیسی کی کامیابی کا انحصار اس کے نفاذ پر ہے جس کی حکمت عملی تیار کرلی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے اپنے زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دی تھی۔

    کمیٹی کو پالیسی کے خد و خال کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس کے مطابق قومی سلامتی پالیسی ایک جامع قومی سیکورٹی فریم ورک کے تحت ملک کے کمزور طبقے کا تحفظ، سیکیورٹی اور وقار یقینی بنائے گی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہریوں کے تحفظ کی خاطر پالیسی کا محور معاشی سیکیورٹی ہوگا، معاشی تحفظ ہی شہریوں کے تحفظ کا ضامن بنے گا۔

    پالیسی سازی کے دوران تمام وفاقی اداروں، صوبائی حکومتوں، ماہرین اور پرائیوٹ سیکٹر سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

  • 20 سال سے ہم نے سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا کیا: معید یوسف

    20 سال سے ہم نے سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا کیا: معید یوسف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ 20 سال سے پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا رہا، اب پاکستان سے کہا جا رہا ہے کہ افغانستان سے لوگ آنے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا ہے کہ افغانستان کے زمینی حقائق نظر انداز کر کے وہاں غلطیاں کی گئیں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان کی تحریک قندھار سے شروع ہوئی۔ سنہ 1980 کی دہائی سے پاکستان نے افغان مہاجرین کی میزبانی شروع کی، افغان مہاجرین امریکی حملوں سے بچنے کے لیے پاکستان آئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان جنگ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، پاکستان نے افغانستان کے امن و استحکام کے لیے معاونت کی، سنہ 2001 کے بعد سے پاکستان کو ہر دن دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا۔

    مشیر قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ سنہ 2001 میں پاکستان امریکا کے اتحادیوں میں سے سب سے معتبر اتحادی بن کر سامنے آیا، مذاکرات سے متعلق جو کردار ہم ادا کر سکتے تھے وہ ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ آج افغانستان کی سرحد پر باڑھ لگانے کا کام 97 فیصد مکمل ہوچکا ہے، 20 سال سے پاکستان کو سرحد پار سے دہشت گردی کا سامنا رہا، اب پاکستان سے کہا جا رہا ہے کہ افغانستان سے لوگ آنے دیں۔ داعش یا کالعدم ٹی ٹی پی کے لوگ آئیں گے تو ہمیں کیسے معلوم ہوگا۔

  • سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے: معید یوسف

    واشنگٹن: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے پاکستانی سفارتخانے میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کے اعزاز میں پاکستانی سفارتخانے میں عشائیہ دیا گیا، عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ سیاحت کے حوالے سے پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

    مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں۔

    امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے عشائیے سے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی انتہائی اہمیت کے حامل ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی نوجوانوں کے لیے پلیٹ فارم کا آغاز کر رہے ہیں۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی میں پاکستانی امریکی نوجوان، پاکستان کی مدد کر سکتے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ سیاسی طور پر پاکستانی امریکی نوجوان متحرک نظر آرہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو متحرک کرنے کے لیے رابطوں کو بڑھایا جائے گا۔

  • ڈاکٹر معید یوسف مشیر برائے قومی سلامتی مقرر

    ڈاکٹر معید یوسف مشیر برائے قومی سلامتی مقرر

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو قومی سلامتی کا مشیر مقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کو مشیر کی ذمہ داریاں تفویض کردی گئیں۔

    وزیر اعظم نے معید یوسف کو مشیر قومی سلامتی کی ذمہ داریاں تفویض کی ہیں۔

    کابینہ ڈویژن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر معید یوسف کو وفاقی وزیر کا درجہ دے دیا گیا ہے، معید یوسف بطور مشیر قومی سلامتی اپنی خدمات انجام دیں گے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن کا اطلاق فوری طور پر کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ معید یوسف کو دسمبر 2019 میں قومی سلامتی سے متعلق وزیر اعظم کا معاون مقرر کیا گیا تھا، وہ پہلے واشنگٹن ڈی سی میں امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں ایشیا سینٹر کے ایسوسی ایٹ نائب صدر تھے۔

  • نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی: معید یوسف

    نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی: معید یوسف

    اسلام آباد: معاون خصوصی قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کے نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معید یوسف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مشیر قومی سلامتی اجلاس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 11 ستمبر کو بھارت نے روس سے پاکستان کے نقشے پر اعتراض اٹھایا تھا، جس پر روس کی جانب سے گزشتہ رات پاکستان کو اعتراض سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ ہم نے اس اعتراض پر روس کو تحریری جواب دیا، ہمارا نقطہ نظر واضح تھا اور روس نے اس کی تائید کی، پاکستان کا نقشہ اجلاس میں بھی واضح طور پر دکھایا گیا، لیکن اجیت دوول اجلاس چھوڑ کر چلے گئے، بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے روسی قومی سلامتی کے مشیر کی تقریر بھی نہ سنی۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کو پھر سبکی کا سامنا

    واضح رہے کہ آج شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مشیر قومی سلامتی کا آن لائن اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان کی نمائندگی معید یوسف نے کی، اجلاس میں بھارت کو اس وقت ایک بار پھر سبکی اٹھانی پڑی جب عالمی برادری نے پاکستان کے نئے نقشے پر بھارتی اعتراض مسترد کر دیا۔

    ایس سی او اجلاس میں پاکستان نے نیا نقشہ لگایا تھا، جس پر بھارت کو مروڑ اٹھنے لگے، بھارت کے اعتراض پر پاکستان نے جواب دیا کہ یہ ہمارا نیا نقشہ ہے۔ اس پر روس اور پاکستان کی تقریروں کے دوران بھارتی حکام واک آؤٹ کر گئے۔ معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ بھارت کی غیر سنجیدگی کا کوئی حل نہیں ہے۔

  • میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے: معید یوسف

    میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل سیکورٹی ڈویژن معید یوسف نے اعتراض کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے جس کا نام پاکستان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معید یوسف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام میں اعتراض کرنے والوں کے منہ بند کر دیے، کہا مجھ سے متعلق من گھڑت کہانی پھیلائی گئی ہے، میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں شہریت سے متعلق اقرارنامہ بھی شیئر کر دیا، کہا میں یہ انڈرٹیکنگ پہلے بھی حکومت پاکستان کو دے چکا ہوں، جب سے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں میں امریکا واپس نہیں گیا، امریکا میں نوکری نہیں کرتا اور نہ ہی امریکا سے کماتا ہوں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا میری بیرون ملک کروڑوں کی جائیداد بھی نہیں ہے، میری اور میرے خاندان کی پاکستان کے علاوہ کہیں کوئی جائیداد نہیں، مجھ سے متعلق جھوٹ پھیلانا بند کیا جائے۔

    وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کے 5 معاونین خصوصی دہری شہریت کے حامل اور 3 گرین کارڈ ہولڈر نکلے ہیں، زلفی بخاری برطانوی، شہزاد قاسم اور ندیم بابر کے پاس امریکی شہریت ہے۔ تانیہ ایدروس کینیڈا اور سنگاپور کی شہریت رکھتی ہیں، جب کہ معید یوسف اور شہباز گل گرین کارڈ ہولڈر، جب کہ ندیم افضل چن کینیڈین پی آر کارڈ ہولڈر ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم کے 15 معاونین خصوصی و مشیران کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

  • بھارت میں مودی کی نگرانی میں مسلمانوں پر ظلم بڑھ رہا ہے، معید یوسف

    بھارت میں مودی کی نگرانی میں مسلمانوں پر ظلم بڑھ رہا ہے، معید یوسف

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ بھارت میں مودی کی نگرانی میں مسلمانوں پر ظلم بڑھ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے جسٹ فیوچر بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دانشوروں سے اپیل ہے مودی کے اسلامو فوبیا کا مسئلہ اٹھائیں، قوم پرستی، زینوفوبیا اور اسلامو فوبیا عروج پر ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ نے مسلمانوں کو وائرس قرار دیا، ہم ایک نئے بھارت کا سامنا کررہے ہیں، بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ریاست میں تبدیل کرچکا ہے، فاشسٹ ریاست کا براہ راست اثر مسلمانوں، کشمیر اور پاکستان پر پڑتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھات میں کرونا کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا، این آر سی، سی اے اے مسلمانوں کو شہریت سے محروم کرے گا، بھارت میں مسلمان حراستی کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

    مشیر برائے قومی سلامتی نے کہا کہ 5 اگست کے بعد کرفیو اور بلیک آؤٹ سے کشمیریوں کا گلا گھونٹا گیا، کشمیر میں کرونا کا مقابلہ کرنے کے بجائے ظلم جاری ہے، کشمیر میں ظلم کا نوٹس لیا جائے۔

    معید یوسف نے کہا کہ وزیراعظم نے گزشتہ سال اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے لیے وژن پیش کیا، اس وژن کا مقصد اسلام کی درست تصویر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے، اسلامو فوبیا کا کچھ نہ کیا تو دنیا عدم استحکام کی طرف گامزن ہوگی۔

  • چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں، معید یوسف

    چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں، معید یوسف

    اسلام آباد: مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف کا کہنا ہے کہ چمن بارڈر ہفتے میں 2 دن کھولا جائے گا، وہاں سے پاکستانی آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ پاکستانیوں کو افغانستان سے واپس لایا جارہا ہے، محدود تعداد میں لوگ واپس آرہے ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہماری سرحد بند ہے، کچھ پاکستانی واپس آئے ہیں، بھارت میں جو باقی لوگ ہیں کوشش کررہے ہیں وہ بھی واپس آجائیں، بھارت نے خود لاک ڈاؤن کیا ہوا ہے اس لیے بھی مشکلات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بیرون ملک جانے پر کسی شہری پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

    معید یوسف نے کہا ہے کہ 500 پاکستانی طورخم بارڈر اور 300 چمن بارڈر کے ذریعے لائے جائیں گے، 6 ہزار پاکستانیوں کو مختلف ممالک کے ذریعے اگلے ہفتے تک لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یو اے ای میں بیروزگار پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے 16 فلائٹس آپریٹ کی جا رہی ہیں، ملیشیا، سنگا پور اور بحرین سے رہا ہونے والے قیدیوں کو بھی واپس لایا جائے گا۔

    مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ پر بیرون ملک پاکستانیوں کو تمام معلومات مل جائیں گی، پالیسی کیا ہے اور کن پاکستانیوں کو واپس لایا جارہا ہے ویب سائٹ پر معلومات موجود ہیں۔

    معید یوسف نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی واپسی پر قرنطینہ کا فیصلہ مشاورت سے کیا گیا، قرنطینہ سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں ہوگی اس پر سب متفق ہیں۔