Tag: معیشت

  • آسان شرائط پرجدید ٹیکنالوجی کا تبادلہ ممکن بنایا جائے گا، شاہ محمود قریشی

    آسان شرائط پرجدید ٹیکنالوجی کا تبادلہ ممکن بنایا جائے گا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ترقی پذیرممالک کوترقی کے لیے ترقی یافتہ ممالک کا تعاون درکارہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری، کاروباری مواقع کو آسان بنا رہے ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری سے معیشت میں استحکام آئے گا، خطے میں ترقی سے روزگارمیں اضافہ اورترسیلات بڑھیں گی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آسان شرائط پرجدید ٹیکنالوجی کا تبادلہ ممکن بنایا جائے گا، سیاحت کا شعبہ معیشت کی بہتری میں اہم کردارادا کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ترقی پذیرممالک کوترقی کے لیے ترقی یافتہ ممالک کا تعاون درکارہے، تجارت، سرمایہ کاری کوفروغ دینے کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی کی جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ٹوکیو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جاپانی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجودہ حکومت امن و استحکام، تعمیرو ترقی اور عوامی بہبود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پرعمل پیرا ہے ۔

  • بلوچستان کی آمدن 15 ارب اور خرچ 350 ارب روپے  ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان کی آمدن 15 ارب اور خرچ 350 ارب روپے ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ حکومتوں کا کام صرف چند سڑکیں اور عمارتیں بنانا یا چند لوگوں کو روزگار فراہم کرنانہیں ہوتا بلکہ حکومتیں قانون سازی کے زریعے معاشی نظام کی بہتری اور ترقی کے بنیادی ڈھا نچہ کی تعمیر کرتی ہیں، ہمیں ہر شعبہ زندگی کے امور کی بہتری کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے،اب تک ہم نے جس شعبہ کے امور کا جائزہ لیا ہے قانون سازی کا فقدان نظر آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ جو بھی حکومت میں آتا ہے وہ سوچتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کیسے جیتنا ہے لیکن نظام کی تبدیلی اور بنیادی ڈھانچہ کی بہتری کی جانب ہماری توجہ کم رہی ہے، صوبے کے مسائل کے حل اور مالی بحران پر قابو پانے کے لیے ہمیں اپنے وسائل اور آمدنی میں اضافہ کرنا ہوگا، مالی بحران سے سرکاری ملازمین زیادہ متاثر ہونگے، لہذا انہیں اس مسئلے کو سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری آمدنی صرف 15ارب روپے ہے جبکہ ترقیاتی اور غیر ترقیاتی بجٹ 350 ارب روپے کا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی سال کا حقیقی ترقیاتی بجٹ صرف 35سے 40 ارب روپے ہے، یہ 82 ارب روپے ہر گز نہیں، جو صرف ایک ذہنی اختراع ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے مالی وسائل میں اضافہ نہیں ہوگا تو ترقیاتی اور غیر ترقیاتی اخراجات پورے نہیں ہوں گے ، یا تو ہمیں آمدنی بڑھانی ہے یا اخراجات کو کم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک کی جانب سے ماضی میں گندم کی خرید کے لیے بینکوں سے لیے گئے قرضوں پر ہمیں 90 کروڑ روپے سود دینا پڑتا ہے ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے وسائل عوام کے ہیں اور حکومت امانت کا ذریعہ ہے یہ وسائل عوام پر صحیح معنوں میں خرچ ہوں گے تو فائدہ پہنچے گا، فنڈز کا صحیح استعمال نہ ہونے سے عوام براہ راست متاثر ہوتے ہیں نا تو انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات ملتی ہیں اور نا ہی روزگار میسر آتا ہے اور بے روزگاری میں اضافہ سے امن و امان کی صورت حال اور معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں بہتر مالی نظم و نسق کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ہم اپنی آمدنی کو 30 سے 35 ارب روپے تک لے جا سکتے ہیں، مالی وسائل ہونگے تو ہسپتال اور سکول بھی بنیں گے اور روزگار کے مواقعوں میں بھی اضافہ ہوگا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کرنے کا طریقہ کار بہتر کرنا آسان کام نہیں لیکن اسے ہم نے ہی ٹھیک کرنا ہے، باہر سے کوئی نہیں آئے گا، ہم اپنی کوتاہیوں کی ذمہ داری کسی اور پر نہیں ڈال سکتے،ماضی میں یا تو ترقیاتی فنڈز منصوبوں پر لگائے ہی نہیں گئے اور اگر فنڈز لگے بھی تو ان کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ بلوچستان کے تمام شعبوں میں بہتری کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے صرف ترجیحات ٹھیک ہونی چاہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آنے والے دور میں سی پیک اور دیگر منصوبوںمیں روزگار ، قابلیت اور صلاحیت کی بنیاد ملے گا جس کے لیے اسکل ڈویلپمنٹ کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مزدوروں اور محنت کشوں کے مسائل کے حل اور ان کی فلاح و بہبود کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات پر یقین رکھتی ہے موجودہ حکومت اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کے مزدوروں اور محنت کشوں کو سہولیات اور تحفظ فراہم کر کے معاشی ،اقتصادی اور صنعتی ترقی کے عمل کو تیز کیا جا سکتا ہے، کیونکہ مزدور اور محنت کش ملک کی معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت رکھتے ہیں۔

    وزیر اعلٰی کا کہنا تھا کہ حکومت محکمہ محنت و افرادی قوت کے امور کی بہتری کے لیے موثر قانون سازی کر رہی ہے اور ایسے قوانین بنائے جا رہے ہیں جو مزدوروں اور محنت کشوں کے مفادات کا تحفظ کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے صوبے میں زراعت، مائنز،صنعت اور ماہی گیری کے شعبوں میں ترقی اور بہتری کی گنجائش موجود ہے ہم پی ایس ڈی پی میں ایسے تمام شعبوں کو بھی ترجیح دے رہے ہیں جو پچھلے ادوار میں یکسر نظر انداز کر دئیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں انفرادی ترجیحات پر مبنی منصوبے بھی پی ایس ڈی پی کا حصہ بنائے گئے چند ایک اضلاع میں بہت زیادہ فنڈز کا استعمال کیا گیا جبکہ زیادہ تر اضلاع یکسر نظر انداز کر دیے گئے اور جو فنڈز لگائے بھی گئے وہ مفید ثابت نہیں ہوئے حکومت وفاقی اور صوبائی پی ایس ڈی پی کو پورے صوبے میں لے جا رہی ہے ،ہماری کوشش ہے کہ ہر ضلع میں کام کیا جائے جس کے خاطر خواہ نتائج حاصل ہو ں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ماہی گیری ، کان کنی، زراعت ، افرادی قوت کے شعبوں میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے تاکہ یہ شعبہ بھی صوبے کی معیشت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں، بلوچستان میں کان کنی کے شعبے میں محنت کشوں اور مزدوروں کی ایک کثیر تعداد موجود ہے جن کے لئے یقینا ایک موثر قانون سازی کی ضرورت ہے تاکہ ان کے مسائل باآسانی حل ہوں اس کے ساتھ ساتھ صنعت کے شعبے سے وابستہ مزدوروں اور محنت کشوں کے مفادات ، تحفظ کو بھی حکومت یقینی بنائے گی ۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بہتر مالی نظم و نسق پر بھی یقین رکھتی ہے جس سے بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پایا جا سکے، جس سے یقینا امن وامان کی صورت حال میں بھی بہتری آئے گی ، ہم تعلیم کے شعبے کو بھی مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور تحقیق جیسے شعبہ میں بھی ایک منظم اور با عمل کام ہوگا حکومت یقینا مالی ترقی کی افادیت سے آگاہ ہے اس میں محنت کشوں اور مزدوروں کا کردار بھی روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔

  • سعودی اور اماراتی امداد کے بعد سوڈانی معیشت میں بہتری

    سعودی اور اماراتی امداد کے بعد سوڈانی معیشت میں بہتری

    خرطوم: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے سوڈان کے لیے تین ارب ڈالر کی امداد کی فراہمی کے بعد سوڈانی پاﺅنڈ کی مارکیٹ میں قیمت بڑھ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کے مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ سعودی اور اماراتی امداد سے قبل سوڈانی پاﺅنڈ کی ایک امریکی ڈالرکے مقابلے میں قیمت 47 اعشاریہ 5 ڈالر تھی جو امداد کے بعد بڑھ کر 45 ڈالر ہوگئی ہے۔

    مرکزی بنک کے مطابق سوڈانی پاﺅنڈ کی مارکیٹ میں ویلیو میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے مشترکہ طور پر سوڈان کو تین ارب ڈالر کی امداد فراہم کی تھی۔ اس میں سے 50 کروڑ ڈالر مرکزی بنک میں کرنسی کے استحکام کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی رقم ڈیپازٹ کی گئی تھی۔

    سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے سوڈان میں فوجی عبوری حکومت کی حمایت کا اظہار کرچکے ہیں، البتہ فوجی حکومت جلد انتخابات کے ذریعے اقتدار سولین تک منتقل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    دوسری جانب سوڈان کی عبوری فوجی حکومت نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ اقتدار جلد ہی سویلین حکومت کے حوالے کر دے گی، ساتھ ہی یہ تصدیق بھی کر دی گئی ہے کہ معزول صدر عمر البشیر کو جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    یاد رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

  • مجھے پاکستان کی معیشت کے بیٹھ جانے کا خوف ہے: حمزہ شہباز

    مجھے پاکستان کی معیشت کے بیٹھ جانے کا خوف ہے: حمزہ شہباز

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ انھیں پاکستان کی معیشت بیٹھ جانے کا خوف لاحق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما حمزہ شہباز نے اپنے وکلا سے طویل مشاورت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ عدالتوں سے گھبراتے ہیں کہ گرفتاری سے ڈرتے ہیں۔

    حمزہ شہباز نے اپنا مؤقف پھر دہراتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جو کچھ کیا ہے قانون کے مطابق کیا ہے، انھیں بس خوف پاکستان کی معیشت کے بیٹھ جانے کا ہے۔

    پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے جو حالات ہیں ان میں اللہ کے سوا کوئی مدد کرنے والا نہیں ہے۔

    تفصیل پڑھیں:  حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک توسیع

    خیال رہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 25 اپریل تک توسیع کر دی ہے، ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر ڈی جی نیب کو نوٹس بھی جاری کیا۔

    حمزہ شہباز آج رمضان شوگر ملز اور صاف پانی کیس میں ضمانتوں کی درخواستوں کے سلسلے میں پیش ہوئے تھے، عدالت میں نیب کا مؤقف تھا کہ حمزہ نے گزشتہ روز نیب میں پیشی پر کسی سوال کا جواب نہیں دیا، عدالت میں نیب کی جانب سے ریکارڈ فراہم کیا جا چکا، اس لیے ضمانت میں مزید توسیع نہ کی جائے۔

  • سوچنا ہوگا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ چیف جسٹس

    سوچنا ہوگا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ سوچنا ہوگا کہ کیا معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ بار کی جانب سے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک کو معاشی و سماجی مشکلات کے چیلنج کا سامنا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوئی مؤثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے؟ شہریوں کے حقوق کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس کا پہلا فرض عوام کی خدمت ہے، پولیس اصلاحات کمیٹی میں جانے مانے ماہرین شامل کیے گئے ہیں، یہ کمیٹی جنوری میں بنائی گئی، پولیس کے خلاف شکایات کے لیے ایس پی رینک کے افسر کو مقرر کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں :  پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایس پی شکایات کے پاس پولیس کے خلاف ہر قسم کی شکایات آتی ہیں، اب تک وہ 21 ہزار سے زائد شکایات پر احکامات دے چکے ہیں۔

    آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ملک کے ہر ضلع میں ماڈل کورٹس قائم کیں، ماڈل کورٹس نے 12 دن میں 1618 مقدمات کے فیصلے کیے، فوری انصاف کے لیے ابھی نظام بدلا نہ ہی قانون اور نہ وکلا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ پولیس کی ایک اور نااہلی، ڈیڑھ سال کا بچہ فائرنگ سے جاں بحق

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ نے گزشتہ 3 ماہ میں 2 لاکھ مقدمات نمٹائے، جنوری میں سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 40 ہزار سے زائد تھی، آج یہ 38 ہزار رہ گئی، سپریم کورٹ میں 2019 میں دائر فوجداری اپیلوں کی سماعت ہو رہی ہے، جب کہ فوجداری مقدمات کی تمام زیر التوا اپیلیں نمٹائی جا چکی ہیں، اور اب صرف 581 فوجداری اپیلیں رہ گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی رجسٹری میں کوئی فوجداری اپیل زیر التوا نہیں، عدالتوں میں سرکاری ملازمین کے ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں، سروس مقدمات کے لیے اسپیشل بنچ تشکیل دیا جائے گا۔

  • پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

    پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے، ماضی میں کرپشن اور غیر شفافیت سے بے تحاشہ دولت کھونی پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے کے بڑے پلاٹ کی نیلامی 11.28 بلین روپے کی ہوئی، اس کی دو اہم وجوہات ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک تو پاکستان کی معیشت پر لوگوں کا بڑھتا ہوا اعتماد ہے اور دوسرا یہ بتاتا ہے کہ ماضی میں کرپشن اور غیر شفافیت سے کتنی دولت کھونی پڑی۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے سیاحت کے فروغ اور ترقی پر اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیر اعظم کو سیاحت کے فروغ کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی تھی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نجی شعبہ سیاحت کے فروغ کے لیے کردار ادا کرے، سیاحتی زونز کے قیام میں ماحول اور قدرتی حسن کو مد نظر رکھا جائے۔ ویب سائٹ پر مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے تفصیل دی جائے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

  • پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کے ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد ٹیکس امپورٹ پر وصول کی جاتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر قانون بنا دیا گیا، رولز بھی بن گئے۔ قانون میں ترامیم کردیں، ایف بی آر کا ڈیٹا ماہرین کے ساتھ شیئر ہو سکتا ہے۔ مہنگائی میں کوئی شک نہیں جب ملک اس نہج پر ہو۔ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رسک مد نظر رکھتے ہوئے نئے تجربات کرے، ہم دنیا سے 30 سے 40 سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کی جائے۔ جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوروں کا ڈیٹا حاصل کرنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہوگیا ہے، معیشت میں بہتری کے لیے نئی چیزیں متعارف کروانی چاہئیں۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا اچھا اور برا دونوں طرح کا استعمال ہو رہا ہے۔ امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی عرب کے 3 بلین اور چین کے 2.1 بلین ڈالر آچکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ 10 سے 14 اپریل تک آئی ایم ایف کی میٹنگ واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی ایکسپورٹ ایک بلین ڈالر بڑھے گی۔ ایم ایل ون پروجیکٹ پر چین سے بات چل رہی ہے۔ کیبنٹ میں جتنے بھی فیصلے کیے کابینہ کی رضا مندی ان میں شامل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنے سے آئی ایم ایف کے قریب آئے، ایف بی آر کا خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے آئی ایم ایف کا تعلق نہیں۔ ’ہم نے ڈھانچاتی اصلاحات کرنا ہیں‘۔

  • حکومت معیشت مستحکم بنانےکےلیے ٹھوس اقدامات کررہی ہے، علی محمد خان

    حکومت معیشت مستحکم بنانےکےلیے ٹھوس اقدامات کررہی ہے، علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ حکومت معیشت مستحکم بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کررہی ہے۔

    علی محمد خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے اقتصادی اشاریوں میں بہتری نظر آرہی ہے۔

    وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ پاکستان ریلوے، اسٹیل ملز، قومی ایئرلائن، صحت اور تعلیم کے شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے اصلاحات لائی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے اور غیرملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے آ رہے ہیں۔

    ملک میں امن کے حوالے سے وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کے باعث ہی ملک میں امن بحال ہوا ہے۔

    عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا ہے کہ کرپشن سے بھر پور نظام ملاجس سے معاشی مسائل پیدا ہوئے، عمران خان کے حوصلے سے جلد معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔

  • عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    عمران خان کے حوصلے سے معیشت جلد اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی، محمود خان

    مالاکنڈ : وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مالاکنڈ میں درگئی انڈسٹریل اکنامک زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ’انڈسٹریل زون میں مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے درگئی کا دورہ کیا اور درگئی انڈسٹریل اکنامک زون کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پٹرولیم اور انڈسٹریز پر فوکس کر رہی ہے، روزگار کی فراہمی سے جرائم میں بھی کمی آئے گی۔

    محمود خان کا کہنا ہے کہ رشکئی زون پربھی جلد کام شروع کر رہے ہیں، عمران خان کے وژن کے مطابق سرمایہ کاری عوام پر کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا مزید کہنا ہے کہ کرپشن سے بھر پور نظام ملاجس سے معاشی مسائل پیدا ہوئے، عمران خان کے حوصلے سے جلد معیشت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ محمود خان

    کچھ روز قبل وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان نے جنوبی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیویز اور خاصہ فورس کے مسائل پہلے اسمبلی میں لے کر جائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی بے گھر نہیں ہونے دیں گے، میران شاہ میں بجلی کا مسئلہ حل کر رہے ہیں۔ بجلی کے مسائل کے حل کے لیے پیسکو سے بات کر رہے ہیں۔

  • ملک کے معاشی، دفاعی اور خارجہ چیلنجز پر وفاقی وزرا کی اہم ملاقات

    ملک کے معاشی، دفاعی اور خارجہ چیلنجز پر وفاقی وزرا کی اہم ملاقات

    اسلام آباد: ملک کے معاشی، دفاعی اور خارجہ چیلنجز پر تین وفاقی وزرا نے اہم ملاقات کی ہے، اس ملاقات میں وزیرِ خزانہ، وزیرِ دفاع اور وزیرِ خارجہ شامل تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کو درپیش معاشی، دفاعی اور بیرونی سطح پر درپیش چیلنجز کے حوالے سے وفاقی وزرا اسد عمر، پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں ملکی معیشت، دفاع سمیت دیگر اہم موضوعات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان کے اقتصادی اور معاشی استحکام کے لیے سفارت کاری کا اقدام سود مند ثابت ہوگا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ملک کے معاشی استحکام میں ای ویزا، سیاحت، تجارت اور بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ سنگِ میل ثابت ہوگی۔

    وزیرِ دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ وزارتِ خارجہ نے بہترین سفارت کاری کے ذریعے دنیا کی توجہ پاکستان کی طرف مبذول کرائی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے آن لائن ویزا سروس کا افتتاح کر دیا

    دریں اثنا، وفاقی وزرا نے دنیا میں پاکستان کا تشخص مؤثر انداز میں اجاگر کرنے پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کو مبارک باد پیش کی۔

    خیال رہے کہ ملک میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے آج وزیرِ اعظم عمران خان نے نئی ویزا پالیسی کا افتتاح بٹن دبا کر کیا، جس کے تحت 175 ملکوں کے لیے آن لائن ویزا جب کہ 50 ممالک کے شہریوں کو آن ارائیول ویزا جاری ہوگا۔