Tag: معیشت

  • وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان کے پہلے پیمنٹ گیٹ وے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کاروباری افراد کی سہولت کے لیے نئے اقدامات شروع کر دیے ہیں، اس سلسلے میں چھوٹے پیمانے پر اشیا کی بیرون ملک ترسیل کا نظام سستا، مؤثر اور تیز بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق وزیر اعظم نے پاکستان کے پہلے پے منٹ گیٹ وے منصوبے کا فیصلہ کیا ہے، پے پال، منی گرام، ویزا، ماسٹر جیسی عالمی کمپنیاں اس منصوبے کے اسٹیک ہولڈر ہوں گی، یہ فیصلہ گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت ای کامرس اجلاس میں کیا گیا ہے۔

    پیمنٹ گیٹ وے سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کو فائدہ ہوگا، جو بیرون ملک مارکیٹ میں اپنی اشیا فروخت کر کے آمدن حاصل کر سکیں گے، اس منصوبے کے تحت مصنوعات کی بہ آسانی اور سستی نقل و حرکت کو ممکن بنایا جائے گا۔ جب کہ پاکستان پوسٹ میں ٹریکنگ نظام مؤثر بنا کر اسے ای کامرس کے لیے استعمال کیا جائے گا، جس سے چھوٹے کاروباری اپنی اشیا کی بر وقت ترسیل یقینی بنا سکیں گے۔

    انٹرنیشنل پیمنٹ گیٹ وے کے ساتھ مرچنٹ پے منٹ گیٹ وے کی تشکیل پر بھی کام جاری ہے، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کاروباری برادری کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ دور کرنا ہوگی، ملک میں پہلی بار موجودہ حکومت ای کامرس پالیسی پر کام کر رہی ہے، کیش آن ڈیلیوری اور ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کا نظام بھی مزید مضبوط بنائیں گے۔

  • حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا، مشیر خزانہ

    حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا، مشیر خزانہ

    اسلام آباد: مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ سے فرانسیسی سفیر ڈاکٹر مارک بریٹی نے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی تعلقات میں فروغ، سرمایہ کاری کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیرخزانہ نے مختلف شعبوں میں اصلاحات،مثبت نتائج سے فرانسیسی سفیر کو آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ حکومتی کوششوں سے معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہوئی ہے، معیشت میں بہتری سے افراط زر نیچے، مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

    مشیر خزانہ کے مطابق حکومت نے سماجی شعبے کے لیے مختص بجٹ کو دوگنا کر دیا ہے، غریب طبقے کے لیے سستی اشیا، سستے علاج کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں کاروباری آسانیاں پیدا کرنے کے لیے کوشاں ہے، مختلف شعبوں کی پیداواری صلاحیت بڑھا کر برآمدات بڑھا رہے ہیں، برآمد کنندگان کو سستے قرضے، بجلی، گیس فراہم کی جا رہی ہے۔

    حکومت نے بزنس فرینڈلی ماحول کو فروغ دیا، مشیر خزانہ

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ملک میں پہلی بار اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنایا ہے، گزشتہ 6 ماہ کے دوران اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا، ہم نہیں چاہتے مہنگائی ہو، قیمتوں میں اضافہ ہو۔

  • حکومت کے ٹھوس اقدامات سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، وزارت خزانہ

    حکومت کے ٹھوس اقدامات سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، وزارت خزانہ

    اسلام آباد: ترجمان وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت کے ٹھوس اقدامات سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، عالمی بینک نے بھی اپنی رپورٹ میں حکومتی اقدامات کو سراہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وزارت خزانہ نے کہا کہ 2019 میں سخت پالیسی اقدامات سے معیشت سست روی کا شکار رہی، توقع ہے 2020 کے اختتام تک معیشت بحالی کی جانب بڑھے گی، حکومت زراعت، صنعت، سروسز سمیت ریئل سیکٹر کی گروتھ کے لیے کوشاں ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ عالمی بینک نے بھی اپنی رپورٹ میں حکومتی اقدامات کو سراہا ہے، افراط زر میں کمی، روزگار کی فراہمی، گروتھ میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے مطابق اس سال گروتھ ریٹ 2.4 فیصد رہے گی، عالمی بینک کے مطابق گروتھ آئندہ سال 3 اور 2022 تک 3.9 فیصد ہوجائے گی۔

    انہوں نے بتایا کہ زرعی شعبے کے استحکام کے لیے 287 ارب کے 13 میگا پراجیکٹس منظور کیے گئے، ایگریکلچر کریڈٹ کا حجم نئے سال کے لیے 1350 ارب روپے تک رکھا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق زرعی قرضے20 فیصد اضافے سے 482 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پی ایس ڈی پی مد میں 301 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 72.9 فیصد تک کم ہوچکا ہے، مالیاتی خسارہ1.6 فیصد تک محدود ہوچکا ہے۔

  • مسلسل محنت سے معیشت کو آئی سی یو سے نکال دیا، وزیراعظم

    مسلسل محنت سے معیشت کو آئی سی یو سے نکال دیا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلسل محنت سے معیشت کو آئی سی یو سے نکال دیا، پاکستان تیزی سے اکنامک ریواؤل کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے میڈیا اسٹریٹیجی کمیٹی کے اجلاس کے دوران عوامی مفاد کے منصوبوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزرا اورحکومتی ٹیم عوامی ریلیف کے لیے اقدامات تیز کریں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیزی سے اکنامک ریواؤل کی طرف بڑھ رہا ہے، مسلسل محنت سے معیشت کو آئی سی یو سے نکال دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ٹیم قوم تک ثمرات پہنچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت پناہ گاہ، لنگرخانوں جیسے منصوبے شروع کیے،غریب طبقے کے ریلیف کے لیے ایسے مزید اقدامات شروع کریں، وفاقی وزرا اور حکومتی شخصیات عوام کے پاس جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزرا کو شیلٹر ہومز کے دورے کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نظر رکھیں سردی میں لوگ سڑکوں پر نہ سوئیں۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار پورے پاکستان میں پھیلایا جائے، دال،آٹا، چینی،گھی اشیائے ضروریہ کی سستے داموں فراہمی یقینی بنائیں۔

  • تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، وزیراعظم

    تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، وزیراعظم

    کراچی: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگار کے مواقع کھلنے  والے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے تاجربرادری اور صنعت کاروں نے ملاقات کی۔ گورنر سندھ، حفیظ شیخ، جہانگیر ترین،عمرایوب اور دیگر بھی ملاقات میں شریک تھے۔ ملاقات میں ملکی معاشی صورت حال سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم حصہ ہے، مل کر مسائل کا حل نکال لیں گے، صنعت کار، تاجرحکومت سے مل کر معاشی عمل کو تیز کریں۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معیشت کی بحالی، استحکام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ چلنا ہوگا، ملک میں سرمایہ کاری آ رہی ہے، روزگارکے مواقع کھلنے والے ہیں، معاشی سرگرمیوں کا فروغ،غربت کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔

    بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کی کارکردگی کو آپ کے سامنے رکھوں گا، ہماری معاشی ٹیم بر وقت بزنس کمیونٹی کے لیے میسر ہوگی، 2019 معاشی استحکام اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔

  • بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    کراچی : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست 2 اصولوں پر کھڑی تھی، ریاست مدینہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ترقی میں سب سے آگے لے جانا چاہتے ہیں، ملک میں انصاف سب کے لیے برابر ہونا چاہئے، انسانیت اور انصاف ریاست مدینہ کی بنیاد ہے، ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لینی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے لیے آسانیاں ہوں گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے، ایک سال میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا، نیب کو صرف پبلک آفس رکھنے والوں پر نظر رکھنی چاہیے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو 2018 میں 30 ہزار ارب کا قرضہ ملا تھا، یہ بھی معلوم ہے کہ ہمیں ادارے کس حال میں ملے تھے، 2023 تک بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان ملا تھا، ہمیں سوئیڈن کی معیشت تو نہیں ملی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کو آپ کے سامنے رکھوں گا، ہماری معاشی ٹیم بر وقت بزنس کمیونٹی کے لیے میسر ہوگی، 2019 معاشی استحکام اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نوکریوں کا ہے، ماضی کی ناقص پالیسیوں سے معیشت کو بہت نقصان ہوا، سیاحت کے شعبے میں بہتری لا کر نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع ہیں۔

  • سال 2019: ملکی معیشت میں نمایاں بہتری، زر مبادلہ ذخائر میں اضافہ، تجارتی خسارے میں کمی

    سال 2019: ملکی معیشت میں نمایاں بہتری، زر مبادلہ ذخائر میں اضافہ، تجارتی خسارے میں کمی

    اسلام آباد: سال 2019 اختتام کے قریب ہے، اس سال ملکی معیشت کے بیرونی کھاتوں میں نمایاں بہتری نظر آئی۔ بیرونی کھاتوں کے بیشتر اشاریے معاشی بہتری کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سال 2019 ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوا، پاکستانی معیشت کے کھاتے نہ صرف بہتر ہوئے بلکہ جاری کھاتوں کا خسارہ کرنٹ اکاؤنٹ بھی سرپلس بن گیا۔

    رواں برس تجارتی خسارے میں خاطر خواہ کمی ہوئی۔ ترسیلات بڑھنے سے زر مبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    گزشتہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ کا موازنہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ سے کیا جائے تو جاری کھاتوں کے خسارے میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ جولائی تا نومبر 2018 میں جاری کھاتوں کا خسارہ 6 ارب 73 کروڑ ڈالر تھاجو رواں مالی سال کم ہو کر 1 ارب 82 کروڑ ڈالرہوگیا۔

    اکتوبر میں جاری کھاتے 70 کروڑ سرپلس ہوئے۔

    گزشتہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے مقابلے میں تجارتی خسارے میں 36 فیصد کی کمی ہوئی۔ تجارتی خسارے کا حجم 15 ارب 10 کروڑ ڈالر تھا جو کہ رواں مالی سال میں کم ہو کر 9 ارب 62 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    برآمدات بھی گزشتہ مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے مقابلے میں رواں سال 5 فیصد بڑھی۔ درآمدات میں 21 فیصد کی کمی ہوئی۔

    نومبر میں ترسیلات زر گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں 9.3 فیصد زائد رہیں، 5 ماہ کی ترسیلات کا حجم 9 ارب 29 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ترسیلات رواں مالی سال مقررہ ہدف سے زائد ہونے کا امکان ہے۔

  • سمندرپار پاکستانیوں کی وجہ سے معیشت کو سہارا ملتا ہے، وزیراعظم

    سمندرپار پاکستانیوں کی وجہ سے معیشت کو سہارا ملتا ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سمندرپار پاکستانیوں کی وجہ سے معیشت کو سہارا ملتا ہے، ہمیں سمندر پار پاکستانیوں کی بڑی قدر کرنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمندرپار پاکستانیوں سے ماضی میں بڑا رابطہ رہا، سمندرپارپاکستانیوں کے مسائل بخوبی جانتا ہوں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ سمندرپار پاکستانی سال میں ایک مرتبہ واپس آتے ہیں، گھر کو چلانے کے لیے سمندرپار پاکستانی بہت محنت کرتے ہیں، سمندرپار پاکستانی پیسوں کے لیے دو، دو نوکریاں کرتے ہیں، سمندرپار پاکستانیوں کی وجہ سے معیشت کو سہارا ملتا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ہمیں سمندرپار پاکستانیوں کی بڑی قدرکرنی چاہیے، ہمارے سفارت خانے سمندرپار پاکستانیوں کا اچھاخیال نہیں رکھتے تھے، حکومت آئی تو سفارت خانوں کو ہدایت کی اوورسیز پاکستانیوں کا خیال رکھیں، ہمیں چاہیے سمندرپار پاکستانیوں کو سہولت دیں آسانیاں پیدا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سمندرپار پاکستانیوں کو فائدہ دینے کے لیے اسکیم تیار کر رہے ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کو پیسہ بھجوانے کی صورت میں فائدہ دیں گے، اوورسیز پاکستانی ہمارا بڑا محنت کش طبقہ ہے ان کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات کریں گے، حکومت کا کام ہوتا ہےعوام کے مسائل حل کرے، جمہوریت عوام کے لیے ہوتی ہے، بدقسمتی سے ہماری حکومتوں نے مائنڈسیٹ تبدیل نہیں کیا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ انشااللہ 2020 وہ سال ہوگا جس میں پاکستان ترقی کرےگا، آئندہ سال ہوگا نوکریاں پیدا کریں اورغربت کو ختم کریں، احساس پروگرام کو وسعت دیں گےاور غریب طبقے کو اٹھائیں گے۔

  • پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے: کنٹری ڈائریکٹر آئی ایم ایف

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبن کا کہنا ہے کہ پاکستانی معیشت کا بڑا مسئلہ یہ ہے کہ آمدن میں کیسے اضافہ کیا جائے۔

    کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ ایکسچینج ریٹ اور سیفٹی نیٹ بھی پاکستانی معیشت کے اہم مسائل ہیں۔ پروگرام کے بعد ملکی معاشی مسائل میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے جامع پروگرام مرتب کیا۔ پاکستان میں مہنگائی میں کمی کی توقع ہے۔ حکومت کو مارچ 2020 تک ٹیکس ریفنڈز ادا کرنے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار ہے تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

  • آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان میں معاشی استحکام کا اعتراف کرلیا

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے جن کے باعث معاشی استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے مشن چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اسٹرکچرل اصلاحات پر زور دینا ہے، اسٹرکچرل اصلاحات ہی بوم اینڈ بسٹ سائیکل سے نکال سکتی ہیں۔

    مشن چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے معاشی عدم استحکام کو سدھارنے کے لیے جامع اقدامات کیے، اقدامات کے باعث استحکام دیکھنے میں آرہا ہے۔ بیرونی کھاتوں میں واضح بہتری نظر آرہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مالیاتی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے، حکومت نے بی آئی ایس پی کے لیے فنڈ میں اضافہ کیا ہے۔ معاشی شرح نمو سست روی کا شکار تاہم یہ اندازوں کے مطابق ہے۔

    مشن چیف کا کہنا ہے کہ مارکیٹ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ افراط زر کی شرح میں ٹھہراؤ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں اضافے کا رجحان روک دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے تحت بیشتر اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔ زر مبادلہ ذخائر، حکومتی قرض اور بجٹ خسارے پر اہداف حاصل کیے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کمیونیکیشن جیری رائس کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام طے شدہ اہداف پورے کیے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام آن ٹریک ہے۔

    ڈائریکٹر مڈل ایسٹ اور سینٹرل ایشیا ڈپارٹمنٹ آئی ایم ایف جہاد اظہور کے مطابق حکومت پاکستان کا اصلاحاتی پروگرام چند سال میں ہوئے عدم استحکام کو دور کردے گا اور پاکستان کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

    جہاد اظہور کا کہنا تھا کہ تاحال پروگرام پر پیش رفت درست سمت میں جاری ہے۔