Tag: معیشت

  • سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    سال 2019، فانسنگ اداروں کے دروازے کھل گئے، معیشت بہتر ہوئی

    کراچی: سال 2019 ملکی معیشت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل رہا، آئی ایم ایف پروگرام سے لے کر عالمی ریٹنگز ایجنسیز کی درجہ بندی تک معیشت میں بہتری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سال دو ہزار انیس ملکی معیشت کے لیے بہتری کا سال رہا، آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی، اس پروگرام کے بعد دیگر ملٹی لیٹرل اداروں سے 38 ارب ڈالر کی فنانسنگ کے دوازے کھل گئے۔

    پہلے جائزے کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا، عالمی بینک اور ایشین ڈولپمنٹ بینک نے پروجیکٹ بیسڈ فنانسنگ کے ساتھ بحٹ سپورٹ فناسنگ بحال کر دی۔ اے ڈی بی نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر بجٹ سپورٹ کی مد میں جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    ملکی معیشت کی سپورٹ کے لیے دوست ممالک بھی پیش پیش رہے، 4 دوست ممالک چین، سعودیہ عرب، قطر، یو اے ای نے 16 ارب ڈالرز فراہم کیے۔ دوست ممالک نے ڈائریکٹ ڈپازٹس کیے، مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کیا اور سرمایہ کاری کی۔

    موڈیز نے پاکستانی معیشت کا آؤٹ لک منفی سے مستحکم کر دیا، ایس اینڈ پی اور فیچ نے آؤٹ لک مستحکم رکھا۔ عالمی بینک کے ایز آف ڈوئنگ بزنس انڈیکس میں پاکستان نے 28 درجہ بہتری دکھائی۔ پاکستان عالمی بینک کے 10 سب سےزیادہ بہتری دکھانے والے ممالک میں شامل رہا۔

    عالمی واچ ڈاگ ایف اے ٹی ایف نے بھی پاکستان کو دہشت گردی کے لیے فناسنگ اور منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات کے لیے مہلت دی۔ معیشت کی بہتری کے سلسلے میں پاکستان کی کارکردگی مجموعی طور پر تسلی بخش رہی۔

  • ہمارا وژن ملک کو پائیدار معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، وزیراعظم

    ہمارا وژن ملک کو پائیدار معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا وژن ملک کو پائیدار معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے، بھرپور کوشش ہے استحکام کا آئندہ مرحلہ معاشی ترقی کی شکل اختیار کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں اسد عمر، شفقت محمود، خسرو بختیار، فردوس عاشق اعوان، ڈپٹی چیئرمین مین پلاننگ کمیشن، سیکرٹری پلاننگ اور سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

    وزیرِ اعظم کو پی ایس ڈی پی کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی، مختلف وزارتوں کی کی کارکردگی کی تفصیلی رپورٹ بھی وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔ بریفنگ کے دوران بتا یا گیا کہ رواں مالی سال پی ایس ڈی پی کے تحت 380 نئی اسکیموں کا اجرا کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل معاشی حالات کے باوجود معاشی استحکام حاصل کیا، بھرپورکوشش ہے استحکام کا آئندہ مرحلہ معاشی ترقی کی شکل اختیار کرے، ہمارا وژن ملک کو پائیدار معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ طویل مدت جامع منصوبہ بندی نہایت اہمیت کی حامل ہے، بین الوزارتی روابط اور کوآرڈینیشن کلیدی اہمیت کے حامل ہیں، منصوبوں کی بر وقت تکمیل سے معاشی عمل تیز کرنے میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ نوکریوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا ہو سکیں گے، مختلف منصوبوں پرعمل درآمدکی رفتار پر مسلسل نظر رکھی جائے، کوئی ترقیاتی منصوبہ یا اسکیم سرخ فیتے کی بنا پر تاخیر کا شکار نہ ہو۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت ترقیاتی کاموں میں نجی شعبے کو بھی شامل کرنا چاہتی ہے، حکومت ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

  • تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    تاجروں نے 2020 کا سال بہتر ہونے کی امید باندھ لی

    کراچی: معاشی اعتبار سے رواں سال (2019) تاجروں کے لیے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہا، تاہم تاجروں نے 2020 کے سال سے امیدیں باندھ لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 2019 کا سال معاشی اعتبار ملے جلے رحجان کا حامل رہا، کاروباری برادری حکومت کی ٹیکس اور معاشی پالیسیوں سے غیر یقینی صورت حال کا شکار رہی، تاہم تاجر پُر امید ہیں کہ آنے والا سال بہتر ہوگا۔ تاجر ہی نہیں دوسری طرف عام آدمی کے لیے بھی یہ سال مشکل ثابت ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی اخراجات کم کیے، ٹیکس چھوٹ کو جزوی طور پر کم کیا، تاہم معیشت کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کاروباری سرگرمیوں میں تیزی لانا ضروری ہے۔

    کاروباری برادری کے مطابق روپے کی قدر میں کمی، شرح سود میں اضافے اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کی وجہ سے صنعتی پیداوار متاثر ہوئی ہے۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں حکومتیں قرضے لے کر روپے کی قدر کو مستحکم رکھے ہوئے تھی جن سے مثبت نتائج بر آمد ہونے کی بہ جائے معیشت پر برے اثرات رونما ہوئے، تاہم موجودہ حکومت کے معیشت کو بہتر کرنے کے اقدامات سے مستقبل میں صورت حال اچھی نظر آ رہی ہے۔

    کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں واضح کمی آئی ہے، امپورٹ کم ہور ہی اور ایکسپورٹ میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیکس نیٹ میں اضافے کے لیے حکومت نے کئی سخت اقدامات کیے، جس پر تاجروں نے احتجاج بھی کیا، صنعت کاروں اور کاروباری افراد نے نئی حکومت کو طویل المدتی پالیسیاں بنانے کا مشورہ دیا۔

    حکومت کو نئے سال میں مزید بہتری کے لیے ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے جنگی بنیادوں پر اصلاحات کرنا ہوں گی، بہ صورتِ دیگر حکومت کو قرضے کے لیے ایک بار پھر بیرونی سہارا لینا پڑے گا، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پیداواری صلاحیت کو بڑھایا نہیں جاتا، معاشی ترقی ممکن نہیں۔

    توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے پیداواری لاگت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایکسپورٹ میں اضافے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں کمی کرنا حکومت کی اوّلین ترجیح ہونا چاہیے، کیوں کہ مہنگی پیداوار کے باعث ایکسپورٹرز کا دیگر ممالک کی مصنوعات سے مقابلہ مشکل ہو جاتا ہے۔

  • معیشت کی بحالی کا دعویٰ کرنے والوں نے 31 ہزار ارب کا مقروض کیا، مراد سعید

    معیشت کی بحالی کا دعویٰ کرنے والوں نے 31 ہزار ارب کا مقروض کیا، مراد سعید

    اسلام آباد :وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ معیشت کی بحالی کا دعویٰ کرنے والوں نے 31 ہزار ارب کا مقروض کیا، کرپٹ لیگ قیادت کو منی لانڈرنگ اور ٹی ٹیز کا جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ کرپٹ لیگ ترجمان روزانہ جھوٹے بیانات سے نوکری بچانےمیں مصروف ہیں، ن لیگ کا نیشنل ایکشن پلان تو ’’ڈان لیکس‘‘جیسی سازشوں پرمشتمل تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں قیام امن کا سہرا پاکستان کی بہادر افواج اور پولیس کے سر ہے، آج سی پیک کا راگ الاپنے والوں نے ہر قومی منصوبے کو میگاکرپشن کی نذر کیا۔

    مراد سعید نے کہا کہ جعلی ارسطو کہتے ہیں نوازشریف پرملکی خزانہ لوٹنے کا کوئی کیس نہیں ہے، ان سے پوچھیں بیرون ملک اربوں کی جائیداد’’یوگنڈا‘‘کے خزانے سے بنی؟

    وفاقی وزیر نے کہا کہ معیشت کی بحالی کا دعویٰ کرنے والوں نے 31 ہزار ارب کا مقروض کیا، کرپٹ لیگ قیادت کو منی لانڈرنگ اور ٹی ٹیز کا جواب دینا ہوگا۔

    مراد سعید نے کہا کہ آپکے دورمیں بجلی کا گردشی قرضہ 1200 ارب، گیس کا 150 ارب سے زیادہ تھا، تجارتی خسارہ جو 2014 میں 20 ارب ڈالرتھا، 2018 تک37 ارب ڈالر تک گیا۔

  • مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی

    اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے مشیر خزانہ نے بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کی نوید سنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نومبر میں جاری کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال کی نسبت 72.6 فی صد کم ہوا ہے جب کہ جولائی تا نومبر کھاتوں کا خسارہ گزشتہ سال اسی عرصے سے 73 فی صد کم ہے۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 5 ماہ میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 1 ارب 80 کروڑ ڈالر اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے واجبات میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اس سے فاریکس بفر میں 4 ارب 80 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، موجودہ صورت حال بیرونی کھاتوں میں مزید استحکام کا باعث بنے گی۔

    تازہ ترین:  آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد 13 دسمبر تک ذخائر 17.65 ارب ڈالر تک جا پہنچے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق مجموعی طور پر 13 دسمبر تک ملکی زر مبادلہ کے ذخائر 17.65 ڈالر ہو گئے ہیں، جب کہ شیڈول بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ ڈالر کم ہو کر 6.76 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی ہے، 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے یہ دوسری قسط جاری کی گئی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی تھی۔

  • آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    آئی ایم ایف نے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 45 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی دوسری قسط کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے نے 6 ارب ڈالر قرضے کے پروگرام میں سے دوسری قسط جاری کی ہے، قرضے سے متعلق آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے پہلے جائزہ اجلاس میں منظوری دی گئی۔

    پہلے معاشی جائزے میں پاکستان نے آئی ایم ایف کے لیے درکارتمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جیری رائس نے پاکستان سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے نومبر میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، آئی ایم ایف پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرضہ معاشی اصلاحات کے لیے دے رہا ہے، پروگرام آن ٹریک ہے، اگلی قسط سے متعلق اسٹاف لیول معاہدہ بھی ہو چکا ہے۔

    جیری رائس کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے وفد نے پاکستانی معیشت کا ابتدائی جائزہ لیا ہے، پروگرام کے تحت پاکستان نے تمام اقدامات اور اہداف پورے کر لیے ہیں۔

    ڈائریکٹر کمیونی کیشن کے مطابق ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے تحت پاکستان کو ایک ارب ڈالر پہلے ہی مل چکے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے اعلامیے میں کہا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

  • معاشی استحکام کے لیے کسانوں کی معاشی حالت کا مستحکم ہونا ضروری ہے، وزیر خارجہ

    معاشی استحکام کے لیے کسانوں کی معاشی حالت کا مستحکم ہونا ضروری ہے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ معاشی استحکام کے لیے کسانوں کی معاشی حالت کا مستحکم ہونا ضروری ہے، حکومت کسانوں کی فلاح و بہود ،مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کے لیے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کسانوں کے قومی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں آج کسانوں کا قومی دن منایا جا رہا ہے، زراعت کی ترقی کسان کی محنت سے منسلک ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کسان دن رات محنت کر کے معاشی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں، مجھے خوشی ہے میرا تعلق بھی اسی قبیلے سے ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے کسانوں کی معاشی حالت کا مستحکم ہونا ضروری ہے، حکومت کسانوں کی فلاح و بہود، مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کے لیے پرعزم ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کسانوں کے قومی دن پر قوم محنت کش بھائیوں کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں آج کسانوں کا قومی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد کسانوں کی اہمیت اور ان کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنا ہے۔

  • سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا: ایف بی آر

    سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا: ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ ہول سیل اور ریٹیل کاروبار پر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کا مسئلہ طے کر لیا گیا ہے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے لیے ایف بی آر کا تاجروں کے ساتھ معاہدہ طے ہو گیا ہے۔

    اعلامیے کے مطابق مجاز اتھارٹی کی منظوری سے کمیٹیاں سیلز ٹیکس رجسٹریشن کریں گی، جب کہ یہ کمیٹیاں تاجروں کی مشاورت سے بنائی جائیں گی، دوسری طرف نئے ٹیکس گزاروں کی رجسٹریشن کے لیے مارکیٹوں میں مہم بھی چلائی جائے گی۔

    ایف بی آر اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریونیو بورڈ نئے ٹیکس گزاروں کے لیے آسان رجسٹریشن فارم مہیا کرے گا۔ خیال رہے کہ تاجروں نے مطالبہ کیا تھا کہ فارم اردو میں فراہم کیا جائے اور اسے آسان بنایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    گزشتہ ماہ ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ ایف بی آر کے سسٹم کو زیادہ سے زیادہ خود کار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، امریکا کی طرز پر ٹیکس گزاروں کی معلومات جمع کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا ہے، چھوٹے دکان دار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹ آیندہ ہفتے جاری کیا جائے گا، چھوٹے دکان دراوں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکان دار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصولی کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکان داروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

  • جلد معاشی چیلنج سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے: گورنر پنجاب

    جلد معاشی چیلنج سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب محمد سرور کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑا چیلنج معاشی ہے، جلد معاشی چیلنج سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔ معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب محمد سرور کا کہنا ہے کہ یورپ کے دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو عالمی سطح پر اٹھایا۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت سب سے بڑا چیلنج معاشی ہے۔ جلد معاشی چیلنج سے چھٹکارا حاصل کر لیں گے۔ اگلے سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 18 ارب سے ڈیڑھ ارب پر آجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت درست سمت میں چل پڑی ہے۔ کوسٹل لائن پر فش فارمنگ کو پروموٹ کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے جی ایس پی پلس اسٹیٹس میں تجدید کے لیے یورپ کا دورہ کیا تھا۔

    اپنے دورہ یورپ کے دوران گورنر پنجاب نے وائس چیئرمین ٹریڈ کمیٹی لولیو ونکلر اور چیئرمین ذیلی کمیٹی انسانی حقوق سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا تھا کہ یورپی پارلیمنٹ کی انٹرنیشنل ٹریڈ کمیٹی جی ایس پی پلس کا فیصلہ کرتی ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی جیسے بڑے مسئلے پر قابو پایا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان پر امن ملک اور انسانی حقوق کی پاسداری پر مکمل عمل پیرا ہے۔

  • ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا، چھوٹے دکان دار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔

    ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹ آیندہ ہفتے جاری کیا جائے گا، بتایا گیا ہے کہ چھوٹے دکان دراوں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکان دار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصولی کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکان داروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

    ڈرافٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی مختلف گیٹیگریز کے لیے الگ الگ متعارف کروائی جائیں گی، ڈرافٹ کے مطابق 150 اسکوائر فٹ والی دکان سے سالانہ 35 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس جب کہ 150 سے 300 اسکوائر فٹ کی دکان پر سالانہ 40 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مارکیٹوں کے لیے ٹیکس ریٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ اکتوبر میں آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹیکس ریٹرنز فارم کو اردو میں منتقل کیا جائے تاکہ تاجروں کو سمجھنے میں پریشانی نہ ہو، تاجروں نے ایف بی آر کی بھی شکایت کی اور مطالبہ کیا کہ ریونیو بورڈ کو ٹھیک کیا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ تاجروں کے ساتھ معاہدہ طے پا گيا ہے، تجارتی مراکز اور مارکيٹوں کے لیے ٹيکس ريٹس جاری کیے جائیں گے، اس معاہدے پر آیندہ ہفتے سے عمل درآمد شروع ہوگا، تاجر اور ايف بی آر مل کر رجسٹريشن کے لیے کام کريں گے، ٹيکس وصولی کی تاريخ ميں ايک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک بھرمیں ہر علاقے اور مارکیٹ سے تاجروں کی نمایندہ کمیٹیوں کو جلد مطلع کر دیا جائے گا۔