Tag: معین خان

  • محمد حفیظ کا قومی ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا مشورہ

    محمد حفیظ کا قومی ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا مشورہ

    سابق کپتان محمد حفیظ نے قومی ٹیم کو جارحانہ کرکٹ کھیلنے کا مشورہ دیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ کا کہنا تھا کہ سیمی فائنل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نیک خواہشات ہیں۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ بلاشبہ یہ پریشرمیچ ہے، اگر پچ اچھی مل رہی ہے تو ٹاس جیت کر بیٹنگ پہلے کرنی چاہیے۔

    سابق کپتان اظہر علی نے سیمی فائنل میں ٹیم کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار  کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیم کے ساتھ ہیں۔

    عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ جب ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ جاتی ہیں تو سب برابر ہوجاتی ہے،  نیوزی لینڈ کی تاریخ ہے، وہ پورا ورلڈ کپ اچھا کھیلتے  ہوئے آتے ہیں، سیمی فائنل ہار جاتے ہیں۔

    عاقب جاوید کا مزید کہنا تھا کہ میں سیمی فائنل میں پاکستان کو فیورٹ قرار دوں گا، محمد حارث کو صرف اوپنر کھلانے سے اچھا ٹوٹل بن سکتا ہے، جبکہ پاکستان کے پاس چار ایسے بولر ہیں جو تیز رفتاری سے بولنگ کرتے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ سڈنی کی پچ ایسی نہیں لگ رہی جہاں اسکور نہ ہو، پاکستان اگر پہلے بیٹنگ کرے اور اسکور کا دفاع کرے تو جیت ہماری ٹیم کی ہوگی۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا میں جاری ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان سڈنی میں کھیلا جائے گا۔

  • ‘عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے’

    ‘عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے’

    لاہور: سابق کپتان اور وکٹ کیپر معین خان اور سابق فاسٹ میڈیم بولر عاقب جاوید نے رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بننے پر امید کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر معین خان نے کہا ہے کہ رمیز راجہ کے قول و فعل میں کوئی تضاد نظر نہیں آیا، وہ اپنی پالیسیوں میں واضح ہیں، اور ان کے آنے سے فرق نظر آئے گا۔

    عاقب جاوید نے اپنے تبصرے میں کہا کہ عرصہ دراز کے بعد ایسا چیئرمین دیکھا جس میں اتنی انرجی ہے، عمران خان نے رمیز راجہ کو کرکٹ درست کرنے کے لیے بھیجا ہے، ان کا تجربہ وسیع اور ان کی عمر بھی کم ہے، وہ کام کر سکتے ہیں۔

    معین خان نے اپنے بیٹے پاکستان کرکٹر اعظم خان کے حوالے سے کہا کہ بیٹے پر تنقید سے انھیں مزہ آتا ہے کیوں کہ یہی اسے بڑا کھلاڑی بنائے گی، انھوں نے کہا اعظم خان میں اسکلز ہیں اس کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

    چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے ہی رمیز راجہ کا پہلا بڑا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج چیئرمین پی سی بی منتخب ہوتے ہی رمیز راجہ نے پہلا بڑا فیصلہ کیا ہے، انھوں نے میتھیوہیڈن اور ورنن فلینڈر کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا کوچ مقرر کر دیا۔

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میرا وژن بہت واضح ہے کہ چیزوں کو ری سیٹ ہونے کی ضرورت ہے، کوچنگ سسٹم پر نظرثانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ بینک الفلاح دونوں غیر ملکی کوچز کا معاوضہ ادا کرے گا، ان سے اس سلسلے میں اسٹرٹیجک پارٹنر شپ ہوئی ہے، دونوں غیر ملکی کوچز کے ساتھ ایک پاکستانی کوچ بھی لگے گا۔

  • سلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے، معین خان

    سلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے، معین خان

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان قومی کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پریوینشن آف بلائنڈ نیس (POB) ٹرسٹ اسپتال آنکھوں کا اچھا اسپتال ہے، سیلیکٹرز کو بھی یہاں سے اپنی آنکھوں کا معائنہ کرانا چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انہون نے پریوینشن آف بلائنڈ ٹرسٹ (پی او بی) کے زیر اہتمام سفید موتیا کے مفت آپریشن کیمپ کے دورے کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر پی او بی چئیرمین ڈاکٹر مصباح العزیز، ڈاکٹر شایان شادمانی اور شارق جعفری بھی موجود تھے۔

    ہفتہ وار منعقد ہونے والے کیمپ میں رواں ہفتے سفید موتیا کے 300 مریضوں کی فہرست مرتب کی گئی تھی جن کا اتوار کے روز مفت آپریشن کیا گیا، آپریشن کے بعد پی او بی ہسپتال کی جانب سے مریضوں کو ادویات بھی مہیا کی گئیں۔

    سابق کرکٹر معین کا کہنا تھا کہ فواد عالم بار بار اچھی کارکردگی دکھا کر سلیکٹرز کو بتا رہے ہیں کہ مجھے چانس دو، فواد عالم ایسی عمر میں ہے کہ اسے موقع ملنا چاہیے، وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی بھرپور کارکردگی دکھا چکے ہیں، فواد عالم کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، وہ بھی اس ملک کے کھلاڑی ہیں۔

    معین خان نے سیلیکٹرز کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں مشورہ دیا کہ پی او بی آنکھوں کا اچھا اسپتال ہے، سیلیکٹرز کو اپنی آنکھوں کا معائنہ یہاں سے کرانا چاہیے، میرٹ کو آگے نہ لاکر ہماری ساکھ خراب ہو رہی ہے، ہماری کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔

  • سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانا درست نہیں ہوگا، معین خان

    سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانا درست نہیں ہوگا، معین خان

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ اس وقت سرفراز احمد کو کپتانی سے ہٹانا درست نہیں ہوگا، سرفراز کو ہٹانے سے پہلے متبادل کو تلاش کرنا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی شاداب خان کو کپتان بنانے کی تجویز سے اتفاق نہیں کرتا ہوں۔

    معین خان نے کہا کہ مکی آرتھر نے سرفراز احمد کے ساتھ شاداب کو نائب کپتان کیوں نہیں بنایا، آج کل جو کچھ ہورہا ہے وہ کرکٹ کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ سب سے پہلے پاکستان کی بات کی ہے، قومی ٹیم کے ساتھ اگر دوبارہ موقع ملا تو ضرور اپنی خدمات انجام دوں گا، ملک کے لیے کسی بھی ذمہ داری پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔

    مزید پڑھیں: ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے شاداب خان کا نام ٹی ٹوینٹی کپتان کیلئے تجویز کردیا

    واضح رہے کہ پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے لیگ اسپنر شاداب خان کا نام مستقبل کے کپتان کے لیے تجویز کیا تھا۔

    ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی سے متعلق کرکٹ کمیٹی کے ارکان نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے سخت سوالات کیے تھے، جس پرمکی آرتھر جوابات سے مطمئن نہ کر سکے تھے۔

    کمیٹی نے سوال کیا کہ چیمپئنزٹرافی جیتنے والی ٹیم کی کارکردگی نیچے کیوں گئی ؟جس پر ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ کارکردگی گرنے کی کئی وجوہات ہیں جن میں فیلڈنگ اہم ہے۔

  • شعیب اختر کی سرفراز پر تنقید کرنے پر معین خان برہم، آڑے ہاتھوں لے لیا

    شعیب اختر کی سرفراز پر تنقید کرنے پر معین خان برہم، آڑے ہاتھوں لے لیا

    کراچی: سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کی کپتان سرفراز احمد کی فٹنس پر کی جانے والی تنقید پر معین خان برہم ہوگئے، معین خان نے راولپنڈی ایکسپریس کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شعیب اختر اور معین خان کے درمیان لفظی جنگ شدت اختیار کرگئی، معین خان نے کہا کہ شعیب اختر خود فٹ ہوتے تو پاکستان کے لیے پانچ سو وکٹیں لیتے۔

    راولپنڈی ایکسپریس نے کہا کہ 450 انٹرنیشنل وکٹیں تو میں نے لے رکھی ہیں لیکن اگر آپ پاکستان کے ساتھ سنجیدہ ہوتے تو جس وقت راشد لطیف آئے تھے جو ایک بہتر بلے باز اور وکٹ کیپر تھے تو آپ کو گلوز چھوڑ دینے چاہئے تھے۔

    شعیب اختر نے معین خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اکیلے سیریز جتوائیں، معین خان اس بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شعیب اختر نے سرفراز احمد کو موٹاپے کا شکار قرار دے دیا

    سابق کپتان معین خان نے کہا کہ سرفراز احمد کی فٹنس پر سوال اٹھانے والے انضمام الحق کے خلاف کیوں نہیں بولے۔

    شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان میں پتا نہیں کیسے کیسے لوگوں کو کپتان بنادیا جاتا ہے، آپ بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلے لیکن ہماری بدقسمتی تھی کہ ہم معین خان کی کپتانی میں کھیلے۔

    واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی پر تجزیہ کرتے ہوئے شعیب اختر نے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز کے حوالے سے کہا تھا کہ ان کا وزن بڑھ گیا ہے اور انہیں وکٹ کیپنگ میں مسائل پیش آرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ راولپنڈی ایکسپریس کو بھی اپنے کیریر کے آخر میں‌فٹنس اور بڑھتے وزن کے مسائل کا سامنا رہا تھا. یہ بھی یاد رہے کہ سری لنکا کو 1996 کا ورلڈ کپ جتوانے رانا ٹنگا ایک فربہ کرکٹر تھے.

  • معین خان نے سرفراز احمد کو کپتان بنانے کے فیصلے پر خاموشی توڑ دی

    معین خان نے سرفراز احمد کو کپتان بنانے کے فیصلے پر خاموشی توڑ دی

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کا فیصلہ بہت اچھا ہے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے فیصلہ بہت تاخیر سے کیا گیا.

    سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ اب تمام کھلاڑیوں کو معلوم ہے کہ کس کی قیادت میں کھیلنا ہے، ڈریسنگ روم کی خبریں باہر نہیں آنی چاہییں، اس سے منفی اثر پڑتا ہے،جو ڈریسنگ روم کی خبریں باہر کرتے ہیں، مستقبل میں خود باہرہو جاتے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سلیکشن کمیٹی سے پوچھ گچھ ہونی چاہیے، غلطیوں سے سیکھنےکاموقع ملتا ہے، کرکٹ بورڈ کا سلیکٹرز کو بلانا اور مشاورت کرنا اچھا عمل ہے.

    سابق ٹیسٹ کرکٹر معین خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کو کارکردگی دکھانا ہوگی کہ ورلڈکپ کھیلنےکی اہلیت رکھتے ہیں، ورلڈ کپ بڑا مقابلہ ہے.

    مزید پڑھیں: ہم سب سرفراز احمد کو بطور کپتان سپورٹ کرتے ہیں: چیئرمین پی سی بی

    یا د رہے کہ جنوبی افریقا کے دورے کے دوران سرفراز احمد کو نسل پرستانہ جملے کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد یہ بحث چھڑ گئی  کہ میگا ایونٹ‌ میں کون کپتانی کرے گا.

    البتہ گذشتہ دونوں پی سی بی کی جانب سے سرفراز احمد کو ٹیم کا کپتان بنانے کا اعلان کیا گیا.

  • امید ہے پاکستان 2019 کا ورلڈکپ جیتے گا ‘ معین خان

    امید ہے پاکستان 2019 کا ورلڈکپ جیتے گا ‘ معین خان

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم میں ورلڈ کپ جیتنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کرکٹ ورلڈکپ ٹرافی 2019 کی تقریب رونمائی ہوئی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپر معین خان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کی قائدانہ صلاحیتوں سے کسی کو انکار نہیں۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ سرفراز احمد کو اپنی میچ جیتنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنا ہوگا، دعاؤں کا اثر ہوتا ہے لیکن اہم چیز ٹیم کی محنت ہے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ناکامی کے خوف کے بغیرکھیلے توپاکستان ورلڈکپ جیت سکتا ہے، موجودہ صورت حال میں جولڑکے موجود ہیں انہی کو لے کرچلنا چاہیے۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ لڑکوں کوبا آورکرانا چاہیے کہ وہ اسکواڈ کا حصہ ہیں تاکہ وہ تیارہوں۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا کہ خوش قسمت تھے 1992 کے ورلڈکپ میں ہمارے کپتان عمران خان تھے، اسی ٹیم میں سے 7 سے 8 کپتان بنے۔

    معین خان کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں ورلڈکپ جیتنے کی بھرپور صلاحیت ہے، دعا ہے کہ یہ ٹرافی پاکستان کی ٹیم لے کر آئے۔

  • کھلاڑیوں کوڈراپ کرنے سے ڈسپلن ٹھیک نہیں ہوگا، معین خان

    کھلاڑیوں کوڈراپ کرنے سے ڈسپلن ٹھیک نہیں ہوگا، معین خان

    کراچی: سابق چیف سلیکٹر معین خان کہتے ہیں کہ کھلاڑیوں کو ڈراپ کرنے سے ڈسپلن میں بہتری نہیں آسکتی۔

    قومی ٹیم کے سابق چیف سلیکٹر معین خان نے بالاخر زبان کھول دی، احمد شہزاد اور عمر اکمل کی حمایت میں کہا کہ کہتے ہیں ان دونوں کو کس بات کی سزا دی جارہی ہے۔

    سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ اگر کھلاڑیوں کو انگریزی نہیں آتی تو غیر ملکی کوچ کی تقرری کیوں کی گئی، یہ بات پی سی بی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    معین خان نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ سابق کرکٹرز کو اپنا ماضی ضرور یاد رکھنا چاہیئے۔

  • ساتھی کرکٹرز پرکیچڑ اچھالنےکاکوئی ارادہ نہیں، معین خان

    ساتھی کرکٹرز پرکیچڑ اچھالنےکاکوئی ارادہ نہیں، معین خان

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان کا کہناہے کہ کرکٹ میرا پیشن ہے اس کی بہتری کے لئے درست فورم پر بات کرونگا، مزید تنازعات میں پڑنے کا خواہشمند نہیں۔

    وقار یونس کے الزامات کا جواب شاعرانہ انداز میں دینے والے سابق چیف سلیکٹر معین خان کیمرے کے سامنے محتاط ہوگئے، انہوں نے کہا کہ تنازعات میں پڑنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں، ساتھی کرکٹرز پر کیچڑ اچھالنا انھیں زیب نہیں دیتا۔

    انکا کہنا تھا کہ کرکٹ سے وہ دور نہیں رہ سکتے، نہ ہی بورڈ میں نوکری کی ضرورت ہے، سابق کپتان نے کہا کہ کرکٹ میں بہتری ایک رات میں ممکن نہیں، دوبارہ پلان تشکیل دیا جائے تاکہ مرحلہ وار عملدآمد کیا جاسکے۔

  • وقار یونس کی پی سی بی کو جمع کرائی گئی رپورٹ مننظر عام پر آگئی

    وقار یونس کی پی سی بی کو جمع کرائی گئی رپورٹ مننظر عام پر آگئی

    لاہور: وقاریونس نے کل قوم سے معافی مانگی اورآج سارا ملبہ آفریدی اورمعین خان پرڈال دیا،وقار یونس نے رپورٹ میں کہا تھا کہ معین خان من پسند کھلاڑیوں کو باہرلیجاتےتھے۔

    ہاتھ جوڑ کرقوم سے معافی مانگنے والےقومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے سابق چیف سلیکٹرکے خلاف بلیم گیم شروع کردیا، وقاریونس نے پی سی بی کی تحقیقاتی کمیٹی کو رپورٹ پیش کی جس میں سابق چیف سلیکٹر معین خان کو بھی ٹیم کی تباہی کا ذمہ دار ٹھرایا، وقارنےالزام لگایا کہ معین خان من مانیاں کرتے تھے۔

    وقار یونس کی رپورٹ کے مطابق معین خان کھلاڑیوں کو بغیر اجازت باہر لے جاتے تھے ،تحفے تحائف دلاتے تھے یہ سب وہ انہیں نیچا دکھانے کے لیے کرتے تھے۔

    وقار یونس نے کہا کہ ماضی میں عمر اکمل کو شامل کرانے پر معین خان اور محمد اکرم نے ان کی مخالفت کی تھی، وقار یونس بورڈ پر بھی برس پڑے، انہوں نے کہا کہ دوہزار پندرہ ورلڈ کپ کے بعد دی گئی رپورٹ پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ جس کے سبب ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں حوصلہ افزا نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔

    ذرائع کے مطابق وقار یونس نے رپورٹ میں کپتان شاہد آفریدی پر الزامات لگائے ہیں، کپتان شاہد آفریدی ورلڈ کپ میں سنجیدہ نہیں تھے، وہ ٹیم میٹنگز اور پریکٹس میں بھی شریک نہیں ہوتے تھے۔

    قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس کی پی سی بی کو جمع کرائی گئی رپورٹ لیک ہوگئی، رپورٹ کے مندرجات سامنے آنے پر وقار برہم ہوگئے۔

    واضح رہے کہ دوہزار پندرہ ورلڈ کپ میں معین خان چیف سلیکٹر اور وقار یونس ہیڈ کوچ تھے اس وقت ٹیم کوارٹرفائنل سے آگےنہ بڑھ سکی تھی، اسی دورے میں معین خان کا کسینوجانے کااسکینڈل بھی سامنےآیا تھا۔

    وقار یونس کے الزامات پر معین خان نےسوشل میڈیا پرصرف اتنا کہا کہ ’ کہہ رہا ہے شور دریا سے سمندر کا سکوت، جس کا جتنا ظرف ہے اتنا ہی وہ خاموش ہے‘۔