Tag: مغربی ممالک

  • پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کردیا

    پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کردیا

    روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن نے اگر ایسے روایتی ہتھیار بھی استعمال کیے جن سے روس یا بیلا روس کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا تو ان ممالک کے خلاف روس نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے میں دیر نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر پیوٹن نے یہ بات سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے سے متعلق ریاستی پالیسی کے بنیادی اصولوں کی وضاحت کی گئی۔

    روسی صدر نے کہا کہ اگر روس پر ایسی ریاست نے جارحیت کی جس کے حملے میں ایٹمی ریاست شریک یا معاون ہوئی تو اسے روس کیخلاف مشترکہ حملہ تصور کریں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ساتھ ہی ان خطرات کی فہرست میں بھی اضافہ کیا جارہا ہے جن سے نمٹنے کے لیے یہ اقدامات کیے جائیں گے۔

    روسی صدر نے کہا کہ یہ بات بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو سے طے کی جا چکی ہے، نیوکلیئر ڈیٹرنس سے متعلق بیلا روس کے ساتھ دیگر ممالک اور فوجی اتحادوں کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے کی تجویز پر غور ہورہا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار استعمال کرنے پر غور اسی لمحے کیا جائے گا جب دشمن روس پر میزائلوں اور اسپیس اٹیک ہتھیاروں سے بڑا حملہ کرے گا اور یہ ہتھیار روس کی سرحدوں کو پار کریں گے۔

    روسی صدر نے کہا کہ ان خدشات میں اسٹریٹیجک یا ٹیکٹیکل ایئرکرافٹ، کروز میزائل، ڈرون، ہائپر سونک یا دیگر طیارے شامل ہیں۔

    سلامتی کونسل کا اجلاس، ایران کا بڑا بیان

    اُنہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار ہی روس اور اسکے عوام کے تحفظ کی سب سے اہم ضمانت ہیں۔ نئی پالیسی میں وہ شرائط واضح کردی گئی ہیں کہ جن میں روس ایٹمی ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔

  • مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہئے، ایران

    مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہئے، ایران

    لبنان میں پیجر دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ پیجر دھماکے انسانیت کے زوال، سفاکیت اور جرائم کے غلبہ کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغربی ممالک صہیونی ریاست کے جرائم، قتل عام اور قاتلانہ حملوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا اور مغربی ممالک کو اسرائیل کا ساتھ دینے پر شرم آنی چاہیے۔

    اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کو فون کر کے لبنان میں پیجر دھماکوں پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو روکنے کی کوششیں جاری رہیں گی جبکہ اسرائیل کی غزہ میں تنازعات کو وسیع علاقے تک پھیلانے کی کوششیں خطرناک ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے بھی لبنان میں پیجر ڈیوائس دھماکوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف قرار داد منظور

    اقوام متحدہ کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ لبنان میں پیجر دھماکوں کی پیشرفت انتہائی تشویشناک ہے۔ لبنان میں غیر مستحکم حالات پیدا کرنے کی کوششوں پر تشویش ہے۔

  • کینیڈا بھارت  تنازعے پر مغربی ممالک کشمکش کا شکار

    کینیڈا بھارت تنازعے پر مغربی ممالک کشمکش کا شکار

    کینیڈا بھارت تنازعے پر مغربی دنیا میں تقسیم پیدا ہونے کے قوی امکانات کاخدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، اب دیکھنا ہے کہ مغربی ممالک معاشی مفادات کی حمایت کریں گے یا اصول کی حمایتی بن کر سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا انڈیا تنازعے پر مغربی ممالک کشمکش کا شکار ہے ، کینیڈا اور انڈیا کے سفارتی تعلقات ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد تنازعات میں گِھر گئے۔

    کینیڈا بھارت تنازعے پر مغربی دنیا میں تقسیم پیدا ہونے کے قوی امکانات کاخدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے، رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس وقت یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ انڈیا کی بڑھتی ہوئی معاشی طاقت کے پیش نظر امریکہ، برطانیہ اور دیگر اہم مغربی ممالک معاشی مفادات کی حمایت کریں گے یا اصول کی حمایتی بن کر سامنے آئیں گے۔

    رپورٹس میں کہنا ہے کہ مغربی ممالک کے وزراء اور حکام ہر ممکن اقدام کریں گے کہ کینیڈا اور انڈیا کے درمیان سفارتی تنازع دوسرے ممالک کے بین الاقوامی تعلقات کو خراب نہ کرے اور عین ممکن ہے کہ عالمی طاقتیں معاشی مفادات کو فوقیت دیں کیونکہ اکثر مغربی ممالک بھارت کو چین کے خلاف ممکنہ بندھ کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔

    بھارت میں منعقد ہونے والے حالیہ جی 20 اجلاس میں بھی مغربی ممالک نے یوکرائن تنازعے کے بیان پر کسی قسم کے تنازعے سے گریز کرتے ہوئے انڈیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بچانے کا انتخاب کیا۔

    مغربی سفارت کاروں کو ایک یہ بھی خطرہ ہوگا کہ کینیڈا اور انڈیا تنازعے میں دوسرے اہم ممالک ایک دوسرے کے حریف نہ بننے لگیں۔

    امریکہ اور بعض یورپی ممالک دونوں ممالک کے مابین ثالثی کے طور پر حقیقی سفارتی کوششیں کر رہے ہیں تاہم کینیڈا کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ "وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ معاملہ امریکی صدر جو بائیڈن اور برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے ساتھ بھی اٹھایا ہے”۔

    وائٹ ہاوٴس نے کہا کہ”امریکہ کو قتل کے الزامات پر گہری تشویش ہے جبکہ برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا کہ "برطانیہ کینیڈا کی طرف سے اٹھائے گئے سنگین خدشات کو بہت غور سے سنے گا”۔

    آسٹریلیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا بھی کہنا تھا کہ ” کنبیرا ان الزامات سے سخت فکر مند ہے، فی الحال مغربی ممالک کو اس بات کا انتظار ہے کہ کینیڈا میں تفتیش کس نوعیت میں آگے بڑھتی ہے۔

  • مغرب نے حملہ کیا تو نشان عبرت بنا دیں گے: روس

    مغرب نے حملہ کیا تو نشان عبرت بنا دیں گے: روس

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ اگر انھوں نے حملہ کیا تو روس انھیں نشان عبرت بنا دے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی خود مختار خارجہ پالیسی پر امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے ناراضگی کے اظہار سمیت مختلف اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں جن پر روس نے انھیں تنبیہہ کر دی ہے۔

    وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس کی آزاد خارجہ پالیسی کی وجہ سے مغربی ممالک ناراض ہیں اور ماسکو کو سزا دینا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا امریکا اور کچھ یورپی ممالک نے روس کی ترقی و پیش رفت کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں دُگنی کر دی ہیں۔

    سی آئی اے کے سابق اہل کار کو روس نے ایک اور تحفہ دے دیا

    سرگئی لاروف کا کہنا تھا مغربی ممالک اپنے روس مخالف اقدامات اور نئی پابندیوں کو جائز ٹھہرانے کے لیے نئی الزام تراشیاں کر رہے ہیں، ان کے پاس اس کی کوئی حقیقی وجہ بھی نہیں ہے۔

    روسی وزیر خارجہ نے مغربی ممالک کو خبردار کیا کہ اگر روس پر کوئی حملہ کیا گیا تو ماسکو انھیں نشان عبرت بنا دے گا۔

    واضح رہے کہ روس پر امریکی انتخابات میں مداخلت کا بھی الزام مسلسل لگ رہا ہے جب کہ روسی حکومت کے ایک مخالف لیڈر کے زہر خورانی کے واقعے پر بھی روس کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

    ادھر ایک ہفتہ قبل امریکی قومی سلامتی کی ایجنسی (این ایس اے) اور سی آئی اے کے سابق کنٹریکٹر ایڈورڈ اسنوڈن کو روس میں مستقل رہائشی اجازت نامہ دیا گیا ہے۔

  • مغربی ممالک میں مساجد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں پر ایک نظر

    مغربی ممالک میں مساجد اور مسلمانوں پر ہونے والے حملوں پر ایک نظر

    مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دینے والا مغرب خود سب سے بڑا دہشت گرد ہے، مغرب میں مسجدوں اور مسلمانوں پر دہشت گرد حملے نئی بات نہیں۔

    جرمنی کا شمار دنیا کے ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں مسجدوں کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے، نشریاتی ادارے ’ڈی ڈبلیو‘ کی رپورٹ کے مطابق صرف سال دو ہزار دس میں جرمنی کی ستائیس مسجدوں کو  دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ دو ہزار سترہ تک حملوں کی تعداد تین گنا تک بڑھ گئی۔

    مارچ دو ہزار اٹھارہ میں برلن کی دو مسجدوں کو آگ لگادی گئی ان ہی دنوں جنوبی جرمنی کے شہر اولما میں بھی مسجد پر بم سے حملہ کیا گیا۔

    اگست دوہزار اٹھارہ میں برطانوی شہر برمنگھم میں ایک گھنٹے کے اندر دو مسجدوں پر حملہ کیا گیا۔ نیوز ویب سائٹ نیوز‘اسٹیٹمنٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ بھر میں دو ہزارتیرہ سے دوہزارسترہ تک 167مسجدوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    حملوں کا سلسلہ2018 اور2019 میں بھی جاری رہا، اس کے علاوہ امریکا میں بھی مساجد اور مسلمان محفوظ نہیں ہیں، حالیہ چند سالوں میں واشنگٹن، کیلی فورنیا، اوہائیو، ٹیکساس، فلوریڈا، ورجینیا، مشی گن، نیو جرسی اور میساچوٹس میں مسجدوں پر حملے کیے گئے۔

    دو ہزار چودہ میں بلغاریہ کے شہر کولوو میں تاریخی مسجد پر حملہ کرکے اسے نذرآتش کردیا گیا۔ دوہزار سترہ میں فرانسیسی نژاد دہشت گرد نے کینیڈا میں اسلامک کلچرل سینٹر پر حملہ کیا، فائرنگ سے چھ نمازی جاں بحق اور اٹھارہ زخمی ہوگئے تھے۔

  • روس نے امریکہ اور مغربی ممالک سے اشیاء کی درآمد پر پابندی لگادی

    روس نے امریکہ اور مغربی ممالک سے اشیاء کی درآمد پر پابندی لگادی

    ماسکو: روس نے امریکہ، کینڈا، اسٹریلیا اور ناروے سے گوشت،مچھلی , پھلوں اور ڈیری آئٹمز کی درآمد پر پابندی عائد کردی۔

    روس نے امریکہ، کینڈا، اسٹریلیا اور ناروے سے گوشت،مچھلی , پھلوں اور ڈیری آئٹمز کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس نے جوابی کارروائی کے تحت امریکہ سمیت کینڈا اسٹریلیا اور ناروے سے گوشت، پھل، مچھلی اور ڈیری پراڈیکٹس کی درآمد پر پابندی عائد کر دی ہے ۔

    روس کی جانب سے یہ فیصلہ مغربی ممالک کی جانب سے لگائی گئی پابندیوں کی جواب میں کیا گیا ہے،مغربی ممالک نے یوکرینی باغیوں کی حمایت کرنے پر روس پردرآمدی پابندی عائد کی تھیں، اس فیصلے کے باعث مغربی ممالک کےزرعی شعبے اور روسی عوام کو کافی نقصان ہونے کا خدشہ ہے، اس سے پہلے رواں سال کےآغاز میں روس نے امریکہ سے گوشت کی درآمد پر پابندی لگائی تھی۔ روس امریکی مرغی کا دوسرا بڑا خریدار ہے، روس ایک سال میں تینتالیس ارب روپے کی خوراک درآمد کرتا ہے۔