Tag: مغوی کی رہائی

  • کچے کے ڈاکوؤں کا مغوی کی رہائی کیلیے 4 کروڑ تاوان کا مطالبہ

    کچے کے ڈاکوؤں کا مغوی کی رہائی کیلیے 4 کروڑ تاوان کا مطالبہ

    پنجاب کے علاقے صادق آباد میں ڈاکوؤں نے مغوی کو چھوڑنے کے لیے 4 کروڑ روپے کے ساتھ چار قیمتی موبائل اور اتنی ہی گھڑیاں تاوان طلب کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے علاقے صادق آباد میں چک نمبر 149 کے رہائشی نوجوان علی کو چند روز قبل کچے کے ڈاکوؤں نے تھانہ صدر کی حدود سے اغوا کیا تھا اور اس کو اپنے ساتھ کچے میں لے گئے تھے۔

    اب ڈاکوؤں نے مغوی کی رہائی کے لیے اس کے گھر والوں سے چار کروڑ روپے، چار قیمتی موبائل اور اتنی ہی گھڑیاں تاوان میں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مغوی کے اہلخانہ یہ بھاری تاوان ادا کرنے سے قاصر ہیں جب کہ ڈاکو دباؤ بڑھانے کے لیے انہیں روز مغوی نوجوان کی نئی تشدد والی ویڈیو بھیج کر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    مغوی کے والد کا کہنا ہے کہ ہم غریب ہیں اور اپنا سب کچھ بیچ کر بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے پولیس سے بیٹے کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

    دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مغوی نوجوان کی بازیابی کی کوششیں جاری ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-operation-against-khawarij-and-kacha-dacoits-purchase-weapons/

  • کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی  کے لئے  لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے 30 لاکھ روپے تاوان طلب

    کشمور : ڈاکوؤں نے کشمور سے اغوا کئے گئے مغوی کی رہائی کے لئے لواحقین سے تیس لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے پانچ دن کی ڈیڈ لائن دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور میں ڈاکو راج قائم ہے ، ڈاکو لوگوں کو اٹھاکر لے جارہے ہیں اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

    اغوا کاروں نے ایک مغوی کے اہلخانہ کو فون کرکے تیس لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور کہا کہ پانچ دن میں رقم کا بندوبست کرو۔

    اہلخانہ کی جانب سے ڈاکوؤں سے کہا گیا کہ مغوی یتیم ہے، مزدوری کر کے پیٹ پالتا ہے تو ڈاکوؤں نے کال کاٹ دی۔

    دوسری جانب کشمور میں ڈاکو راج سے پریشان شہریوں کا صبر جواب دے گیا ہے ، کشمور میں دو بچوں اور ایک خاتون سمیت بارہ افراد کی بازیابی کیلئے قومی شاہراہ پر دھرنا تیسرے روز میں داخل ہوگیا۔

    سڑک کےدونوں ٹریکس بند ہیں، جہاں سینکروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، مظاہرین کاکہنا ہے کہ ان کے پیاروں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔

    سندھ، پنجاب، بلوچستان کے بارڈر پر دھرنے سے کئی دنوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے، مظاہرین نے کشمورمیں فوری آرمی آپریشن کا مطالبہ کیا، دھرنے میں ہندو برادری اور سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ سیاسی اور سماجی تنظیمیں بھی شریک ہیں۔