Tag: مفتاح اسماعیل

  • احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاع اسماعیل اور عمران الحق کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل حکام سے پوچھیں گے ملزمان کی ملاقات کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آپ سب کا وکیل مشترکہ نہیں ہوسکتا؟۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ کیس میں ہم سب کا الگ الگ وکیل ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان کواہل خانہ سے ٹیلی فون پربات کی اجازت دی جائے جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل مینوئل میں لکھا ہے تو میں تب ہی اجازت دوں گا۔

    احتساب عدالت نے میڈیکل رپورٹ، لیپ ٹاپ کے استعمال، ملزمان کی ملاقات پرجیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کےمزید14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور کہا کل جو چیف جسٹس نےکہابات ساری وہی ہے، یہ سارےسیاسی کیس ہیں، مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پرجعلی کیس بنادیں گے، ان کو بےشک ایک ہی بار 90دن کا ریمانڈ دےدیں، بات وہی ہے جومیں نے پہلے دن کردی تھی۔

    عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو بھی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش کیا گیا اور دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا مزید تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ می توسیع کی جائے ، جس پر وکیل صفائی کا کہنا تھا ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مفتاح اسماعیل کو23 گھنٹے اکیلے رکھا جاتاہے، کم از کم انہیں کھانا تو خاقان عباسی کے ساتھ کھانے دیا جائے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں استدعا کی مخالفت کی گئی۔

    عدالت نے مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا پربھی فیصلہ محفوظ کرلیا، ایل این جی کیس کے تفتیشی افسر ملک زبیر نے عدالت میں بیان میں کہا میں کراچی گیاتھا،سارا ریکاڑد خود لیکر آیا ہوں، ریکارڈ، شواہد کی روشنی میں مزید تفتیش کرنا چاہتا ہوں۔

    بعد ازاں عدالت نے تینوں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے مزید 14دن کے لئے نیب کے حوالے کردیا، ملزمان میں شاہدخاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل ،شیخ عمران الحق شامل ہیں۔

  • مفتاح اسماعیل اورعمران الحق 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    مفتاح اسماعیل اورعمران الحق 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار سابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو احتساب عدالت کے جج راجہ جواد عباس کے روبرو پیش کیا گیا، سماعت میں نیب نے مفتاح اسماعیل سے تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے سماعت کے دوران کہا کہ کچھ مزید ملزمان کو گرفتار کرکے ریمانڈ لینا ہے، دیگر ملزمان کے بیان سے مفتاح اسماعیل کو کنفرنٹ کرانا پڑسکتا ہے۔

    مفتاح اسماعیل کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی جواز نہیں کہ خیالی بات پر مزید جسمانی ریمانڈ دے دیا جائے، پچھلے11 دن کے ریمانڈ میں مفتاح اسماعیل سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی۔

    معزز جج نے استفسار کیا کہ نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ کے لیے اس کے علاوہ کیا گراؤنڈ ہے، جوجواز آپ پیش کر رہے ہیں میں اس کو ریکارڈ کا حصہ بناؤں گا، میرے سامنے کھڑے ہو کر سوچ سمجھ کر بات کرنی ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کا مزید ایک بار 14 روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیے، اس کے بعد ریمانڈ نہیں مانگیں گے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پراسیکیوٹرعدالت میں حلف دیں اس کے بعد جسمانی ریمانڈ نہیں مانگیں گے، معزز جج نے استفسار کیا کہ اب تک کتنا ریمانڈ مکمل ہوچکا ہے جس پر وکیل صفائی نے جواب دیا کہ 22 دن کا ریمانڈ ہوچکا ہے جس میں تفتیش کوئی نہیں ہوئی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزمان کو 12 ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

  • مفتاح اسماعیل اورعمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع

    مفتاح اسماعیل اورعمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اگست تک توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30اگست تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو احتساب عدالت میں پیش کیا، عدالت میں سماعت کے دوران نیب کی جانب سے ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔

    سابق ایم ڈی پی ایس اوعمران الحق کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کے پاس کوئی ٹھوس وجہ نہیں جسمانی ریمانڈ کی، نیب صرف ذہنی اذیت پہنچا رہاہے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ایل این جی ٹرمینل کا مہنگا ٹھیکہ دینے کا الزام درست نہیں، نیب کے پاس موازنہ موجود نہیں کہ دوسری کمپنی کوٹھیکہ سستا ملنا تھا۔

    وکیل صفائی حیدر وحید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کے دیے گئے ٹھیکے اس سے بھی مہنگے ہیں۔ عدالت میں مفتاح اسماعیل کی میڈیکل رپورٹس بھی پیش کی گئیں۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے کہا کہ نیب کی تحویل میں بھی ان کے موکل کا معائنہ ہوا، مفتاح اسماعیل کے دل میں سوراخ ہے، ان کو حراست میں رکھنا جان لیوا ہوسکتا ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتارسابق مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں 30اگست تک توسیع کردی۔

  • سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار

    سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے انہیں ہائیکورٹ کے احاطے سے حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں نامزد سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ضمانت میں توسیع کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ 2 لاکھ 28 ہزار ڈالر یومیہ ایل این جی نقصان ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس نقصان کو بھی بند کیوں نہیں کیا جا رہا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے دریافت کیا کہ کیا موجودہ حکومت کو اختیار نہیں ہے کہ گزشتہ حکومت کے معاہدے کو ختم کر دے؟

    انہوں نے دریافت کیا کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ایم ڈی کا کیا کردار تھا جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ نیب کراچی میں ایم ڈی پی ایس او کے خلاف انکوائری جاری ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے مفتاح اسماعیل کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی جس کے بعد پہلے سے ہائیکورٹ میں موجود نیب کی ٹیم نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    گرفتاری کے بعد مفتاح اسماعیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی فیصلے کا مکمل احترام کرتا ہوں، مسلم لیگ ن کے ساتھ ہوں اور رہوں گا۔

    خیال رہے کہ 18 جولائی کو سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے تھے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ان کے وارنٹ گرفتاری پر دستخط کیے تھے۔

    بعد ازاں نیب ٹیم نے ان کی تلاش میں کراچی میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے تاہم نیب انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    اگلے روز مفتاح اسماعیل نے گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جو منظور کرلی گئی تھی۔

    24 جولائی کو انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرلیا اور کہا کہ ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایل این جی کوٹہ کیس میں لگائے گئے الزمات بے بنیاد ہیں اور وہ کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث نہیں۔

  • گرفتاری کا خوف :  سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل  نے عدالت سے رجوع کرلیا

    گرفتاری کا خوف : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : ایل این جی کوٹہ کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور کہا ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کوٹہ کیس میں گرفتاری کے خوف سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ، سابق وزیر خزانہ کے وکیل نے درخواست دائر کی۔

    درخواست میں موقف اختیارکیاگیا ہے کہ ایل این جی کوٹہ کیس میں لگائے گئے الزمات بے بنیاد ہیں، کسی قسم کی بدعنوانی میں ملوث نہیں چئیرمین نیب نے مفتاح اسماعیل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ریفرنس دائر ہونے اور تفتیش مکمل ہونے تک گرفتاری سے روکا جائے جبکہ چیئرمین نیب اور سیکرٹری وزارت قانون کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے مفتاح اسماعیل نے گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    یاد رہے چند روز قبل نیب کی جانب سے سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے تھے، جبکہ ان کے گھر پر چھاپا مارا تھا تاہم مفتاح اسماعیل کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی تھی۔

    واضح رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

  • ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    ایل این جی کیس: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت منظور

    کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ایل این جی کیس میں حفاظتی ضمانت منظور ہوگئی، عدالت نے انہیں 7 دن کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کی گرفتاری سے بچنے کے لیے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سندھ ہائیکورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے درخواست دائر کی۔

    مفتاح اسماعیل نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ نیب کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں لہٰذا حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کے وارنٹ گرفتاری غیر قانونی ہیں اور نیب حکام ہراساں کر رہے ہیں۔

    سماعت سے قبل مفتاح اسماعیل نے سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھاپے مارنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ نیب نے جب بھی بلایا پیش ہوا ہوں، مجھے گزشتہ روز تین بجے کے بعد نوٹس ملا تھا۔

    سندھ ہائیکورٹ میں مفتاح اسماعیل کی درخواست پر سماعت کے بعد عدالت نے ان کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 7 دن کی مہلت دے دی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کے بعد سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے گئے تھے۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ان کے وارنٹ گرفتاری پر دستخط کیے تھے۔

    بعد ازاں نیب ٹیم نے ان کی تلاش میں کراچی میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر سمیت مختلف مقامات پر چھاپے مارے تاہم نیب انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

  • مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لیے نیب کے کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ چھاپے

    مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لیے نیب کے کراچی کے مختلف علاقوں میں‌ چھاپے

    کراچی: نیب کی جانب سے سابق مشیر خزانہ  مفتاح اسماعیل کی گرفتاری کے لئے کراچی کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ کے گھر پر ہونے والی ریڈ کے بعد نیب ٹیم نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے۔

    نیب ٹیم نے مفتاح کی تلاش میں ان کی سائٹ ایریا فیکٹری اور شارع فیصل کے دفتر  پر چھاپا مارا، بعد ازاں کے ڈی اےاسکیم،کلفٹن اورڈیفنس میں  ریڈ کی گئی۔

    نیب ذرائع کے مطابق ان علاقوں میں  مفتاح اسماعیل کی موجودگی کی اطلاعات تھیں۔ البتہ تاحال مفتاح اسماعیل کی گرفتاری میں کامیابی نہیں ملی۔

    قبل ازیں نیب نے مفتاح اسماعیل کے گھر  پر چھاپا مارا، آج سہ پہر نیب ٹیم مفتاح اسماعیل کے گھر پہنچی۔  کچھ دیر انتظار کرنے کے بعد نیب کی ٹیم  گھر میں داخل ہوگئی۔ ٹیم کے ساتھ  خواتین اہلکار بھی موجود تھیں.

    نیب کی ٹیم  سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں گرفتار کرنے آئی تھی۔ ان کی وارنٹ گرفتاری پر چیئرمین نیب نے دستخط کیے تھے۔ تفتیشی ٹیم نے گھر کی تلاشی لی۔

    خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق شیخ کو بھی آج نیب آفس طلب کیا گیا تھا، تاہم وہ بھی پیش نہیں ہوئے۔

    بعد ازاں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عمران الحق کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا.

    مزید پڑھیںنیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے کہ آج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو قومی ادارہ احتساب (نیب) نے گرفتار کرلیا، انہیں آج نیب کی جانب سے ایل این جی کیس میں طلب کیا گیا تھا تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

    نیب راولپنڈی اور لاہور کی مشترکہ ٹیم نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ٹول پلازہ پر روک کر گرفتار کرلیا۔

  • شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت 7 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل

    شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت 7 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل

    اسلام آباد : ایل این جی اسکینڈل میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت7افرادکا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ، اس سے قبل تمام افراد کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی اسکینڈل میں وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت7افرادکےنام ای سی ایل میں شامل کر لئے گئے، نیب کی سفارش پرنام ای سی ایل میں ڈالے گئے۔

    جن افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے ان میں چیئرپرسن اوگراعظمیٰ عادل خان ، سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق ، مبین صولت، شاہد اسلام الدین اور عامر نسیم شامل ہیں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے نیب کو باقاعدہ ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں تمام نام ای سی ایل میں ڈالنے سے آگاہ کیا گیا ہے، اس سےقبل تمام افراد کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کےسامنے پیش

    خیال رہے قومی احتساب بیورو راولپنڈی کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل کیس میں تحقیقات جاری ہیں، اس سلسلے میں شاہد خاقان کئی مرتبہ نیب میں پیش بھی ہوچکے ہیں جب کہ مفتاح اسماعیل نے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے، اس سے قبل نیب کراچی نے یہ کیس بند کردیا تھا۔

    یاد رہے جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کا کہنا تھا ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کے دور حکومت میں سابق وزیرپٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطرکے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پردستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہرسال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

  • گرفتاری کا خوف ، مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست دائر کر دی

    گرفتاری کا خوف ، مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست دائر کر دی

    اسلام آباد : ایل این جی کیس میں گرفتاری کے خوف سے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کےلئے درخواست  دائر کر دی، جس میں استدعا کی گئی کہ عدالت ایل این جی کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے تک نیب کو گرفتاری سے روکے۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی سکینڈل میں گرفتاری کے خوف کے باعث سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ  میں درخواست دائر کردی۔

    دائر  درخواست میں چیئرمین نیب اور  وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے ۔

    درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ این جی کوٹہ کیس میں میرا کوئی عمل دخل نہیں، نیب سیاسی اور  ٹارگٹڈ انتقام کا نشانہ بنا رہا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرے اور ایل این جی کوٹہ کیس کا تفصیلی فیصلہ آنے تک نیب کو گرفتاری سے روکے۔

    خیال رہے چند روز قبل سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کی 10 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    خیال رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

    یاد رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    واضح رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔