Tag: مفتاح اسماعیل

  • سندھ ہائی کورٹ نے  مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    سندھ ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی 10دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کی 10 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظورکرلیا، مفتاح اسماعیل کے خلاف نیب انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں مفتاح اسماعیل کی حفاظتی ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ، عدالت نےمفتاح اسماعیل کی 2لاکھ روپےمیں ضمانت منظورکی، وکیل نے کہا 2 ہفتے کی ضمانت دی جائے، اسلام آبادہائیکورٹ سےرجوع کرناہے۔

    عدالت نے کہا 2 ہفتے کی نہیں 10دن کےلئےضمانت دیں گے۔

    یاد رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل نے حفاظتی ضمانت کےلیےسندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ، جس میں استدعا کی ہے کہ نیب بے بنیاد انکوائری کررہا ہے، نیب سے تعاون کے لیے تیار ہوں، حفاظتی ضمانت منظورکی جائے۔

    خیال رہے سابق وفاقی وزیرمفتاح اسماعیل کےخلاف ایل این جی کیس میں نیب انکوائری جاری ہے جبکہ وزارت داخلہ نے نیب کی سفارش پر سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل پر ڈال دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    یاد رہے 12 جنوری کو ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے تھے، جن سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔

    واضح رہے اکتوبر 2018 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی اسکینڈل کیس دوبارہ کھولنے اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ نیب کی جانب سے وزارت پٹرولیم کو خط لکھ گیا تھا، جس میں متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ طلب کیا تھا۔

    جون 2018 میں من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ دینے کے الزام پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزرائے اعظم و دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی تھی، ترجمان نیب کے مطابق ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لئے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ، سلمان شہباز ، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور آفتاب میمن کا نام ای سی ایل  پر ڈال دیا، نیب نے ان افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ، ان کے بھائی سلمان شہباز اور سابق وزیر خزانہ مفتاخ اسماعیل کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دئیے گئے ۔

    پاکستان اسٹیل ملز کے سابق سربراہ معین آفتاب کا نام بھی ای سی ایل میں شامل کردیا گیا ہے، حکومت نے ان افراد کے نام قومی احتساب بیورو (نیب) کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔

    گذشتہ روز نیب کی جانب سے وزارت داخلہ کوخط لکھا گیا تھا، جس میں ان افراد کا نام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں :  حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    وزارت داخلہ کو بھیجے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ مفتاح اسماعیل کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہے، حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات جاری ہے جبکہ سیکرٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کے ملزمان میں شامل ہیں۔

    اس سے قبل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا ، نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ کئی بار ایسا ہوچکا ہے کہ خاقان عباسی کو نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس دیئے گئے لیکن ہر بار انہوں نے بیرون ملک ہونے کا بہانہ بنا کر پیشی سے معذرت کرلی تو اب ان کو بیرون ملک جانے سے روکنے کیلئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا ہے، جس کے بعد اب وہ بیرون ملک نہیں جا سکیں گے۔

    مزید پڑھیں :  ایل این جی کیس : سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    یاد رہے کہ لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا ۔

  • حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    حمزہ، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو نے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی، نیب نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے وزارت داخلہ سے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز ان کے بھائی سلمان شہباز اور سابق وزیر خزانہ مفتاخ اسماعیل کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    اس سلسلے میں قومی احتساب بیورو نے وزارت داخلہ کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے، اس حوالے سے نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ خط میں حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور مفتاح اسماعیل کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے ، مفتاح اسماعیل کیخلاف ایل این جی کیس کی تحقیقات چل رہی ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ سیکریٹری لینڈ سندھ آفتاب میمن کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی گئی ہے، آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹ کیس کے ملزم ہیں۔ یاد رہے کہ لاہور میں قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب ٹیم انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی۔

    مزید پڑھیں: ایل این جی کیس ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل میں شامل

    نیب نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا ۔

  • اپریل میں مزید مہنگائی کا خدشہ ہے، مفتاح اسماعیل: خوشی سے مہنگائی نہیں کر رہے، عثمان ڈار

    اپریل میں مزید مہنگائی کا خدشہ ہے، مفتاح اسماعیل: خوشی سے مہنگائی نہیں کر رہے، عثمان ڈار

    لاہور: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی ہو رہی ہے، میرا خیال ہے مہنگائی آگے جا کر اور بڑھے گی، خدشہ ہے اپریل میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر کو آہستہ آہستہ اوپر لے کر جاتے تو بہتر ہوتا، حکومت نے اسٹیٹ بینک سے بہت پیسے لیے، ڈالر کی قیمت میں اضافے اور پیسا چھاپنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں بھی بہت زیادہ اضافہ کیا گیا ہے، ن لیگ نے صنعتوں کے لیے گیس کی قیمتیں بڑھائی تھیں، عام عوام کے لیے نہیں، قیمتیں بڑھانا حکومت کی بڑی غلطی ہے، گیس کی قیمتیں 10 سے 20 فی صد بڑھا دینے سے کوئی حرج نہیں ہوتا، لیکن 140 فی صد اضافے سے درآمدات میں کمی ہوئی۔

    مفتاح اسماعیل نے مشورہ دیا کہ حکومت کو نیوٹرل معاشی ماہرین رکھ لینے چاہئیں، آئی ایم ایف کے پاس پہلے ہی چلے جاتے تو دوست ممالک سے پیسے لینے کی ضرورت نہ ہوتی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ کوئی شک نہیں مہنگائی ہوئی ہے، لیکن یہ فیصلہ بوجھل دل کے ساتھ کیا گیا ہے، حکومت خوشی سے مہنگائی نہیں کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ ہوا ہے، ن لیگ نے گزشتہ 5 سال مصنوعی طور پر معیشت کو چلایا، قرضے لے کر مہنگے منصوبے کرتی رہی۔

    عثمان ڈار نے پی ٹی آئی حکومت کے عزم کو دہرایا کہ قوم کو مشکل حالات سے ضرور نکالیں گے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ آئیں اور چارٹر آف معیشت بنائیں۔

  • ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    ایل این جی اسکینڈل: نیب کی سابق وزیرِ خزانہ سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نیب کے سامنے پیش ہوئے، نیب نے ایل این جی اسیکنڈل میں مفتاح اسماعیل سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی۔

    [bs-quote quote=”مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا گیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نیب نے مفتاح اسماعیل کو 30 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھی دیا، نیب نے ہدایت کی کہ سوالات کے جواب ایک ہفتے میں دیے جائیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر مفتاح اسماعیل کو دوبارہ بھی بلایا جائے گا۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنی پیشی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ نیب راولپنڈی میں جمعہ کی سہ پہر کو پیش ہوئے، نیب نے جو پوچھا اس کا جواب دے دیا۔

    سابق وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ نیب نے ان کا بیان بھی ریکارڈ کیا، دوبارہ نہیں بلایا، لیکن بلایا جائے گا تو پیش ہوں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  امید ہے عدالت میں ایل این جی کیس کی حقیقت سامنے آجائے گی: عمران خان

    واضح رہے سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سابق وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت پاکستان ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدے گا جو کہ پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فی صد ہے۔

    تاہم نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی سمیت ملزمان پر من پسند کمپنی کو ایل این جی ٹرمینل کا 15 سال کے لیے ٹھیکے دینے، مبینہ طور پر ملکی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

  • منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا: مفتاح اسماعیل

    منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں عوام کو 150 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا۔ تحریک انصاف کا بجٹ مایوس کن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کارساز کمپنیاں جیت گئیں، پاکستانی ٹیکس دہندگان ہار گئے، تحریک انصاف کا بجٹ مایوس کن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس نادہندہ پر گاڑی اور پراپرٹی کی خریداری پر پابندی ختم کردی گئی ہے، ہم پر بھی بہت دباؤ تھا مگر ہم نے دباؤ قبول نہیں کیا، منی بجٹ میں عوام کو 15 ارب کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے ٹیکس نادہندہ کے نئی گاڑی خریدنے پر پابندی لگائی، 90 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں جن کا ذکر نہیں کیا جارہا۔ ’جب کوئی ٹیکس نہیں دے رہا تو اسے نئی گاڑی لینے کا کیا حق ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ کروڑوں کی گاڑیاں خریدنے والوں سے ذرائع آمد ن نہیں پوچھے جائیں گے، سب سے زیادہ کالا دھن پراپرٹی میں سفید کیا جاتا ہے۔ حکومتی اقدامات سے لگتا ہے نیا بجٹ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 200 ارب روپے واپس لانے پر کوئی بات نہیں کی گئی، حکومت آٹو سیکٹر کی تنقید برداشت نہیں کر سکتی، ہم پر تنقید کرنے والے وہی اقدامات خود کر رہے ہیں۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید پر ہے، مفتاح اسماعیل

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید پر ہے، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید پر ہے، حکومت کے خاتمے سے قبل کچھ نا کچھ ریفنڈ ضروردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا بل پیرکو اسمبلی سے پاس ہوجائے گا، اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی ثوابدید پر ہے، چیف جسٹس کی بنائی کمیٹی نے حکومتی مؤقف کی تائید کی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاراچنارمیں غیرقانونی منی ایکسچینج بن گئےہیں، غیرقانونی منی ایکسچینج سے ڈالرکی اسمگلنگ ہورہی ہے، ملک میں غیرملکی کرنسی کی نقل وحرکت پر پابندی لگائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ عوام کے ٹیکسوں سےسڑکیں بنی ہیں، دنیا بدل گئی ہے، پیسے کی نقل وحرکت کی نگرانی کی جارہی ہے۔

    وفاقی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں پاکستانی بینکوں کو مسائل کاسامناہے، فرانس میں نیشنل بینک کو سات لاکھ ڈالرکاجرمانہ ہوا، امریکا میں حبیب بینک پر25 کروڑ ڈالرجرمانہ ہوا۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ چین سے4ارب ڈالرانڈرانوائیسنگ ہورہی ہے، یواےای سےڈھائی ارب ڈالرکی انڈرانوائیسنگ ہورہی ہے، انڈرانوائیسنگ میں کمرشل امپورٹرملوث ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے خاتمے سے قبل کچھ نا کچھ ریفنڈ ضروردیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اپوزیشن کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، مفتاح اسماعیل

    اپوزیشن کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد : وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بجٹ میں کوئی کمی ہوگی تو اسے پورا کرنے کی پوری کوشش کرینگے، اپوزیشن کا پروپیگنڈا بےبنیاد ہے، ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ سیمینار کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا، وزیرخزانہ نے کہا کہ حالیہ بجٹ کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

    معاشی ترقی کی رفتار کو بڑھانا ہماری ذمہ داری ہے، غلطیوں کا ازالہ کیاجائے گا، بجٹ سے کسی محکمے کے اخراجات نہیں بڑھیں گے، اس حوالے سے اپوزیشن کا پروپیگنڈا بےبنیاد ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ بجٹ میں کوئی کمی ہوگی تو اسے پورا کرنے کی کوشش کرینگے، عام آدمی کے لئے انکم ٹیکس میں کمی کی ہے، نئی گاڑی یا جائیداد خریدنے والے کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا،۔

    چار ہزار ارب روپے تک ٹیکس جمع کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے شرح نمو کا ہدف6.25فیصد رکھا ہے، برآمدات پیکج کو تین سال تک بڑھانے کے لئے کمیٹی بنادی گئی ہے، اس سال جی ڈی پی کی گیارہ فیصد گروتھ ہوگی، گندم اور گنے کی کاشت پر زیادہ سپورٹ پرائز نقصان دہ ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے واضح کیا کہ یکم جولائی کو پیٹرولیم لیوی نہیں بڑھےگی، ہم نے پیٹرول لیوی کی حد کو بڑھایا ہے، وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر بینک اکاؤنٹ میں ایک کروڑ روپے آتے ہیں تو ذریعہ آمدنی بتانا ہوگا، ٹٰیکس چوروں کو بہت رعایت مل چکی، اب انہیں نہیں چھوڑیں گے، ٹیکس دینے والوں کو دینا اور چوروں کو پکڑنا میری ذمے داری ہے۔

    اس موقع پر ہارون اخترنے بتایا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے مراعات دی گئی ہیں۔ 5سال میں ایف بی آر کی آمدن دگنی کرکے جارہے ہیں۔

  • وزیراعظم کے مشیران ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں، مفتاح اسماعیل

    وزیراعظم کے مشیران ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں، مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے مشیران آئین کے تحت ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکتے ہیں اسی شق کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے وزارت کا قلمدان سونپا۔

    اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی سالانہ آمدن میں ہر سال 18سے 20فیصد اضافہ ہورہا ہے کیونکہ معیشت کے بڑھنے سے روینیو خود بہ خود بڑھ جاتا ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ زیادہ سےزیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں، ہم ڈیڑھ کروڑروپے پر8فیصد ٹیکس دےرہےہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ  آپ کی ترقی اچھی ہوگی تومسائل ختم ہوجائیں گے، موجودہ دورحکومت میں ہرسال ترقی کی شرح میں اضافہ ہوا، سرمایہ کاروں اورصنعتکاروں کوسہولتیں فراہم کرنا ہمارا اولین فرض ہے۔

    مزید پڑھیں: مالی سال19-2018 کے لیے وفاقی حکومت نے 59.32 کھرب کا بجٹ پیش کردیا

    وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ پاکستانی ہونے کے ناطے میرے لیے یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ ملک میں بچے غذائی قلت کا شکار ہیں، حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں غذائی قلت دور کرنے اوراسکول نہ جانے والے بچوں کے لیے بھی خصوصی بجٹ مختص کیا، عوام کو اپنے ملک کے لیے تھوڑی سی تکلیف برداشت کرنا ہوگی کیونکہ کچھ وقت کے بعد ساری چیزیں خود بہ خود درست سمت کی طرف آجائیں گی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آئین کےتحت وزیراعظم کے مشیر ایوان میں بیٹھ کر کارروائی میں بھرپور طریقے سے حصہ لے سکتے ہیں، اسی شق کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے وفاقی وزیرخزانہ کا قلمدان سونپا اور میں نے بجٹ پیش کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: غیرمنتخب شخص کا بجٹ پیش کرنا پارلیمنٹ کی توہین ہے، خورشید شاہ

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 40 لاکھ سے زائد کی پراپرٹی یا گاڑی بغیر ٹیکس ریٹرن کے اب کوئی نہیں خرید سکتا، حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں فاٹا اور گلگت بلتستان کے لیے بھی حصہ مختص کیا۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل حکومت نے آئندہ مالی سال کا چھٹا بجٹ پیش کیا تھا، اس سے قبل مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو مسلم لیگ ن کی حکومت اور وزیر اعظم نے وفاقی وزیر خزانہ کا قلمدان سونپا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں نے  یہ اعتراض اٹھایا تھا کہ حکومت نے غیر منتخب شخص کو وزات کا قلمدان دیا جس کے غیر آئینی کام کرتے ہوئے بجٹ پیش کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: پوسٹ بجٹ بریفنگ

    یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: پوسٹ بجٹ بریفنگ

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن جاتے جاتے عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے مٹی کے تیل، پیٹرول، ڈیزل، لائٹ ڈیزل سمیت تمام مصنوعات مہنگی کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور معاون خصوصی ریونیو ہارون اختر نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریفنگ دی کہ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں اضافہ کیا ہے۔ یکم جولائی سے صرف لیوی بڑھائی جائے گی۔

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ جی ڈی پی کی 11 فیصد گروتھ ہوگی۔ بجٹ کے بعد کسی محکمے کے اخراجات نہیں بڑھیں گے۔ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش ہے۔

    مزید پڑھیں: بجٹ 19-2018

    انہوں نے کہا کہ بجٹ بہت سوچ سمجھ کر بنایا گیا ہے۔ صرف ریلیف کا نہیں بلکہ متوازن بجٹ بنایا گیا ہے۔ ’ہم نے نان فائلرز پر ٹیکس ریٹ بڑھایا ہے۔ گفٹ اسکیم کو صرف رشتے داروں تک محدود کیا گیا ہے‘۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ ترسیلات زر پر ٹیکس لگایا ہے۔ نادرا سے معلومات کے تبادلے سے نئے ٹیکس فائلر کی شناخت کریں گے۔ ایک کروڑ سے زائد ترسیلات زر پر ٹیکس لگے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے 12 ہزار میگا واٹ سے زائد کے پلانٹ لگائے۔ بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ توانائی کے شعبے کو 100 ارب کے فنڈز جاری کیے جائیں گے۔ 30 جون تک زرمبادلہ کے ذخائر مزید بڑھ جائیں گے۔

    معاون خصوصی ریونیو ہارون اختر کا کہنا تھا کہ خوشی ہے 5 سال بعد ایف بی آر کا ریونیو دگنا کر دیا ہے۔ بجٹ میں ٹیکس دہندگان کا خیال رکھا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس مراعات دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکس دہندگان کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی ہے۔ ’ہم نے سیفٹی مصنوعات کے ٹیکس میں کمی کی ہے‘۔

    ہارون اختر نے کہا کہ ہر سال 100 ارب روپے کی پاور سبسڈی کم کی ہے۔ حکومت کی کوششوں سے صوبوں کو اب 23 سو ارب ملیں گے۔ سرکولر ڈیٹ کا حجم 350 ارب روپے تک ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے سیلز ٹیکس بھی عائد کیا ہے۔ ایل این جی، کمپیوٹر، ڈیری پر سیلز ٹیکس کم کیا ہے۔ انکم ٹیکس کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ سگریٹ، سیمنٹ، اسٹیل پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھائی ہے، نئی گاڑی خریدنے کے لیے فائلر ہونا ضروری ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ لگژری آئٹمز پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔