Tag: مفتاح اسماعیل

  • ن لیگ سے ناراض مفتاح اسماعیل کو ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کی دعوت

    ن لیگ سے ناراض مفتاح اسماعیل کو ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کی دعوت

    کراچی: سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو متحدہ رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں شمولیت کی دعوت دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم میں شمولیت کی دعوت مفتاح اسماعیل سے ملاقات میں دی، دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات دو روز قبل مفتاح اسماعیل کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ دونوں رہنمائوں کے درمیان ملاقات میں معاشی و سیاسی بحران، خصوصا کراچی کے حالات اور عام انتخابات کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔

    ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے اس موقع پر اچھے لوگوں کی ایک ٹیم بنا ضروری ہے،  ایک مشترکہ قومی ایجنڈے کی ملک کو ضرورت ہے، مفتاح اسماعیل سے ملاقات میں اسی قومی ایجنڈے پر بات ہوئی۔

    ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے ان حالات میں مشترکہ قومی ایجنڈے کی ضرورت کو ناگزیز قرار دیا، مفتاح کو کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم سے بہتر پلیٹ فارم نہیں جو قومی ایجنڈے، قومی یکجہتی، کراچی میں تمام اکائیوں کو ملانے کی بات کررہا ہے۔

    ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کو اپنائیں گے، بنائیں گے، بچائیں گے تو سمجھیں پاکستان کو بنایا، بچایا اور اپنایا، مفتاح اسماعیل کو معاشی ویژن بہت وسیع ہے، مفتاح نے کہا ہے کہ وہ سوچ بچار کرکے کوئی جواب دیں گے، ہماری مستقبل میں بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • دنیا بھی ہم سے تنگ آگئی ہے کوئی قرض یا امداد دینے کو تیار نہیں’

    دنیا بھی ہم سے تنگ آگئی ہے کوئی قرض یا امداد دینے کو تیار نہیں’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ دنیا بھی ہم سے تنگ آگئی ہے کوئی قرض یا امداد دینے کو تیار نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بناکرخودکوہی نوازنا ہے تو ایسے 100 سے زائد پارٹیاں ہیں، ملک میں صرف اشرافیہ کی سیاست کی گئی ہے، 20 سال سے ادارے نقصان کررہے ہیں لیکن کسی کی نجکاری نہیں کی گئی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ریفارمزیہ نہیں کہ بجلی مہنگی کردیں،ریفارمزیہ ہےکہ بجلی کانظام بہترکریں، حکومت کاکام بچوں کوتعلیم دینا ہےیہ نہیں کہ مہنگی بجلی فروخت کرے۔

    کرپشن کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ملک میں کرپشن کی بات کرتے تھے جو بالکل ٹھیک ہے، کرپشن بالکل نہیں ہونی چاہیے لیکن اداروں کی نجکاری کرکےمقابلہ کرانا چاہیئے، اداروں کی نجکاری کریں گےتومقابلےکی صورتحال پیداہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالتیں مفلوج اور نظام بھی نہیں چل رہا تو نئے سوشل کنٹریکٹ کی ضرورت ہے ، ری امیجنگ پاکستان کی بات کرنی چاہیے، سوچنا چاہیے ریاست کو کیسے چلایا جائے،اصلاحات کے بغیر راستہ نہیں۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ مہنگائی، معیشت پرکوئی بات نہیں کرتا،عوامی مسائل پرکوئی توجہ نہیں، ریاست ناکام نہیں ہوئی لیکن گورننس ضرورناکام ہوئی ہے، 20،25سال میں دیکھ لیں کوئی ایک بھی مسئلہ حل نہیں ہوا، سب کومل کر بیٹھنا چاہیے اور فیصلہ کرنا چاہیے ملک کو کیسےچلانا ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ یہ درست ہے جب سے این ایف سی آیا ہے، وفاق کا خسارہ بڑھتا جا رہا ہے، صوبے کو خرچے کے پیسے ملتے ہیں لیکن صوبہ ٹیکس جمع نہیں کرتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھی ہم سے تنگ آگئی ہے کوئی قرض یا امداد دینے کو تیار نہیں، چھوٹے ریلیف دینے کی بڑی قیمت ادا کرنا ہوتی ہے، لوگ حکومت میں آجاتے ہیں انہیں پتہ ہی نہیں ہوتا کرنا کیا ہے۔

  • مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف معاہدے کا کریڈٹ شہباز شریف کو دے دیا

    مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف معاہدے کا کریڈٹ شہباز شریف کو دے دیا

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف معاہدے کا کریڈٹ شہباز شریف کو دیتے ہوئے کہا گیس اوربجلی کی قیمتیں مزیدبڑھانا ہوں گی۔

    تفصیلات کے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف کی جانب سے قرض منظوری کے حوالے سے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو معجزاتی طورپربچالیا، اب آئی ایم ایف معاملےپرحکومت کو سمجھ داری سے کام لینا پڑے گا۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سےپاکستان ڈیفالٹ سےبچ گیاہے، آئی ایم ایف کے پروگرام میں 3 حکومتیں آئیں گی، موجودہ حکومت اور نگراں اورنئی حکومت پروگرام پرعمل کرے گی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت گیس اور بجلی کی قیمتیں مزید بڑھانا ہوں گی، اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، غلطی کی تو خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کیساتھ جو معاہدہ طے ہوا اس پر کار بند رہنا ہوگا، آئی ایم ایف پروگرام پر رہیں گے تو مستقبل میں مثبت نتائج آئیں گے، معاشی ریفارمزکی اشد ضرورت ہے اس کے بغیر پالیسیاں ناکام ہوں گی۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ موجودہ حکومت ہو یا نگراں حکومت کو بجلی اورگیس کی قیمتیں ہر صورت بڑھانا ہوں گی، کیونکہ اس کے علاوہ راستہ نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف معاہدے کا کریڈٹ شہباز شریف کو دیتے ہوئے کہا شہبازشریف نےہی آئی ایم ایف پروگرام کیلئے امریکا سے بات کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ خسارہ کم کرنےکیلئےحکومت مزیدقرض لےکررقم نہیں دےسکتی، خسارہ کم کرنےکیلئےقیمتیں بڑھانےکےعلاوہ دوسرا راستہ نہیں ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید بتایا کہ یہ درست ہےکہ ہم کب تک قرض لےکرملک کوچلاتےرہیں گے، قرض نہ لیں ہمیں اس کیلئے ایکسپورٹ بڑھانا ہوں گی ، معاشی اصلاحات اور قانون بہتر کرنےکی ضرورت ہے، حکومتی کام کرنے کا طریقہ کار اتنا فرسودہ ہےکہ کوئی کام نہیں کرسکتے۔

  • پاکستان کو تین سال میں 75 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، مفتاح اسماعیل

    پاکستان کو تین سال میں 75 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں، مفتاح اسماعیل

    کراچی: سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان کو تین سال میں 75 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف ڈیفالٹ کیخلاف انشورنس ہے، اگلے 9 ماہ تک پاکستان کے ڈیفالٹ کے کوئی چانس نہیں، 3 سال میں 75 ارب ڈالر واپس کرنے ہیں جس کے لیے ایک ہی راستہ ہے قرض واپسی کیلئے قرض لیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس نہیں لگانا چاہتے تھے لیکن آئی ایم ایف نہیں مانا جس کی وجہ سے اس طبقے پر ٹیکس لگائی گئی۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ  صوبوں کو وفاق سے 60 فیصد حصہ مل جاتا ہے، صوبے ٹیکس نہیں لیتے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے، 22 لاکھ دکاندار ہیں، صرف 3 ہزار ٹیکس دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی ایم ایف کا پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے، جس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر ملیں گے۔

     مذکورہ معاہدے کے حوالے سے آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ایک اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت کیا گیا ہے جو 9 ماہ کے لیے ہے۔

     اس معاہدے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا جس کا اجلاس جولائی کے وسط میں متوقع ہے۔ اس منظوری کے بعد پاکستان کو تین ارب ڈالر کا قرض فراہم کیا جا سکے گا۔

  • مفتاح اسماعیل ن لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے مستعفی

    مفتاح اسماعیل ن لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل ن لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے مستعفی ہوگئے اور کہا انتخابی سیاست میں سرگرم نہیں رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ن لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے استعفی دے دیا۔

    مفتاح اسماعیل نے سیکریٹری جنرل ن لیگ احسن اقبال کے نام خط لکھا ، جس میں پارٹی اور حکومت میں ذمہ داریاں سونپنے پر پارٹی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی سیاست میں سرگرم نہیں رہوں گا۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پارٹی قائدنوازشریف،صدرشہبازشریف نےانتہائی مہربان رویہ اورخیال رکھا، میں حمایت اور اعتماد کے لیے ہمیشہ ان کا شکر گزار رہوں گا۔

    خط میں انھوں نے مزید کہا کہ سماجی طور پر منصفانہ اور معاشی طورپرمستحکم پاکستان دیکھنےکی خواہش کااظہارکرتاہوں، میری آپ کے لیے، پارٹی اور تمام لیڈرز کے لیے نیک خواہشات ہیں۔

    گذشتہ روز سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے سوشل میڈیا پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ مجھ سے منسوب جھوٹا بیانیہ سوشل میڈیا پر زیرِگردش ہے میں سمجھتا ہوں حقائق مکمل طور پر واضح ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اوران کی جماعت9مئی واقعات کےذمہ دار ہیں پی ٹی آئی سوشل میڈیا کےجھوٹ پرعموماً جواب نہیں دیا کرتا اس بار حد ہوگئی تو مجھےحقیقت بتانا پڑ رہی ہے۔

  • کسی کو ملک کی فکر نہیں بس ‘کرسی’ کی لڑائی ہے، مفتاح اسماعیل

    کسی کو ملک کی فکر نہیں بس ‘کرسی’ کی لڑائی ہے، مفتاح اسماعیل

    سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک میں جو ہورہاہے ن لیگ کے بہت سے لوگ اس سے خوش نہیں،کوئی سمجھتا ہوگا کہ ضرورت تھی کوئی سمجھت ہوگا کہ ضرورت سے زیادہ ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو کس طرف لے کرجارہےہیں ہمیں بیٹھ کرسوچنا چاہیے،گزشتہ حکومت میں اپوزیشن جس چیز پر تنقید کرتی تھی آج خود وہی کررہی ہے، ماضی سے سبق سیکھناچاہیےایسے اقدامات سےحکومت کا ہی نقصان ہوتا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے دعویٰ کیا کہ ملک میں جو ہورہا ہے ن لیگ کے بہت سے لوگ اس سےخوش نہیں،کوئی سمجھتا ہوگا کہ ضرورت تھی کوئی سمجھتا ہوگا کہ ضرورت سےزیادہ ہوگیا مگر جو بھی ہورہاہے یہ اچھا عمل نہیں ہے۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں پیپلزپارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی ناکامی ہوئی،ن لیگ کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی کامیابی نہیں ہوئی، ملک کی کسی کو فکرہی نہیں بس کرسی کی لڑائی ہے۔

  • ‘پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کےعلاوہ کوئی ‘آپشن بی’ نہیں ہے’

    ‘پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کےعلاوہ کوئی ‘آپشن بی’ نہیں ہے’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف آخری آپشن ہے، امید ہے آئی ایم ایف تھوڑی سی لچک دکھائے گا اور مان جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کےعلاوہ کوئی آپشن بی نہیں ہے، پاکستان کے پاس آئی ایم ایف آخری آپشن ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جو لوگ آپشن بی کی بات کرتے ہیں غلط کہتےہیں، جب کوئی پیسے نہیں دیتا تو سب آئی ایم ایف کے پاس ہی جاتے ہیں، امید ہے آئی ایم ایف تھوڑی سی لچک دکھائے گا اور مان جائے گا۔

    سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان کوڈیفالٹ کی طرف لےکرجاناآئی ایم ایف اوردنیاکیلئےبھی بہترنہیں، امیدہےکہ آئی ایم ایف کیساتھ 9واں جائزہ مکمل ہوجائےگا۔

    یاد رہے سابق وزیر خزانہ نے تجویز دی تھی کہ پاکستان کو فوری طور پر آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنا ہوگا، پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ ڈیفالٹ کا ہے، اگر میں وزیر خزانہ ہوتا تو بجٹ کو اس طرح بناتا کہ ملک ڈیفالٹ سے بچ جائے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اکتوبر اور نومبر تک آئی ایم ایف نہیں آیا تو ڈیفالٹ کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے۔

  • اگر اکتوبر اور نومبر تک آئی ایم ایف نہ آیا تو ڈیفالٹ سامنے ہے، مفتاح اسماعیل

    اگر اکتوبر اور نومبر تک آئی ایم ایف نہ آیا تو ڈیفالٹ سامنے ہے، مفتاح اسماعیل

    کراچی : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خبردار کیا ہے کہ اگر اکتوبر اور نومبر تک آئی ایم ایف نہ آیا تو ڈیفالٹ سامنے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ کے وفد سے ملاقات کی ، جس میں انھوں نے ملکی موجودہ معاشی صورتحال ، مسائل اور ان کا حل پیش کیا۔

    سابق وزیر خزانہ نے تجویز دی کہ پاکستان کو فوری طور پر آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنا ہوگا، پاکستان کو سب سے بڑا خطرہ ڈیفالٹ کا ہے، اگر میں وزیر خزانہ ہوتا تو بجٹ کو اس طرح بناتا کہ ملک ڈیفالٹ سے بچ جائے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اکتوبر اور نومبر تک آئی ایم ایف نہیں آیا تو ڈیفالٹ کے امکانات بہت بڑھ جائیں گے، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں کافی تاخیر ہوگئی ہے۔

    شاہد خاقان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ شاہد خاقان جس سیاسی جماعت میں ہوں گے میں بھی اسی جماعت میں ہوں گا، شاہد خاقان ایک صاحب علم اور بصیرت انسان ہے وہ غلط فیصلہ نہیں کرے گا۔

    روپے کی گرتی ہوئی قدر سے متعلق سابق وزیر نے کہا کہ روپے کی قدر کو ڈی ویلیو ہونے دیں اس کو نہ روکیں ، بروقت فیصلے نہ ہونے کی وجہ سے ملکی معیشت گرداب میں پھنسی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا نگراں سیٹ اپ آفر کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھے نگراں سیٹ اپ میں کوئی آفر نہیں دی گئی ہے، نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے صرف قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔

  • ڈالر کا ریٹ کہاں تک جائے گا؟

    ڈالر کا ریٹ کہاں تک جائے گا؟

    کراچی : سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر اس وقت مستحکم نہیں اس لیے کہا نہیں جاسکتا کہ ڈالر کہاں جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالرکہاں رکے گا یہ بتانا مشکل ہے، روپے کی قدر اس وقت مستحکم نہیں اس لیے کہا نہیں جاسکتا کہ ڈالر کہاں جائے گا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم بھی جیل میں رہے ہیں، 50 دن نیب نے مجھےحراست میں رکھا، کبھی ہمارے دل میں پارٹی چھوڑنے کا خیال نہیں آیا ، ہماری لیڈر شپ گرفتارہوئی کسی نے ایسااعلان نہیں کیا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مجھے تو حیرت ہے کہ تحریک انصاف والے بڑی باتیں کرتے تھے، ایک دن جیل اورصعوبتیں برداشت نہیں کرپا رہے، عدالتی سپورٹ ہونے کے باوجود یہ پارٹی چھوڑ چھوڑ کر جارہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 9مئی ایک سیاہ ترین دن تھا، نیب نےعمران خان کوبلایاتھا، عمران سے سوال پوچھا گیا تھا 60 ارب کس کو دیے وہ جواب دے دیتے، مجھے اور شاہد خاقان کو بلایا گیا، گرفتاری ہوئی کیا کوئی ہنگامہ آرائی ہوئی۔

    مفتاح اسماعیل نے اپنی گرفتاری کے حوالے سے بتایا کہ ہمارے تمام دستاویزات پورے تھے پھر بھی گرفتار کیا گیا ، کیا ہم نے واپس آکرنیب پرپٹرول بم مارے۔

    9 مئی کے واقعات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس اور کورکمانڈرہاؤس جلا دیا گیا، یہ کیا سیاست ہے، جناح ہاؤس اب مزارہی رہ گیا سب تو آپ نے جلا دیا یہ قبول نہیں۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے کیا شرط رکھی ہے؟ مفتاح اسماعیل نے بتادیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے کیا شرط رکھی ہے؟ مفتاح اسماعیل نے بتادیا

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے سامنے شرط رکھی ہے کہ دوستوں سے 6 ارب ڈالر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک بارپھر1.5ارب ڈالر آئی ایم ایف سے مانگ رہے ہیں، الیکشن کا سال ہے کس طرح سخت بجٹ دیں گے۔

    سابق وزیرخزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے شرط رکھی دوستوں سے 6 ارب ڈالر لیں، چین نئے قرضے نہیں دے رہا لیکن اےڈی بی کے ذریعے مدد کر رہا ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کوئی پاکستان کوڈیفالٹ نہیں دیکھناچاہتا، رواں سال بیرونی ادائیگیوں کے لیے 2ارب ڈالرکی کمی کاسامناہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کے3معاہدوں کی خلاف ورزی کی گئی، پاکستان کےپاس آئی ایم ایف کےعلاوہ کوئی راستہ نہیں بچا، امید ہے جلد آئی ایم ایف سےمعاہدہ ہوجائے گا۔

    9 مئی کے واقعات کے حوالے سے سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ عسکری تنصیبات کوجلانابہت شرمناک عمل تھا، بسیں، ایمبولینس اور ریڈیو اسٹیشن جلائے گئے ہم اتنے برے نہیں تھے، جس نے ورغلایا اس کو سزا ملنی چاہیے۔