Tag: مفتاح اسماعیل

  • ‘مفتاح اسماعیل اب وفاقی وزیر نہیں رہے’

    ‘مفتاح اسماعیل اب وفاقی وزیر نہیں رہے’

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو بطور وفاقی وزیر سبکدوش کر دیا گیا، مفتاح اسماعیل کی سبکدوشی کا اطلاق 19 اکتوبر سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو بطور وفاقی وزیر سبکدوش کر دیا گیا، مفتاح اسماعیل کو 6 ماہ کی مدت مکمل ہونے پر عہدے سے سبکدوش کیا گیا۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے سبکدوشی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ، جس کے مطابق مفتاح اسماعیل کی سبکدوشی کا اطلاق 19 اکتوبر سے ہوگا۔

    مفتاح اسماعیل وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹنے کے بعد بغیر قلمدان کےوفاقی وزیر تھے۔

    مفتاح اسماعیل کی سبکدوشی کے بعد کابینہ کی تعداد کم ہوکر 74ہوگئی ہے ، اب کابینہ میں 34وفاقی وزرا،7 وزیر مملکت اور 4 مشیر ہیں۔

  • ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑے، وزیرخزانہ

    ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑے، وزیرخزانہ

    لاہور : وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑے، پوری کوشش ہے جلد حالات کو بہتر کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان سےوفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی ملاقات ہوئی ، جس میں ملک کےمعاشی حالات اورسیلاب کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی ترجیح ہے، متاثرین کی مددوبحالی کے لیے وفاق اور صوبائی حکومتیں ، ادارے ایک پیج پر ہیں۔

    بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں کے وی سیز و دیگر رضاکار امدادی کارروائیوں میں حصہ لے رہےہیں ، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی میڈیکل ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں روانہ کی جا چکی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قوم کو امید دینی ہے، مایوسی نہیں پھیلانی، حالات مشکل ضرور ہیں لیکن معیشت کے اشاریوں سمیت دیگرشعبوں میں استحکام آیا ہے، وزیراعظم کی قیادت میں وفاقی کابینہ اور حکومت کوشاں ہے عوام کو ریلیف دیاجائے۔

    وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑے، پوری کوشش ہے جلد حالات کو بہتر کیا جائے۔

    دانشمندانہ پالیسیوں کی بدولت معیشت درست سمت کی طرف گامزن ہے، سیلاب کی وجہ سےمعاشی دباؤاوربڑھ گیا ہے تاہم مقامی ٹریکٹر کی صنعت کےفروغ کے لیے آٹوپارٹس کی امپورٹ کو آسان بنایا جائے گا۔

  • بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

    بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے صارفین کے لئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ اکتوبر سے بجلی کی قیمتیں کم ہوجائیں گی تاہم پٹرول اورڈیزل کا عالمی مارکیٹ پرانحصار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حالیہ سیلاب میں سندھ کی کاٹن تباہ ہوگئی ہے، اس کامطلب ہےتقریباً1سے2بلین ڈالرکاٹن امپورٹ کرناہوگی، سیلاب کی وجہ سے امپورٹ کی توقعات بڑھ گئی ہیں۔

    وزیر خزانہ نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خان صاحب نے فرمایا تھا خود کشی کرلونگا آئی ایم ایف نہیں جاؤں گا، خان صاحب نے خود کشی تو نہیں کی مگرآئی ایم ایف چلے گئے تھے۔

    انھوں نے بتایا کہ خان صاحب نےآئی ایم ایف سےوعدہ کیاتھاکہ بجلی ،تیل پرسبسڈی نہیں دوں گا، فروری میں خان صاحب نے آئی ایم ایف سے کیے معاہدے توڑ دیے اور اپنے دوستوں کوایمنسٹی دے دی۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عمران خان ہمیں نہ بتائیں میڈیا کو بتادیں ، کیا عثمان بزدار، محمودخان، مرادسعید اور شہریار آفریدی میرٹ پر آئے تھے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خان صاحب بات کرتےہیں کہ بی آرٹی لاہورمیں چوری ہوئی ہے، 29کلومیٹربی آرٹی لاہور 27ارب روپے میں بنی تھی، خان صاحب نے کے پی میں بی آرٹی بنائی 90ارب میں بنی تھی۔

    انھوں نے سوال کیا کہ آپ نے کیوں نیب میں پشاور بی آر ٹی کی تحقیقات نہیں ہونے دی، زلفی بخاری صاحب اس حوالے سے جواب دیں۔

    مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ لوگوں کوبتائیں کیا شوکت خانم کیلئے آئے پیسے پی ٹی آئی فنڈزمیں گئےیانہیں، لوگوں کوبتائیں لندن میں جوچیریٹی جمع کی وہ ذاتی مفاد کیلئے استعمال کی یا نہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جب آپ امریکا سے آزادی چاہتے تھے تو ایک امریکی کو نوکری پر کیوں رکھا ہے، آپ تو امریکا سے حقیقی آزادی چاہتے تھے تو اتنی بڑی تنخواہ پر ان کا نمائندہ کیوں رکھا۔

    مفتاح اسماعیل نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ یقین ہےکہ اکتوبرسےبجلی کےنرخوں میں کمی آئےگی، اکتوبر سے بجلی کی قیمتیں کم ہو جائیں گی، پٹرول اورڈیزل کا عالمی مارکیٹ پر انحصار ہے۔

  • شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے: مفتاح اسماعیل

    شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے، سری لنکا میں پیٹرول 3 ہزار روپے میں مل رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شرمندہ ہوں میری وزارت میں مہنگائی ہو رہی ہے، ملک کے 47 سالوں میں یہ سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سری لنکا میں پیٹرول 3 ہزار روپے میں مل رہا ہے، گیس ختم ہو رہی ہے اور وہاں پیٹرول پمپس پر طویل قطاریں لگی ہوتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر میں اقدامات نہ اٹھاتا تو 2 ماہ میں پاکستان کا دیوالیہ ہوجاتا، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے سے قبل پیٹرول کی قیمتوں پر بریفنگ دی تھی، واضح کردیا تھا کہ یہ سب اقدامات اٹھانے لازمی ہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ کہہ دیا تھا کہ اگر یہ سب نہیں کر سکتے تو کیئر ٹیکر حکومت کو بیٹھنے دیں۔

  • ‘عالمی اداروں نے پاکستان سے زمینی راستے کے ذریعے بھارت سے اشیا لانے کی اجازت مانگ لی’

    ‘عالمی اداروں نے پاکستان سے زمینی راستے کے ذریعے بھارت سے اشیا لانے کی اجازت مانگ لی’

    اسلام آباد : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں نے حکومت پاکستان سے زمینی راستے کے زریعے بھارت سے کھانے پینے کی اشیا لانے کی اجازت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ایک سے زیادہ عالمی ایجنسیوں نے حکومت سے رابطہ کیا ہے اور زمینی راستے سے بھارت سے کھانے پینے کی اشیا لانے کی اجازت مانگی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت اتحادی شراکت داروں اور اہم اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی اور سپلائی کی کمی کی صورتحال کی بنیاد پردرآمدات کی اجازت سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

    یاد رہے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں فصلیں تباہ ہونے کے باعث عوام کی سہولت کے لیے حکومت بھارت سے سبزیاں اور دیگر اشیائے خورونوش درآمد کرنے پر غور کر سکتی ہے۔

  • فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز :  مفتاح اسماعیل  نے بجلی صارفین کو بڑی خوشخبری سنادی

    فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز : مفتاح اسماعیل نے بجلی صارفین کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 200سے کم یونٹ والوں کو نیا بل مل جائے گا اور 56 فیصد صارفین پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کا ہدف تقریباً پورا ہوگیا ہے۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہم شمسی توانائی کےمنصوبے لگانےجارہےہیں، 8000 میگا واٹ سولرپلانٹ لگانے کا منصوبہ ہے۔

    سرمایہ کاری کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ قطر نے 3 بلین ڈالر سرمایہ کاری کی بات کی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ بجلی بل گزشتہ ڈیڑہ سال سےنہیں بڑھے تھے ، مئی اورجون میں بجلی بہت مہنگی بنی ہے، ہم نے7 روپے بجلی کے یونٹ اضافہ کیا، لمبے سودے نہیں تھے، جس کی وجہ سے مہنگی بجلی ملی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت جو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز آئے ہیں یہ مئی کے مہینے کے ہیں، مئی کے مہینے میں بجلی بہت زیادہ مہنگی بنی کیونکہ ایندھن کی قیمت زیادہ تھی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ 200 یونٹ سے کم استعمال کرنے والوں کو تحفظ فراہم کریں گے اور 56 فیصد صارفین پر فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لیے جائیں گے۔

    بجلی کے بلوں سے متعلق انھوں نے کہا کہ پرانی بلوں کو بھول جائیں آپ لوگوں کے پاس نئے بل آجائیں گے، تصحیح شدہ بل صارفین کو جلد مل جائے گا، دفتر جانے کی ضرورت نہیں۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر 200یونٹ سے کم والے صارفین کےلیے اقدامات کیے گئے ہیں ، 200 سے300 یونٹ والوں کےلیے بھی اقدامات کئے جائیں گے اور 200 سے300 یونٹ والوں کی سہولت کےلیے بھی غور کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیوب ویل صارفین سے بھی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں لئے جائیں گے، صرف امیر صارفین سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ چارجز لیے جائیں گے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 200سے کم یونٹ والوں کو نیا بل مل جائے گا ، جوصارفین بجلی کے ادا کرچکے ہیں،اگلےماہ ایڈجسمنٹ کردیا جائے گا، لوگوں کو دفترمیں تصحیح کرانےکی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت کرکے 200یونٹ والوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ معاف کی ، 200سے 300یونٹ کےصارفین کےلیےایک کمیٹی بنائی گئی ہے اور ریٹیلرپرٹیکس ختم کردیا گیا ہے۔

    دورہ قطر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے قطر کا کامیاب دورہ کیا، متحدہ عرب امارات پاکستان میں 2بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔

    فلڈریلیف فنڈ سے متعلق مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےریلیف فنڈزمیں دل کھول کرعطیہ دیں، فلڈریلیف پروزیراعظم شہبازشریف کام کررہےہیں، سندھ میں ڈی واٹرنگ کرنا بہت ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک کوڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا، سخت فیصلے نہ کرتے ملک کا حال سری لنکا جیسا ہوتا۔

  • وفاقی حکومت  نے لگژری آئٹمز کی درآمد پر عائد پابندی اٹھالی

    وفاقی حکومت نے لگژری آئٹمز کی درآمد پر عائد پابندی اٹھالی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے لگژری آئٹمز کی درآمد پر عائد پابندی اٹھالی، مفتاح اسماعیل نے کہا امپورٹڈ اشیاء پر ڈیوٹی لگا دیں گے تاکہ زیادہ درآمد نہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سےطویل مذاکرات کے بعد 29 اگست کوبورڈ کی میٹنگ طے ہوگئی، آئی ایم ایف کی جتنی بھی شرائط تھیں پوری کردی ہیں۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پہلے کہا تھا کہ 4 بلین ڈالرکافنڈنگ گیپ ہے، اب آئی ایم ایف چاہتاہے کہ 6 ساڑھے 6 بلین سے ریزر بڑھ جائیں، اور بورڈ کی میٹنگ سے پہلے امپورٹ سے پابندیاں ہٹالیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 3 دوست ممالک کےذریعے4بلین ڈالرکی فنڈنگ حاصل ہوئی ہے،چین کے2بلین ڈالرری رول کرنے تھے وہ بھی ہوگئے اور سعودی عرب نےبھی کہاہےکہ ہم بھی فنڈزری رول کردیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم تمام چیزوں پرسے پابندیاں ہٹا رہے ہیں لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ جتنی ڈیوٹیز ہیں اس پر3 گنا ریگولیٹری ڈیوٹی لگا دیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ لگژری آئٹم کو کھول دیں مگراتنی ڈیوٹی ڈال دیں گے تاکہ امپورٹ کم ہو، امپورٹڈ جوتے ، پرس اوردیگر ایسی چیزوں پر ڈیوٹی لگائیں گے تاکہ زیادہ امپورٹ نہ ہو۔

    وفاقی وزیر نے امپوٹڈ لگژری آئٹم کی درآمد پر پابندی ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لگژری گاڑیوں اور الیکٹرانکس پر 400 سے 600 فیصد ٹیکس عائد کردیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سگریٹ اور تمباکو پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں ، 4تمباکو کمپنیاں نے ٹریک اینڈ ٹریس میں آگئی ہیں ، تمباکو اور سگریٹ پر 36ارب روپے مزید ٹیکس لگائیں گے۔

    مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ تمباکو پر ٹیکس 10روپےسے بڑھاکر380روپےکررہےہیں ، جوکمپنیاں سیل ٹیکس نہیں دے رہی تھیں ان کا اسٹے آرڈر ہٹوا دیا ہے۔

    تاجروں پر ٹیکس کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا یکم اکتوبر سے آرڈیننس کے ذریعے تاجروں کے لیے فکس ٹیکس لائیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ٹیوب ویل کے پیٹر انجن پر ٹیکس ختم کر رہے ہیں،ایگری کلچرکی ٹاسک فورس پرطارق چیمہ بات کریں گے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اللہ کی مہربانی سےاب تک ایکسپورٹ زیادہ ہیں، ابتک گزشتہ سال کے مقابلے میں امپورٹ 19 فیصد کم ہے اور تجارتی خسارہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بینکنگ سسٹم میں جوپیسے آئےاور گئےاس میں 650 ملین ڈالر زیادہ ملے، جبکہ بجٹ اور کرنٹ اکاؤنٹ اپنے وسائل میں پورا رہیں گے، ریونیو کو بڑھانا ہے تو 50فیصد ریگولیٹری ڈیوٹیز بڑھانا چاہیے۔

  • مفتاح اسماعیل کا  گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن

    مفتاح اسماعیل کا گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن

    کراچی : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنر اسٹیٹ کے تقرر کی حتمی تاریخ دینے سے معذرت کر لی اور کہا اس متعلق نہیں بتا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گورنراسٹیٹ بینک کے تقرر سے متعلق اپنے بیان سے یوٹرن لے لیا۔

    مفتاح اسماعیل نے گورنراسٹیٹ کے تقرر کی حتمی تاریخ دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ گورنراسٹیٹ سے متعلق متعددبار تاریخیں دے چکا ہوں لیکن اب نہیں بتا سکتا۔

    وزیرخزانہ نے کہا کہ صرف اتنا کہہ سکتا ہوں گورنر اسٹیٹ بینک جلد مقرر کر دیا جائے گا۔

    مفتاح اسماعیل نے کراچی چیمبر میں فوری گورنراسٹیٹ بینک مقرر کرنے سے متعلق معذوری کا اظہار کیا۔

    خیال رہے گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار کے درمیان تنازع سامنے آیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ اسحاق ڈار کی مداخلت گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری میں تاخیر کا سبب ہے کیونکہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل کے نامزد ناموں پر اسحاق ڈار کو اعتراض ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کے نامزد ناموں سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل غیر مطمئن ہیں، ڈاکٹرمفتاح اسماعیل عاصم معراج کی حمایت جبکہ اسحاق ڈار سابق ڈپٹی گورنر جمیل احمد کے نام پر زور دیتے رہے۔

  • دنیا سے قرض لینے میں مشکل ہورہی ،اب مانگتے ہوئے شرم بھی آتی ہے، مفتاح اسماعیل

    دنیا سے قرض لینے میں مشکل ہورہی ،اب مانگتے ہوئے شرم بھی آتی ہے، مفتاح اسماعیل

    کراچی : وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا کہ ہمیں دنیا سے قرض لینے میں مشکل ہورہی ہے اب مانگتے ہوئے شرم بھی آتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی چیمبر آف کامرس پہنچے ، جہاں صدرکراچی ادریس میمن ،زبیر موتی والا سمیت بزنس کمیونٹی نے ان کا استقبال کیا۔

    وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے تاجروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر سپلائی اور ڈیمانڈ پر اوپر نیچےجاتا ہے، ہمیں دنیا سے چیزیں چاہییں لیکن برآمد کے لیے کوئی چیزنہیں۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سی کے ڈی گاڑیوں، ہوم اپلائنس اور موبائل فونز پر پابندی ستمبرتک نہیں ہٹائیں گے، ایل سی روکنے کے حوالے سے کوئی احکامات نہیں دیے، ملک میں ایل سی کا نظام بہتر ہے، تمام امپورٹرز کےلیےایل سی کھل رہی ہیں ، تین دن میں امپورٹرز کیلئے ایل سی کھل جاتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت میں میں نے یا اسٹیٹ بینک نے کوئی مداخلت نہیں کی، ڈالرکوبھی ہم کنٹرول میں لےآئے ہیں، ہم نے 30ارب ڈالر کی برآمدات بھیجی ہیں، پاکستان کی درآمدات 80ارب ڈالر رہیں۔

    بجلی کی پیداوار کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ دور میں بجلی کی پیداوار14 ہزار سے 25ہزار میگا واٹ تک لے گئے تھے، بجلی کی پیداوار دگنی ہوئی اس حساب سے صنعتی پیداوار نہیں بڑھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا نے بھی پیٹرول کی قیمت کم کی تھی ،ڈیفالٹ پرچلےگئے، بنگلہ دیش میں308روپے لیٹرپیڑول ہو گیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں دنیا سے قرض لینےمیں مشکل ہورہی ہے اور اب تو شرم بھی آتی ہے، دبئی اور سعودی عرب کے پاس جاؤ تو کہتے ہیں آئی ایم ایف سے ڈیل کرلو، کبھی کہتے ہیں شہباز شریف سے فون کرادو۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ جس کےپاس جاتےہیں وہ کسی اورکےپاس جانےکامشورہ دیتاہے، ملک کوڈیفالٹ نہیں ہونےدوں گا لیکن اس عمل میں غلطیاں تو ہونگیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی فنڈنگ سےمتعلق کافی پیش رفت کی ہے، متحدہ عرب امارات بھی ایک ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرےگا۔

    انھوں نے بتایا کہ پرتعیش گاڑیاں پاکستان منگواکر رقم ڈالرمیں واپس باہربھیج دی جاتی ہے، منگوائی گاڑیوں کے99فیصدپیسےواپس بھیج دیےجاتےہیں ورنہ یہاں ڈالرہی ڈالرہوں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے ملک کو ڈٖیفالٹ ہونےسےبچایا ہے، ستمبر تک صرف ایکسپورٹرزکوتھوڑی امپورٹ کی اجازت ہے اور ایکسپورٹ میں استعمال چیزوں کے بارے میں کسٹم ہمیں تفصیلات دے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 30ارب ڈالر کی برآمد میں بڑا حصہ ٹیکسٹائل کا ہی ہے ، 1992 میں کوریا اور پاکستان کی برآمدات ایک جیسی تھیں،مفتاح اسماعیل

    ڈالر کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ڈالر طلب و رسد پر چلتا ہے جس دن زیادہ ڈالر آجائے تو اس کی قیمت کم ہو جاتی ہے، جن چھوٹے بینکوں نے اگر غلط کام کیا ان کے خلاف ایکشن ہوگا، ایک دن میں ڈالر دس روپے اوپر نیچے نہیں ہونا چاہیے.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیا مشکل ترین حالات میں ہے، جس ملک سے جن نرخوں پر تیل خریدتے ہیں اس سے سستا بیچ رہے ہیں، کوویڈکےدوران ایل این جی 4ڈالرکی مل رہی تھی، بجلی بلوں پر 300 یونٹس چھوٹ، 96 فیصد ہے، میں گھر چلاتا ہوں۔

    مہنگائی سے متعلق انھوں نے کہا کہ پاکستان کےعوام نےہماراساتھ دیا، جون اورجولائی میں مہنگائی ہوئی ابھی تھوڑی کمی آئی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج 25ہزارمیگاواٹ کےقریب بجلی بنتی ہے، ہمیں ابھی بھی بجلی پیداوارکی گنجائش بڑھانی ہے، بجلی کی پیداوارتوبڑھ رہی ہےکیاصنعتیں بھی اسی رفتارسےبڑھ رہی ہیں؟

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے5لاکھ ٹن گندم درآمدکی،ہمیں کھاددرآمدکرنی پڑرہی ہے، ہماری زرعی پیداوارمیں مجموعی طورپرکمی ہے، 5سے6ارب ڈالرکاخوردنی تیل اس سال درآمد کرنا پڑے گا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 1996سےآج تک 450ملین ڈالرواپس نہیں کرسکے، ہم نے450ملین ڈالرواپس نہیں کیے تو دینے والے سے مزید مانگتےہوئےشرم آتی ہے، کاش ہماری برآمدات 80ارب ڈالراوردرآمدات30ارب ہوتی توکوئی مشکل نہیں۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجٹ خسارہ ہوتوحکومت کوپیسےلینےپڑتےہیں،نجی سیکٹرسےبیرون ملک سےپیسے لینےپڑتےہیں، عمران خان نےاچھی چیزیں کی ہونگی میں اس کی نشاندہی نہیں کروں گا، عمران خان نے ملک کا قرض 75فیصدبڑھادیا، ہم 25ہزارارب چھوڑکرگئےعمران خان نے45ہزارارب تک قرض بڑھادیا اور اس کےساتھ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی بڑھ گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جب پیسےلیےہیں توکبھی نہ کبھی توواپس کرنےپڑیں گے، ہم پیسےلیتےرہےلیکن ہماری برآمدات دگنی نہیں ہوئیں، ہم لوگوں نےپیداواری کام نہیں کیا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ گاڑیوں اورموبائل فونزسمیت 2چارچیزوں کی درآمدپرپابندی رہےگی، میری پہلی ترجیح مہنگائی کم کرنانہیں ملک کودیوالیہ ہونےسےبچاناتھا، ستمبرتک مشکلات رہیں گی۔

    تاجروں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ آئندہ کچھ دنوں میں تاجروں کےلیےمزیدآسانیاں ہونگی، فکس ٹیکس 300 اسکوائرفٹ سے کم کی دکانوں پر لگے گا، کمرشل بجلی کچھ عرصے بعد سستی ہوجائے گی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ تک تنخواہ پرٹیکس کی شرح 5سےکم کرکےڈھائی فیصدرکھی، ملک چلاناہےتوٹیکس جمع کرناپڑےگا، 4ہزارارب روپےاس اس سال ٹیکس کی مدمیں دیناپڑیں گے، گزشتہ سال بھی ایف بی آرنےہدف سےزیادہ ٹیکس وصولی کی۔

    ایکس چینج کمپنوں کے حوالے سے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایکس چینج کمپنیاں معیشت میں اہم کرداراداکررہی ہیں، ایکس چینج کمپنیاں روزبڑی مقدارمیں ڈالراسٹیٹ بینک میں سرینڈرکررہی ہیں، ایکس چینج کمپنیوں کے بنا پاکستان نہیں چلایا جاسکتا، ایکسچینج کمپنیوں ہی کہ وجہ سے روز ڈالر اسٹیٹ بینک میں ڈیکلیئر کیے جاتے ہیں۔

    فکس ٹیکس پر اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ چھوٹےتاجروں پرہم نےایک فکس ٹیکس ڈالاتھا، ہمیں اندازہ نہیں تھاکہ فکس ٹیکس سے چھوٹے دکاندار متاثرہوں گے، دکانداروں پر سیلز ٹیکس لگانے فیصلہ میری غلطی تھی ، میراخیال تھاکہ ایک دکاندارروز100روپے سے3ہزارروپے ٹیکس دے گالیکن جو گلی میں دوکان ہے وہ 3ہزار روپے کیسے دے گا،

    انھوں نے بتایا کہ ہم فکس ٹیکس سے ہٹ گئےہیں ، ہمارا42ارب روپے کاٹیکس تھا،اب ہم 33ارب کاٹیکس لےرہےہیں ، اس سال 35ارب روپے کاٹیکس جمع کرنے کا ٹارگٹ ہے، تمام چیمبرز والےمیرٹارگٹ غلط کریں اور36ارب جمع کرکے دکھائیں

    وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ ہفتہ ہفتہ پیٹرول کی قیمت کم زیادہ کرنےکی تجویزہماری تھی ،آئی ایم ایف کی نہیں تاہم اسٹیٹ بینک کے گورنر جلدتعینات ہوجائیں گے۔

  • بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں: مفتاح اسماعیل

    کراچی: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے جہاں انہوں نے روایتی گھنٹہ بجا کر کاروبار کا آغاز کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں کو بتانا چاہتا ہوں کچھ غلطی ہوئی جسے ٹھیک کیا جارہا ہے، 7.7 ارب ڈالر امپورٹ بل جون میں تھا، ایکسپورٹ صرف 2.7 ارب ڈالر رہی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ مالی سال میں 80 ارب روپے کی امپورٹ اور صرف 31 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ایسی صورتحال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کیسے ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پیک سیزن میں بجلی کی ڈیمانڈ 30ہزار میگا واٹ ہوگئی، بجلی کی ڈیمانڈ تو ڈبل ہوگئی مگر ہماری ایکسپورٹ ڈبل نہیں ہوئی، دنیا میں ہوتا یہ ہے کہ جب بجلی بنتی ہو تو کارخانے لگتے ہیں تاکہ وہ بجلی استعمال ہو، ہمارے ہاں اس بجلی سے شادی ہالز کو چمچمایا گیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم نے ان مسائل کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، امپورٹ بل کم کیا اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈ ملنے کی توقع سے ڈالر گرا۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 3 ماہ امپورٹ بل کو کم رکھنے کی کوشش کریں گے، فرنس آئل کا 6 ماہ کا اسٹاک موجود ہے۔ سگریٹ کمپنیز کو ٹریس اینڈ ٹریک سسٹم میں لے کر آئیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں پر ڈالرز کی سٹے بازی کا الزام درست نہیں، مارکیٹ میں طلب و رسد کے تناسب سے ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ ہوا۔ رواں سال بجٹ خسارے پر قابو پانے کی حکمت عملی واضح کی گئی ہے، حکومتی اقدامات کی بدولت نادہندگی کے خطرات کم ہو رہے ہیں۔