Tag: مفتاح اسماعیل

  • وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی

    اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز سے معافی مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر لیگی کارکنوں کے حملے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک ٹویٹ کر کے کہا ہے کہ میں یقین دلاتاہوں اس معاملے پر پارٹی تحقیقات کرے گی اور قصور وار لوگوں کو نوٹس دیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ہمارے لیڈر اے آر وائی سے معذرت کے لیے ان کے دفتر چلے گئے ہیں، میں چاند نواب سے بھی معافی مانگتا ہوں، اور کراچی پہنچ کر انشا اللہ چاند نواب کے گھر پر خود حاضری دوں گا۔

    واضح رہے کہ کراچی میں ن لیگی کارکنان نے اے آر وائی نیوز پر حملہ کر کے نمائندے چاند نواب کو زد و کوب کیا، لیگی کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی لائیو کوریج وین پر لاتیں ماریں، ڈنڈے برسائے، اور اے آر وائی نیوز کے خلاف نعرے بازی کی۔

    چاند نواب کا کہنا ہے کہ لیگی کارکنوں کے دھکوں سے انھیں اندرونی چوٹیں آئی ہیں، کیمرہ مین سے کیمرہ چھیننے کی کوشش بھی کی گئی، پولیس نے آ کر بچایا۔

    صحافتی تنظیموں اور پریس کلبز کی جانب سے اے آر وائی نیوز پر حملے کی سخت مذمت کی گئی ہے، پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جنرل سیکریٹری ناصر زیدی نے میڈیا اداروں پر حملے ناقابل برداشت قرار دے دیے۔

    ن لیگی کارکنان کا اے آر وائی نیوز کے رپورٹر، کیمرہ مین اور وین آپریٹر پر تشدد

    نائب صدر لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی کے کارکنان پر تشدد کو دہشت گردی قرار دیا، سابق صدر افضل بٹ نے کہا اے آر وائی نیوز کو سچ دکھانے کی سزا دی جا رہی ہے، غنڈہ گردی سے میڈیا اداروں کو دبایا نہیں جا سکتا۔

    کراچی یونین آف جرنلسٹ اور کراچی پریس کلب نے بھی اے آر وائی نیوز کی ٹیم کو ہراساں کرنے کی مذمت کی، سیکریٹری رضوان بھٹی نے کہا آزادی اظہار پر قدغن کسی طور پر بھی قبول نہیں، حیدر آباد، سکھر، نوابشاہ، ٹھٹھہ، بہاولپور، ملتان سمیت ملک بھر کے پریس کلبز نے بھی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کی۔

  • پی ٹی آئی حکومت کی کارگردگی :  مفتاح اسماعیل نے بھی میڈیا کو ایک خط دکھا دیا

    پی ٹی آئی حکومت کی کارگردگی : مفتاح اسماعیل نے بھی میڈیا کو ایک خط دکھا دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے کھاد کی قلت اورسبسڈی میں بےضابطگیوں پر کمیشن بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایک خط دکھانا چاہتا ہوں جو عمران خان کی نااہلی اور بدعنوانی کا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خط دکھانا چاہتا ہوں جو ظاہر کرتا ہے عمران خان نااہل ہے، میں یہ خط چھپا کر گھر نہیں لےجاؤں گا پورا پڑھ کر سناؤں گا، یہ خط عمران خان کی نااہلی اور بدعنوانی کا ثبوت ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ترقی کی شرح نواز دور میں 6.1 فیصد تھی ، یہ اپنے پہلے سال میں ترقی کی شرح 1.9 فیصد نیچے لے آئے، ان کی حکومت کے دور میں ترقی کی شرح دوسرے سال میں منفی ہوگئی۔

    خسارے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہمارا خسارہ 1600ارب روپے تھا، سابقہ حکومت کا صرف اس سال مجموعی خسارہ 5600 ارب روپے ہوگا۔3

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پونے 4 سال میں خان صاحب نے 20 ہزار ارب روپے سے زائد قرضہ لیا اور اور پھر بھاشن بھی دیتےہیں، ن صاحب  کی نااہلی کی وجہ سے ساڑھے7کروڑ لوگ آج غربت کی لکیرسے نیچے پہنچ گئے۔

    سابق حکومت کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ انھوں نے ایک اینٹ نہیں لگائی ان کےدورمیں پیش صرف تختیوں پر خرچ ہوا، نواز شریف کی تصویر اتار کر اپنی لگائی، شہبازشریف کی تصویر ہٹاکر بزدار کی لگالی، ن صاحب کی نااہلی کی وجہ سے ساڑھے 7 کروڑ لوگ آج غربت کی لکیرسے نیچے پہنچ گئے۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ یہ درست ہے کہ ن لیگ کرنٹ اکانٹ خسارہ زیادہ چھوڑ کر گئی تھی، 2018 میں ن لیگ حکومت ختم ہوئی تو سرکلر ڈیٹ ایک ہزار ارب روپے تھا، انھوں نے کبھی ایک پیسہ قرض واپس نہیں کیا صرف قرض بڑھایا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چین سے ادھار آپ نے لیا تھا اس کا تحریک عدم اعتماد سے کیا تعلق تھا، تنقید ضرور کریں مگر ایسی بات نہ کریں جس پر لوگ تمسخر اڑائیں۔

    سابق حکومت کی جانب پیٹرول سستا کرنے کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ سے خان صاحب جیب سے پیسے نہیں دے رہے تھے، پیٹرول سستا کرنا بڑی بات نہیں تھی، اپنی لینڈر کروز میں 80 لیٹر پیٹرول ڈلواؤ تو حکومت مجھے 1680روپے سبسڈی دے رہی ہے، یہ تنخواہ دار طبقے کا پیسہ ہے،یہ سبسڈی مفتاح اسماعیل کو مل رہی ہے۔

    وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ عمران خان نے جو اعلان کیا نہ وہ بجٹ اور نہ ای سی سی میں ریلیف کا ذکر تھا، بغیرسمری کے خان صاحب نے ایک قلم سے پیٹرول ،ڈیزل سستا کردیا، عمران خان نے ہماری حکومت کو مشکل ہو اس لئے پیٹرول ،ڈیزل سستا کیا۔

    بجلی بحران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے7 ہزار میگاواٹ کے پاورپلانٹس بند ہیں اس لئے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، 5500 میگا واٹ کے پلانٹ صرف فیول ، پیٹرول کی کمی پر بند ہیں، 2000 میگا واٹ کے پلانٹ مین ٹیننس کی وجہ سے بند ہیں، ان کے پاس مینٹیننس کے پیسے نہیں تھے اس لئے پلانٹ خراب ہوگئے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ پیٹرول پر سبسڈی کا نقصان غریب پر پڑتاہے، کس کس نے بد عنوانی کی کمیشن بنا کر رپورٹ سامنے رکھیں گے۔

    آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انشااللہ ایسا کوئی طریقہ نکالیں گے آئی ایم ایف پروگرام بحال ہوجائے، بجٹ ڈسپلن واپس لائیں گے ، عوام اور ترقی دوست بجٹ دیں گے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اب انشااللہ روپیہ مستحکم رہے گا ،مزید کم نہیں ہوگا، اچھی مینجمنٹ سے جوکرسکتے ہیں کریں گے ، مہنگائی بھی کم کریں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت باربار ایل این جی خریدنا بھول جاتی تھی، انشااللہ ہم اگلے دو سے 4 ماہ میں ایل این جی سےمتعلق لانگ ٹرم سودے کریں گے اور دو سے تین ماہ میں بجلی گیس بحران سمیت مہنگائی بھی کم ہوگی۔

  • ملک میں اس وقت تاریخ کا سب سے بلند بجٹ خسارہ ہے: مفتاح اسماعیل

    ملک میں اس وقت تاریخ کا سب سے بلند بجٹ خسارہ ہے: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت تاریخ کا سب سے زیادہ بجٹ خسارہ اور سب سے زیادہ تجارتی خسارہ اور بلند ترین مہنگائی ہے اور اسد عمر صاحب کہہ رہے ہیں کہ معیشت اچھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کا سب سے زیادہ بجٹ خسارہ اور سب سے زیادہ تجارتی خسارہ، بلند ترین مہنگائی، گندم اور چینی جو ہم برآمد کرتے تھے درآمد کرنے پر مجبور ہیں۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ روپے کی قیمت میں تاریخی کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں ریکارڈ کمی اور اسد عمر صاحب کہہ رہے ہیں کہ معیشت اچھی ہے؟

    انہوں نے مزید کہا کہ غلط بیانی کی بھی حد ہوتی ہے۔

    دوسری جانب سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کے بعد 4 ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر 5 ارب ڈالر سے کم ہوگئے، زرمبادلہ ذخائر کا تقریباً ایک چوتھائی صرف 4 ہفتے میں چلا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ مصنوعی حکومت جتنی دیر رہے گی اتنا ہی معاشی بحران شدید ہوگا۔

  • مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا

    مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا

    اسلام آباد: مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپ دیا گیا، مفتاح اسماعیل کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، مفتاح اسماعیل کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہو گا۔

    یاد رہے اس سے قبل مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔

    خیال رہے وزیراعظم شہباز شریف کی چونتیس رکنی وفاقی کابینہ نےحلف اٹھا لیا، قائم مقام صدرصادق سنجرانی نے اکتیس وفاقی وزرا اور تین وزرائے مملکت سے حلف لیا۔

    کابینہ میں ن لیگ کے چودہ ، پیپلزپارٹی گیارہ، جے یو آئی اے کے چاراورایم کیو ایم کے حصہ میں دو اورمسلم لیگ ق جمہوری وطن پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے حصے میں ایک ایک وزارت آئی۔

    وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے والوں میں خواجہ آصف، احسن اقبال ، رانا ثنا اللہ، ایاز صادق ، رانا تنویر، خرم دستگیر، مریم اورنگزیب، سعد رفیق ، جاوید لطیف، ریاض حسین پیرزادہ ، مرتضیٰ جاویدعباسی، اعظم نذیرتارڑ،خورشیدشاہ شامل ہیں۔

  • پی ٹی آئی 3 سال تک توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے میں مصروف رہی،  ن لیگی رہنما کی کڑی تنقید

    پی ٹی آئی 3 سال تک توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے میں مصروف رہی، ن لیگی رہنما کی کڑی تنقید

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی3سال تک توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے میں مصروف رہی۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما مسلم لیگ ن مفتاح اسماعیل نے تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں جدید اور سستے ترین پاورپلانٹ لگائے، سستے ایندھن سے بجلی بنا کرقوم کو لوڈشیڈنگ سے نجات دی تھی۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ترسیل اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کا کام شروع کیا تھا، منصوبے کا مقصد بجلی کے شعبے میں نقصانات کو کم کرنا تھا لیکن پی ٹی آئی نےتمام کام روک کر بجلی کےشعبے کے نقصانات میں اضافہ کردیا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نقصانات ایک بار پھر کم کرکے دکھائیں گے، یہ ملک میں بجلی کے زیادہ کارخانے ہونے کا جھوٹ بول رہے ہیں ، کارخانے زیادہ ہیں تو پاکستان میں بجلی کی قلت اور اندھیرے کیوں ہیں؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں پیداوار نہیں تووہ چیز باہر سے ہی منگوانا پڑے گی ؟ ہمارے دور میں گندم اور چینی میں پاکستان خودکفیل تھا لیکن پی ٹی آئی کی کرپشن کے باعث گندم اور چینی بھی باہر سے منگوارہے ہیں۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن وزارت توانائی چلاکر دکھائے گی، پلانٹس کے کرایوں پر اعتراض مضحکہ خیز ہے، مکان کرایہ پر لیں تو اس میں رہیں یا نہ رہیں کرایہ دینا پڑتا ہے۔

    سابق حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی3سال تک توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے میں مصروف رہی ، پی ٹی آئی کو کرپشن سے فرصت ملتی تو وزارت توانائی اور ملک پر توجہ دیتے ؟

  • وزیراعظم ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں ، ن لیگی رہنما نے درخواست کردی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے وزیراعظم شہباز شریف سے ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ رمضان میں ایک دن میں کام کے اوقات کم ہوتے ہیں ، ہمارے پاس عید کی چھٹیوں کے کئی دن ہوں گے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے ہفتے کو وفاقی ملازمین کے لیے کام کا دن بنانے کا فیصلہ کیا ، درخواست کروں گا کہ عید کے بعد اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے منصب سنبھالتے ہی ہفتے میں دو سرکاری تعطیلات ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت سرکاری دفاتر میں اب ہفتے میں صرف ایک تعطیل ہوگی۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں تبدیلی کی تھی ، جس کے بعد سرکاری دفاتر10 بجے کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے۔

  • نئی حکومت کا یوٹرن ! سرکاری ملازمین کی  تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ واپس

    نئی حکومت کا یوٹرن ! سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ واپس

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے منتخب ہونے کے فوری بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلہ واپس لینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا یہ کوئی یو ٹرن نہیں ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فیڈرل گورنمنٹ ملازمین کی تنخواہیں چند ماہ قبل بڑھائی گئی تھیں، اس لیے فیڈ گورنمنٹ کی تنخواہیں دوبارہ نہیں بڑھا رہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ تاہم ان کی تنخواہوں کےمسائل پر اگلے بجٹ میں غور کیاجائے گا ، ہم نے ریٹائرسرکاری ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا ، مجھے امید ہے اس سےصورتحال واضح ہو جائے گی۔

    یاد رہے وزیراعظم میاں شہبازشریف نے کم سےکم اجرت 25 ہزار اور ایک لاکھ تک تنخواہ والوں کیلئے 10 فیصد اضافہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنشن میں بھی 10فیصد اضافہ کیا جائے گا۔

  • عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی: مفتاح اسماعیل

    عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: ن لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت نے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کی خلاف ورزی کی، پی ٹی آئی حکومت گھمبیر مسائل چھوڑ کر گئی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو وعدے کیے، وہ اور جو لکھ کر دیا، اس کی بھی خلاف ورزی کی، عمران خان کی حکومت کو ایمنسٹی نہیں دینی چاہیے تھی، انھوں نے 2 سال آگے کا پیسہ بھی سفید کرنے کی ایمنسٹی اسکیم دی۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا کہ امید ہے شہباز شریف کی حکومت میں معاشی مستقبل بہتر ہوگا، مایوسی پھیلانا نہیں چاہتے مگر ریکارڈ کے لیے بتانا ضروری ہے کہ اس وقت حکومت پاکستان کا خسارہ 5600 ارب روپے ہے جو تاریخی ہے، اس کے علاوہ 800 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بات کی جا رہی ہے، اس طرح مجموعی طور پر حکومت پاکستان کا خسارہ 6400 ارب روپے ہے۔

    انھوں نے کہا شہباز شریف پوری کوشش کریں گے کہ یہ خسارہ کنٹرول کریں، یہ بات کرتے تھے کہ پچھلی حکومت نے بہت قرض چھوڑ دیا، آج تک پرائمری سرپلس نہیں ہوا، جب کہ اس سال صرف پرائمری ڈیفسٹ 1600 ارب روپے سے زیادہ ہے، افسوس کہ وزرا اور مشیرو ں نے عمران کو یہ کرنے دیا کہ معیشت کو داؤ پر لگا دیا۔

    مفتاح نے کہا پاکستان کے خلاف سازش تو پی ٹی آئی کر کے گئی ہے، پاکستان کا تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر ہونے کو ہے جو ریکارڈ ہے، 24 فیصد ایکسپورٹ بڑھی ہے مگر امپورٹ تو 50 فیصد بڑھی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ زیادہ ہے اس لیے کرنسی ذخائر کم ہو رہے ہیں، یکم مارچ سے یکم اپریل کے دوران ایک ماہ میں 500 کروڑ ڈالر کرنسی کے ذخائر میں کمی آئی۔

    انھوں نے کہا پچھلے دو ماہ پاکستان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا گیا، اب زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا سب سے زیادہ ضروری ہے۔ مفتاح نے کہا کہ کل اسٹاک مارکیٹ میں 1700 پوائنٹس کا تاریخی اضافہ ہوا، آج ڈالر 182 روپے 3 پیسے پر بند ہوا جو کل سے بھی کم ہے۔

  • صرف سانس لینے اور توشہ خانہ کی گھڑیاں لینے پر ٹیکس نہیں: مفتاح اسماعیل

    صرف سانس لینے اور توشہ خانہ کی گھڑیاں لینے پر ٹیکس نہیں: مفتاح اسماعیل

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت نے کھانے پینے کی اشیا پر ظالمانہ اور مجرمانہ ٹیکسز لگا دیے ہیں، صرف سانس لینے اور توشہ خانہ کی گھڑیاں لینے پر ٹیکس نہیں ہے۔

    حکومت کے معاشی اقدامات کے سلسلے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس حکومت نے کھانے پینے کی اشیا، سولرپینلز پر ٹیکس لگا دیا ہے، پاکستان ہر سال ساڑھے 3 ارب ڈالر کا کھانے کا تیل امپورٹ کرتا ہے، اور عمران حکومت نے تیل کے بیج پر ٹیکس لگا دیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف سے مل کر عوام سے لڑ رہی ہے، حکومت جو کر رہی ہے میں اسے ظالمانہ اور مجرمانہ ٹیکس سمجھتا ہوں، نواز شریف کے دور میں خوردنی تیل 150 روپے کا ہوتا تھا۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا شکر ہے انھوں نے سانس لینے پر ٹیکس نہیں لگایا، صرف ایک سانس لینے اور دوسرا توشہ خانہ کی گھڑیوں پر ٹیکس نہیں ہے،موبائل لوڈ پر ٹیکس ڈبل کر دیا گیا، لال مرچ پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا، سب ٹیکس لگا کر پھر کہتے ہیں ہم نے اتنا ٹیکس نہیں لگایا، توشہ خانہ کی گھڑیاں وزیر اعظم لے جائے تو اس پر ٹیکس نہیں ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا اسٹیٹ بینک کا گورنر 5 سال کے لیے ہوگا اور ایکسٹینشن بھی 5 سال ہوگی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک بھی گورنر لگائے گا، گورنر اسٹیٹ بینک کی مکمل اجارہ داری ہوگی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نہیں رہا بلکہ اسٹیٹ بینک آف آئی ایم ایف بنا دیا گیا، دنیا کے کسی ملک میں شاید ہی ایسا قانون ہو جو یہاں بنایا گیا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا اسٹیٹ بنک اب حکومت کو قرض نہیں دے سکتا، حکومت نے آئی ایم ایف کی ایما پر اپنے ہاتھ خود باندھ دیے ہیں، پارلیمنٹ ان سے مشورے کے بغیر کوئی قانون سازی نہیں کر سکتی، اسٹیٹ بینک جو سمری اور ریفرنس بھیجے گا وزارت خزانہ کو من و عن آگے بھیجنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا پاکستان کی تاریخ میں تو دور یہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا، آپ اپنے قرضوں کے تحت آئی ایم ایف کی غلامی کر رہے ہیں۔

  • ملکی معیشت پر سوال کرنے والے مفتاح اسماعیل صحافی کے سوال پر سٹپٹا گئے

    ملکی معیشت پر سوال کرنے والے مفتاح اسماعیل صحافی کے سوال پر سٹپٹا گئے

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی پریس کانفرنس کے دوران ملکی معیشت پر سوال کرنے والے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل صحافی کے سوال پر بری طرح سٹپٹا گئے۔

    جب ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل پی ٹی آئی کے موجودہ دور کی معیشت کی بدحالی پر بات کر رہے تھے، تو اچانک صحافی نے سوال کیا کہ اگر ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے تو آپ کی کمپنی نےاس سال دگنا منافع کیسے کما لیا؟

    صحافی کے اس سوال نے ن لیگی رہنما کے اوسان خطا کر دیے، صحافی نے کہا لیگی دور میں آپ کی کمپنی سالانہ تقریباً 35 کروڑ منافع دکھا رہی تھی، لیکن پی ٹی آئی دور میں آپ کی کمپنی کا منافع دگنا ہوگیا، تو آپ معیشت کو تباہ کیسے کہہ رہے ہیں؟

    مفتاح اسماعیل کو کوئی جواب نہ سوجھا تو عجیب منطق پیش کر دی، کہا میری کمپنی کے منافع کا ملکی معیشت سے کیا تعلق ہے، اس دوران لقمہ دینے کے لیے مشہور ساتھ بیٹھی مریم اورنگ زیب نے لقمہ دیا ’یہ کیساسوال ہے۔‘

    خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل کی کمپنی نے رواں سال 9 ماہ میں دگنے سے بھی زیادہ منافع کمایا ہے۔

    دوسری طرف وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ مفتاح اسماعیل کو کیا پتا کہ معیشت کس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اپوزیشن کی باڈی لینگویج ہی ان کی گفتگو کا ساتھ نہیں دے رہی، مفتاح اسماعیل کی کمپنی بھی پاکستان میں ہی ہے کیسے منافع کما رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کرونا وبا کے باوجود ہم نے انڈسٹری کو بند نہیں ہونے دیا، معیشت بہتر ہو رہی ہے اسی لیے مفتاح اسماعیل کی کمپنی بھی منافع کما رہی ہے، ملک میں حالات سازگار ہیں جس پر اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ پی ڈی ایم کو بتانا چاہتا ہوں اگلے سال معیشت کی ترقی کی شرح 5 فی صد ہوگی، وہ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا بند کر دیں، 2023 میں اقتصادی شرح نمو 6 فی صد پر جانے کا امکان ہے۔