Tag: مفتاح اسماعیل

  • انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    کراچی: الیکشن مہم میں عوام کو لولی پاپ دینا ہوا پرانا، اب الیکشن مہم میں عوام کو ٹافی دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے این اے 249 کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے الیکشن مہم کے لیے انوکھا انداز اختیار کیا۔

    مفتاح اسماعیل نے کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 کی انتخابی مہم کے دوران عوام میں اپنی تصویر والی ٹافیاں تقسیم کیں۔

    اس حوالے سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حلقے کے بچوں اور عوام میں مفتاح اسماعیل نے خود ٹافیاں تقسیم کیں۔

    ن لیگ کے امیدوار نے اپنی مشہوری کے لیے ٹافی ریپر پر اپنی تصویر بھی چھپوائی ہے۔ریپر کے ایک طرف انھوں نے اپنی تصویر کے ساتھ ساتھ اوپر اردو میں مفتاح کا لفظ بھی چھپوایا ہے۔

    این اے 249: امیدوار امجد آفریدی سے متعلق پی ٹی آئی کا حتمی فیصلہ آ گیا

    ٹافی کے ریپر کی دوسری طرف انتخابی حلقے این اے 249 کے الفاظ کے ساتھ پارٹی کا نام پاکستان مسلم لیگ ن بھی چھاپا گیا ہے۔خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل ٹافی اور بسکٹ بنانے والی فیکٹری کے مالک ہیں۔

    یاد رہے کہ کراچی میں این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی، جب کہ اس حلقے میں امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے۔

  • مفتاح اسماعیل نے 33 گاڑیوں سے متعلق بات پر معذرت کر لی

    مفتاح اسماعیل نے 33 گاڑیوں سے متعلق بات پر معذرت کر لی

    کراچی: سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں 33 گاڑیاں خریدنے سے متعلق اپنی بات پر معذرت کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے حکومت پر الزام لگایا کہ سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو اس کے بعد 33 نئی بلٹ پروف گاڑیاں خرید لی گئیں۔

    پروگرام میں وفاقی وزیر سائنس فواد چوہدری بھی مدعو تھے، انھوں نے مفتاح اسماعیل سے سوال کیا کہ گاڑیاں کب خریدی گئیں اور کس نے خریدیں، مفتاح اسماعیل اس کاجواب دیں۔

    مفتاح اسماعیل کا اعتراض تھا کہ موجودہ حکومت نے کیا گورننس کی جس کی مثال دی جائے، سرکاری گاڑیاں بولی کے ذریعے فروخت کی گئیں تو نئی بلٹ پروف گاڑیاں خرید لی گئیں۔

    سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    تاہم فواد چوہدری نے استفسار کیا تو مفتاح نے کہا تفصیل ابھی میرے پاس نہیں، میں نے نجی ٹی وی پر پٹی دیکھی ہے، پروگرام کے بریک میں تلاش کر کے جواب دے دوں گا۔تاہم بریک کے بعد اینکر عادل عباسی نے پوچھا تو مفتاح اسماعیل نے کہا مجھ سے غلطی ہوگئی ہے معذرت خواہ ہوں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے سنی سنائی بات آگے بڑھا دی، گاڑیوں سے متعلق جس چینل نے خبر چلائی وہ بھی معذرت کر چکا ہے۔

    مفتاح اسماعیل نے کہا ہم تو ٹی وی کے ذریعے ہی خبریں سنتے ہیں، مجھ سے غلطی ہوئی ہے تو معذرت کرتا ہوں۔

  • سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    سرکلر قرضہ: پاور ڈویژن نے مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی

    اسلام آباد: پاور ڈویژن کے ترجمان نے سرکلر قرضوں سے متعلق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے دعوؤں کی قلعی کھول دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ جولائی 2019 سے جنوری 2020 تک 7 ماہ میں سرکلر قرضہ 12 سے 14 ارب ماہانہ بڑھا ہے، سرکلر قرضہ بڑھنے کی رفتار 39 ارب ماہانہ سے کم ہو کر 14 ارب تک لائی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم کے احکامات پر جنوری تا اپریل 2020 ٹیرف ایڈجسٹمنٹ مؤخر کی گئی، مہنگائی کے باعث اس عرصے کے دوران فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھی مؤخر رہی، کرونا کے باعث مارچ 2020 سے 3 ماہ کے لیے بلز بھی مؤخر رکھے گئے۔

    بجلی بریک ڈاؤن، تحقیقاتی کمیٹی قائم، کئی افسران معطل

    انھوں نے بتایا مجموعی طور پر اس ریلیف سے سرکلر قرضے پر 320 ارب روپے کا اضافہ ہوا، ریلیف اور دیگر وجوہ سے سرکلر قرضوں کا حجم 538 ارب روپے بڑھا، تاہم کرونا سے بحالی کے بعد جولائی 2020 سے قرضے 14 فی صد ماہانہ کم ہونا شروع ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کاروباری سرگرمیاں بڑھنے سے سرکلر قرضے بڑھنے کی رفتار میں تبدیلی آئی ہے۔

    واضح رہے کہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھنے کے باوجود سرکلر ڈیٹ 2400 ارب روپے ہے، عمران خان نے اتنا قرض لے لیا جو نواز شریف نے 3 حکومتوں میں نہیں لیا، بجلی کی قیمت بڑھی ہے، اگلے ماہ بھی بڑھے گی، 6 روپے کے بجائے 16 روپے فی یونٹ کی بجلی بنائی جا رہی ہے۔

  • نیب ترامیم سے متعلق مفتاح اسماعیل کے بیان پر وزیر خارجہ کا ردِ عمل

    نیب ترامیم سے متعلق مفتاح اسماعیل کے بیان پر وزیر خارجہ کا ردِ عمل

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے نیب ترامیم سے متعلق بیان کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا کہ وہ مفتاح اسماعیل کے بیان سے اتفاق نہیں کرتے۔

    شاہ محمود قریشی نے رد عمل میں کہا ’فیٹف بل سے پہلی بھی ہماری ایک ملاقات ہوئی تھی، مفتاح اسماعیل کے بیان سے اتفاق نہیں کرتا۔‘

    انھوں نے پروگرام میں وسیم بادامی سے گفتگو میں کہا فیٹف بل سے قبل ہماری ایک ملاقات ہوئی تھی، جس میں خواجہ آصف، شیری رحمان اور نوید قمر بھی موجود تھے، ہم سے کہاگیا کہ نیب ترامیم پر آپ نہیں مانے تو فیٹف پر بات نہیں ہو سکتی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مفتاح جس میٹنگ کی بات کر رہے ہیں اس میں وہ پورا پلندہ لائے تھے، دوسری میٹنگ میں اپوزیشن 34 نکات لے آئی تھی، ہم نے جواب میں کہا کہ تمام بل کو نیب سے مشروط نہ کریں۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ پارٹی کی اکثریت سمجھتی تھی کہ یہ ترامیم پاس نہیں ہونی چاہیے تھیں، عمران خان سمیت اکثریت نے نیب ترامیم کو مسترد کر دیا تھا، مفتاح اسماعیل کا یہ بیان بھی بالکل غلط ہے کہ کابینہ مان چکی تھی۔

    واضح رہے کہ ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے بیان دیا تھا کہ نیب ترامیم فوج کی ہدایت پر لائے گئے تھے، کابینہ مان گئی تھی لیکن عمران خان نہیں مانے تھے۔

  • ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شاہد خاقان کی گاڑی ٹرانسفر کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، نیب کا کہنا ہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے کہا ہے کہ ایل این جی کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

    نیب کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے منقولہ و غیر منقولہ اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، شاہد خاقان کی جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت میں ایل این جی کیس مین سماعت تھی، عدالت نے شاہد خاقان عباسی کی فروخت شدہ گاڑی کا ٹرانسفر بھی روک دیا ہے، جائیدادوں اور گاڑیوں کے ٹرانسفر پر فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 5 اپریل کو شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی اسکینڈل میں نیا موڑ اس وقت آیا تھا جب ملزمان کی جائیداد ضبطگی کا مرحلہ آن پہنچا تھا، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام کو اشتہاری ملزم قرار دیا گیا، عدالت نے ملزم کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم جاری کیا۔

    نیب تفتیشی افسر کا عدالت میں کہنا تھا کہ ملزم شاہد الاسلام بیرون ملک روپوش ہو چکا ہے، اور جان بوجھ کر عدالتی کارروائی کا سامنا نہیں کر رہا۔ عدالت نے ملزم کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے۔

  • ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    ایل این جی کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل ضمانت پر رہا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو ایل این جی کیس میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا، لیگی رہنما قانونی ٹیم کے ہمراہ اڈیالہ جیل سے روانہ ہوگئے۔

    ایل این جی کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کرنے کی روبکار سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے نام جاری کی گئی تھی۔

    ایل این جی کیس میں نیب نے رواں سال اگست میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کیا تھا تاہم 23 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کر لی تھی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرائے گئے جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی کو نیب نے ایل این جی کیس میں گرفتار کیا تھا، اس کے علاوہ 7 اگست کو ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست مسترد ہونے پر مفتاح اسماعیل کو بھی عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک کروڑ روپے کے مچلکے پر مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کی، نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکوٹر جہانزیب بھروانہ پیش ہوئے۔

    ایل این جی اسکینڈل کیس سے متعلق سماعت کے دوران عدالت میں وکیل صفائی نے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ آنے تک مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم میں گرفتاری کی ضرورت نہیں، ملزم کے ریکارڈ کے تحت کارروائی کریں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس گواہ کو دھمکی دی گئی؟

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زہیر صدیقی گواہ ہیں انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    دریں اثنا جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زہیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں۔

    خیال رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کیا تھا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کیا، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری

    مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایڈوکیٹ حیدر وحید عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل مفتاح اسماعیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کیس کے حتمی فیصلے تک ضمانت منظور کی جائے۔ مفتاح اسماعیل نے ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ سابق وزیرخزانہ اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں گرفتار مفتاح اسماعیل کی ضمانت کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دسمبر تک جواب طلب کرلیا۔

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    یاد رہے کہ ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں ملزم مفتاح اسماعیل نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایل این جی اسکینڈل کیس میں ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا، درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ کیس کے فیصلے تک انھیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔

    ضمانت کے لیے دائر درخواست میں نیب اور سیکریٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں ملزم شیخ عمران الحق کی ضمانت گزشتہ روز منظور ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور عمران الحق 3 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 3 دسمبر تک توسیع

    19 نومبر کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا تھا کہ ملزمان یہاں آ کر کہنے لگتے ہیں کہ ہمیں بلاوجہ قید میں رکھا گیا ہے، اگر انھیں قید سے مسئلہ ہے تو ضمانت کا فورم موجود ہے، لیکن ضمانت کے لیے کسی فورم سے ابھی تک رجوع نہیں کیا گیا۔

    سابق وزیر اعظم کو ایل این جی اسکینڈل کیس میں جولائی میں گرفتار کیا گیا تھا، تاہم نیب کی جانب سے تاحال کیس نہیں بن پایا ہے، گزشتہ سماعت میں وکیل نیب نے کہا تھا کہ ایل این جی ریفرنس تیار ہے، ریجنل بیورو سے منظور بھی ہو چکا ہے، ہیڈکوارٹرز سے منظوری کے بعد 14 دن میں دائر کر دیں گے۔

  • ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    ایل این جی اسکینڈل کیس : شاہدخاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کےجوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

    اسلام آباد : ایل این جی اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی  جبکہ شاہد خاقان عباسی نے مرضی سے علاج کے لئے درخواست دائر کی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    اہلیہ سعدیہ عباسی نے کہا شاہدخاقان کے اہلخانہ کو کمرہ عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا ہے ، فیملی ممبرز کو عدالت نے کورٹ روم آنے کی اجازت دے رکھی  ہے،جس پر جج محمد بشیر نے کہا جن فیملی ممبرز کے لسٹ میں نام ہیں انہیں آنے دیں۔

    جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی سے سوال کیا صحت کی سہولتیں کیسی ہیں جیل میں ؟ جس پر شاہد خاقان عباسی نے جواب میں کہا صحت کی سہولتوں  کی مجھے ضروت ہی نہیں، 100 دن ہوگئے اب تک کیس نہیں بن پایا ، ڈیڑھ سال سے تفتیش کر رہےہیں اب تک کیس نہیں بن پایا۔

    شاہد خاقان عباسی کی مرضی سےعلاج کے لئے درخواست دائر


    سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نےاپنی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت سے علاج کرانے کی اجازت مانگی ، درخواست میں کہا سرجری کرانی  ہے، اپنے خرچے پر شفا اسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہوں۔

    درخواست میں کہا گیا نوازشریف کیس میں بھی تاخیرکی گئی جس سےوہ یہاں تک پہنچے، جیل میں اپرکلاس دی گئی تھی میں اسے چھوڑنا چاہتا ہوں ، جیل میں اپر کلاس سے بزدار صاحب بھی پریشان ہوتے ہیں، فاضل جج نے جیل حکام سے شاہد خاقان عباسی کی میڈیکل رپورٹ طلب کرلی۔

    شاہد خاقان کی ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست


    شاہد خاقان نے ایل این جی کیس کا ٹرائل ٹی وی پر دکھانے کی درخواست بھی دائر کی ، جس میں کہا عمران خان کہتے ہیں میں احتساب کر رہاہوں، چیئرمین نیب  کہتے ہیں احتساب میں کر رہاہوں، ٹرائل براہ راست دکھایا جائے تاکہ عوام کوپتہ چلےکیاہورہاہے۔

    عدالت نے شاہد خاقان اورمفتاح اسماعیل کووکیل عمران الحق سےملاقات کی اجازت دے دی ، وکیل نے کہا عدالتی حکم کےباوجودہفتےکوجیل میں ملاقات  نہیں کرنےدی، عدالت جیل سپرنٹنڈنٹ کوشوکاز نوٹس جاری کرے۔

    ایل این جی کیس میں فاضل جج نے دلائل کے بعد گرفتارشاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں انیس نومبر توسیع کردی۔

    واضح رہے جولائی میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی  کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جب شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم تھے تب انہوں نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔ معاہدے  کے تحت پاکستان کو ہر سال قطر سے 3.75 ملین ٹن ایل این جی خریدنی تھی جو پاکستان کی قومی ضرورت کا کل 20 فیصد ہے۔

    سابق وزیر اعظم پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔