Tag: مفتی عبدالقوی

  • ’’مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبر کو بیرون ملک چلے جائیں گے‘‘

    ’’مولانا فضل الرحمان 27 اکتوبر کو بیرون ملک چلے جائیں گے‘‘

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان تحفظ ناموس رسالت کے نام پر بھیک مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما مفتی عبدالقوی نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ زرد عمامہ پہن کر مولانا فضل الرحمان تحفظ ناموس رسالت کے نام پر بھیک مانگ رہے ہیں وہ  27 اکتوبر کے دن بیرون ملک علاج کروانے چلے جائیں گے۔

    مفتی عبدالقوی کے مطابق مولانا چندہ مانگ کر شرمندگی کا باعث بن رہے ہیں، پانچ دن بعد مولانا فضل الرحمان کے مارچ کے خلاف ایک کمیٹی تمام سیاسی پارٹیوں کے پاس جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا چندہ مانگ کر اپنے زرد رومال کی طرح چہرہ بھی زرد کررہے ہیں، انہوں نے انکشاف کیا کہ ناموس رسالت کے نام پر چندہ مانگنے سے بخار آتا ہے اور دل کا دورہ بھی پڑسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کا مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان

    مفتی عبدالقوی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان 25 اکتوبر تک چندہ مانگیں گے، 26 اکتوبر کو بیمار ہوں گے اور 27 اکتوبر کے دن وہ بیرون ملک علاج کروانے چلے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کی تاریخ تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ آزادی مارچ 27 کو نہیں بلکہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت جبکہ دھرنے کی مخالفت کریں‌ گے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے بھی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم شہباز شریف نے مارچ کی قیادت کرنے سے معذرت کرلی ہے۔

  • جس ملک میں جاتا ہوں لوگ دعا اور سیلفی کے لیے کہتے ہیں، مفتی عبدالقوی

    جس ملک میں جاتا ہوں لوگ دعا اور سیلفی کے لیے کہتے ہیں، مفتی عبدالقوی

    اسلام آباد: چیئرمین دینی مدارس بورڈ پاکستان مفتی عبدالقوی نے کہا ہے کہ جس ملک میں جاتا ہوں لوگ دعا اور سیلفی کے لیے کہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین دینی مدارس بورڈ پاکستان مفتی عبدالقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ دعا اور سیلفی کے لیے کہتے ہیں، جو بچا اور بچی سیلفی بنانا چاہے تو میری طرف سے اجازت ہے۔

    مفتی عبدالقوی نے کہا کہ میرے خلاف اقدام قتل کا کوئی ثبوت نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان سے آج بھی جو میرا تعلق ہے سب کے سامنے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو میرے رسول کو آخری نبی نہیں مانتا وہ مسلمان نہیں ہے، مفتی عبدالقوی نے اپنی پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے بھائی کو عمر قید کی سزا ، مفتی عبدالقوی بری

    واضح رہے کہ 27 ستمبر کو ماڈل کورٹ نے قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم محمد وسیم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت باقی ملزمان کو بری کردیا تھا۔

    یاد رہے قندیل بلوچ قتل کیس میں والد عظیم بلوچ نے اپنے دونوں سگے بیٹوں مرکزی ملزمان وسیم اور اسلم شاہین کو معاف کرکے عدالت میں معافی کا بیان حلفی جمع کرایا تھا لیکن عدالت نے والدین کی بیٹوں کو معاف کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیرت کے نام پر قتل کیس کا فیصلہ گواہوں کی شہادتوں کے بعد کیا جائے گا۔

  • تنازعات کے شکار مفتی عبدالقوی کی نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    تنازعات کے شکار مفتی عبدالقوی کی نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    لاہور: تنازعات کے شکار مفتی عبدالقوی کی سوشل میڈیا پر خواجہ سرا کے ساتھ ایک اور ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالقوی کی نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، ٹک ٹاک میوزک ویڈیو میں عبدالقوی ہاتھ باندھے خواجہ سرا کے ساتھ کھڑے مسکرا رہے ہیں۔

    ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خواجہ سرا شنایا گل کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی میرے باپ کی عمر کے ہیں، میرے ہی اصرار پر انہوں نے ویڈیو بنانے کی اجازت دی تھی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مفتی عبدالقوی ہاتھ باندھے تصویر بنوانے کے انداز میں کھڑے لیکن خواجہ سرا شنایا ان کے ارد گرد گھوم رہی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو ماضی کی مشہور بھارتی فلم ’تری دیو‘ کے مشہور گیت ’رات بھر جام سے جام ٹکرائے گا‘ کے ساتھ وائرل ہورہی ہے۔

    مفتی عبدالقوی نے ویڈیو وائرل ہونے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مقامات پر عام لوگوں کے ساتھ تصویر بنوانے پر اعتراض نہیں کرتا اور خوش دلی سے ان کے ساتھ تصویر بنواتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں تصویر بنواتے ہیں اور اس کو فوٹو شاپ پر ایڈیٹ کرکے سوشل میڈیا پر وائرل کردیتے ہیں لیکن میں ایسے لوگوں کی پرواہ نہیں کرتا۔

    مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کر دیا گیا

    یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کی مرحوم ماڈل گرل قندیل بلوچ کے ساتھ ویڈیو منظرعام پر آئی تھی جس نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچادیا تھا، جس کے بعد قندیل بلوچ کے بھائی نے انہیں غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔

  • مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں جیل یاترا کے بعد ضمانت پررہائی پانے والےمفتی عبدالقوی کے جیل میں قیدیوں کی ہمدردی جاگ اٹھی، انکا کہنا ہے کہ قیدیوں کے مسائل حل کرنے کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا اور مجلس عاملہ بناؤں گا، قندیل بلوچ قتل کیس میں بے گناہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے مدرسے میں مفتی عبدالقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں پرسکون نیند آئی، قیدیوں کے معاملات کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا بنا رہاہوں۔

    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کیس میں عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی مجھے منظور ہوگا، جب چالان مکمل ہوگا،ہر چیز واضح ہوجائے گی، پنجاب پولیس چالان مکمل کرے، پولیس میں تعلیم یافتہ لوگ بھرتی ہورہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس کو 17 ماہ ہوگئے لیکن پولیس ابھی تک مکمل چالان پیش نہیں کرسکی، واضح کیس کو کسی اور جانب لےجانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا


    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ انکے پاس ایک کروڑ روپےہیں ہی نہیں تو کسی کو پیش کش کیسے کرسکتاہوں ،، سعودی عرب سے آنیوالی کالز کو ملزم اسلم شاہین سے جوڑا جارہا ہے، تاہم عدلیہ کے فیصلے پر اعتماد ہے حق کا بول بالا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ختم نبوت کےنام پر جن کے بڑے چندہ کھاتے رہے آج انکی اولادیں اسی قانون میں ترمیم پر خاموش ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    قندیل بلوچ قتل کیس : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا

    ملتان : ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کردیا گیا، مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار مفتی عبدالقوی کو 27 روز بعد ملتان سینٹرل جیل سے رہا کر دیا گیا، عدالت نے ان کی ضمانت دو لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی تھی۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر سیشن جج کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ ملزم عبدالقوی کیخلاف پولیس کی جانب سے ناکافی ثبوت جمع کرائے گئےاور موبائل فون کے ریکارڈ سے متعلق ریکارڈ میں ٹھوس ثبوت نہ مل سکے۔

    بعد ازاں مفتی عبدالقوی نے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں جتنے دن حوالات میں رہا بلڈ پریشر نارمل رہا، انہوں نے کہا کہ میری تفیتیش کے دوران پانچ افسران تبدیل ہوئے، پانچویں افسر نے تفتیش مکمل کی۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث مفتی عبدالقوی کو عدالت نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی سیشن عدالت میں قندیل بلوچ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں جج کے روبرو پیش کیا گیا۔

    سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے لہٰذا مفتی عبدالقوی کو جیل منتقل کیا جائے۔

    دوسری جانب مفتی عبدالقوی کے وکیل نے کہا کہ ملزم کا قتل کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دوران تفتیش پولیس بھی کچھ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے لہٰذا انہیں رہا کیا جائے۔

    عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد مفتی عبدالقوی کو14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم سنایا، بعد ازاں پولیس نے ملزم عبدالقوی کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کردیا۔


    مزید پڑھیں: مفتی قوی کی چمڑی ادھیڑی جائے، والد قندیل بلوچ


    دوسری جانب پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والی مشین) سے ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ میں بھی مفتی قوی کے بیان میں تضاد پایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: قندیل کیس: مفتی قوی 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب مفتی عبدالقوی سے قتل سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے اس الزام کو مسترد کیا جبکہ مشین نے اُن کے اس دعوے میں نقص کی نشاندہی کی۔

  • درد کا عذر بے اثر، مفتی قوی کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ

    درد کا عذر بے اثر، مفتی قوی کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار ملزم عبدالقوی کے بیانات کو سچ اور جھوٹ پر پرکھنے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ کرالیا گیا، رپورٹ جلد موصول ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث ملزم مفتی عبدالقوی کو صبح سویرے ہی ڈی ایس پی عبدالرحیم کی سربراہی میں پولیس کی سخت سیکیورٹی میں پولی گراف ٹیسٹ کے لیے لاہور لایا گیا جہاں پنجاب فرانزک ایجنسی میں ان کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ ہوا جس میں ان سے مرحومہ قندیل بلوچ، ان کے بھائیوں اور دیگر سے متعلق سوالات کیے گئے۔

    مفتی قوی نے دل کی تکلیف کا عذر پیش کردیا، تفتیش رکی نہیں، دوا دے دی گئی

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ مفتی قوی کو ساڑے گیارہ بجے لایا گیا، دوران تفتیش مفتی قوی نے عذر پیش کیا کہ انہیں دل کی تکلیف ہے جس پر انہیں جانے نہیں دیا گیا اور تفتیش روک کر انہیں وہیں دوا دی گئی اور پھر سوال جواب کا سیشن شروع کردیا گیا۔

    نمائندے کے مطابق رپورٹ جلد ملتان پولیس کے حوالے کردی جائے گی۔

    ٹیسٹ کے بعد مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں لاہور سے ملتان روانہ کردیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ چند روز بعد پولیس کو ارسال کی جائے گی جس سے قندیل بلوچ قتل کیس میں پیش رفت سامنے آنے کا امکان ہے۔

    مفتی قوی کو فرار کرنے والے تفتیشی افسر کی قید ختم، ضمانت منظور

    دریں اثنا مفتی عبدالقوی کو عدالت سے فرار کرانے والے تفتیشی افسر کی ضمانت منظور کرلی گئی، سب انسپکٹر نور اکبر نے مفتی قوی کو ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار کرادیا تھا۔

    تفتیشی افسر کی ضمانت 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی، گرفتار تفتیشی افسر نور اکبر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس: مزید تصاویر موجود ہونے کا امکان


    گذشتہ روز تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ممکنہ طور پر نئی وجوہات سامنے آئیں ہیں، جن کے مطابق سیلفیوں کے علاوہ اور بھی ایسی متنازع تصاویر موجود ہوسکتی ہیں، جس کی بنا پر اداکارہ کو قتل کیا گیا، کیس میں مزید لوگوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بیٹی کے قتل کے بعد قندیل بلوچ کی والدہ کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو شامل تفتیش کیا گیا، عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کررکھے تھے جس کے بعد انہیں 24 اکتوبر کو گرفتار کر کے جج کے سامنے پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

    دوران ریمانڈ مفتی قوی کے دل میں تکلیف ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں اُن کی شریانیں بند ہونے کا معاملہ سامنے آیا جس کے بعد دو بار ان کی انجیو گرافی کی گئی۔

    بعد ازاں مفتی عبدالقوی کو کارڈیو اسپتال ملتان سے ڈسچارج ہونے پر واپس تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کو اُن کے ملتان میں واقع گھر میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو مارا اور گاؤں فرار ہوگیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • مفتی عبدالقوی کی دوسری شریان بھی بند، کل پھرانجیوگرافی ہوگی

    مفتی عبدالقوی کی دوسری شریان بھی بند، کل پھرانجیوگرافی ہوگی

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم مفتی عبدالقوی کی دوسری بند شریان کھولنے کیلئے اسٹنٹ ڈالنے کا فیصلہ کل دوبارہ انجیو گرافی کے بعد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مفتی عبدالقوی کا اسپتال میں قیام بڑھا تو پولیس کو تفتیش متاثر ہونے کی فکر لگ گئی، گرفتاری کے بعد بھی مفتی عبدالقوی کا دل مچل رہا ہے مگر اس بار خطرہ ان کی جان کو ہے کیونکہ گزشتہ روز انجیو گرافی میں مفتی عبدالقوی کے دل کا بایاں والو بلاک پایا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مفتی صاحب تین راتوں سے ملتان کے کارڈیو اسپتال میں زیر علاج ہیں، انجیو گرافی میں پتہ چلا ہے کہ بائیں شریان بھی بند ہے، پیر کو دوبارہ انجیو گرافی ہوگی پھر اسٹنٹ ڈالنے سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    اس حوالے سے ایم ایس ڈاکٹر ظفرعلوی کا کہنا ہے کہ مفتی صاحب کو ابھی اسپتال سے چھٹی ملنے والی نہیں، مریض کی صحت یابی تک ڈسچارج نہیں کر سکتے۔

    ذرائع کے مطابق مفتی عبدالقوی کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ کی آج آخری تاریخ ہے اور پولیس ملزم کو مزید جسمانی ریمانڈ کیلئے کل عدالت میں پیش کرے گی۔


    قندیل بلوچ قتل کیس،مفتی عبدالقوی دل میں تکلیف کے باعث اسپتال منتقل


    یاد رہے کہ مفتی عبدالقوی کا دل پہلی بار اُس وقت دھڑکا جب قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیوں کے دور چلے اور دوسری بار اُس وقت دھڑکا جب انہوں نے تھانے میں پہلی رات گزاری، دھڑکن کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ ایمبولینس بلوانا پڑی۔

  • مفتی عبدالقوی کی رویت ہلال کمیٹی سے رکنیت ختم،نوٹیفکیشن جاری

    مفتی عبدالقوی کی رویت ہلال کمیٹی سے رکنیت ختم،نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: وزارت مذہبی امور نے مفتی عبدالقوی کی رکینت مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے منسوخ کر دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وزارت مذہبی امور نے رویت ہلال کمیٹی سے مفتی عبدالقوی کی رکنیت ختم کردی ہے اور اس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی کی رکنیت 22 جون 2016 سے ختم کی گئی ہے اور اس کی وجہ ان کی مقتول ماڈل قندیل بلوچ کے ساتھ تصاویر ہیں۔

    مزیدپڑھیں:مفتی عبدالقوی ’قندیل بلوچ قتل کیس ‘میں ملزم نامزد

    وزارت مذہبی امور کےنوٹیفکیشن کےمفتی عبدالقوی کو پاکستان مدرسہ بورڈ اور مذہبی امور سے متعلق خدمات کی انجام دہی سے بھی روک دیا ہےاور اس حوالے سے چئیرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر مقتول ماڈل قندیل بلوچ کےساتھ سیلفیاں آنے کے بعد مفتی قوی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھااور ان کے خلاف وزارت مذہبی امور نے تحقیقاتی کمیٹی بھی بنائی تھی۔

    واضح رہےکہ وزارت مذہبی امور نے مفتی عبدالقوی کو تحریری معافی مانگنے کی بھی پیشکش کی تھی لیکن مفتی قوی نے تحریری معافی مانگنے سے انکار کردیا تھا۔

  • قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

    قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی تفتیش کے لیے تھانے طلب

    ملتان: معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی تحقیقات میں پیشرفت کے بعد مفتی عبدالقوی کو ملتان پولیس نے تفتیش کے لیے باضابطہ تھانے طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کیس میں مزید پیشرفت ہوئی ہے، مقتولہ کے بھائی کے ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار ہے جب کہ دو بھابیوں اور ایک بہن کو بھی شامل تفتیش کیا گیا تھا جنہیں بعد ازاں رہا کردیا تھا،تفتیش کے دائرہ اختیار کو بڑھاتے ہوئے مفتی عبدالقوی کو بھی باضابطہ طور پرتفتیش کے لئے تھانے طلب کر لیا ہے۔

    واضح رہے ماہ رمضان میں مفتی عبدالقوی اور قندیل بلوچ کی ملاقات کی متنازعہ ویڈیو کے منظر عام پرآنے اور قندیل بلوچ کی جانب سے مفتی عبدالقوی کے لیے سخت بیان بھی سامنے آیا تھا،اسی پس منظر میں قندیل بلوچ کی والدہ نے بھی مفتی عبدلاقوی کو شامل تفتیش کرنے کی اپیل کی تھی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ملتان پولیس نے عبدلاقوی کو تفتیش میں شامل کرنے کے لیے باضابطہ فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے 14 سوالوں پر مشتمل سوال نامہ ترتیب دے دیا گیا ہے اورپولیس کی جانب سے مفتی صاحب کو بعذریعہ ٹیلی فون تھانے طلب کیا گیا ہے۔

    مفتی عبدالقوی نے تھانے طلب کرنے کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اعلیٰ پولیس افسر نے فون کرکے بتایا کہ ہے کہ وہ قندیل بلوچ قتل کیس میں کچھ بات کرنا چاہتے ہیں تا ہم چوں کہ میں اس وقت میں ملتان سے باہر ہوں اس لیے پولیس افسر کو بتایا ہے کہ میں جمعہ یا ہفتے تک دستیاب ہوں گا اور خود ملتان پہنچ کر پولیس حکام سے ملاقات کروں گا۔