Tag: مفتی قوی

  • اگر دوبارہ  آئے تو تمہارا برا حال کردوں گا، مسجد کے خطیب نے مفتی قوی کو نکال دیا

    اگر دوبارہ آئے تو تمہارا برا حال کردوں گا، مسجد کے خطیب نے مفتی قوی کو نکال دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کی مشہور مسجد کے خطیب نے مفتی قوی کو مسجد سے نکال دیا اور کہا اگر دوبارہ آئے تو تمہارا برا حال کردوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا میں رہنے والے معروف مفتی قوی کو وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی مشہور مسجد سے نکال دیا گیا۔

    مفتی مسجد کے ایک کمرے میں کچھ لوگوں کے ساتھ موجود تھے کہ اسی دوران وہاں مسجد کے خطیب آگئے اور انہوں نے انہیں مسجد سے بے عزت کرکے نکال دیا۔

    خطیب نے مفتی قوی کو مخاطب کرکے کہا کہ اگر تم دوبارہ مسجد میں آئے تو تمہارا برا حال کردوں گا۔

    انہوں نے وہاں بیٹھے لوگوں کو کہا کہ اس کو یہاں کس نے بلایا تھا یہ ایک بدکردار انسان ہے۔

    خیال رہے مفتی قوی اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں اور سوشل میڈیا پر متنازع ریمارکس دے کر بحث کا مرکز بن جاتے ہیں۔

    ان کے تنازعات کی حالیہ مثال اس وقت سامنے آئی جب انہوں نے بھارتی اداکارہ راکھی ساونت سے شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

  • ’میں اکیلی لاکھوں عورت کے برابر ہوں‘ راکھی نے مفتی قوی کی شادی کی پیشکش ٹھکرادی

    ’میں اکیلی لاکھوں عورت کے برابر ہوں‘ راکھی نے مفتی قوی کی شادی کی پیشکش ٹھکرادی

    بالی ووڈ کی معروف ڈانسر و اداکارہ راکھی ساونت کہا ہے کہ میں مفتی قوی کے ساتھ شادی کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہوں۔

    راکھی ساونت آج کل خبروں میں ہیں کیونکہ وہ نئی پاکستانی بہو بننا چاہتی ہیں،  بھارتی رئیلٹی اسٹار کی پاکستان میں شادی کی خواہش کے بیان کے بعد پاکستان کے اداکار دودی خان اور مفتی قوی نے انہیں شادی کی پیشکس کی۔

     تاہم راکھی نے اب تک یہ نہیں بتایا کہ وہ آخر کس سے شادی کریں گی، مفتی قوی کئی چینلز کے ذریعے راکھی کو پرپوز کر رہے ہیں اور وہ جلد از جلد ان سے شادی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    اسی سے متعلق راکھی نے ایک پاکستان کی نجی نیوز چینل سے بات کی، راکھی ساونت نے نجی چینل سے بات کرتے ہوئے اب کہا ہے کہ ’میں مفتی قوی کے ساتھ شادی کے بارے میں سنجیدہ نہیں ہوں‘۔

    بھارتی اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’مجھے نہیں معلوم کہ مفتی قوی کی 100 بیویاں ہیں یا 900 لیکن میں اکیلی ہی ایک لاکھ عورتوں کے برابر ہوں، مفتی قوی مجھے سنبھال نہیں پائیں گے‘۔

    راکھی نے کہا کہ ’میں ابھی تک سچی محبت کی تلاش میں ہوں، مجھے بھارت سے سچا پیار نہیں ملا، میرے پیچھے بہت لڑکے پڑے ہیں لیکن سب مجھے سیڑھی بنانا چاہتے ہیں‘۔

  • درد کا عذر بے اثر، مفتی قوی کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ

    درد کا عذر بے اثر، مفتی قوی کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں گرفتار ملزم عبدالقوی کے بیانات کو سچ اور جھوٹ پر پرکھنے کے لیے پولی گرافک ٹیسٹ کرالیا گیا، رپورٹ جلد موصول ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث ملزم مفتی عبدالقوی کو صبح سویرے ہی ڈی ایس پی عبدالرحیم کی سربراہی میں پولیس کی سخت سیکیورٹی میں پولی گراف ٹیسٹ کے لیے لاہور لایا گیا جہاں پنجاب فرانزک ایجنسی میں ان کا 6 گھنٹے طویل پولی گرافک ٹیسٹ ہوا جس میں ان سے مرحومہ قندیل بلوچ، ان کے بھائیوں اور دیگر سے متعلق سوالات کیے گئے۔

    مفتی قوی نے دل کی تکلیف کا عذر پیش کردیا، تفتیش رکی نہیں، دوا دے دی گئی

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان نے بتایا کہ مفتی قوی کو ساڑے گیارہ بجے لایا گیا، دوران تفتیش مفتی قوی نے عذر پیش کیا کہ انہیں دل کی تکلیف ہے جس پر انہیں جانے نہیں دیا گیا اور تفتیش روک کر انہیں وہیں دوا دی گئی اور پھر سوال جواب کا سیشن شروع کردیا گیا۔

    نمائندے کے مطابق رپورٹ جلد ملتان پولیس کے حوالے کردی جائے گی۔

    ٹیسٹ کے بعد مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں لاہور سے ملتان روانہ کردیا گیا، پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ چند روز بعد پولیس کو ارسال کی جائے گی جس سے قندیل بلوچ قتل کیس میں پیش رفت سامنے آنے کا امکان ہے۔

    مفتی قوی کو فرار کرنے والے تفتیشی افسر کی قید ختم، ضمانت منظور

    دریں اثنا مفتی عبدالقوی کو عدالت سے فرار کرانے والے تفتیشی افسر کی ضمانت منظور کرلی گئی، سب انسپکٹر نور اکبر نے مفتی قوی کو ضمانت خارج ہونے پر احاطہ عدالت سے فرار کرادیا تھا۔

    تفتیشی افسر کی ضمانت 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی، گرفتار تفتیشی افسر نور اکبر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید تھا۔


    مزید پڑھیں : قندیل بلوچ قتل کیس: مزید تصاویر موجود ہونے کا امکان


    گذشتہ روز تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ممکنہ طور پر نئی وجوہات سامنے آئیں ہیں، جن کے مطابق سیلفیوں کے علاوہ اور بھی ایسی متنازع تصاویر موجود ہوسکتی ہیں، جس کی بنا پر اداکارہ کو قتل کیا گیا، کیس میں مزید لوگوں کو شامل تفتیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بیٹی کے قتل کے بعد قندیل بلوچ کی والدہ کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو شامل تفتیش کیا گیا، عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر ملزم کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کررکھے تھے جس کے بعد انہیں 24 اکتوبر کو گرفتار کر کے جج کے سامنے پیش کیا گیا اور عدالت نے انہیں چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا۔

    دوران ریمانڈ مفتی قوی کے دل میں تکلیف ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں اُن کی شریانیں بند ہونے کا معاملہ سامنے آیا جس کے بعد دو بار ان کی انجیو گرافی کی گئی۔

    بعد ازاں مفتی عبدالقوی کو کارڈیو اسپتال ملتان سے ڈسچارج ہونے پر واپس تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کو اُن کے ملتان میں واقع گھر میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو مارا اور گاؤں فرار ہوگیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔