Tag: مفید

  • کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید قرار

    کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید قرار

    لندن: اکیڈیمکس فار ایجوکیشن انڈاؤمنٹ فاؤنڈیشن (اے ای آئی ایف) کی جانب سے جاری کردہ تحقیق سے یہ ثابت ہوگیا کہ کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں کے لیے مفید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیلکو لیٹر کا استعمال بچوں میں ناصرف ریاضی کے مضمون میں دلچسپی پیدا کرتا ہے بلکہ ان کی ذہنی صلاحیت میں اضافے کا سبب بھی بنتا ہے۔

    دنیا کے مختلف ممالک کی تعلیمی اداروں میں کیلکو لیٹر کا استعمال ممنوع سمجھا جاتا ہے لیکن حال ہی میں لندن کی مقامی یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق نے سب کو حیران کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ کیلکو لیٹر کا درست استعمال سے بچوں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے یہ ورزشیں کریں

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اگر بچوں کو کیلکو لیٹرز کا استعمال درست انداز میں سکایا جائے تو یہ صرف ریاضی ہی نہیں بلکہ طالب علموں میں ہر قسم کے مسائل سے نمٹنے اور اسے حل کرنے والی سوچ بھی پیدا کرتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق سے یہ ثابت ہوا کہ کیلکو لیٹر کا استعمال طالب علموں میں ریاضی کے ہنر کو بڑھنے سے روکنے کی بجائے اس کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں جبکہ محقق پروفیسر جیرمی ہوجن کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ دیگر طریقوں کے ساتھ ساتھ بچے کیلکولیٹرز کا بھی استعمال کریں۔

    دماغی کارکردگی میں اضافہ کے لیے 10 ورزشیں

    خیال رہے کہ ماضی میں برطانوی حکومت نے 11 سالہ بچوں کے لیے منعقد کیے گئے ریاضی کے امتحانات میں کیلکولیٹرز کے استعمال کو ممنوع قرار دیا تھا، بعد ازاں یہ پابندی ختم کر دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟

    رات کو دیر تک جاگنے کے باعث آدھی رات کو بھوک لگنا ایک عام بات ہے لیکن یہ صحت کے لیے ایک مضر عادت ہے۔ آدھی رات کو کھانا موٹاپے اور دیگر بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔

    یہ امکان اس صورت میں اور بھی بڑھ جاتا ہے جب آدھی رات کو جنک فوڈ سے بھوک مٹائی جائے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو جلدی سونا اچھی صحت کی کنجی ہے لیکن اگر کسی وجہ سے آپ رات دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے صحت مند غذاؤں کا انتخاب کرنا چاہیئے۔

    یہاں کچھ ایسی ہی صحت مند اشیا بتائی جارہی ہیں جو آدھی را ت کو بھوک لگنے کی صورت میں کھائی جاسکتی ہیں۔

    :سیب

    h4

    روزانہ سیب کھانا تو ویسے بھی ڈاکٹر سے محفوط رکھتا ہے۔ اگر دن بھر آپ کو ٹھیک سے کھانا کھانے اور اپنی صحت کا خیال رکھنے کا موقع نہیں مل پاتا تو آدھی رات کو لگنے والی بھوک کا فائدہ اٹھائیں اور ایک سیب کھائیں۔

    :دہی

    h3

    آدھی رات کو دہی کھانا بھی مفید ہے لیکن یہ دہی بغیر چینی کا سادہ ہونا چاہیئے۔ فلیورڈ یوگرٹ آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

    :گاجر

    h1

    گاجر آنکھوں اور جلد کے لیے فائدہ مند ہے۔ آدھی رات کو کام کے دوران گاجر کھانا یا گاجر کا جوس بے شمار فائدے دے سکتا ہے۔

    :پنیر

    h5

    آدھی رات کو پنیر بھی کھایا جاسکتا ہے لیکن ضروری ہے کہ وہ کم چکنائی والا ہو۔ کم چکنائی کے پنیر سے بنی اشیا صحت کے لیے بہترین ہیں۔

    :کیلا

    h2

    پوٹاشیم اور آئرن سے بھرپور کیلا نظام ہضم اور بالوں کی صحت کے لیے موزوں ترین غذا ہے۔ آدھی رات کو لگنے والی بھوک مٹانے کے لیے کیلے سے بہتر کوئی غذا نہیں ہے۔

  • نفسیاتی بیماریوں میں ہلدی انتہائی مفید

    نفسیاتی بیماریوں میں ہلدی انتہائی مفید

    کراچی: (ویب ڈیسک) ہلدی اور اس سے بننے والی غذائیں نفسیاتی امراض کے شکار افراد کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔

    سٹی یونیورسٹی نیو یارک میں کی گئی تحقیق کے مطابق ہلدی برے واقعات کو دماغ سے مٹانے میں مدد دیتی ہے،  ہلدی اور اس سے بننے والی غذاؤں کے روز مرہ استعمال سے ماضی کے تلخ تجربات کے باعث ذہن پر چھانے والے خوف سے چھٹکارہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہلدی میں موجود اجزاء کئی نفسیاتی امراض اور الزائمرز جیسی پیچیدہ بیماریوں سے بچاؤ میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق انڈہ ، سبزی ، مچھلی کے ساتھ ہلدی کا استعمال انسانی صحت کیلئے بہت زیادہ مفید ہے کیونکہ یہ نہ صرف متعدد بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ پہلے سے موجودبیماری کے علاج میں بھی معاونت کرتا ہے۔ لہذا ہلدی کو روزمرہ کی غذاؤں کا ضرور حصہ بنایا جائے۔

    درد اور زخموں کے علاج وغیرہ کے لئے ہلدی کا استعمال تو قدیم زمانوں سے کیا جا رہا ہے۔

  • لہسن کا استعمال پھیپھڑوں کے امراض میں مفید ہے

    لہسن کا استعمال پھیپھڑوں کے امراض میں مفید ہے

    ایڈینبرا: لہسن غذا کے ساتھ ساتھ دوا بھی ہے ، پھیپھٹروں کے امراض میں مبتلاافراد کے لیے لہسن کا استعمال مددگار ثابت ہوتا ہے۔

       یونیورسٹی آف ایڈینبرا میں ہونے والے والی تحقیق کے مطابق لہسن پھیپھڑوں میں پیدا ہونے والے خطرناک بیکٹیریا کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق لہسن میں قدرتی طور پر ایک جز الیسن پایا جاتا ہے، جو پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا کرنے والے خطرناک بیکٹیریا کو ختم کرتے ہوئے پھیپھڑوں کو صاف کرتا ہے، تحقیق کار کا کہنا ہے کہ لہسن کو پیس کر یا چبا کر بھی استعمال کرنے سے یہ کیمیکل نکلتاہے اور بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے لہذالہسن کاآزادانہ استعمال ہمارے لئے بہت ہی مفید ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ لہسن کا باقاعدہ استعمال کینسر اور جلدی امراض سے بچاتا ہے۔ جبکہ اس سے جسم کی قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے ۔

    برطانوی طبی ماہرین نے اپنی تازہ تحقیق میں کہا ہے کہ لہسن میں موجود سلفر کے اجزاء جسم کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں جبکہ متعدد وبائی امراض کو روکنے میں بھی معاون ثابت ہوتے ہیں، تحقیق میں مزید کہاگیا ہے کہ لہسن کے خون کو صاف کرنے کا کام بھی کرتا ہے ۔

    لہسن صرف ہمارے کھانے کے ذائقہ کو ہی نہیں بڑھاتا ہے بلکہ ہمارے جسم کو بھی کئی بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد کرتا ہے. لہسن میں کچھ ایسی اینٹی بیکٹیریل عنصر پائے جاتے ہیں جو ہمارے جسم کو بیکٹیریل انفیکشن ہونے سے بچانے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں، لہسن جسم میں موجود خون کو پتلا کرنے میں مدد کرتا ہے اور جسم میں خون کے كلٹس بھی نہیں بننے دیتا۔

    اس کے علاوہ، لہسن کا استعمال کرنے سے جوڑوں کے درد سے تو راحت ملتی ہی ہے، اس کے ساتھ ہی جلد میں چمک آ جاتی ہے. لہسن ہمارے دل کو بھی محفوظ رکھتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک جیسی بیماری کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

  • ہلدی کا استعمال نفسیاتی امراض سے بچاؤ میں مفید

    ہلدی کا استعمال نفسیاتی امراض سے بچاؤ میں مفید

    ہلدی اور اس سے بننے والی غذائیں نفسیاتی امراض کے شکار افراد کے لیے مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔

    سٹی یونیورسٹی نیو یارک میں کی گئی تحقیق کے مطابق ہلدی برے واقعات کو دماغ سے مٹانے میں مدد دیتی ہے،  ہلدی اور اس سے بننے والی غذاؤں کے روز مرہ استعمال سے ماضی کے تلخ تجربات کے باعث ذہن پر چھانے والے خوف سے چھٹکارہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق ہلدی میں موجود اجزاء کئی نفسیاتی امراض اور الزائمرز جیسی پیچیدہ بیماریوں سے بچاؤ میں مفید ثابت ہوتے ہیں۔

      تحقیق کے مطابق انڈہ ، سبزی ، مچھلی کے ساتھ ہلدی کا استعمال انسانی صحت کیلئے بہت زیادہ مفید ہے کیونکہ یہ نہ صرف متعدد بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ پہلے سے موجودبیماری کے علاج میں بھی معاونت کرتا ہے۔ لہذا ہلدی کو روزمرہ کی غذاؤں کا ضرور حصہ بنایا جائے۔

    درد اور زخموں کے علاج وغیرہ کے لئے ہلدی کا استعمال تو قدیم زمانوں سے کیا جا رہا ہے۔

  • گریپ فروٹ کا استعمال شوگر کنٹرول کرنے میں مفید

    گریپ فروٹ کا استعمال شوگر کنٹرول کرنے میں مفید

    ترش پھلوں کی غذائی خصوصیات پر تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ان میں نہ صرف وٹامن سی اور اے بلکہ فولاد، فاسفورس اور چونا بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے لہٰذا ان کا استعمال اور تازہ رس نہ صرف وٹا من سی، اے وغیرہ کے حصول کا موثر زریعہ ہے بلکہ  قوت مدافعت میں بھی معاون ہے

    ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد انکشاف کیا ہے کہ ترش پھل انسان کو کینسر، بلند فشار خون اور کولیسٹرول جیسے امراض سے بچانے میں بھر پور کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ انسانی جسم میں بھر پور قوت مدافعت پیدا کرنے کا بھی باعث بنتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق گریپ فروٹ شوگر کے مریضوں کیلئے نہایت اعلیٰ غذا ہے۔ اگر گریپ فروٹ کو زیادہ استعمال کیا جائے تو شوگر کی مرض ہونے کے چانس بہت کم ہو جاتے ہیں۔

    کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق یہ پھل جسم میں موجود مضر صحت شوگر میں کمی کا موجب بنتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق گریپ فروٹ کا استعمال دوائیوں کی طرح شوگر میں کمی لاتا ہے، پھلوں کا جوس شوگر کو لیول میں رکھتا ہے اور دوائیوں کی طرح مضر صحت بھی نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گریپ فروٹ کا استعمال شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ہے کیونکہ اس میں پایا جانے والا کیروٹی نائیڈ، فلے وی نوائیڈز، نارنجن انسانی جسم کےلئے انتہائی مفید ہے۔

    بعض اوقات نزلہ، زکام جیسی بیماری اس بات کا اشارہ ہوتی ہے کہ آپ بہت زیادہ کام کرنے کی وجہ سے تھکاوٹ کا شکار ہو چکے ہیں، تو ایسی صورت میں گریپ فروٹ کے جوس کا باقاعدہ استعمال قوت مدافعت کو بڑھا کر پریشانی سے نجات دلاتا ہے۔

  • کاجو کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کیلئے مفید ہے

    کاجو کا استعمال ذیابطیس کے مریضوں کیلئے مفید ہے

    طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے شکار لوگوں کی بڑی تعداد کومعلوم ہی نہیں ہے کہ وہ اس سنگین مرض کا شکار ہیں، کاجو کا استعمال ذیابطیس میں مبتلا افراد کےعلاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو عضلات کے خلیوں میں جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    کاجو میں ایسے ”ایکٹو کمپاونڈز“ پائے جاتے ہیں، جو ذیابطیس کو بڑھنے سے روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق کاجو میں موجود پوٹاشیم جسم میں موجود شکر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

  • ادرک کی چائے سانس کی تکلیف میں مفید ہے

    ادرک کی چائے سانس کی تکلیف میں مفید ہے

    موسم سرما کی شدت سے بچنے اور سانس کی تکلیف سے نجات میں ادرک کی چائے مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کی چائے موسم سرما میں سردی کی شدت سے بچنے میں اور مختلف بیماریوں میں قوت مدافعت بڑھانے میں نہایت مفید ہے جبکہ سانس کی تکلیف میں مبتلا افراد کو بھی ادرک کی چائے پینے سے بیماری سے نجات ملتی ہے۔

    ادرک کی چائے کے استعمال سے خون کی روانی میں بہتری آتی ہے, جس سے مائیگرین میں بھی افاقہ ہوتا ہے۔

  • کاجو کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید

    کاجو کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مفید

    کینیڈا: ماہرین طب کا کہنا ہے کہ کاجو کا استعمال شوگر کے مریضوں کے لئےانتہائی مفید ہے۔

    کینیڈین سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کاجو کا استعمال ذیابطیس کے علاج میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا ہے، ماہرین کے مطابق کاجو کے بیج میں ایسے قدرتی اجزاء پائے جاتے ہیں، جو خون میں موجود انسولین کو جذب کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں ۔

    کاجو ذیابطیس کو بڑھنے سے روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

  • دار چینی شوگر اور پاركنسن کے مرض میں مفید ہے

    دار چینی شوگر اور پاركنسن کے مرض میں مفید ہے

    نیویارک :روزمرہ کھانوں میں استعمال ہونے والی دار چینی شوگر اور پاركنسن کے مرض سمیت کئی امراض کو بڑھنے سے روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔

    امریکہ میں رش یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک مطالعے کے دوران دار چینی کی یہ خصوصیت دریافت کی کہ اس کا استعمال پارکنسن مریض کے بايوکیمیکل، خلوی اور ساختیاتی تبدیلیوں میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ دار چینی کا استعمال شوگر کے مرض میں بھی مفید ہے۔