Tag: مقابلہ حسن

  • کس گدھے کو خوبصورت قرار دیا گیا، دلچسپ مقابلہ حسن

    کس گدھے کو خوبصورت قرار دیا گیا، دلچسپ مقابلہ حسن

    دنیا کے مختلف ممالک میں ملکہ حسن کے مقابلوں کا انعقاد تو ایک عام سی بات ہے لیکن اس کے علاوہ لوگ اپنے پالتو جانوروں کیلئے بھی ایسا ہی مقابلہ منعقد کرواتے ہیں۔

    ایسا ہی دلچسپ مقابلہ مراکش میں بھی منعقد کیا گیا جی ہاں، یہاں ہر سال گدھوں کے درمیان مقابلہ حسن رکھا جاتا ہے جہاں سب سے زیادہ منفرد اور خوبصورت دکھائی دینے والے گدھے کو پہلے انعام کا حقدار قرار دیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے اس منفرد تہوار کو سرکاری طور پر "فیسٹ پاز” کہا جاتا ہے "سوسائٹی فار اینیمل ویلفیئر اینڈ کنزرویشن آف نیچرل انوائرمنٹ” کے زیر اہتمام گدھوں اور خچروں سمیت گھریلو جانوروں کے فائدے کے لیے ایک ویٹرنری آگاہی مہم چلائی جاتی ہے۔

    خوبصورت گدھے

    مراکش میں بنی عمار کے تاریخی قصبہ میں "گدھے کارنیول” کی سرگرمیاں منعقد ہوئیں، یہاں سب سے خوبصورت گدھوں کا مقابلہ ہوا اس موقع پر گدھوں کے درمیان ریس بھی منعقد کی گئی۔

    فاتح گدھے کے 26 سالہ مالک عبدالجلیل نے کہا کہ یہ ایک محنتی جانور ہے ان کی بقا کیلئے ہم سب کو ان کی دیکھ بھال کرنی چاہیے۔

    دنیا کے مختلف ممالک میں لفظ گدھے کا استعمال نااہل اور ذہانت کی کمی کے طور پر کیا جاتا ہے حالانکہ یہ محض اور غلط العام لفظ ہے لیکن بنی عمار زرہون کے مکین گدھوں کو مقامی معیشت میں ایک ناگزیر اثاثہ سمجھتے ہیں۔

  • خواجہ سرا نے پرتگال کا مقابلہ حسن جیت لیا

    خواجہ سرا نے پرتگال کا مقابلہ حسن جیت لیا

    ایک خواجہ سرا نے پہلی بار مس پرتگال حسن کا مقابلہ جیت لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مس پرتگال مقابلہ حسن 28 سالہ خواجہ سرا مرینا مچیٹ نے جیتا جو پیشے کے اعتبار سے (فضائی میزبان) ائیر ہوسٹس ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اب مس پرتگال وسطی امریکا کے ملک ایل سلوا ڈور میں مس یونیورس کے ٹائٹل کے لیے ایک اور خواجہ سرا سے مقابلہ کریں گی۔

     مس پرتگال  مرینا مچیٹ نے تاج پہننے سے قبل فائنل کی فہرست میں آنے پر اپنی خوشی کو سوشل میڈیا پر شیئر بھی کیا تھا۔

    ٹائٹل جیتنے سے قبل انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’مس یونیورس پرتگال کے ٹائٹل کے لیے مقابلہ کرنے والی پہلی ٹرانس ویمن ہونے پر فخر ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس مقابلے میں برسوں سے میرے لیے شرکت کرنا ممکن نہیں تھا اور آج مجھے فائنلسٹ کے اس ناقابل یقین گروپ کا حصہ ہونے پر فخر ہے‘‘۔

    واضح رہے رواں سال جولائی کے ماہ میں بھی 22 سالہ خواجہ سرا نے مس نیدرلینڈز کا ٹائٹل جیتا تھا۔

  • مقابلہ حسن کی پارٹی میں شرکا ایک دوسرے پر تھپڑ اور مکے برسانے لگے، ویڈیوز وائرل

    مقابلہ حسن کی پارٹی میں شرکا ایک دوسرے پر تھپڑ اور مکے برسانے لگے، ویڈیوز وائرل

    امریکا میں ہونے والے مس سری لنکا مقابلہ حسن کے بعد کی پارٹی میں شرکا کے درمیان زبردست ہاتھا پائی ہو گئی۔

    نیویارک کے علاقے اسٹیٹن آئی لینڈ میں مس سری لنکا کے انتخاب کے لیے مقابلہ حسن منعقد ہوا تھا، جس کی ’آفٹر پارٹی‘ اس وقت اچانک افراتفری میں بدل گئی جب شرکا ایک دوسرے پر تھپڑ اور مکے برسانے لگے۔

    اس واقعے کی ویڈیوز وائرل ہو گئی ہیں، ایک ٹوئٹر صارف نے آفٹر پارٹی کی ویڈیوز اپنے اکاؤنٹ پر شیئر کر دیں، جن میں امریکا میں اس سال کے مس سری لنکا بیوٹی مقابلے کی آفٹر پارٹی کے دوران مہمانوں کو جھگڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    پارٹی میں کوئی 30 کے قریب مہمان ایک دوسرے سے الجھ گئے تھے، اور انھوں نے ایک دوسرے کو لاتوں اور مکوں سے نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جھگڑے کی وجہ واضح نہیں ہو سکی، تاہم لڑائی کے بعد کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، منتظمین نے بتایا کہ یہ تقریب سری لنکا کے مشکل معاشی، سیاسی اور سماجی حالات میں مدد کے لیے منعقد کی گئی تھی۔

    ایونٹ کے منتظمین میں سے ایک سُجانی فرنینڈو نے کہا کہ اس واقعے نے سری لنکا کے بارے میں غلط تاثر دیا، لڑائیاں کسی بھی ثقافت اور قومیت میں ہوتی ہیں، سری لنکن اچھے لوگ ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک لڑائی ہے، لڑائی ہوتی رہتی ہے، بچے بھی لڑتے ہیں، یہ کسی بھی ثقافت، اور کسی بھی قومیت میں ہوتا ہے، اس کا سری لنکن ہونا ضروری نہیں ہے، ہم اس قسم کے لوگ نہیں ہیں۔

  • برطانیہ: خاتون مقابلۂ حسن میں بغیر میک اپ شریک ہوں گی

    برطانیہ: خاتون مقابلۂ حسن میں بغیر میک اپ شریک ہوں گی

    لندن: مس گریٹ بریٹین کے مقابلے میں میک اپ کے بغیر شرکت کا فیصلہ کر کے خاتون نے سب کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ ہفتے برطانیہ کی خوب صورت اور پُر کشش ترین خاتون کا انتخاب کیا جائے گا، جس کے لیے متعدد لڑکیوں نے رجسٹریشن کروا رکھی ہے۔

    ایلی سیلائن نامی 31 سالہ خاتون نے اس مقابلۂ حسن میں میک اپ کے بغیر شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ گزشتہ برس بھی بغیر میک اپ مقابلۂ حسن میں شریک ہوئی تھیں لیکن یہ اعزاز اپنے نام نہیں کر سکی تھیں۔

    انھیں اسکول میں اپنی شکل و صورت کی وجہ سے ہراساں بھی کیا گیا تھا اور اب وہ’خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے‘ بغیر میک مقابلۂ حسن میں شرکت کرنا چاہتی ہیں، وہ چاہتی ہیں کہ قومی مقابلے میں اس کی شرکت اگلی نسل کو متاثر کرے۔

    ایلی ولٹشائر کے وارمنسٹر اسکول میں تعلیم حاصل کرنے سے پہلے یونانی جزیرے سکیاتھوس میں پلی بڑھی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ میں ایک مختلف ثقافت سے آئی تھی، میری جسامت کی وجہ سے میرا مذاق اڑایا جاتا تھا، میرے بال کافی گھنے تھے اور بچے کہتے تھے کہ میرے سر میں جوئیں ہیں اور میں گوریلا ہوں کیوں کہ میرے چہرے کے بال اور بازو کے بال کچھ زیادہ تھے۔

    ایلی کا کہنا ہے کہ اب میں تھوڑی زیادہ ہی میک اپ فری ہو گئی ہوں کیوں کہ ایسا کرنے سے مجھے اچھا محسوس ہوتا ہے۔

  • امریکا کے تینوں بڑے مقابلہ حسن سیاہ فام خواتین کے نام

    امریکا کے تینوں بڑے مقابلہ حسن سیاہ فام خواتین کے نام

    واشنگٹن: امریکا کی تاریخ میں پہلی بار 3 بڑے مقابلہ حسن مس امریکا، مس ٹین یو ایس اے اور مس یو ایس اے کا تاج سیاہ فام خواتین نے سر پر سجا لیا۔

    امریکا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 3 بڑے مقابلہ حسن مس امریکا، مس ٹین یو ایس اے اور مس یو ایس اے سیاہ فام خواتین نے جیت لیے۔ امریکا کی ان بلیک بیوٹیز میں نیا فرینکلن، کیلیک گیرس اور چیلسی کرسٹ شامل ہیں۔

    25 سالہ نیا فرینکلن گزشتہ برس ستمبر میں مس امریکا بنیں جبکہ گزشتہ ہفتے 18 سالہ کیلیگ گیرس نے مس ٹین یو ایس اے کا تاج اپنے سر سجایا۔ مس یو ایس اے کا تیسرا بڑا مقابلہ بھی سیاہ فام حسینہ 28 سالہ چیلسی کرسٹ نے جیتا۔

    ان 3 سیاہ فام خواتین کی فتح کو امریکا میں خوبصورتی کے بدلتے ہوئے پیمانوں کا مظہر سمجھا جارہا ہے جس میں کئی صدیاں لگ گئیں۔

    مقابلے میں فتح کے بعد نیا فرینکلن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ’کہا جاتا ہے کہ نسل معنی نہیں رکھتی، یا نسل پرستی کا وجود نہیں۔ لیکن امریکا میں صدیوں کی غلامی کی تاریخ کی وجہ سے یہ ایک حقیقت ہے‘۔

    مزید پڑھیں: ہالی ووڈ واک آف فیم پر 60 سال بعد ایشیائی اداکارہ کا نام درج

    3 سیاہ فام خواتین کی فتح نے کئی حکومتی خواتین کو بھی متاثر کیا۔ کئی اراکین کانگریس اور سنہ 2020 کی متوقع صدارتی امیدوار سینیٹر کمالہ حارث نے بھی تینوں خواتین کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مبارکباد دی۔

    امریکا میں نسل پرستی اور تعصب کی طویل تاریخ کے باعث اب سیاہ فام حسیناﺅں کا انتخاب بڑی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے۔

  • روسی صدر پیوٹن کی گارڈ نے مقابلہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    روسی صدر پیوٹن کی گارڈ نے مقابلہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    ماسکو: روسی نیشنل گارڈ کی خواتین کے درمیان مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا جسے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی گارڈ اینا خرام تسوا نے جیت لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس میں خواتین نیشنل گارڈ کے مقابلہ حسن کا انعقاد کیا گیا جس میں 1000 خواتین نے حصہ لیا، روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی 31 سالہ گارڈ اینا خرام تسوا نے ملکہ حسن کا تاج اپنے سر پر سجالیا۔

    اینا خرام تسوا شادی شدہ ہیں اور ایک بچے کی ماں ہیں، ان کی فیملی کا تعلق بھی ملٹری فیملی سے ہے، اینا نے لاء کی ڈگری حاصل کررکھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میری خوبصورتی کی تعریف میرے ساتھی اور دیگر شہری بھی کرتے ہیں تاہم میں ان سب باتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھتی ہوں۔

    مزید پڑھیں: جرمنی: سائبر کرائم کی ماہر تفتیش کار نے ملکہ حسن کا ٹائٹل جیت لیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل جرمنی کے شہر رسٹ میں منعقدہ مقابلہ حسن میں سائبر کرائم کی ماہر پولیس افسر نے ملکہ حسن کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

    جرمن شہر رسٹ کے یوروپارک میں منعقدہ مقابلہ حسن کے فائنل میں 15 خواتین پہنچی تھیں جن میں نادین بیئرنیز نے کامیابی حاصل کی۔

    جرمنی کی ملکہ حسن کا خطاب اپنے نام کرنے کے بعد نادین بیئریر کا کہنا تھا کہ ’آج میرا خواب حقیقت میں تبدیل ہوا ہے‘ اب میں ادارے سے ایک برس چھٹی کی درخواست دوں گی تاکہ اس دوران بحیثیت مسز جرمنی خدمات سر انجام دے سکوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نادین بیئریر کا انتخاب ججز کی چار رکنی ٹیم نے کیا جس میں معروف برطانوی ڈانسر نیکیٹا تھومسن بھی شامل تھیں۔

     

  • خواتین کے مقابلہ حسن کے فائنل امیدواروں میں سے ایک لڑکا نکلا

    خواتین کے مقابلہ حسن کے فائنل امیدواروں میں سے ایک لڑکا نکلا

    قازقستان : خواتین کے مقابلہ حسن میں فائنل تک پہنچنے والی امیدوار نے مرد ہونے کا اعلان کر کے جیوری اور سامعین کو حیرت میں ڈال دیا جس کے بعد مرد امیدوار کے نام کو فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت میں 22 سالہ لڑکا دیا گلیو نے اپنا حلیہ اور نام  تبدیل کر کے خوبرو علینہ الییوا بن کر نہ صرف یہ کہ مقابلہ حسن میں شرکت کی بلکہ فائنل تک پہنچنے میں بھی کامیاب ہو گیا۔

    بین الااقوامی میڈیا کے مطابق نوجوان خوبصورت لڑکے نے اپنے تیکھے نین ونقش کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ملک کی بہترین میک آرٹسٹ کی مدد سے تیار ہو کر اپنی دلآویز تصاویر مقابلہ حسن کی انتظامیہ کو بھیجیں جنہیں مقابلہ حسن کے لیے قبول کرلیا گیا۔

    خواتین کے مقابلہ حسن کے لیے نوجوان لڑکا 4 ہزار درخواستوں میں سے خود کو منتخب کروانے میں کامیاب نہیں رہا بلکہ مقابلہ حسن کے مختلف مرحلوں میں جیوری کو چکمہ دینے میں بھی کامیاب رہا یہاں تک کہ تین فائنل امیدواروں میں بھی جگہ بنا لی۔

    تاہم فائنل مرحلے میں آکر نوجوان لڑکے نے جیوری کے سامنے اپنا بھانڈہ خود پھوڑتے ہوئے بتایا کہ اس دھوکہ دہی کا مقصد حسن سے متعلق روایتی سوچ کی نفی کرنا تھا جس کے لیے اس نے اپنے ایک دوست سے شرط بھی لگائی تھی۔

     

    نوجوان ماڈل نے مزید بتایا کہ اب وہ خوبصورت لڑکوں کے مقابلہ حسن میں شرکت کریں گے اور اس کے لیے بھر پور تیاری کر رہے ہیں اورمردوں کا  یہ مقابلہ حسن اپنی نوعیت کا منفرد اور انوکھا ہوگا۔

    خواتین کے مقابلہ حسن میں شرکت کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دوست سے حُسن و خوبصورتی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے خواتین کے مقابلہ حسن میں شرکت کرنے اور کامیابی حاصل کرنے کا چلینج کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نیویارک کی سڑکوں پر کچرا اٹھانے والی لڑکی کی مقابلہ حسن میں شرکت

    نیویارک کی سڑکوں پر کچرا اٹھانے والی لڑکی کی مقابلہ حسن میں شرکت

    نیویارک: سڑکوں پر جھاڑوں لگانے اور کچرا اٹھانے والی بیوٹی کوئین نے مقابلہ حسن میں شرکت کر کے فیشن انڈسٹری میں تہلکہ مچا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیویارک کے علاقہ بروکلین سے تعلق رکھنے والی تئیس سالہ نکول نے مقابلہ حسن میں شریک درجنوں لڑکیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے رننر اپ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا ۔

    نکول ڈوز کے مطابق انہوں نے سلور اسکرین کی چمکدار دنیا کے بجائے کچرے کے کاروبار کو بطور کیرئر اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ گندا کام ہے، لیکن مجھے فرق نہیں پڑتا، میں وہاں سے باہر نکلنا چاہتی ہوں تاکہ کچھ مختلف کرسکوں۔

    ڈوز اپنے یونٹ میں صرف ایک واحد عورت ہےاور اپنے والد کےنقش قدم پر چلی، جنہوں نے حفظان صحت کے شعبے میں تقریبا 20 سال تک کام کیا ۔

    نکول کا کہنا ہے کہ دنیا ان کے اس فیصلے سے حیران ہے لیکن وہ سمجھتی ہیں کہ انہیں اپنے فیصلے پر کوئی شرمندگی نہیں کیوں کے محنت میں ہی عظمت ہے۔

    اگر آپ کو نکول کے ساتھ سیلفی یا آٹو گراف لینا ہے تو اس کے لیے کسی اپائنٹمنٹ کی ضرورت نہیں ، بیوٹی کوئن تو نیویارک کی سڑکوں پر جھاڑوں لگاتے اور کچرا اٹھاتے ہی نظر آ جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مقابلہ حسن کی کوریج کرنے والی صحافی فاتح بن گئیں

    مقابلہ حسن کی کوریج کرنے والی صحافی فاتح بن گئیں

    لندن: ایک برطانوی خاتون صحافی کے ساتھ اس وقت نہایت انوکھی صورتحال پیش آئی جو گئیں تو مقابلہ حسن کی کوریج کرنے کے لیے تھیں، لیکن مقابلہ ختم ہونے کے بعد وہ مقابلے کی فاتح قرار پائیں۔

    لارا گڈرہم نامی یہ برطانوی صحافی اپنے اخبار کی جانب سے ایک مقامی مقابلہ حسن کی کوریج کرنے کے لیے گئیں۔

    تاہم وہاں ججز میں شامل اور مقابلے کی 3 بار کی فاتح ملی مارگریٹ ان کے حسن سے بے حد متاثر ہوئیں اور انہوں نے لارا کو مقابلے میں حصہ لینے کا مشورہ دے ڈالا۔

    لارا کا کہنا ہے کہ گو کہ انہیں ماڈلنگ کرنے یا مقابلہ حسن میں لینے کا کوئی شوق نہیں تھا تاہم انہوں نے سوچا کہ قسمت آزمانے میں کیا حرج ہے۔

    انہوں نے مقابلے میں اپنا نام درج کروا دیا۔ جب مقابلہ شروع ہوا تو قسمت نے ہر مرحلے پر ان کا ساتھ دیا اور وہ ایک کے بعد ایک مرحلہ پار کرتی چلی گئیں۔

    بالآخر آخری مرحلہ آیا جب ملکہ حسن کے نام کا اعلان ہونا تھا اور یہاں بھی قسمت نے لارا کا ساتھ دیا اور ججز نے انہیں فاتح قرار دیا۔

    ملکہ حسن بننے کے بعد لارا کی خوشی قابل دید تھی۔ مقابلہ جیتنے کے بعد انہیں ملنے والی ساری رقم فلاحی اداروں کو جانی ہے اور وہ بے حد خوش ہیں کہ ان کی وجہ سے معاشرے کے کمزور افراد کی فلاح کے لیے کوئی قدم اٹھایا جارہا ہے۔

    اب لارا اسی شعبے میں مزید کام کرنے کا سوچ رہی ہیں اور ان کا مقصد اس کے ذریعے فلاحی کاموں کو فروغ دینا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسلمان ماڈل کا اٹلی کے بڑے مقابلہ حسن میں شرکت کا اعلان

    مسلمان ماڈل کا اٹلی کے بڑے مقابلہ حسن میں شرکت کا اعلان

    اٹلی سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان ماڈل نے ملک کے بڑے مقابلہ حسن میں شرکت کیلئے منعقد ہونے والے مقابلوں میں شاندار کامیابی حاصل کرکے نیا تنازعہ کھڑا کردیا ہے۔

    شمال مشرقی اٹلی سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ اہلم البرنیس نے مقابلہ حسن ’مس اٹیلیا‘ میں شرکت کا اعلان کیا تو جہاں بڑے پیمانے پر ان کے حمایتی سامنے آگئے وہیں ان پر تنقید کرنے والے بھی میدان میں آگئے۔

     وہ اب کوالیفائنگ راؤنڈ کے آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہیں اور قوی امید ظاہر کی جارہی ہے کہ وہ کامیاب ہوجائیں گی۔ اس موقع پر ماڈل کا مذہب بڑے پیمانے پر موضوع بحث بن گیا ہے۔

    ان پر تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ان کا مذہب اسلام کے ساتھ تعلق اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ وہ ’مس اٹیلیا‘ جیسے شرمناک مقابلوں میں شرکت کریں۔

    اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام میں اس کا کہنا ہے کہ میں اسلام اور دیگر مذاہب کا مکمل احترام کرتی ہوں اور میں فن کی خاطر دوسری تمام شر کاء کی طرح مس اٹلی کے مقابلے میں حصہ لےرہی ہوں اور ٹائیٹل جیتنا چاہتی ہوں مس اہلام البرینس ماڈل اور پی آر ہوسٹس کے طورپر کام کرتی ہے۔


    اس کا کہنا ہے کہ میری مغربی طرز زندگی والی فیملی نے میری چوائسز کی بھرپور حمایت کی ہے اور وہ مس اٹلی کےآخری کوالیفائنگ رائونڈ میں کامیابی کے لئے پرامید ہے جو اگلے ماہ شروع ہوگا۔