Tag: مقامی عدالت

  • کار ساز حادثہ کیس : عدالت کا تفتیش مکمل کرکے چالان پیش کرنے کا حکم

    کار ساز حادثہ کیس : عدالت کا تفتیش مکمل کرکے چالان پیش کرنے کا حکم

    کراچی : کارساز حادثہ کیس میں کراچی کی مقامی عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیش مکمل کرکے چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سٹی کورٹ میں کارساز حادثہ کیس کی سماعت ہوئی ، ملزمہ نتاشا کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگوائی گئی۔

    عدالت نے منشیات کے نئے مقدمہ میں ملزمہ نتاشا کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیئے ، مقدمےکے تفتیشی افسر ایس آئی او عامر الطاف عدالت میں پیش ہوئے۔

    تفتیشی افسر کی جانب سے چالان جمع کرانے کے لئے مہلت طلب کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش جاری ہے چالان کیلئے 15 دن کی مہلت دی جائے، ڈی وی آر فارنزک کے لئے لاہور بھیجا ہوا ہے، پنجاب سے رپورٹ آنے میں مزید ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ ڈی آئی جی ٹریفک اور متعلقہ کونسلز کو خطوط لکھے ہیں، ملزمہ کےبرطانوی لائسنس کی تصدیق کیلئےایمبیسی سےرابطہ کیا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے حادثے میں کن کن املاک کونقصان ہوا ہے؟ اور استفسار کیا زخمیوں کےبارےمیں بتائیں ان کی کیا صورتحال ہے؟ تو تفتیشی افسر نے بتایا کہ عبدالسلام سمیت تمام زخمیوں کی حالت بہتر ہے۔

    عدالت کا آئندہ سماعت پر کار ساز حادثہ کیس کی تفتیش مکمل کرکے چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا، بعد ازاں کیس کی سماعت پانچ ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے کارساز حادثے کی ملزمہ نتاشا کیخلاف مقدمے میں ایک اور سیکشن کا اضافہ کردیا گیا۔۔ تفتیشی پولیس نے ایف آئی آر میں موٹر وہیکل کی دفعہ سو بھی شامل کردی، یہ دفعہ شراب یا دیگر نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے پر عائد کی جاتی ہے، ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ میں آئس نشے کے شواہد ملے تھے

  • کراچی : کورونا ویکسین نہ لگانے پرگرفتار شہریوں کو رہا کرنے کا حکم

    کراچی : کورونا ویکسین نہ لگانے پرگرفتار شہریوں کو رہا کرنے کا حکم

    کراچی : مقامی عدالت نے کوروناویکسین نہ لگانے پر گرفتار تینوں شہریوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، پولیس نے ایس اوپیزکی خلاف ورزی کےتحت مقدمہ درج کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی میں کوروناویکسین نہ لگانے پرگرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، پولیس نے3گرفتارشہریوں کوعدالت میں پیش کیا۔

    عدالت نےضابطہ فوجداری کی دفعہ63کےتحت مقدمہ خارج کرتے ہوئے تینوں شہریوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا، پولیس نے ایس اوپیزکی خلاف ورزی کےتحت مقدمہ درج کیا تھا۔

    گذشتہ روز سہراب گوٹھ پولیس نے دو شہریوں کو ویکسی نیشن کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا جبکہ شہر بھر سے 38 شہریوں کو بھی خلاف ورزی کے نام پر گرفتار کیا گیا تھا۔

    شہریوں کی گرفتاری پر سیاسی جماعتوں نے پولیس کے اس عمل کی مذمت کی اور ایسے اقدامات نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    بعد ازاں ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب منہاس نے پولیس کو راہ چلتےشہریوں کی گرفتاری سے روک دیا تھا اور ہدایت کی کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی پر گرفتاری کے احکامات ریسٹورنٹ، ہوٹل، شادی ہالز اور نجی اجتماعات کے حوالے سے تھا۔

  • کراچی: مقامی عدالت نے دو رینجرز افسران کے وارنٹ جاری کردیئے

    کراچی: مقامی عدالت نے دو رینجرز افسران کے وارنٹ جاری کردیئے

    کراچی: شہری کی جائیداد زبردستی منتقل کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران مقامی عدالت نے رینجرز کے دو افسران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق سیف اللہ نامی شہری کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اپریل 2015 میں اُن کے بھائی عامر اللہ کو ذیشان نامی شخص نے رینجرز افسران کے ہاتھوں اغواء کرکے شاہ لطیف کے علاقے میں ذاتی جائیداد زبردستی اپنے نام منتقل کروائی۔

    تفتیشی افسر نے دورانِ سماعت عدالت میں بیان دیا کہ مقدمے میں نامزد ملزمان کو نوٹس بھیج کر آگاہ کردیا گیا ہے مگر ملزمان پیش نہیں ہورہے۔

    تفتیشی افسر کے بیان کے بعدعدالت کی جانب سے رینجرز کے دونوں افسران میجر احسان اور ڈی ایس آر ظہور کے ناقابل ضمانت وارنٹِ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان گرفتار کر کےعدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

     

  • کراچی:  گینگ وار کے 2مجرموں کو سزائے موت

    کراچی: گینگ وار کے 2مجرموں کو سزائے موت

    کراچی: مقامی عدالت نے دو مجرموں کو سزائے موت سنا دی، سرگودھا میں ایئر فورس کی بس پر حملہ کیس کے ملزمان کی اپیلیں مسترد کر دی گئیں ہیں۔

    کراچی کی مقامی عدالت نے گینگ وار کے دو مجرموں کو سزائے موت سنا دی ہے، عدالت میں پیش کئے جانیوالے مجرموں میں محسن بلوچ اور عابد کلو شامل تھے۔

    دونوں مجرموں نے سید صلاح الدین اور ان کے بیٹے ارسلان حیدر کو ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر جاتے ہوئے قتل کیا تھا، مجرموں کی گرفتاری کے وقت ان کے قبضے سے اسلحہ اور منشیات بھی برآمد ہوئی تھی۔

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے سرگودھا میں ایئر فورس کی بس پر خودکش حملہ کیس کے ملزمان کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔

    عدالت نے مجرمان محسن اور عمر کو خودکش حملے میں معاونت پر آٹھ آٹھ بار عمر قید کی سزا سنائی تھی، مجرمان دو ہزار سات میں سرگودھا میں ایئرفورس کی بس پر خودکش حملے میں شامل تھے۔ حملے میں آٹھ افراد شہید اور چالیس زخمی ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ سانحہ پشاور کے بعد وزیرِ اعظم نے پھانسی پر عائد پابندی ختم کردی تھی،جس کے بعد سے پھانسیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

  • حنیف عباسی کی جانب سے ہتک عزت پر عمران خان کو ایک ارب کا نوٹس

    حنیف عباسی کی جانب سے ہتک عزت پر عمران خان کو ایک ارب کا نوٹس

    راولپنڈی: راولپنڈی کی مقامی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو حنیف عباسی کی جانب سے ہتک عزت کی دائر دراخوست پر ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس جاری کرکے بائیس دسمبر کو طلب کرلیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے اپنے وکیل کے ذریعے دائر دراخوست میں موقف اخیتار کیا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے اپنی تقریروں میں ان پر جو الزامات لگائے ہیں وہ جھوٹے ہیں جس سے ان کی شہرت کو شدید نقصان پہچا ہے اور اس کے بدلے میں وہ ایک ارب روپے کے ہرجانے کے دعوے دار ہیں۔

    راولپنڈی میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج عبدالستار لنگاہ کی عدالت نے عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

  • عدالت نے سرعام کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی

    عدالت نے سرعام کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی

    لاہور: لاہور کی عدالت نے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے پر رہائی کا حکم دے دیا ہے۔

    لاہور کی عدالت میں اے آروائی نیوز کے نمائندوں کی گرفتاری کیس کی سماعت ہوئی ہے۔ اسپیشل جج سینٹرل محمد خالدنواز نے ریلوے کی کرپشن بے نقاب کرنے پر انعام کے بجائے گرفتار کیے گئے آروائی نیوز کے رپورٹرز کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ عدالت نے ذوالقرنین شیخ اورآصف قریشی کوپچاس ،پچاس ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کاحکم بھی دیا ہے۔ اس سے پہلے ریلوے حکام کے نے اے آر وائی کے نمائندوں کی ضمانت میں تاخیر کے لئے کئی حربے استعمال کئے ہیں۔ ریلوے میں کرپشن اورنااہلی بے نقاب کرنے پراے آروائی کے نمائندوں کوگرفتارکیا گیاتھا۔

    اس موقع پر اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کی ضمانت منظور ہونے سے جھوٹ کا منہ کالا ہوا ہے۔ اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اقرار الحسن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے عدالتوں پر بھروسہ تھا اور عدالت نے حق اور سچ کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ اےآروائی نیوز کے نمائندوں کو ضمانتیں ملنا حق اور سچ کی فتح ہے۔ انھوں نے وزیرریلوےسعدرفیق کے بارے میں کہا وہ سوائے اپنی وزارت میں ہرمعاملے میں مداخلت کرتے ہیں۔

    دوسری جانب مقامی عدالت کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے نمائندوں کی ضمانت کی منظوری کا صحافیوں اور صحافتی تنظیموں کیجانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے۔ صحافیوں کاکہناتھا کہ عدالتی فیصلہ حق و سچ کی فتح ہے۔ صحافی اے آر وائی کے ساتھ ہیں۔

    اس سے قبل لاہور کی عدالت میں اے آر وائی نیوز کے گرفتار رپورٹرز کیس کی سماعت ہوئی تو کیس کو لٹکانے کے لیے ریلوے کی جانب پھرتا خیری حربے استعمال کیے گئے۔ ریلوے کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں آج ہی کیس دیا گیا ہے تیاری کے لیے وقت دیا جائے، عدالت نے دوپہر دو بجے تک ریلوے کے وکیل کو بحث کے لیے حکم دیا۔ ریلوے کا وکیل بحث کی بجائے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کرتا رہا۔

    دوسری جانب اے آروائی کے وکیل عامرسعید نےعدالت کو بتایا کہ ریلوے خواجہ سعدرفیق کے ایماء پر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے۔ صفدر شاہین پیرزادہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ حکومت سماعت ملتوی کرنے کے لیے درخواست کرے۔ آفتاب باجوہ ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ رپورٹرز کے خلاف تمام دفعات قابل ضمانت ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں اے آر وائی کے رپورٹرز کی نیت جرم کی نہیں اصلاح کی تھی، اے آروائی نیوز کے رپورٹر جہاد کر رہے ہیں تو ریلوے کو ایک دن مزید مہلت دے دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی کے پروگرام سرعام میں ریلوے میں شامل کالی بھیڑوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ایک پروگرام کے تحت اسلحہ اور دیگر چوری کا سامان ریلو ے کے ذریعے کراچی سے لاہور پہنچایا تھا جس میں پاکستان ریلوے کے اہم ترین حکام شامل تھے، جنھوں نے یہ کام چند ہزار روپے کے عوض کیا تھا۔ جب سرعام کی ٹیم میں شامل رپورٹروں نے اعلیٰ ریلوے حکام کی توجہ اس جانب دلوائی تو وزیر ریلوے نے ان کو ہی گرفتار کروا دیا تھا۔