Tag: مقبوضہ وادی

  • شیر کشمیر سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی ، مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    شیر کشمیر سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی ، مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال

    سری نگر : شیر کشمیر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی کے موقع پر مقبوضہ وادی میں شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی چوتھی برسی آج منائی جارہی ہے، اس موقع پر وادی بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔

    مظفرآباد میں برہان وانی چوک پر حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی برسی کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی، جس میں مرحوم کی تحریکِ آزادی کشمیر کے لیے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

    سید علی گیلانی 1929 میں ضلع بانڈی پورہ کے گاؤں زڑی منج میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مسجد وزیر خان سے ملحقہ مدرسے میں حاصل کی جبکہ لاہور کے اورینٹل کالج سے بھی تعلیم حاصل کی, وہ اخبارات میں صحافت اور مختلف تعلیمی اداروں میں تدریسی فرائض بھی سرانجام دیتے رہے۔

    سیاسی میدان میں وہ نیشنل کانفرنس، جماعت اسلامی اور تحریک حریت کے رکن رہے۔ 1972، 1977 اور 1987 میں مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1993 میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کی بنیاد رکھی اور 1998 سے 2006 تک تین مرتبہ چیئرمین منتخب ہوئے۔ 2015 میں انہیں تاحیات چیئرمین بنایا گیا۔

    سید علی گیلانی نے اپنی زندگی کے آخری گیارہ سال بھارتی حکومت کے حکم پر نظر بندی میں گزارے، ان کا پاسپورٹ 1981 سے ضبط رکھا گیا۔ یکم ستمبر 2021 کو وہ سرینگر کے علاقے حیدرپورہ میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات کی خبر پر بھارتی حکومت نے وادی بھر میں کرفیو نافذ کر دیا اور انٹرنیٹ و ذرائع ابلاغ معطل کر دیے۔ ان کے جسد خاکی کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپردِ خاک کیا گیا۔

    سید علی گیلانی کشمیر کے پاکستان سے الحاق کے بڑے حامی تھے اور عمر بھر بھارتی فوج کے مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تحریکِ آزادی کے لیے آواز بلند کرتے رہے۔ انہوں نے تحریکِ آزادی پر 21 سے زائد کتب تصنیف کیں جن میں رودادِ قفس، نوائے حریت، صدائے درد، ملتِ مظلوم اور پیام آخرین شامل ہیں۔

    تحریکِ آزادی کشمیر میں ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے انہیں اعلیٰ ترین سول اعزاز "نشانِ پاکستان” سے نوازا۔ قومی اسمبلی میں ان کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی گئی اور ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں کیا گیا۔

  • ‘عالمی ادارے کشمیر میں بھارتی بربریت پرآنکھیں کھولیں’

    ‘عالمی ادارے کشمیر میں بھارتی بربریت پرآنکھیں کھولیں’

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان کا کہنا ہے کہ بھارت کا جبری لاک ڈاؤن اور مظالم زیادہ وقت نہیں چل سکتے، عالمی ادارے کشمیر میں بھارتی بربریت پرآنکھیں کھولیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیرزمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نہتےکشمیریوں کےحوصلےاورجوش کوخراج تحسین پیش کرتےہیں، وادی میں بھارتی جبر کے باوجود کشمیریوں نے یوم آزادی پاکستان منایا۔

    خرم شیرزمان کا کہنا تھا کہ بھارت کا جبری لاک ڈاؤن اورمظالم زیادہ وقت نہیں چل سکتے، عالمی ادارےکشمیر میں بھارتی بربریت پرآنکھیں کھولیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے مزید کہا گجرات کا قصائی اب کشمیر کا قصائی بن چکا ہے، مودی کی ہٹلرسوچ سے بھارت کے شہری بھی غیرمحفوظ ہیں، وزیراعظم کی کوششوں سے کشمیر سے جلد بھارت کا قبضہ ختم ہوگا۔

    خیال رہے بھارت کے یوم آزادی پر آج مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، حریت رہنما کی کال پر آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال ہیں۔

  • مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا آج 128 واں دن ہے، بھارتی فوج کے مظالم کے آگے وادی سسک رہی ہے، چنار جل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی آواز پر آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، دوسری طرف دنیا پھر میں آج انسانی حقوق کا دن ہے، ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر دنیا میں بھی انسان کے بنیادی حقوق پر لمبی تقریریں کی جائیں گی، واک منعقد کیے جائیں گے۔

    آج بھی اقوام متحدہ کے ساتھ دنیا کے طاقت ور ممالک انسانی حقوق کا نعرہ بلند کر کے جموں و کشمیر میں گرتی لاشوں، لٹتی عزتوں، بہتے خون اور گونجتی معصوم چیخوں پر سے آنکھیں اور کان بند کر کے اگلے دن میں داخل ہوں گے۔

    تازہ ترین:  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    ادھر مقبوضہ کشمیر کرفیو اور لاک ڈاؤن کے 128 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، پوری وادی میں انسان سسک رہے ہیں، اور بلند چنار جل رہے ہیں، دنیا بھر کے کشمیری انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سکھ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    کے ایم ایس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس مسلسل تعطل کا شکار ہیں، وادی میں کاروبار، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ بھی بند پڑے ہوئے ہیں، میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، یاسین ملک سمیت حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید کیے جا چکے ہیں۔

    عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام میں دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

  • ’’بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو آزاد کشمیر کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے‘‘

    ’’بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو آزاد کشمیر کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے‘‘

    اسلام آباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ بھارت عیار دشمن ہے اس کی چالوں کو سمجھنا ہوگا، بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو آزاد کشمیر کی طرف دھکیلنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت میں آر ایس ایس نے بی جے پی کو ہائی جیک کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کو 100دن ہو چکے ہیں، بھارتی جارحیت وادی میں تاحال برقرار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی کو آزاد کشمیر کی طرف دھکیلے گا، پاکستان بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم میں رکاوٹ ہے، پاکستان مظلوم کشمیریوں کی آواز ہے۔

    راجہ فاروق حیدر کا مزید کہنا تھا کہ کشمیری کبھی بھارت کو نہیں مانیں گے، بھارت آزادی کی تحریک نہیں دباسکتا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کےحوالے سے وزیرخارجہ کا خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ معصوم بچوں اور عورتوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے، خوراک اور دواؤں تک رسائی نہیں، موت کے سائے منڈلا رہے ہیں، پاکستان محبتوں کی راہداریاں کھول رہا ہے، لیکن مودی کی جارحیت برقرار ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں کرفیو کو 100دن گزر چکے ہیں، مودی سرکار نے 80لاکھ نہتے کشمیریوں کو محصور بنا رکھا ہے، مظلوم کشمیری بھارتی جبرواستبداد کی چکی میں پس رہے ہیں۔

    مظلوم کشمیری بھارتی جبرواستبداد کی چکی میں پس رہے ہیں: شاہ محمود

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کو 100 روز مکمل ہوچکے ہیں، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

  • مودی سرکارکشمیریوں سے خوفزدہ ، 72 ویں روزبھی کرفیو برقرار

    مودی سرکارکشمیریوں سے خوفزدہ ، 72 ویں روزبھی کرفیو برقرار

    سرینگر: بھارتی ظلم وبربریت تھم نہ سکی، 72 روز گزر جانے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے، مواصلاتی نظام تاحال معطل ہے، جبکہ بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی بھی برقرار ہے۔

    وادی کے ہر شاہراہ اور چوراہے پر قابض بھارتی فورسز تعینات ہیں، بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ وادی میں پوسٹ پیڈ موبائل فون جزوی طور پر بحال کر دی گئی ہے۔

    کرفیو کے باعث مریضوں کو اسپتال پہنچنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کئی مریض بروقت اسپتال نہ پہنچنے کے باعث راستے میں ہی جاں بحق ہوگئے۔

    مقبوضہ وادی میں اسکول، کالج، تجارتی مراکز بند، ٹرانسپورٹ سروس معطل ہے، نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے، لاکھوں کشمیری گھروں میں محصور ہیں۔

    غدا کی قلت، بھوک سے بلکتے بچوں اور مریضوں کی اکھڑتی سانسوں سے مجبور کشمیری باہر نکلیں تو ان پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جاتا ہے جس سے کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہو رہے ہیں۔

    حیران ہوں عالمی میڈیا ہانگ کانگ احتجاج کی کوریج کر رہا ہے کشمیرکی نہیں، عمران خان

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 2 ماہ سے کشمیریوں کو نمازجمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سخت کرفیو کے باوجود بھارت کشمیریوں کے دلوں سے آزادی کا جذبہ نہیں نکال سکا، آج بھی گلی کوچوں میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے ہیں۔

  • مقبوضہ وادی میں  2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف

    مقبوضہ وادی میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف

    سری نگر : مقبوضہ وادی میں 2700اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے جبکہ 60 سے زائد گزرنے کے بعد اسی لاکھ کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باعث قیدیوں کی زندگی گزارنے پرمجبورہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کورٹ اور کشمیر میں عدالتِ انصاف (آئی پی ٹی کے) نامی این جی او کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، وادی کے شمال میں 55دیہات میں کھدائی کے دوران دو ہزار سات سو اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔

    یاد رہے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت مذاکرات کریں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کریں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    ترجمان اقوام متحدہ کے مطابق گوتریس کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 60 روز گزر گئے ہیں اور مقبوضہ وادی میں اسی لاکھ لوگ قید ہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کو باسٹھ روز ہوگئے اور اسی لاکھ کشمیری بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے باعث قیدیوں کی زندگی گزارنے پرمجبورہیں۔

    وادی میں دواؤں اورکھانے پینے کی اشیا کا بحران ہے، مواصلاتی بلیک آؤٹ ہے جبکہ بھارتی فورسزچھاپوں میں نوجوانوں کوبلاجوازگرفتارکرکے بدترین تشددکانشانہ بنا رہی ہیں اور حریت قیادت بدستور قید اور نظر بند ہیں ۔

  • حریت رہنماﺅں کا جدوجہد آزادی کشمیر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ، کرفیو کی مذمت

    حریت رہنماﺅں کا جدوجہد آزادی کشمیر جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ، کرفیو کی مذمت

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں نے پیر کو مسلسل 43 ویں روز بھی مقبوضہ علاقے میں کرفیو، موبائل اور انٹرنیٹ سروسز سمیت مواصلاتی پابندیاں جاری رہنے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء بلال احمد صدیقی اور زمرودہ حبیب نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں بھارت کی جارحیت اور نہتے کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز اور آنسو گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت رکوانے کیلئے اقدامات کرے۔

    انہوں نے کہا کہ مذہبی فرائض اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنا بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کو مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاست دہشت گردی بند کرانے کیلئے بھارت پر دباﺅ بڑھانا چاہیے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا مقبوضہ کشمیرمیں حالات ہرصورت معمول پرلانے کا حکم

    حریت رہنماﺅں نے کرفیو اور پابندیوں کے دوران شہید ہونے والے کشمیریوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور تحریک خواتین کشمیر کی رہنماء شمیمہ شال نے جنیوا میں اقوام متحدہ پراپنی متعلقہ قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا ہے۔

    انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیرکی ابتر صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اپنی ٹیم مقبوضہ وادی بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

  • مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، اگست میں16کشمیریوں کو شہید کیا گیا

    مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے مظالم جاری، اگست میں16کشمیریوں کو شہید کیا گیا

    سری نگر : بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے کرفیو کے دوران سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، نہتے کشمیریوں کو پیلٹ گن سے شدید زخمی کیا، اب تک پانچ ہزار سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے5 اگست کے بعد سے مظالم کا نیا سلسلہ جاری ہے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج درندگی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

    ایک ماہ کے دوران قابض فورسز نے سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، فائرنگ اور شیلنگ سے تین سو سے زائد کشمیری زخمی ہوئے جبکہ اٹھائیس روز گزرنے کے باجود کرفیو نہیں ہٹایا جاسکا۔

    فائرنگ، شیلنگ، پیلٹ گن کے استعمال اور گھروں پر چھاپوں سے متعدد گھر تباہ ہوگئے۔ مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز نے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

    وادی میں مسلسل کرفیو کو ایک ماہ ہونے والا ہے۔ اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں، جس کے باعث کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہوچکا ہے۔ کشمیری اپنے ہی گھروں میں محصور ہیں ان کی زندگی مفلوج ہے، کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیاء کی قلت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے گزشتہ ماہ اگست میں سولہ کشمیریوں کو شہید کیا، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پرامن احتجاج کرنے والوں کو فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گنز کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں تین سو چھیاسٹھ کشمیری زخمی ہوئے۔

    اس کے علاوہ بھارتی فوج نے ایک ماہ کے دوران حریت قیادت سمیت پانچ ہزارسے زائد افراد کو گرفتار کیا چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتےہوئے بھارتی فوج نے چودہ خواتین کو درندگی کا نشانہ بنایا اور اکتیس مکانات مسمار کردئیے۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلے کی اجازت دے، یو این کا دباؤ

    بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلے کی اجازت دے، یو این کا دباؤ

    نیویارک: اقوام متحدہ نے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلے کی اجازت دے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق میشل بیچلٹ اور سابق ہائی کمشنر زید الراعد حسین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم پر بیان میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے ماہرین کو داخلہ کی اجازت دے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کی بین الاقوامی تحقیقات کرائی جائے، تاکہ وہاں کے موجودہ حالات کا صحیح سے جائزہ لیا جاسکے۔

    ادھر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریز کا کہنا تھا کہ ہیومن رائٹس حکام بھارت سے رابطے میں ہیں اور امید ہے جلد انسانی حقوق ماہرین کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے گی۔

    آرٹیکل 370 منسوخی کیس ، بھارتی سپریم کورٹ حکومتی فیصلے کے خلاف سماعت کرے گا

    بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد وادی کے حالات مزید خراب ہوچکے ہیں، جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کیس میں حکومت کونوٹس کرتے ہوئے سات دن میں تفصیلی جواب طلب کرلیا ہے، پانچ رکنی بینچ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مزید سماعت کرے گا۔

    یاد رہے بھارتی ایڈووکیٹ ایم ایل شرما، مقبوضہ کشمیر کی نیشنل کانفرنس کے رہنما محمد اکبر لون اور جسٹس ریٹائرڈ حسنین مسعودی سمیت دیگر نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

  • مقبوضہ وادی میں کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مسعود خان

    مقبوضہ وادی میں کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مسعود خان

    اسلام آباد : صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر پر سلامتی کونسل کا اجلاس ہونا عام بات نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خططاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر صدر آزاد کشمیر مسعود خان اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے جمعہ30 اگست کو برطانیہ کے ہائیڈ پارک سے بھارتی ہائی کمیشن تک کشمیریوں کے حق میں ریلی نکالنے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ آزادی مانگ رہے ہیں،5اگست کو مقبوضہ کشمیر پر ایک نئی قیامت ٹوٹی، مقبوضہ کشمیر کیلئے جلد پوری دنیا میں ایک نیا جذبہ بیدار یوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں سے زمینیں چھین کر ہندوؤں کو آباد کیا جارہا ہے، مودی کہتا ہے کشمیریوں سے زمین چھین کر انہیں خوشحال کردوں گا، مقبوضہ کشمیر پرسلامتی کونسل کا اجلاس ہونا عام بات نہیں۔

    قبل ازیں آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان سے برطانوی ارکان پارلیمنٹ کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں نسل کشی کر رہی ہے۔

    پانچ اگست کے اقدام کے بعد سے دنیا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے جب کہ خود انڈیا کے اندر سول سوسائٹی اور معتدل صحافیوں نے بھارت کے جارحانہ بیانیے کی مخالفت اور معصوم کشمیریوں کے حقوق کی بات کی ہے۔