Tag: مقبوضہ کشمیر میں مظالم

  • مقبوضہ کشمیر میں مظالم، برلن میں پاکستان سفارت خانے کے زیر اہتمام ویبینار

    مقبوضہ کشمیر میں مظالم، برلن میں پاکستان سفارت خانے کے زیر اہتمام ویبینار

    برلن: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف جرمنی کے شہر برلن میں پاکستان سفارت خانے کے زیر اہتمام ویبینار منعقد کیا گیا۔

    جرمنی میں تعینات سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ دنیا کو  بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں کشمیر  کی صورتحال کا ادراک کرنا چاہیے اور یہ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کریں، جو ایک طویل عرصے سے اپنے پرامن حل کا منتظر ہے۔

     برلن میں سفارت خانہ کے زیر اہتمام ویبینار سے  خطاب کرتے ہو ئے ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر تنازعہ کے حل میں اقوام متحدہ کی فعال کردار کے حوالے سے جرمن وزیر خارجہ کا حالیہ بیان ایک خوش آئند پیش رفت ہے اور ہمیں اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری کو  آگے بڑھ کر فعال کردار ادا کرنے کے لیے احساس دلانے کی ہر کاوش کو جاری رکھنا چاہیے۔

     وزیراعظم کے مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے ویبینار میں اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ  یہ حوصلہ افزا ہے کہ دنیا اس دیرینہ تنازعہ پر اپنا رد عمل دے رہی ہے اور عالمی پاۓ کے مختلف حلقوں سے  اس بابت آوازیں اٹھائی جا رہی ہیں۔

     انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ان چند مسائل میں سے ایک ہے جس پر پاکستانی قوم متحد ہے۔ انہوں نے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا بھی اعادہ کیا تاکہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا حق خودارادیت حاصل کر سکیں۔

    سنیئر  کشمیری حریت رہنماؤں  مشعال ملک،  شمیم ​​شال، علی رضا اور الطاف وانی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر عملداری کا ثبوت دے اور بھارت کو مقبوضہ علاقوں میں انسانیت سوز گھناؤنے جرائم سے باز رکھے ار کشمیریوں کو انکا حق راۓ دھی استعمال کرنے کی آزادی دے۔

     ویبینار میں کشمیریوں، مقامی جرمنوں، طلباء، ماہرین تعلیم، سول سوسائٹی کے ارکان اور پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں مظالم بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہیں، بھارتی معیشت داں  امرتیا سین

    مقبوضہ کشمیر میں مظالم بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہیں، بھارتی معیشت داں امرتیا سین

    نئی دہلی : نوبیل انعام یافتہ بھارتی معیشت داں ڈاکٹر امرتیا سین مقبوضہ کشمیرمیں مظالم بھارتی جمہوریت پربدنما داغ ہیں، کشمیریوں کی زندگی اور آزادی مودی کی مقبوضہ کشمیرمیں سرمایہ کاری سے زیادہ اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کیخلاف بھارت کے اندرسے ہی آوازیں اٹھنے لگیں، نوبل انعام یافتہ بھارتی ماہرمعیشت امرتیا سین نے بھارتی میڈیا کوانٹرویو میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بھارتی جمہوریت پر بدنما داغ ہیں۔

    امرتیا سین کا کہنا تھا کشمیری مظاہرین پر تشدد اور میڈیا پرپابندی ہولناک ہے، مودی حکومت مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سمجھنے میں ناکام رہی ہے، کشمیریوں کی زندگی اور آزادی مودی کی مقبوضہ کشمیر میں سرمایہ کاری سے زیادہ اہم ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، کشمیری نوجوانوں کی شہادت پرمقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جبکہ حریت قائدین نےعالمی برادری سے بھارتی مظالم کانوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ، نوجوان شہید

    یاد رہے چند روز قبل دنیابھر میں معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں، بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ ایک جعلی آپریشن تھا جس کا بھارتی فوج کے سربراہ کو پہلے سے علم تھا۔ پلوامہ حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قراردیاگیا جس کا اعتراف گورنر کشمیر نے بھی کیااور اس کے بعد سب چپ ہوگئے۔