Tag: مقبوضہ کشمیر

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 72 واں دن ، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 72 واں دن ، بھارتی فوج کے مظالم جاری

    سری نگر : پاکستان کی شہ رگ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نافذ کیے گئے کرفیو کو باہتر روز ہوگئے۔

    بھارتی فورسز نے مظالم کے خلاف نکالی جانے والے آزادی مارچ پر طاقت کا بھرپور استمعال کرتے ہوئے سیکڑوں کشمیریوں کو زخمی کردیا۔

    علاقہ سری نگر کا ہو یا بارہ مولا بڈگام کا شہر،کپواڑہ سےڈوڈا،اور بارہ مولا سےادھم پور تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کےٹرکوں کاگشت جاری ہے۔

    قابض فوج کے باہتر روزسے جاری وحشیانہ تشدد میں کمی نہ آسکی، لاپتہ ہونے والے بچے ناصرشفیع کی بیلٹ گن کے چھروں سے چھلنی لاش علاقے کے باغ سےملی ، جس کے بعد شہداي کی تعداد ایک سو تین ہوگئی۔

    اسی سے متعلق: کشمیرمیں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملہ، 17فوجی ہلاک

    بدترین ظلم پر کشمیریوں نے بڈگام سے کپواڑہ تک آزادی مارچ کیا پاکستان کے حق میں نعرے لگائے، بھارتی فوج نے شرکاء پرطاقت کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے مظاہرین پر گولیوں کے ساتھ پیلٹ گنوں اورآنسوگیس کااستعمال کیا۔

    اسی سے متعلق : پاکستان کا بھارت سے نہتے کشمیریوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ

    تشدد سے سیکڑوں کشمیری زخمی ہوگئے۔ ساٹھ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، جنت نظیروادی بدستورفوجی چھاؤنی بنی ہوئی ہے، تعلیمی ادارےبند ہیں اور کاروباری سرگرمیاں بھی معطل ہیں۔

     

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، 11 سالہ ننھا طالب علم جاں بحق

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم، 11 سالہ ننھا طالب علم جاں بحق

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے طالب علم کے جنازے میں ہزاروں افراد نے کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کر کے انڈین آرمی کے خلاف اور آزادی حاصل کرنے کے لیے شدید نعرے بازے کی گئی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی افواج سے جھڑوپوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے 11 سالہ بچے کے نماز جنازہ میں ہزاروں کشمیریوں نے شرکت کی، جمعے کے روز بھارتی افواج کے ساتھ ہونے والی کشمیریوں کی جھڑپوں میں نشانہ بننے والے طالب علم کی لاش ملی جس کا جسم گولیوں اور پیلٹ گن کے چھروں سے جھلنی پایا گیا تھا۔

    kashmir1

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے ایک حریت نوجوان کی ہلاکت کے  بعد پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ مہینوں سے جاری ہے، جس میں وادی میں کئی مقامات پر کشمیریوں اور فوسز کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی جس میں فوج کی جانب سے پیلٹ گن کے چھرے ، آنسو گیس اور گولیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا تاہم مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ بھی کیا گیا تھا۔

    kashmir2

    ایک پولیس آفیسر نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کرفیو کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کو منتشر کرنے کے لیے فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی کی جاتی ہے جس میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے‘‘ تاہم ایک اور پولیس افسر نے کہا کہ ’’حال ہی میں ہونے والے مظاہرے میں 100 سے زائد مظاہرین زخمی ہوئے ہیں‘‘۔

    kashmir3

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں 11 سالہ طالب علم کی شہات کے بعد بھارتی مظالم کے نتیجے میں اب تک 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جو 2010 کے بعد سے اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں سے اکثریت بھارتی افواج کی گولیوں کا نشانہ بنے جب کے پیلٹ گن کے استعمال سے کئی افراد آنکھوں کی بینائی کھو چکے ہیں‘‘۔

    بھارتی انتظامیہ کی جانب سے وادی میں مسلسل 72 روز سے کرفیو نافذ ہے، جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر میں غذائی قلت، اشیاء خوردونوش، ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ تعلیمی درس گاہیں اور دفاتر بھی کرفیو کے باعث مستقل بند ہیں۔

  • بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے، خواجہ آصف کا ٹویٹ

    بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے، خواجہ آصف کا ٹویٹ

    اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پر الزام لگا کر کشمیر کی تحریک کو دبایا نہیں جاسکتا، بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

    بھارتی وزیرداخلہ کی ہرزہ سرائی کے ردعمل کے طور پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا ٹوئٹ کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ وادی میں جو بوئے گی اسے وہی کاٹنا پڑے گا، بھارت فوج وہاں کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان پر الزام لگا کر کشمیر کے اندر جاری تحریک کو دبایا جاسکتا اور نہ ہی ختم کیا جاسکتا ہے۔

    آج صبح مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہ مولہ کے قصبے اوڑی میں قائم بھارتی فوجی مرکز پر مبینہ حریت پسندوں نے حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 17فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

    حملے کے بعد بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دہتے ہوئے کہا کہ اسے عالمی سطح پر تنہا کردینا چاہئے۔

  • اقوام متحدہ : مودی کے خطاب کے دوران کشمیری عوام احتجاج کریں گے

    اقوام متحدہ : مودی کے خطاب کے دوران کشمیری عوام احتجاج کریں گے

    لندن : آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان چوہدری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کےموقع پردفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا۔

    تفصییلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹرسلطان چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے خطاب کے دوران کشمیری برادری دفتر کے باہر بھرپور احجاجی مظاہرہ کرے گی۔

    اس کے علاوہ برسلز، پیرس، دی ہیگ میں بھی مظاہرے کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ احتجاج کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔ بھارتی مظالم پر پاکستانی حکومت کی مجرمانہ خاموشی بے حسی اور شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے۔

    بیرسٹر سلطان چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا حالیہ دورہ مظفر آباد کاسمیٹک ایکسر سائز ہے، ان کے دورہ مظفر آباد کو کشمیریوں نے بھی مسترد کر دیا ہے، نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم پر کبھی کھل کر احتجاج نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 71 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے۔ سر پر چھرے لگنے سے نویں جماعت کا طالبعلم شہید ہو گیا۔ اب تک شہداء کی تعداد 104 ہو گئی۔ جبکہ 12 ہزار 500 افراد زخمی ہیں۔

    کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظالم کے خلاف احتجاج سے روکنے کے لیے 71ویں روز بھی کرفیو نافذ کیے رکھا ہے۔ ادھر حریت رہنماؤں نے وادی میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں میں 22 ستمبر تک توسیع کر دی ہے۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم جنرل اسمبلی اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف مسئلہ کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کریں گے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم فوری رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی برادری کو تعاون ادا کرنے پر زور دیں گے۔

     

  • بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    بھارتی ظلم و بربریت پرمقبوضہ کشمیر کے حکومتی رکنِ پارلیمنٹ مستعفیٰ

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں برسرِاقتدار جماعت کے ایک رکنِ اسمبلی طارق حمید نے حکومتی پالیسی اور کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی برسراقتدار جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی ‘طارق حمید کرا’ نے حکومتی پالیسی کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اُنہوں نے اپنی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی ریاستی سطح پر بی جے پی کے ساتھ الحاق کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس کے انھوں نے ریاستی پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی بھی چھوڑنے کا اعلان کردیا ہے۔

    کشمیر کی صورت حال جانیے : مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    ذرائع کے مطابق جمعرات کو طارق حمید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کشمیر میں مسلمانوں کو عید کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی مزار اور جامع مسجد بند کر دیے گئے۔ کشمیری خون وادی کی دیواروں، گلیوں اور نالیوں میں بہہ رہا ہے۔‘

    اسی سے متعلق : کشمیریوں نے عید الاضحیٰ خوف کے سائے میں منائی

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر 18 جولائی سے بھارتی ظلم و جبر عروج پر ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے

    یہ خبر پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    اس دوران کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کے خلاف چھروں والے کارتوس بھی استعمال کیے ہیں جس کی وجہ سے سات ہزار سے زائد لوگوں کے زخمی اور نابینا ہو جانے کی اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں : بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    اس سے قبل اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کے لیے دورہ کشمیر کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے ساتھ وہ آزاد کشمیر کے دورے کے بھی متمنی تھے جسے پاکستانی حکومت نے قبول کر لیا تھا تا ہم بھارتی حکومت نے یکسر انکار کردیا تھا۔

  • بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    بھارت کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہ دینا وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستان بنیادی انسانی حقوق کی بات کرتا ہے لیکن کشمیر میں بری طرح انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کے چیف نے دورہ کشمیر کی درخواست کی تھی جس کا مقصد کشمیر میں حقائق کاجائزہ لینا تھا جہاں آزادی کی تحریک کو دبانے کے لیے بھارتی فورسز طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔

    اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید راعد حسین نے سرحد کے دونوں اطراف مقبوضہ اور آزاد کشمیر تک رسائی کی درخواست کی تھی تاہم بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا۔

    بھارت نے مؤقف اپنایا کہ بیرونی انکوائری کی ضرورت نہیں اور حکومت جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی جمہوریت کے پاس وہ تمام کچھ ہے جو جائز شکایات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔

    پاکستان اس سے قبل مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کی درخواست کر چکا تھا جس کے بعد ہی یہ دورہ تشکیل دیا گیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و جبر عروج پر ہے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں جاں بحق افراد کی تعداد 98 ہو گئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بدستور کرفیو نافذ ہے۔ حریت کانفرنس کی اپیل پر مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں اور ہڑتال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرتک رسائی دینے کی انکار کردیا،انسانی حقوق سیل اقوام متحدہ

    جنیوا،لاس اینجلس : اقوام متحدہ کی ٹیم نے کشمیرکی بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیش نظرمقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیرکا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    بین الاقوامی جریدے لاس اینجلس ٹائمز کے مطابق منگل کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سیل کے چیف نے دورہ کشمیرکی درخواست کی تھی دورے کا مقصد حقائق کاجائزہ لینا تھا جہاں آزادی کی تحریک کو دبانے کیلئے بھارتی فورسز طاقت کا استعمال کررہی ہیں۔

    اقوم متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق زید راد حسین نے سرحد کے دونوں ا طراف مقبوضہ اور آزاد کشمیرتک رسائی کی درخواست کی تھی۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے خطاب کرتے ہوئے زید حسین نے بتایاکہ پاکستان نے ان کی درخواست پر اجازت دیدی ہے اور یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اب ایک آزاد ، غیرجانبدارعالمی مشن کی اشد ضرورت ہے اور اسے مکمل آزادی حاصل ہوتاکہ دونوں ممالک کی طرف سے ہونیوالے دعوﺅں کا جائزہ لیا جاسکے۔

    اقوام متحدہ کی اس درخواست پر بھارت نے دورے کی اجازت دینے سے صاف انکار کردیا اورموقف اپنایا کہ بیرونی انکوائری کی ضرورت نہیں اور ’وہ جلد از جلد حالات کو معمول پر لانے کے لیے کوشاں ہیں۔وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’بھارتی جمہوریت کے پاس وہ تمام کچھ ہے جو جائزشکایات سے نمٹنے کیلئے ضرورت ہے۔

    یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کشمیری مجاہد ’برہان وانی‘ کی شہادت کے بعد سے اب تک کم ازکم 81افراد شہید ہوچکے ہیں اور تمام افراد عام شہری ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہری احتجاج کے دوران پولیس سٹیشن یا سرکاری عمارتوں پر پتھراﺅ کرتے ہیں جبکہ بھارتی فورسز سیدھی فائرنگ یا آنسو گیس کی شیلنگ کرتی ہیں۔

    سری نگر کے سرکاری ہسپتال میں پیلٹ گن کی وجہ سے متاثرہ 800سے زائد افراد کی آنکھوں کا علاج کیاگیا جن میں سے بیشتر کی جزوی طورپر بینائی ضائع ہوگئی کیونکہ پیلٹ گن میں استعمال ہونیوالے چھرے دھات سے بنے ہوتے ہیں جن کی بیرونی تہہ پر ربڑ ہوتا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کل نماز عید کے بعد احتجاجی مارچ کیا جائے گا

    مقبوضہ کشمیرمیں کل نماز عید کے بعد احتجاجی مارچ کیا جائے گا

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں کل عیدالاضحیٰ کی نماز کے بعد بھارتی مظالم کے خلاف حریت رہنماوں نے احتجاج کا اعلان کر کیا ہے۔

    ممتاز حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد کشمیریوں کی آواز دبانے کے لیے بھارتی مسلح فوج کے مظالم اور کرفیو کا سلسلہ تین ماہ سے جاری ہے جس کے دوران 100 سے زائد کشمیری جام شہادت نوش کر چکے ہیں

    بھارتی جارحیت اور بربریت کے خلاف حریت پسند کشمیری کل عید کی نماز کے بعد احتجاج اور مظاہرے کریں گے اور اپنے حق خودارادیت کے لیے آواز بلند کریں۔

    اسی سے متعلق : نوجوان حریت پسند رہنما برہانی وانی شہید

    کشمیر میڈ یا سیل کے مطابق حریت رہنماوں نے اعلان کیا ہے کہ مقبوضہ وادی میں نماز عید 8بج کر 30منٹ پر ادا کی جائے گی جس کے بعد وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا مقبوضہ کشمیر میں نماز عید ایک ہی وقت پر ادا کی جائے گی۔

    یہ پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    آزادی کے نعروں کی گونج ہے، بھارتی فوجیوں کے کڑے پہرے کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے دورانِ احتجاج پاکستان کا پرچم لہرا دیا۔

    وادی میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، بھارتی تشدد سے دس ہزارسے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیلٹ گن کے چھروں نے تین سو سے زائد نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔

  • بھارتی فوج’’چھوٹے بچوں‘‘ کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے،محبوبہ مفتی

    بھارتی فوج’’چھوٹے بچوں‘‘ کے خلاف کارروائیاں کررہی ہے،محبوبہ مفتی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی خاتون وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج چھوٹے بچوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے قریب ایک کالج کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا وزیراعلیٰ بننا آسان ہے لیکن اس کے بعد وہاں کے معاملات سنبھالنا بہت مشکل ہے۔

    انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی کارروائیاں مسلح حریت پسندوں کے نہیں بلکہ ان ’’چھوٹے بچوں‘‘ کے خلاف جاری ہیں جو احتجاج کررہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کےحوالے سے ایک سوال پر کہ موجودہ صورتِ حال میں اس سے بہتر حکمتِ عملی کیا ہوسکتی تھی،توانہوں نے بڑی ڈھٹائی سے جواب دیا کہ کوئی بھی حکومت اپنا فرض پورا کرنے کےلیے ان حالات میں اس سے بہتر کارکردگی نہیں دکھاسکتی تھی۔

    یاد رہے کہ محبوبہ مفتی مقبوضہ کشمیر میں بی جے پی کی اتحادی ’’پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی‘‘ (پی ڈی پی) کے سربراہ اور مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیرِ اعلی مفتی محمد سعید مرحوم کی بیٹی ہیں جنہیں کچھ عرصہ پہلے اپنے والد کی وفات کے بعد مقبوضہ کشمیر کا اقتدار تھالی میں سجا کر پیش کیا گیا۔

    بی جے پی کی نمک حلالی کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر میں خراب حالات کی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا۔

    دوسری جانب وہ یہ تسلیم کیے بغیر بھی نہ رہ سکیں کہ بھارتی وزیرِ اعظم اٹل بہاری واجپائی کے زمانے میں مقبوضہ کشمیر کے حالات پُرامن تھے اور پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات جاری تھے لیکن 2004ء کے انتخابات میں یونائیٹڈ پروگریسیو الائنس (یو پی اے) کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ عمل رک گیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نیا سلسلہ 8 جولائی 2016ء کے روز حریت پسند نوجوان برہان وانی کی شہادت کے بعد سے شروع ہوا اور اب تک جاری ہے۔

    واضح رہے کہ جولائی سے اب تک 90 سے زائد شہری شہید کیے جاچکے ہیں جبکہ بیلٹ گن کی فائرنگ سے معذور ہوجانے والوں کی تعداد بھی ہزاروں میں پہنچ چکی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    مقبوضہ کشمیرمیں شہداء کی تعداد 95 ہو گئی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں چونسٹھ ویں دن بھی کشیدگی جاری ہے اورکچھ علاقوں میں کرفیوبرقرار ہے جب کہ بھارتی فورسزکی ظالمانہ کارروائیوں کے نتیجے میں مزید دوکشمیری شہید ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 64 روز سے جاری کشیدگی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے بھارتی فوج کی ہر قسم کی ظالمانہ کارروائیاں اور بزدلانہ ہتھکنڈے کشمیری حریت پسندوں کے حوصلوں کو کمزور نہیں کر سکے ہیں۔

    آٹھ جولائی کو حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیریوں کا احتجاج جاری ہے جس کے دوران پچانوے کشمیری اپنے وطن کی ناموس پر جانیں قربان کر چکے ہیں تا حال کئی علاقوں میں تاحال کرفیو نافذ ہے اورموبائل فون سمیت نیٹ کی سہولیات ہر بندش ہے۔

    اسی سے متعلق : مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اورکشیدگی برقرار

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی تسلط سے آزادی کی تحریک عروج پر ہے، ہرگلی کوچے میں پاکستان زندہ باد اور آزادی کے نعروں کی گونج ہے، بھارتی فوجیوں کے کڑے پہرے کے باوجود ہزاروں کشمیریوں نے دورانِ احتجاج پاکستان کا پرچم لہرا دیا۔

    وادی میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے، بھارتی تشدد سے دس ہزارسے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ پیلٹ گن کے چھروں نے تین سو سے زائد نوجوانوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : برہان وانی شہادت کے بعد کشمیریوں کے رول ماڈل بن گئے

    حریت کانفرنس کی اپیل پر سولہ ستمبر تک ہڑتال اور مظاہرے ہوں گے، عید کے دن آزادی مارچ کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کے دفترمیں احتجاجی خط پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیر داخلہ اور ان کے وفد سے ملنے سے انکار کردیا ہے جبکہ نہتے کشمیریوں پرظلم ڈھانے کا نیا بھارتی فورسز نے پیلٹ گن کے بعد مرچوں کے شیل تیار کرلئے ہیں۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند برہان وانی شہید

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 95 کشمیری شہید اور دس ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔