Tag: مقبوضہ کشمیر

  • کشمیر میں بھارتی جارحیت، اسلام آباد میں احتجاجی ریلی

    کشمیر میں بھارتی جارحیت، اسلام آباد میں احتجاجی ریلی

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کے تحت راولپنڈی تااسلام آباد ریلی نکالی گئی، مودی، راج ناتھ اور محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کیے گئے۔

    راولپنڈی سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد تک نکالی جانے والی ریلی کی قیادت آل پارٹیز حریت کانفرنس آزاد کشمیر چیپٹر کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔

    نیشنل پریس کلب کے باہر ریلی نے احتجاجی مظاہرے کی شکل اختیار کرلی۔ مظاہرے کے شرکا نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی۔

    شرکا سے خطاب میں حریت قائدین نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن کا استعمال انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرائم میں شمار ہوتاہے، مظالم پر اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی خاموشی مجرمانہ فعل ہے، عالمی ادارے دہرا معیار ترک کرتے ہوئے مظالم کا فوری نوٹس لیں۔

    حریت قائدین کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم مشکل کی اس گھڑی میں کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

    مظاہرے کے اختتام پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی،راج ناتھ اور مقبوضہ کشمیر کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے پتلے نذر آتش کیے گئے۔

  • معروف کشمیری حریت رہنما یاسین ملک 4 روز سے لاپتہ

    معروف کشمیری حریت رہنما یاسین ملک 4 روز سے لاپتہ

    اسلام آباد : گزشتہ 56 روز سے گرفتار معروف کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک 4 روز سے لا پتہ ہو گئے ہیں،کسی جیل،عدالت یا اسپتال میں موجود نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت پسند رہنما یاسین ملک کا گزشتہ چار سے کچھ پتہ نہیں چل پا رہا ہے کہ وہ اس وقت کہاں ہیں،انہیں بھارتی فورسز نے طبعیت بگڑنے پرچارروزقبل جیل سے اسپتال منتقل کرنے کا کہا تھا۔

    یاسین ملک کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ 56 روز سے گرفتار یاسین ملک کو بھارتی فوج نے 4 روز قبل جیل سے اسپتال لے جانے کا کہہ کر نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا ہے۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ چار روز قبل جیل میں یاسین ملک کی طبعیت بگڑ جانے کے سبب فورسز کی جانب سے اسپتال منتقل کرنے کا کہا گیا تھا تا ہم انہیں کہاں منتقل کیا گیا ہے اس بارے میں سیکیورٹی فورس نے کچھ نہیں بتایا۔

    یاسین ملک کے اہل خانہ نے ایک ایک تھانے اوراسپتال جا کر معلوم کیا ہے لیکن یاسین ملک کہیں موجود نہیں ہیں جس کے باعث صورت حال کافی خطرناک لگ رہی ہے۔

    حریت پسند رہنما کی اہلیہ کے مطابق اُن کے شوہر کواسپتال منتقل کرنے کے بجائے نامعلوم انٹیروگیشن سنٹر لے جایا گیا ہے جہاں اُن پر تشدد کیا جائے گا اور تحریک آزادی کشمیر سے علیحدگی کے لیئے دباؤ ڈالا جائے گا۔

    مشال ملک نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک بیمار ہیں اس لیے انہیں فی الفور رہا کیا جائے تا کہ وہ اپنا مکمل علاج کراسکیں۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی وزیرداخلہ کی آمد پرمظاہرے،احتجاج اورہڑتال

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی وزیرداخلہ کی آمد پرمظاہرے،احتجاج اورہڑتال

    سری نگر: بھارتی وزیرداخلہ کی آمد کے موقع پرکہیں مظاہرے،کہیں احتجاج اورکہیں ہڑتال کی گئی مظاہرین پرقابض افواج کے تشدد سے 80 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کی کشمیر میں‌ تشدد کی نئی لہراُس وقت پھوٹ پڑی جب شوپیاں کے علاقے میں قابض بھارتی افواج نے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر دھاوا بول دیا جس کے دوران 80 سے زائد کشمیری زخمی ہوگئے جس کے بعد مشتعل مظاہرین نے زیرتعمیرسیکریٹریٹ کوآگ لگا دی۔

    اسی سے متعلق : نوجوان حریت پسند رہنما برہان وانی شہید

    واضح رہے نہتے مظلوم کشمیری بھارتی وزیر داخلہ کی کشمیر آمد پر پُرامن مظاہرے کررہے ہیں،بھارتی وزیر داخلہ کی مشہور حریت پسند نوجوان برہان وانی کی شہادت کے بعد پہلی مرتبہ کشمیر کے دورے پر آئے تھے

    یہ خبر پڑھیں : برہان وانی کشمیریوں کے رول ماڈل بن گئے،سابق سربراہ را

    کشمیر میڈیا سروس کے مقبوضہ وادی میں اٹھاون ویں روز بھی صورتحال کشیدہ ہے،سری نگر سمیت کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے جبکہ بھارتی وزیرداخلہ کی آمد کے موقع پر تشدد کی نئی لہر بھی دیکھی گئی ہے۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : مقبوضہ کشمیر، مسلسل 50 ویں روز بھی کرفیو

    دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ کی کشمیر آمد پر آل پارٹیزحریت کانفرنس کی جانب سے آج مختلف علاقوں میں ہڑتال بھی کی جارہی ہے جب کہ مسلسل کرفیو کے باعث پوری وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے اور لوگ گھروں میں قید ہوکر رہ گئے ہیں جنہیں غذائی اشیا کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔

  • برہان وانی شہادت کے بعد کشمیریوں کے لیے رول ماڈل بن گئے،سابق سربراہ را

    برہان وانی شہادت کے بعد کشمیریوں کے لیے رول ماڈل بن گئے،سابق سربراہ را

    نئی دلی: بھارتی جاسوس ادارے را کے سابق سربراہ اےایس دلت نے اپنے ایک انٹرویو میں حال ہی میں شہید ہونے والے حریت پسند نوجوان برہان وانی کو کشمیریوں کے لیے مثال قرار دیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات بھارتی جاسوس ادارے "را” کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے معروف اخبار "دی اکنامک ٹائمز” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بربان وانی کو دہشت گرد کہتے ہیں مگر کوئی بھی ذی شعوراس بات کو نظراندازنہیں کرسکتا کہ برہان وانی وہ کشمیریوں کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔

    یہ خبر پڑھیں : کشمیر میں شہید ہونے والوں کی تعداد نواسی ہوگئی

    ایک سوال کے جواب میں سابق سربراہ "را” کا کہنا تھا کہ عین جوانی میں ہی برہان وانی منفرد اور مقبول تھا جس نے جدید دنیا سے ہم آہنگ ہوتے ہوئے سوشل میڈیا کا استعمال کیا اورنوجوانوں میں میں قبولیت پائی یہی وجہ ہے کہ جب برہان وانی کی شہادت ہوئی تو لوگوں میں غم وغصےکا سیلاب امڈ آیا۔

    اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ اگر وہ ہوتے تو برہان وانی کو ہتھیار رکھ کر سیاسی جدوجہد پر آمادہ کرتے اوراُن کا دعوی تھا کہ اپنے سربراہی کے دورایسا بھی کر چکے ہیں جس کے باعث کئی حریت رہنماؤں سے ہتھیار چھڑوا کر غیر مسلح کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : حریت پسند کشمیر رہنما میر واعظ اور علی گیلانی گرفتار

    برہان وانی کی شہادت پر کشمیریوں کی جانب سے سخت ردعمل آنے پرپوچھے گئے سوال گئے جواب میں را کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کافی عرصے سے غصے کی فضا تھی یہ لاوا پک رہا تھا جس کا اندازہ بھارت کونہیں تھا۔

    برہان وانی کی شہادت سے اس غصے کو صرف ایک چنگاری مل گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے کشمیر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور 50 سے زائد دن گذرنے کے باوجود یہ آگ بجھائی نہ جا سکی ہے۔

    ملاحظہ کیجیے : مقبوضہ کشمیر،باون روز بعد کئی علاقوں سے کرفیواُٹھا لیا گیا

    اپنے اس انٹرویو میں را کے سابق سربراہ نے بھارتی حکومت اور مودی کی پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل میں صورت حال اس وقت اور زیادہ خراب ہوجاتی ہے جب کرتا دھرتا کشمیریوں اور پاکستان سے مذاکرات نہیں کرتے حالانکہ اس کے بغیرمسئلہ کشمیر کا حل ناممکن ہے اس لیے بھارتی حکومت کو پاکستان اور کشمیریوں سے بات چیت کرنا اہم ہوگا۔

    بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی شہید

    واضح رہےنوجوان حریت پسند رہنمابرہان وانی کو بھارتی فورسز نے دو ساتھیوں سمیت 28 جولائی کو ماوارائے عدالت قتل کی بھینٹ چڑھادیا تھا جس کے بعد سے پورے مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی اپنی انتہا کو پہنچ گئی تھی جسے قابو کرنے کے لیے بھارتی حکومت مسلسل 52 روزہ کرفیو،نیٹ و موبائل پر پابندی اور مظاہرین پر پلٹ گن سے فائرنگ جیسے ظالمانہ اقدامات کر رہی ہے۔

     

  • مقبوضہ کشمیر،باون روز بعد کئی علاقوں سے کرفیواُٹھا لیا گیا

    مقبوضہ کشمیر،باون روز بعد کئی علاقوں سے کرفیواُٹھا لیا گیا

    سری نگر: بھارتی فورسز نے سری نگر اور پلواما کے علاوہ کئی علاقوں سے باون روز سے جاری کرفیو اُٹھا لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیریوں کےعزم اور ولولے کے سامنے ہتھیارڈال دیئے ہیں جس کلے بعد مقبوضہ وادی کے متعدد علاقوں میں باون روز سے جاری کرفیو اٹھا لیا گیا ہے تاہم سری نگر اور پلواما سمیت کچھ علاقوں میں کرفیو بدستور جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق معصوم اور نہتے کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑنے والی بھارتی نواز کٹھ پتلی انتظامیہ نے آخر کارخود ہی ہارمان کرکئی علاقوں سے کرفیو اٹھا لیا ہے

    اسی سے متعلق : بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند رہنما برہان وانی شہید

    چشمِ تماشا نے یہ بھی منظر دیکھا کہ نہتے کشمیریوں پر بربریت کی انتہا کرنے والے خود ہی ان کی خیریت بھی دریافت کررہے ہیں،بھارتی میڈیا کے مطابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے گزشتہ روز ایک سرکاری ہسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔

    یہ خبر بھی پڑھیں : کشمیر میں شہید ہونے والوں کی تعداد نواسی ہوگئی

    واضح رہے مقبوضہ کشمیرمیں باون روز سے جاری رفیو کے باعث زندگی مفلوج تھی جب کہ موبائل اور نیٹ کی سہولیات میں بندش کی وجہ ان علاقوں کا رابطہ دیگر علاقوں سے کٹ گیا تھا اور کرفیو کے باعث لوگ گھروں میں قید ہوگئے تھے سرکاری ریڈیوکی نشریات بھی بند کردی گئی ہیں۔

    حریت پسند رہنما برہان وانی کی بھارتی افواج کے ہاتھوں شہادت کے بعد پھوٹنے والے فسادات اور کشیدگی کے بعد لگائے گئے مسلسل کرفیو کے باعث کھانے پینے کی اشیا کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی تھی جب کہ کرفیو والے علاقوں میں کاروباری مراکز اورسرکاری ادارے بند تھے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 48 ویں روز بھی کرفیو

    مقبوضہ کشمیرمیں مسلسل 48 ویں روز بھی کرفیو

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں آج کرفیو کا 48 واں روز ہے بھارتی فورسز کے مظالم کے باعث شہید کشمیریوں کی تعداد 84 ہوگئی ہے۔

    وادی میں آج اڑتالیس ویں روز بھی کرفیو نافذ ہے موبائل اورانٹرنیٹ سروس بند ہے جبکہ خوراک اور ادویات کی قلت کے باعث انسانی بحران کا خطرہ بھی پیدا ہوگیا ہے اس کے باوجود کشمیر کی وادی میں ایک ہی نعرہ گونج رہاہے کہ لے کررہیں گے آزادی۔

    اسی سے متعلق : بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند نوجوان رہنما برہان وانی شہید

    کشمیریوں کا عزم ہے کہ آزادی کے حصول تک بھارتی مظالم کے آگے سرنہیں جھکائیں گے۔ نوجوانوں پر پیلٹ گن سے فائرنگ نے بھارتی فورسز کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا لیکن انسانی حقوق کی دہائی دینے والے علمبردار خاموش ہیں۔

    یہ پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 35واں روز، مسلمان پانچویں جمعہ بھی نماز سے محروم

    دوسری جانب سید علی گیلانی سمیت کئی حریت پسند رہنما یا تو اپنے گھروں پر نظر بند ہیں یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں تا ہم کشمیریوں کے جذبے ہر قسم کی پابندیوں کو توڑ کر پاکستان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کرتے رہتے ہیں چاہے اس کی پاداش میں انہیں مظالم ہی سہنا کیوں نہ پڑیں

    یہ خبر پڑھیں : حریت پسند کشمیر رہنما میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی گرفتار

    واضح رہے کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جاری بھارت مخلاف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے اور ایک ماہ سے زائد عرصہ کے دوران 84 سے زائد کشمیری شہید جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔

  • پاکستانی نوجوان نے اپنے دلائل سے بھارتی مظاہرین کو لاجواب کردیا

    پاکستانی نوجوان نے اپنے دلائل سے بھارتی مظاہرین کو لاجواب کردیا

    لندن : پاکستان کیخلاف لندن میں مظاہرہ کرنے والے بھارتی مظاہرین ایک پاکستانی کی دلیلوں کا جواب نہ دے سکے اورراہ فراراختیارکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پوری دنیا پرعیاں ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں لاٹھی، گولی، ہلاکتیں اوربھارتی فوج کے مطالم جاری ہیں لیکن بھارتی شہری اپنی روایتی ہٹ دھرمی چھوڑنے پرتیار نہیں۔


    One Pakistani wins over tens of Indians by arynews

    لندن میں بھارتی مظاہرین ایک پاکستانی کے سامنے اس وقت بے بسی کی تصویر بن گئے جب ایک پاکستانی نے بھارتی آئین کا حوالہ دے کرکشمیریوں کا حق ثابت کردیا۔

    دلائل کے سامنے بھارتیوں کو کوئی جواب بن نہ پڑا تو وہ آئیں بائیں شائیں کرنے لگے۔ دلیل کی زبان میں بات کرنے والے پاکستانی نے بھارتیوں کو گھٹنےٹیکنے پرمجبور کردیا۔

    اس موقع پرکچھ افراد نے راہ فرار اختیارکی تو کچھ امن کی بات کرنے لگے۔ مذکورہ پاکستانی انہیں بات چیت کی دعوت دیتا رہا لیکن بھارتی حکومت کی طرح اس کے شہری بھی مقبوضہ کشمیر پربات چیت سے بھاگتے نظر آئے۔

     

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے تشدد سے مسلمان لیکچرارجاں بحق

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے تشدد سے مسلمان لیکچرارجاں بحق

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کالج کے ایک استاد کی مبینہ ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے 30 سالہ لیکچرار شبیر احمد منگو کی ہلاکت کا واقعہ بدھ کی شب ضلع پلوامہ کے علاقے کھیو میں پیش آیا تھا.

    تفصیلات کے مطابق قابض بھارتی فوجیوں نے بدھ کی شب ضلع پلوامہ میں شبیر اور دیگر دیہاتیوں کو ان کے گھروں سے نکال کر ایک جگہ جمع کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے باعث لیکچرار شبیر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔

    مقبوضہ کشمیر میں حریت پسند رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد سے جاری احتجاجی تحریک میں اب تک 80 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ پانچ ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ پوری وادی کشمیر میں گذشتہ تقریبا 45 روز سے کرفیو نافذ ہے جس سے عام لوگوں کی زندگی بہت مشکل ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک درخواست پر سماعت کے دوران سینٹرل ریزر پولیس فورس کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ کشمیر میں گذشتہ 32 روز میں مظاہرین پر قابو پانے کے لیے چھرّوں والے تین ہزار کارتوس استعمال کیے ہیں جن میں تقریباً 13 لاکھ چھرے موجود تھے۔

    واضح رہے کشمیر میں گذشتہ چھ ہفتے سے جاری احتجاج کے دوران پیلٹ گن کے چھرّوں سے ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ سینکڑوں نوجوان آنکھوں میں چھرّے لگنے سے وقت بصارت سے محروم ہو گئے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے انڈین حکام نے امر ناتھ یاترا میں شریک ہندو یاتریوں کی حفاظت پر مامور دس ہزار سکیورٹی اہلکاروں کو بھی کشمیر میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے قافلے پرحملہ،3 اہلکارہلاک

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کے قافلے پرحملہ،3 اہلکارہلاک

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کے قافلے پرحملے میں 2 فوجیوں سمیت 3 سیکورٹی اہلکارہلاک ہوئے.

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے ضلع بارہ مولا کے علاقے خواجہ باغ میں منگل اوربدھ کی درمیانی شب ایک فوجی قافلے پراس وقت حملہ کیا گیا جب قابض فوج کی نقل وحرکت کے باعث علاقے میں کرفیونافذ تھا.

    بھارتی حکام نے حملے میں 2 فوجی اورایک پولیس اہلکارکی ہلاکت جب کہ 3 اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے.

    *بھارت کے یوم آزای پرمقبوضہ کشمیرمیں مسلح تصادم،دو بھارتی فوجی ہلاک

    ایس ایس پی بارہ مولا امتیازشیخ کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے فوجیوں کے قافلے کو نشانہ بنایا تھا تاہم اس حملے میں وہ پولیس اہلکار بھی زد میں آئے جو وہاں موجود تھے.

    مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری تشدد میں اب تک 80 سے زائدکشمیری شہید جبکہ پانچ ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں.

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد مقبوضہ وادی میں پر امن احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا.

  • بھارت کے یوم آزای پرمقبوضہ کشمیرمیں مسلح تصادم،دو بھارتی فوجی ہلاک

    بھارت کے یوم آزای پرمقبوضہ کشمیرمیں مسلح تصادم،دو بھارتی فوجی ہلاک

    سری نگر : بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ایک حملے میں مقبوضہ کشمیر پر قابض بھارتی سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ دو کشمیریوں کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوہاٹہ میں بھارتی سیکیورٹی فورسز پر مسلحح افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا ہے جس میں 2 اہلکار ہلاک اور 6 بھارتی فوجی شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طورپرمنایا جا رہا ہے

    کشمیری میڈیا کے مطابق حملہ آور اور بھارتی سیکیورٹی فورس کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس کے نتیجے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زکمی ہو گئے ہیں جب کہ دو کشمیریوں کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں

    ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز نے نوہاٹہ میں مزید نفری طلب کر لی ہے اور علاقہ کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے۔

    نوہاٹہ کے داخلی اور خارجی راستوں کی بندش کے باعث علاقہ کی صورت حال کا درست اندازہ لگانے اور مصدقہ اطلاعات کے حصول میں دقت پیش آرہی ہے۔

    یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں آج بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر یوم سیاہ منایا جا رہا ہے جب کہ پاکستان سے یکجہتی کے لیے 13 اور 14 اگست کو حریت پسند رہنماؤں کی جانب سے فریڈم مارچ بھی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے کشمیر میں جاری بھارت مخلاف مظاہروں میں تیزی آگئی ہے اور ایک ماہ سے زائد عرصہ گذر جانے کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے اور موبائل فون اور انٹر نیٹ پر پابندی عائد ہے۔