Tag: مقبوضہ کشمیر

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم چودہویں روز بھی جاری، 52 شہید

    سرینگر : بھارت کی جانب سے کشمیر میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، آج چودہویں روز بھی وادی میں کرفیو رہا، ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی جبر و تسلط جاری ہے لیکن مقبوضہ  کشمیر کے عوام بھارتی جارحیت کے خلاف آج بھی سینہ سپر ہیں، کرفیو کے چودہویں روز بھی اخبار، فون اورانٹرنیٹ سروس بند ہیں جبکہ شہادتوں کی تعداد باون ہوگئی ہے۔

    گزشتہ جمعہ کی طرح لوگوں کو اس بار بھی نماز جمعہ کی ادائیگی بھی نہیں کرنے دی گئی، کاروبار زندگی معطل اور کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باوجود کشمیری نعرہ آزادی لگا رہے ہیں۔

    حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ آج دوسرا جمعہ تھا کہ لوگوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہ کرنے دی گئی، جامع مسجد سری نگر کا بھارتی فورسز کی جانب سے گھیراؤ کیا گیا۔

    میرواعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ کرفیو کے باعث وادی میں اشیاء خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ بھارتی مظالم کی کی انتہا تو یہ ہے کہ ہسپتالوں سے رضاکاروں کو بھی جانے کا کہا جا رہا ہے۔

    مقبوضہ وادی کے باسیوں کا کہنا ہے کہ آزادی حاصل کرنے کا ان کا جنون بھارت کو جلد یا بدیر پسپائی پر مجبور کر دے گا۔

    واضح رہے کہ 8 جولائی کو مجاہد کمانڈر مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی افواج کے خلاف شدید مظاہرے کئے گئے تھے جس پر قابض فوج نے فائرنگ کردی تھی۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ کے باعث 16 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے جس کے بعد زخمیوں کی تعداد بڑھتے بڑھتے 52 تک جاپہنچی ہے۔

     

  • مقبوضہ کشمیربھارت کا اٹوٹ انگ نہیں، پاکستان نے دعویٰ مسترد کردیا

    مقبوضہ کشمیربھارت کا اٹوٹ انگ نہیں، پاکستان نے دعویٰ مسترد کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کے اس دعوے کو جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے سختی سے مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق انہیں آزاد و غیرجانبدراور شفاف استصواب رائے کا حق دے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ ہم بھارت کے اس دعوے کو کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے سختی سے مسترد کرتے ہیں کیونکہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ ریاست ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے بانی رہنماؤں کی جانب سے سلامتی کونسل میں اعتراف کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے پسے ہوئے عوام کو حق خودارادیت دینے سے انکار کیا گیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جواب انتہائی اشتعال انگیز اور بین الاقوامی انسانی حقوق ، انسانیت پرمبنی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔

    پاکستانی عوام میں نہتے اور معصوم کشمیری عوام کے خلاف بربریت پرشدید رنج و غم ہے، بے گناہ اور نہتے عوام اپنا پر امن مظاہرے کا حق استعمال کر رہے ہیں۔

    نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ 19 جولائی 1947 کو مسلم کانفرنس نے ایک قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دی تھی جس میں پاکستان سے الحاق کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    جمہوریت کا دعویدار ہونے کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں عوامی خطاب، موبائل فونز، انٹر نیٹ، کیبل ٹی وی، پرنٹ و سوشل میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے اکثر حصوں میں سخت کرفیو کا نفاذ رہتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق انہیں آزاد و غیرجانبداراور شفاف استصواب رائے کا حق دے۔

     

  • مقبوضہ کشمیر میں 12 روز سے جاری کشیدگی میں اب تک 49 ہلاک اور 3 ہزارافراد زخمی ہو گئے ہیں

    مقبوضہ کشمیر میں 12 روز سے جاری کشیدگی میں اب تک 49 ہلاک اور 3 ہزارافراد زخمی ہو گئے ہیں

    سرینگر: مقبوضہ وادی میں کشمیری مجاہد برھان وانی شہادت کے بعد بھی کشیدگی برقرار ہے،بارہ دنوں میں بھارتی بربریت کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 49 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 3 ہزار سے زائد کشمیری زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری مجاہد برھان وانی کی شہادت کو 12 دن گزرنے کے باوجود حالات بدستور کشیدہ ہیں کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہے جس کے باعث بازار، دفاتر اور پیٹرول پمپس بند ہیں جب کہ فوجی اہلکاروں نے جگہ جگہ ناکے لگا رہے ہیں جبکہ پیدل دستوں کا گشت بھی جاری ہے جس سے مقبوضہ کشمیر میں خوف وہراس پھیل گیا ہے۔

    دوسری جانب سری نگر سمیت کئی شہروں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہونے سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،اور اندرون ملک و بیرون ملک رابطوں میں نہایت مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔

    مزید جانیے : بھارتی فوج کی بربریت، حریت پسند برہان وانی شہید

    حریت رہنما یاسین ملک کو بزدل فورسز نے حراست میں لیا ہوا ہے جب کہ میر واعظ عمر فاروق، شبیر شاہ اور سید علی گیلانی سمیت درجنوں حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظربند رکھا ہوا ہے،کرفیو کے باوجود آزادی کے متوالے حریت پسند کشمیری اپنے محبوب رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بند کیے جانے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور قابض بھارتی فوجیوں کے ظلم کے خلاف بھرپور آواز اُٹھا رہے ہیں۔

     

  • کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    کشمیریوں کا حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں، سرتاج عزیز

    اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ حق خودارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ ایک تقریب میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا معاملہ عالمی فورمز پر اٹھا رہی ہے۔ کشمیریوں کا حق خود ارادیت کا مطالبہ دہشت گردی نہیں ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارتی کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے۔

    سرتاج عزیز نے مزید کہا کہ کشمیری مسئلہ کے اہم فریق ہیں، کشمیری قیادت کی شمولیت کے بغیر مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو سکتا۔

    واضح رہے کہ کشمیری حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر ہونے والے احتجاج کو قابض فوج نے بذریعہ جبر دبانے کی کوشش کی۔ بھارت کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 50 کے قریب کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں مسلسل تیرہویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا عمل جاری ہے۔

  • دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    کراچی: آج مقبوضہ کشمیرکے عوام یوم الحاق پاکستان منائیں گے۔انیس جولائی انیس سو سینتالیس کو کشمیریوں نے نظریاتی طور پر پاکستان سے رشتہ جوڑ لیا تھا، جسے بھارتی تسلط نے کچلنے کی کوشش کی لیکن انہتر سال بعد بھی وہ اس مضبوط ڈوری کو توڑ نہ سکا۔

    انیس جولائی انیس سو سینتالیس پاکستان کے قیام سے ایک ماہ پہلے کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا جس پر وہ انہتر سال بعد بھی قائم ہیں کشمیر پر بھارتی قبضے کو انہتر سال گزر گئے ۔

    بھارت نے نصف صدی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے لاکھوں کشمیری آزادی کا نعرہ لگاتے جام شہادت نوش کر گئے۔لیکن آج بھی کشمیری عوام ہر سال کی طرح یوم الحاق پاکستان منارہی ہے، قیام پاکستان کے بعد بھارت نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کردیا ۔

    مقبوضہ وادی میں آج بھی بھارتی جبر روز اول کی طرح جاری ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے نعرہ آزادی بارود کی گونج میں دبانے کی کوشش کی لیکن جذبہ آزادی سے سرشار کشمیریوں کا آج بھی یہی نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ۔

    کشمیری ہر احتجاج میں پاکستانی پرچم لہرا دُنیا بھر کو ثبوت پیش کرتے ہیں کہ کشمیر کل بھی پاکستان تھا ۔ آج بھی ہے اور رہے گا۔

  • پاکستانی حکومت کشمیرایشو پر تماشا کررہی ہے، سراج الحق

    پاکستانی حکومت کشمیرایشو پر تماشا کررہی ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کی جغرافیائی شہ رگ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مر رہے ہیں اور پاکستانی حکومت تما شا کررہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ لاہور میں ایک خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، پاکستان سے الحاق اور محبت کے لیے کشمیری عوام قربانیاں دے رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی عوام کو پاکستان کی سپورٹ کی ضرورت ہے۔

    Siraj1

    سراج الحق نے کہا کہ میں تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس مشکل گھڑی میں کشمیری عوام کا ساتھ دیں، انہوں نے اعلان کیا کہ 24 جولائی کو بھارتی سفارت خانے تک مارچ کیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ 29 جولائی کو آل پارٹی کانفرنس بلوا رہے ہیں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر سے بھارتی فوج کے نکلنے تک بھارت سے دوستی اور تجارت سمیت ہر معاہدے کو معطل کیا جائے۔

    سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مردم شماری کا فوری طور پر اہتمام کیا جائے، پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے ٹی او آرز کو تسلیم کرلے اور کمیشن بنانے میں مزید تاخیر نہ کرے.

     

  • مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم : کرفیو آٹھویں روزمیں داخل

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم : کرفیو آٹھویں روزمیں داخل

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، کرفیو آٹھویں روز میں داخل ہوگیا۔ تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے ٹی وی کی نشریات بند کردی گئیں۔

    KASHMIR POST 1

     

    اخبارات کے دفاتر سیل اورکاپیاں ضبط کرلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق نہتے کشمیریوں پربھارتی فوج کی دہشت گردی جاری ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشیدگی آٹھویں روز میں داخل ہوگئی۔

    KASHMIR POST 2

    طاقت کے بے دریغ استعمال سے اڑتیس کشمیری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، بھارتی فوج نے اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کیلئے اخباری دفاتر پردھاوا بول کرہزاروں کاپیاں قبضے میں لے لیں۔

    KASHMIR POST 3

    پرنٹنگ پریس بند کرادیئے اورصحافیوں کو گرفتار کرلیا۔ انٹرنیٹ اور موبائل فونز سروس پہلے ہی بند کردی گئی تھیں۔ ٹی وی نشریات بھی بند کردی گئی تاکہ پاکستانی چینل کی نشریات نہ دیکھی جاسکیں۔

    کرفیو کے باوجود بھارتی اور کشمیری جوانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔حریت رہنماؤں کوگھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

    KASHMIR POST 4

     

    رہنماؤں کو گزشتہ روز نماز جمعہ کی ادائیگی سےبھی روک دیا گیا تھا۔ نہتے کشمیریوں کی شہادت پرحریت رہنماؤں نے مزید تین دن ہڑتال کی کال دیدی۔ حریت رہنماؤں نے پاکستانی حکومت اور عوام کے اظہار یکجہتی پر شکریہ ادا کیا ہے۔

     

  • نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ 19 جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جائے گا

    نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ 19 جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جائے گا

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم اور نہتے عوام کے قتل عام کے خلاف یوم سیاہ 19جولائی کے بجائے 20 جولائی کو منایا جانے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اس سے پہلے حکومت نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر پر بھارتی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں 19 جولائی کو یوم سیاہ بنانے کا اعلان کیا تھا تا ہم وفاقی کابینہ کے علم میں نہیں تھا کہ اہلیان کشمیر ہر سال 19 جولائی کو یوم الحاقِ کشمیر کے طور منایا جاتا ہے اور اس دن کشمیری عوام پاکستان سے الحاق کے حق میں ریلیاں نکالتے اور مظاہرے کرتے ہیں۔

    مزید جانیے : وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    ذرائع مطابق میڈیا کی جانب سے کی گئی نشاندہی کے بعد حکومت پاکستان کشمیریوں کے دلی جذبات کو مد نظر رکھتے ہوئے 19 جولائی کو یوم الحاقِ کشمیر اور 20 جولائی کو بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف سرکاری سطح پر یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ترجمان وزیراعظم ہاوس کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یوم الحاق کشمیر منانے کا مقصد کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنا ہے،اس دن ملک بھر میں کشمیریوں کے حق میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور ہر فورم پر کشمیریوں کی جدوجہد کو اجاگر کیا جائے گا،حکومتِ پاکستان اور پاکستانی عوام کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    یوم سیاہ کیوں منایا جا رہا ہے جانیے : بھارتی فوج کی بربریت،تین حریت پسند شہید

    یاد رہے حریت پسند کارکن برہان ربانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت پر مقبوضہ کشمیر کا ایک ایک شخص سراپا احتجاج ہے،عوام کے احتجاج کو دبانے کے لیے بھارتی عوام نے شہر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے اور نہتے عوام پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم کی صدارت میں گورنر ہاؤس لاہور میں ہوا تھا۔

     

     

  • مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    کراچی : مقبوضہ کشمیر میں یوم الحاق پر یوم سیاہ منایا جائے گا حکومت نے عجیب منطق پیش کردی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام 19 جولائی کو پاکستان سے یوم الحاق مناتےہیں، جبکہ حکومت نے موجودہ صورت حال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    Govt’s odd logic on observing Yom-e-Siyah… by arynews
    ماہرین نے سوالات اٹھا دیئے کہ کشمیری عوام یوم سیاہ منائیں یا یوم الحاق؟؟ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب پاکستانی عوام انیس جولائی کو یوم سیاہ منائیں گے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مظالم کی انتہا کردی ہے۔ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کی بد ترین مثالیں قائم کردی ہیں۔

    36 کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد حریت رہنماؤن کو نظر بند کردیا گیا ہے۔ ان کو نماز جمعہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ وادی میں موبائل فون اور انٹر نیٹ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر کی پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ غصے میں آئے نوجوانوں پر گولیاں نہ برسائے لیکن اس کے باوجود پولیس کی بربریت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    معروف تجزیہ نگار ارشد شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم جو خود کو کشمیری کہتے ہیں ان کے مشیروں میں بڑی تعداد کشمیریوں کی ہے۔ ان کو یہ نہیں معلوم تھا کہ 19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان نے یہ قرارداد پیش کی تھی۔ اور اس دن کو یوم الحاق کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد کوئی ایسا شخص موجود نہیں تھا جو یہ بتاتا کہ انیس جولائی کو یہ دن منایا جاتا ہے، دفتر خارجہ بھی خاموش رہا، طارق فاطمی اور سرتاج عزیز اور دیگر وزراء نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی۔

     

  • مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ساتویں روز بھی جاری

    مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال ساتویں روز بھی جاری

    سری نگر: نوجوان حریت پسند برہان وانی کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال 7ویں روز بھی جاری ہے جب کہ موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بھی بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے ترنال میں کے رہائشی نوجوان حریت پسند کارکن برہان وانی کی شہادت کے بعد  کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں کی جانب سے خراج عقیدت پیش کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے اور بھارتی فوج کی بربریت  کے خلاف سراپا عوامی جذبات کو جبری طور روکنے کے لیے بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے سات روز سے ترال میں کرفیو نافذ کر رہا ہے جب کہ موبائل اور انٹر نیٹ سروس بھی بند ہے۔

    آج حریت رہنماؤں کی اپیل پر ہڑتال کی جارہی ہے اور جمعہ کی نمازکےبعد متوقع مظاہروں کے باعث بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج بھی کئی علاقوں میں کرفیو نافذ ہےجس سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہے۔

    تفصیلات جانیے: بھارتی فوج کی بربریت،حریت پسند برہان وانی شہید

    برہان وانی کی شہادت کے بعد سے بھارتی فوج کی پر تشدد کا روائیاں جاری ہیں جس میں متعدد کشمیری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں اور مسلسمل ساتویں روز ہڑتال سے معمولاتِ زندگی متاثر ہیں۔

    دوسری جانب آزاد کشمیرمیں بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے آج یوم سیاہ منایا جارہا ہے جس دوران بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔