Tag: مقبوضہ کشمیر

  • او آئی سی کا کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر اظہار مذمت

    او آئی سی کا کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر اظہار مذمت

    قاہرہ: اسلامی تعاون کی تنظیم او آئی سی (آرگنائزیشن آف اسلامک کنٹریز) کی جانب سے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل ایاد امین مدنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے جس کو دبایا نہیں جا سکتا، بھارتی فوج نے کشمیریوں پر ظلم وستم کا بازار گرم کر رکھا ہے اسے روکنا ہو گا۔

    کشمیر میں بڑھتے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ او آئی سی کشمیری شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے، مقبوضہ کشمیر کے اسپتالوں میں آنسو گیس کی جارہی ہے جو انسانی حقوق کے خلاف ورزی کی انتہا ہے ،بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزی فوری بند کرے۔

    او آئی سی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیر میں ظلم و ستم اور ہونے والی شہادتوں کی شفاف تحقیقات کرنا ہوں گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر کسی قوم کی معافی نہیں ہونی چاہیئے ۔

  • مقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم قابلِ مذمت ہیں، جنرل راحیل شریف

    مقوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم قابلِ مذمت ہیں، جنرل راحیل شریف

    راولپنڈی : آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی زیر صدرات کور کمانڈر کا اہم اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوجیوں کے مظالم اور معصوم شہریوں کی شہادتوں کی مذمت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف کی زیرصدارت کور کمانڈر کا اہم اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور پاک فوج کے پیشہ وارانہ امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔

    اس موقع پر جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ’’مقصبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم اور  قتل عام قابلِ مذمت ہیں اور اُن کو رکوانے کے لیے عالمی دنیا کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہاکہ کشمیریوں کی تحریک آزادی عالمی دنیا کی توجہ کی منتظر ہے، عالمی برادری کشمیریوں کی خواہشات کا احترام کرے اور خطے میں امن و امان کے مسئلے کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    آرمی چیف آف اسٹاف کو ملک کی اندرونی سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی  اور افغانستان کی ملحقہ سرحدوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، جنرل راحیل شریف نے آرمی کے پیشہ وارانہ امور کی تعریف کی اور عید الفطر کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کے لیے فوجی جوانوں کی کارکردگی کو سراہا۔

     

  • یوم شہدائے کشمیر: ایسی اذان جسے 22 مؤذنوں نے جان دے کر مکمل کیا

    یوم شہدائے کشمیر: ایسی اذان جسے 22 مؤذنوں نے جان دے کر مکمل کیا

    سرینگر: آج 13 جولائی کو وادی کشمیر میں یوم شہدائے کشمیر منایا جارہا ہے۔

    کشمیر کی سیاسی تاریخ میں 13 جولائی 1931 کا دن بڑی اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ یہی وہ دن تھا جب شہیدوں کے خون سے تحریک حریت کشمیر کا باقاعدہ آغاز ہوا تھا۔

    واقعہ کچھ یوں تھا کہ چند ہفتہ قبل 21 جون 1931 کو سید علی ہمدانی کی درگاہ میں فرزندان کشمیر کا ایک جلسہ منعقد ہوا جس میں انہوں نے ایک ہندو کانسٹیبل کے ہاتھوں توہین قرآن پر احتجاج کیا تھا۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ سے مقبوضہ کشمیر میں 33 افراد شہید *

    یہ جلسہ اختتام پذیر ہونے ہی والا تھا کہ اچانک مجمع سے اجنبی نوجوان، عبدالقدیر خان کھڑا ہوا اور اس نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی دعوت دی۔

    اس واقعے کے بعد ریاست کی حکومت نے عبدالقدیر خان کو گرفتار کرلیا اور اس پر عوام کو بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ قائم کردیا۔ یہ مقدمہ چونکہ اپنی نوعیت کا پہلا مقدمہ تھا اس لیے عام لوگوں کو ملزم سے ہمدردی اور اس مقدمے سے بڑی دلچسپی پیدا ہوگئی۔

    kashmir
    تصویر بشکریہ: عقیل عباس جعفری

    تیرہ جولائی 1931 کو سینٹرل جیل کشمیر میں عبدالقدیر خان پر قائم کردہ مقدمے کی سماعت کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر ملزم سے اخوت اور یکجہتی کے مظاہرے کے لیے ہزاروں افراد جیل کے احاطے کے باہر جمع ہوگئے۔

    ابھی مقدمے کی سماعت جاری تھی کہ نماز ظہر کا وقت ہوگیا۔ اس موقع پر عوام نے جیل کے نزدیک نماز کے اہتمام کے لیے اذان دینی چاہی تو ان کے اس ارادے کی راہ میں ریاستی پولیس حائل ہوگئی۔ چنانچہ جونہی ایک نوجوان نے اذان دینی شروع کی تو پولیس نے اس نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا۔

    پڑھیئے: برہان وانی کے والد کا انٹرویو *

    اس کے شہید ہوتے ہی ایک اور نوجوان اٹھا اور اس نے اپنے پیش رو کی جگہ اذان دینی شروع کردی۔ پولیس نے اس نوجوان کو بھی شہید کردیا۔

    یہ سلسلہ یونہی جاری رہا اور اذان کی تکمیل تک 22 فرزندان اسلام شہید کر دیے گئے۔

    اس ایمان افروز واقعہ نے پوری ریاست کشمیر میں آگ لگا دی اور کشمیر میں جدوجہد آزادی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔ اہل کشمیر ہر سال 13 جولائی کو اسی واقعہ کی یاد تازہ کرتے ہیں اور اسے یوم شہدا کے طور پر مناتے ہیں۔

  • دفترخارجہ کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی مذمت

    دفترخارجہ کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی مذمت

    اسلام آباد : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر پاکستانی دفترخارجہ نے مقبوضہ کشمیر میر بھارتی جارحیت کی پرزور مذمت کی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے عزم کیا ہوا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیری لیڈربرہان وانی اوردیگر کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ برھان وانی اور درجنوں دیگر کشمیریوں کی شہادت قابل مذمت ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی ہتھکنڈے کشمیریوں کوحق خود ارادیت سےدستبردار نہیں کرسکتے۔ دفتر خارجہ نے کشمیری قیادت کی نظربندی پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    پاکستان کو کشمیری رہنماؤں کی گرفتاری پر شدید تحفظات ہیں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے ایسے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں، مسئلہ کشمیرکا حل کشمیریوں کے حق خودارادیت سے ہی ممکن ہے۔

    نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مسئلے کا واحد حل اقوام متحدہ کی نگرانی میں غیرجانبدارانہ رائے شماری میں ہی ممکن ہے۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت دے کرہی مسئلہ کشمیرحل کیا جاسکتا ہے۔ بھارتی حکومت سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور انسانی حقوق کی پابندی کرے۔

     

  • بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 18 کشمیری شہید ہوئے،میر واعظ عمرفاروق

    بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 18 کشمیری شہید ہوئے،میر واعظ عمرفاروق

    سری نگر: حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے نوجوان کشمیری کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کہ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے اٹھارہ کشمیری شہید کردیے گئے.

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم اٹھارہ افراد شہید جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے.

    حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق کے مطابق کشمیری نوجوان رہنما کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد نے شرکت کی،ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فورسز نے براہ راست فائرنگ کی جو بھارتی جارحیت کا منہ بولتا ثبوت ہے.

    انہوں نے مزید کہا کشمیر میں حالات کشیدہ ہورہے ہیں،بھارت جتنا ظلم کرے گا،ہماری آواز اتنی ہی زیادہ بلند ہوگی،حریت رہنما کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ سیاسی مسئلہ ہے یہ اقتصادی پیکچ سے حل نہیں ہوگا.

    یاد رہےکہ جمعے کے روز انڈین سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر کے علاقے کوکر ناگ میں حزب المجاہدین کے 25 سالہ رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد بھارتی فوسز اور کشمیریوں کےدوران جھڑپوں میں اٹھارہ اٹھارہ افراد شہید کردیے گئے.

    مختلف مقامات پر مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی وجہ سے 70 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالات تشویش ناک ہے.

    شہروں اور قصبوں میں ناکا بندی ہے،انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور موبائل فون کے رابطے معطل ہیں،اندرونی ریل سروس معطل کی گئی اور جامعات و کالجوں کے امتحانات ملتوی ہوگئے ہیں.

    *بھارتی فوج کی بربریت،تین حریت پسند شہید

    یاد رہے کہ برہان وانی سال 2010ء کی عوامی تحریک کے بعد سے روپوش تھے اور بعد میں انھوں نے 25 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی تھی اُس وقت ان کی عمر محض 15 سال تھی۔چند سال قبل برہان نے اپنے 10 ساتھیوں کے ہمراہ فوجی وردی میں مسلح ہو کر سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کیں۔

    انھوں نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام میں پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں کشمیر آنے والے ہندو یاتری مسلح گروپوں کا ہدف نہیں ہوں گے.

  • مقبوضہ کشمیر:پولیس اور مظاہرین میں‌ جھڑپیں، 8افراد ہلاک، متعدد زخمی

    مقبوضہ کشمیر:پولیس اور مظاہرین میں‌ جھڑپیں، 8افراد ہلاک، متعدد زخمی

    سری نگر:انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں نوجوان علیحدگی پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    یہ مظاہرے جمعے کو انڈین سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جنوبی کشمیر کے علاقے کوکر ناگ میں عسکریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے 25 سالہ رہنما برہان وانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے۔

    کشمیر کی خفیہ پولیس کے سربراہ ایس ایم سہائے کے مطابق اس ہلاکت کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے دوران آٹھ مظاہرین پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں مارے گئے جبکہ حالات پر قابو پاتے ہوئے 96 پولیس اور نیم فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔

    مختلف مقامات پر مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی وجہ سے 70 افراد زخمی ہوگئے جن میں سے متعدد کی حالات تشویش ناک ہے۔پرتشدد مظاہروں کی یہ لہر جمعہ کی شام برہان وانی کی لاش کوکر ناگ سے ان کے آبائی قصبہ ترال منتقل کرتے ہوئے پھیلی۔

    ترال میں سنیچر کی صبح ہزاروں لوگوں نے برہان کی نماز جنازہ میں شرکت کی جس کے بعد پولیس ذرائع نے اعتراف کیا کہ چالیس ہزار افراد نے برہان کے جنازے میں شرکت کی۔علاوہ ازیں سری نگر، کولگام، اننت ناگ، شوپیان، پلوامہ، سوپور، بانڈی پورہ اور سرینگر کے سینکٹروں مقامات پر لوگوں نے برہان کے حق میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔

    شہروں اور قصبوں میں ناکا بندی ہے، انٹرنیٹ سروس معطل ہے اور موبائل فون کے رابطے معطل ہیں۔ اندرونی ریل سروس معطل کی گئی اور جامعات و کالجوں کے امتحانات ملتوی ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ برہان وانی سال 2010ء کی عوامی تحریک کے بعد سے روپوش تھے اور بعد میں انھوں نے 25 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین میں شمولیت اختیار کرلی تھی اُس وقت ان کی عمر محض 15 سال تھی۔چند سال قبل برہان نے اپنے 10 ساتھیوں کے ہمراہ فوجی وردی میں مسلح ہو کر سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کیں۔

    انھوں نے کچھ عرصہ قبل ایک ویڈیو پیغام میں پولیس اور فوج کے ٹھکانوں پر حملوں کی دھمکی دی تھی تاہم یہ واضح کیا تھا کہ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں کشمیر آنے والے ہندو یاتری مسلح گروپوں کا ہدف نہیں۔

    پولیس کے مطابق برہان کے 11 نفری گروپ میں سے طارق پنڈت نامی شدت پسند نے پہلے ہی ہتھیار ڈال دیے ہیں جبکہ برہان سمیت کم از کم آٹھ دیگر کو مختلف جھڑپوں کے دوران ہلاک کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جنوبی کشمیر کے جنگلوں میں اب حزب المجاہدین کے ایک اور کمانڈر صدام پڈر اور ان کے ایک ساتھی سرگرم ہیں جبکہ پوری وادی میں پونے دو سو مسلح شدت پسند موجود ہیں جن میں سے 57 غیرملکی ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کے عوام نے عید الفطر پاکستان کے ساتھ منائی

    مقبوضہ کشمیر کے عوام نے عید الفطر پاکستان کے ساتھ منائی

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں آج بھارت کے بجائے پاکستان کے ساتھ عید منائی جا رہی ہے۔ بھارتی فوج کی بڑی تعداد میں تعیناتی کے باوجود کئی علاقوں میں بھارت کیخلاف مظاہرے کیے گئے اور پاکستانی پرچم بھی لہرائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق عیدالفطر پر مقبوضہ کشمیرکی فضائیں پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھیں اور کشمیری نوجوانوں نے ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیا۔

    مقبوضہ کشمیر کے عوام آج عید الفطر پاکستان کے ساتھ منا رہے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں نماز عید کے سیکڑوں اجتماعات ہوئے۔

    اس موقع پر بھارت مخالف مظاہرے بھی کیے گئے۔ سری نگر میں نما زعید کے اجتماع کے بعد کشمیر پر بھارتی قبضے کیخلاف ذبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    کشمیریوں نے ایک بار پھر سری نگر کی گلیوں میں پاکستانی پرچم لہرا دیا۔ کشمیریوں نے پاکستان زندہ باد اور گو انڈیا گو کے نعرے لگائے۔ تاہم بھارتی افواج سے یہ سب برداشت نہ ہوا اور انہوں نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔

    بھارتی فوج نے شیلنگ اور لاٹھی چارج کر کے کئی کشمیریوں کو زخمی کر دیا۔ اس کے علاوہ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو ان کے گھروں میں پہلے سے ہی نظر بند کر دیا گیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں عید الفطر کی نماز کے اجتماعات میں بھارت سے آزادی اور پاکستان میں امن اور سلامتی کی دعائیں مانگی گئیں۔

     

  • سری نگر میں پاکستان کا جھنڈا لہرادیا گیا

    سری نگر میں پاکستان کا جھنڈا لہرادیا گیا

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف کشمیری حریت پسندوں کے احتجاج کے دوران کشمیری نوجوانوں نے پاسکتانی پرچم لہرا دیا،فضاء پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں نماز جمعہ کے بعد حریت پسندوں کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہر کیا گیا، مظاہرے کے شرکاء نے پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے جس میں بھارت نخالف نعرے درج تھے۔

    مظاہرین میں موجود نوجوانوں نے حق خودارادیت کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے ایک مقام پر پاکستانی جھنڈا لہرا دیا،اس موقع پر فضاء پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھی،مظاہرے کا مقصد پوری دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرنا تھا۔

    kashmir-post

    اس موقع پر حریت پسند رہنما مولوی عمر فاروق نے اے آر وائی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا مکروہ چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب کریں گے، کوئی بھی ظلم کشمیروں کو حق خودارادیت کی جد وجہد سے روک نہیں سکتی،کشمیر کی آزادی تک جنگ جاری رہے گی۔

  • کشمیریوں کی شہادت کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں ہڑتال کاروباری مراکز بند

    کشمیریوں کی شہادت کیخلاف مقبوضہ کشمیرمیں ہڑتال کاروباری مراکز بند

    مظفرآباد: بھارتی فوج کی فائرنگ سے پانچ کشمیریوں کی شہادت کے خلاف مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال ہے،بھارتی فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرکے نہتے عوام پربھارتی ظلم وستم رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کوبھارتی فوج کی گولیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    کشمیری لڑکی سے بھارتی فوجی کی زیادتی پراحتجاج پرخاتون سمیت مزید پانچ کشمیری جان سے گئے۔مقبوضہ وادی میں گذشتہ چارروزسے زندگی مفلوج ہے،حریت رہنماؤں کی اپیل پروادی میں مکمل ہڑتال ہے، کاروباری مراکز،تعلیمی ادارے ٹرانسپورٹ بند ہے۔

    احتجاج کو دبانے کے لئے قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا ہے، کشمیریوں نے بھارتی جبر کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر : مسلح افراد کا سرکاری عمارت پر قبضہ برقرار

    مقبوضہ کشمیر : مسلح افراد کا سرکاری عمارت پر قبضہ برقرار

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں دو روز گزر جانے کے باوجود مسلح حملہ آوروں پر قابو نہ پایا جاسکا، مسلح افراد کی فائرنگ سے چار بھارتی فوجیوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کے علاقے پام پور میں مسلح افراد نے ہفتے کو بھارتی ریزو پولیس کے قافلے پر حملہ کیا تھا اور پھر قریبی سرکاری عمارت میں داخل ہو گئے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد دو سے چار ہے، انہوں نے عمارت میں موجود سو سے زائد ملازمین کو عمارت نے نکلنے کی اجازت دیدی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق 3 مسلح افراد نے پہلے پولیس چوکی پر فائرنگ کی اور کریکر پھینکا جس کے بعد وہ قریبی سرکاری عمارت میں داخل ہوگئے جبکہ قابض بھارتی فوج نے موقع پر پہنچ کر عمارت کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے جس میں اب تک کیپٹن سمیت 5 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ 11 زخمی ہوگئے ہیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کو مقامی آبادی کی حمایت حاصل ہے جو بھارت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

    مظاہرین نے بھارتی پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔