Tag: مقبوضہ کشمیر

  • غزہ اور گجرات کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے

    غزہ اور گجرات کے قاتل کا گٹھ جوڑ بے نقاب، اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ گئے

    پہلگام واقعے کے بعد غزہ کے قاتل اور گجرات کے قصائی کا گٹھ جوڑ بھی سامنے آگیا، اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر کے علاقے سری نگر پہنچ چکے ہیں۔

    اس حوالے سے مصدقہ اطلاعات کے مطابق سنگین انکشاف یہ ہوا ہے کہ 15 سے 20 اسرائیلی اہلکار سری نگر پہنچ چکے ہیں جو تکنیکی ساز و سامان سے لیس ہیں، اسرائیلی اہلکاروں کی سری نگر آمد انتہائی تشویش ناک ہے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت اور اسرائیل کے درمیان ایک "ناپاک اتحاد” کا انکشاف ہوا ہے، جو کہ حالیہ دنوں میں فلسطین میں نہتے مسلمانوں پر ہونے والے اسرائیلی مظالم کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    اسرائیلی اہلکاروں کی موجودگی کو نہایت خطرناک قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ پاکستان کے خلاف کسی "خفیہ مہم جوئی” کی سہولت کاری کا حصہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق اسرائیل اور بھارت کا گٹھ جوڑ عالمی سلامتی کیلیے بڑا خطرہ ہے، پہلگام حملے کے پس پردہ ایجنڈا واضح طور پر بھارتی جنگی جنون کو مزید بڑھانا تھا تاکہ پاکستان کے خلاف مزید جارحانہ بیانیہ اختیار کیا جا سکے۔

    اسی دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں بھی اسرائیلی طرز پر دکھائی دے رہی ہیں جہاں مودی سرکار پہلے ہی بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہے۔

    دوسری جانب فلسطین میں بھی اسرائیلی فوج کی بربریت جاری ہے، جہاں اسرائیل نہتے فلسطینی مسلمانوں پر بمباری کر رہا ہے، جس کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار

    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بےگناہ کشمیری مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مودی حکومت پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اس کریک ڈاؤن آپریشن میں شہریوں سمیت صحافی اور دانشور طبقے کو فاشسٹ مودی پر سوال اٹھانے پر گرفتار کیا جا رہا ہے۔

    بھارت ہو یا مقبوضہ کشمیر جو بھی فاشسٹ مودی پر سوال اٹھاتا ہے گجرات کا قصاب اسے گرفتار یا جعلی انکاؤنٹر کرا دیتا ہے۔

    پہلگام فالس فلیگ اور مودی پر سوال اٹھانے والے کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرلیا، کشمیری صحافی نے سوال اٹھائے تھے کہ سخت سیکیورٹی کے باوجود واقعہ کیسے ہوگیا؟

    کشمیری صحافی کا سوال تھا کہ پہلگام حملے کے وقت7لاکھ سے زائد بھارتی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیاں کیا کررہی تھیں؟ جبکہ پہلگام تک جاتے جاتے مجھے10 چیک پوسٹوں پر روکا جاتا ہے۔

    کشمیری صحافی کو بھارتی فوج نے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور اب ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

    پہلگام حملے کے بعد بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریتی علاقوں میں کریک ڈاؤن شروع کردیا بھارتی فوج اپنی نااہلی چھپانے کے لئے بےگناہ کشمیری مسلمانوں کو نشانہ بنانے لگی۔

    بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کی گرفتاریاں جاری ہیں، بھارتی فوج کا وتیرہ ہے کہ ہرفالس فلیگ آپریشن کے بعد بےگناہ مسلمانوں کو نشانہ بناتی ہے۔

    مزید پڑھیں : مودی حکومت نے جموں جیل میں قید پاکستانی شہری غائب کر دیے

    یاد رہے کہ پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی حکومت جنگی جنون میں پاگل ہوگئی ہے جموں جیل میں رکھے گئے دو سے تین پاکستانی شہریوں کو غائب کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ جموں جیل میں رکھے گئے 2 سے تین پاکستانی شہریوں کو غائب کر دیا گیا ہے۔ غیر قانونی حراست میں لیے گئے پاکستانیوں کو مذموم کارروائی میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں باہر سے لوگوں کو لا کر ڈومیسائل جاری کیے جا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ کا اعتراف

    مقبوضہ کشمیر میں باہر سے لوگوں کو لا کر ڈومیسائل جاری کیے جا رہے ہیں، وزیر اعلیٰ کا اعتراف

    سرینگر: جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبد اللہ نے اعتراف کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں باہر سے لوگوں کو لا کر ڈومیسائل جاری کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت اقلیت میں بدلنے کی سازشیں جاری ہیں، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اسمبلی میں 85 ہزار غیر مقامی افراد کو 2 سال میں بسانے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں باہر سے لوگوں کو لا کر ڈومیسائل جاری کیے جا رہے ہیں، 2 سال میں بھارت کے مختلف علاقوں سے دسیوں ہزار افراد کو جموں و کشمیر میں بسایا جا چکا ہے۔


    مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ، پاکستان کا ردعمل آگیا


    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد آبادیاتی تبدیلیوں کے بارے میں خدشات بڑھتے جار ہے ہیں، ایسے میں مقامی حکومت نے انکشاف کیا کہ ہزاروں غیر مقامیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے، جس سے وہ یونین ٹیریٹری (UT) میں سرکاری ملازمتوں اور اپنی جائیداد کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    مودی سرکار کی جانب سے 2020 میں ایک ڈومیسائل قانون متعارف کرایا گیا تھا، جس میں ایسے بیرونی لوگوں کو اجازت دی گئی جو یونین ٹیریٹری میں 15 سال سے مقیم ہیں، یا وہاں 7 سال تک تعلیم حاصل کر چکے ہیں، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، اس طرح انھیں زمین کی ملکیت اور سرکاری ملازمت کے لیے اہلیت دی گئی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا

    مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کا جھوٹا پروپیگنڈا

    مقبوضہ کشمیر میں 26 سیاحوں کی ہلاکت کے واقعے کے بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کیخلاف زہر اُگلنا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے پہلگام حملے کے بعد جھوٹا پروپیگنڈا کرنا شروع کردیا، حملہ کے فورا بعد سوشل میڈیا پر "پاکستان کا ہاتھ” کا بیانیہ چلایا گیا۔

    بھارتی چینلز نے حملے کو "پاکستانی دہشت گردی” کہہ کر بیچا ہے،بھارتی میڈیا نے واقعے کے بعد روائتی فارمولا اپنالیا اور کوئی بھی واقعہ ہو تو ثبوت کے بغیر فوراً پاکستان پر الزام لگا دیا۔

    رپورٹ کے مطابق انتہا پسند بھارتی حکومت کی بنیاد عوام کو جنگ کیلئے اکسانے جیسے بیانیہ پر کھڑی ہے، بھارتی میڈیا خود ساختہ دہشت گردی کی خبر پر شور مچا دیتا ہے جبکہ Naxalite حملوں پر چپ سادھ لیتے ہیں کیونکہ حقیقت ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مودی میڈیا کا نیا نظریہ یہ ہے کہ بھارت میں ہونے والی "ہر دہشت گردی” پاکستان کرتا ہے۔

    یہ ثابت ہو چکا ہے کہ بھارتی حکومت اور میڈیا بھارتی عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف ہیں، بھارتی میڈیا جھوٹ بیچتا ہے تاکہ عوام حقیقی مسائل سے دور رہیں۔

    گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں فائرنگ کے نتیجے میں 26 سیاح ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ بائی سرن وادی میں پیش آیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک، 8 زخمی، بھارتی میڈیا

    مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی جانب سے سیاحوں پر حملے کی مذمت کی گئی، سیاحوں پر حملہ اُس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی بھارت کا دورہ کر رہے ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک، 8 زخمی، بھارتی میڈیا

    مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک، 8 زخمی، بھارتی میڈیا

    مقبوضہ کشمیر میں فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک جبکہ 8 زخمی ہوگئے، فائرنگ کا واقعہ پہلگام کی بائی سرن وادی میں پیش آیا۔

    بھارتی میڈیا نے بتایا کہ آج سہ پہر پہلگام، مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر مبینہ حملہ ہوا جس سے 26 سیاح ہلاک اور 8 زخمی ہوئے، سیاحوں پر پہلگام کی بائی سرن وادی میں فائرنگ کی گئی، مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کی جانب سے سیاحوں پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    بھارت روایتی طور پرکسی غیر ملکی سربراہ کے دورے یا اہم موقع پر فالس فلیگ کا ڈرامہ رچاتا ہے، بھارت ڈرامہ رچاکر دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں قابو سے باہر سیکیورٹی حالات سے ہٹانا چاہتا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ سیاحوں پر مبینہ حملہ اس وقت کیا گیا جب امریکی نائب صدر بھی ہندوستان کا دورہ کررہے ہیں۔

    اس سے پہلے بھی مودی حکومت سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے آپریشن کا ڈرامہ رچاتی رہی ہے، مودی حکومت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے متعدد بار فالس فلیگ آپریشن کاڈرامہ رچا چکی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ بھارتی میڈیا، را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف زہر اُگلنا شروع کر دیا، حملے میں مذہب کا استعمال کرتے ہوئے غیرمسلموں کو نشانہ بنانے کا ڈرامہ بھی کیا گیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد حسبِ روایت بھارتی میڈیا کی جانب سے من گھڑت پروپیگنڈا جاری ہے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارتی حکومت اور بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ پالیسیوں کی وجہ سے ناکام ہو چکی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے طیارے کو نئی دہلی اترنے کی اجازت نہ ملی

    مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے طیارے کو نئی دہلی اترنے کی اجازت نہ ملی

    مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے طیارے کو نئی دہلی اترنے کی اجازت نہ ملی.

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی جاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے طیارے کو جے پور موڑ دیا گیا، جس پر وزیر اعلیٰ بھڑک اٹھے۔

    عمر عبداللہ نے کہا تین گھنٹے تک ہوا میں رہنے کے بعد ہمیں جے پور بھیج دیا گیا، یہ کیسا نظام ہے، نئی دہلی میں طیاروں کے آپریشن کے لیے مناسب انتظامات کا فقدان ہے۔ جے پور پہچنے پر عمر عبد اللہ نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ نہیں جانتے یہاں سے فلائٹ کب جائے گی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق خراب موسم کی وجہ سے سری نگر سے آنے والی 6 پروزایں بھی معطل کی گئیں۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو لے کر سری نگر سے دہلی جانے والی انڈیگو کی فلائٹ کو ہفتہ کی رات جے پور کی طرف موڑا گیا تھا، جس انھوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔


    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط


    وزیر اعلیٰ سمیت دیگر مسافر جے پور ہوائی اڈے کے رن وے پر بھی گھنٹوں پھنسے رہے، عمر عبداللہ تازہ ہوا کے لیے باہر آئے تو طیارے کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر سیلفی بھی لی اور ایکس پر شیئر کی۔

    ایکس پوسٹ میں عمر عبداللہ نے دہلی ایئرپورٹ کے لیے قابل اعتراض الفاظ بھی استعمال کیے، اور لکھا کہ معاف کیجئے گا لیکن میں شائستہ ہونے کے موڈ میں بالکل نہیں ہوں۔ انھوں نے ایک اور پوسٹ میں کہا کہ وہ صبح تین بجے کے بعد دہلی پہنچے۔ بعد ازاں دہلی ایئرپورٹ نے انھیں جواب دیتے ہوئے موسمی حالات کے مسائل کی نشان دہی کی۔

  • مقبوضہ کشمیر کی مزید 2 بڑی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد

    مقبوضہ کشمیر کی مزید 2 بڑی سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد

    سرینگر : مودی سرکار  نے مقبوضہ کشمیر کی مزید دو بڑی سیاسی جماعتوں کو غیرقانونی قرار دے کر ان کی سرگرمیوں پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

    نام نہاد جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت 2019 سے اب تک مقبوضہ کشمیر کی 10سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کرچکی ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت عوامی ایکشن کمیٹی پر 5 سال کیلیے پابندی عائد کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر بھی بھارتی وزارت داخلہ نے 5 سال کی پابندی کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں تنظیموں کے علیحدگی پسند مسلح سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    نوٹی فیکشن میں کہا گیا ہے کہ اگر ان دونوں سیاسی جماعتوں نے اپنی سرگرمیوں کو ختم نہ کیا تو یہ پابندی مستقل طور پر بھی عائد کی جا سکتی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے مودی سرکار کے اس اقدام کو جمہوریت پر شب خون قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو غیر قانونی قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت کشمیری سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ختم کرے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر پابندیاں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، بھارتی حکومت اختلاف رائے دبانے کے لیے آہنی ہتھکنڈے اپنا رہی ہے، کشمیری سیاسی قیدیوں کی رہائی اور یو این قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔

  • مودی حکومت نے ایک اور متنازعہ قدم ، مقبوضہ کشمیر میں بک اسٹالز اور دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتابیں ضبط

    مودی حکومت نے ایک اور متنازعہ قدم ، مقبوضہ کشمیر میں بک اسٹالز اور دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتابیں ضبط

    سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے بک اسٹالز اور دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتابیں ضبط کر لیں، کتابیں نئی دہلی سے قانونی طور پر شائع ہو کر کشمیر میں فروخت کے لیے آئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر میں قابض بھارتی افواج کشمیریوں کی مذہبی شناخت مٹانے کی سر توڑ کوششوں میں مصروف ہے۔

    ایک طرف نام نہاد کشمیری پنڈتوں کو مقبوضہ سرزمین میں بسانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو دوسری طرف مسلمانوں کا دینی ورثہ بھی قابض بھارتی فوج کے نشانے پر ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بک اسٹالز اور دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتابیں ضبط کر لی گئیں، آزادی اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کے بعد اب مودی حکومت نے علمی و فکری کتابوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

    مودی حکومت نے ایک اور متنازعہ قدم اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کتابوں کی دکانوں پر چھاپے مار کر 668 اسلامی کتابیں ضبط کر لیں۔

    ضبطی کی وجہ صرف یہ تھی کہ یہ کتابیں نئی دہلی کے مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز کی شائع کردہ تھیں، جو جماعت اسلامی ہند سے منسلک ہے۔

    سال 2019 میں جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کے بعد اب علمی ورثے کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضبط کی گئی کتابیں نئی دہلی سے قانونی طور پر شائع ہو کر کشمیر میں فروخت کے لیے آئی تھیں۔

    جماعت اسلامی کے رہنماوں نے ضبطی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔

    حریت رہنما میر واعظ مولوی عمرفاروق نے قابض بھارتی انتظامیہ کے اقدامات کو غیرقانونی اور مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا اگرچہ کتابوں کی اشاعت اور تقسیم قانونی تھی، پھر بھی مودی نے اسے غیر قانونی قرار دے کر اپنی مسلم دشمنی ثابت کر دی۔

    میرواعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کی جانب سے اسلامی کتابوں کی ضبطی اس کے مسلم مخالف نظریے کی ایک اور واضح مثال ہے، مودی حکومت کا یہ اقدام کشمیر میں رہنے والے مسلمانوں کی فکری آزادی پر ایک اور حملہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز دبانا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مودی حکومت نہ صرف کشمیریوں کے جینے کے حقوق چھین رہی ہے بلکہ اب ان کے سوچنے اور پڑھنے کے حق پر بھی حملہ آور ہے۔

  • مولانا غلام حیدر جنڈالوی کون تھے؟

    مولانا غلام حیدر جنڈالوی کون تھے؟

    کشمیر کی حریت پسندی کی تاریخ میں مولانا غلام حیدر جنڈالوی کا نام ہمیشہ جگمگاتا رہے گا۔ مولانا غلام حیدر جنڈالوی کشمیر کی تحریک آزادی کے ساتھ پاکستان کی تحریک آزادی کے عظیم رہنما اور ڈوگرہ سامراج کے خلاف جدوجہد کا روشن استعارہ تھے۔

    مولانا غلام حیدر جنڈالوی نے 1940 میں پونچھ کی خود مختاری ختم کرنے پر ڈوگرہ مہاراجہ ہری سنگھ کے خلاف کشمیری قوم کو متحد کر کے بھرپور تحریک چلائی۔

    ڈوگرہ حکومت نے مولانا کو عوامی بیداری پیدا کرنے پر گرفتار کیا اور ریاست بدر کر کے انگریزوں کے زیر انتظام علاقے میں دھکیل دیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے 1940 میں آل انڈیا مسلم لیگ کے لاہور میں ہونے والے اجلاس میں مولانا کو شرکت کی خصوصی دعوت دی، جہاں انھوں نے کشمیری وفد کی سربراہی کرتے ہوئے شرکت کی۔

    غلام حیدر جنڈالوی

    مولانا کے خطاب نے قائد اعظم محمد علی جناح کو شدید متاثر کیا، جس پر ان کی تقریر کے لیے وقت کی قید ختم کر دی گئی، امیر ملت مولانا جنڈالوی نے 8 دہائیاں قبل قائد اعظم کے ساتھ کشمیر کے الحاق کا جو وعدہ کیا تھا وہ وعدہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا اثاثہ اور مشعل راہ ہے۔

    غلام حیدر جنڈالوی

    تحریکِ آزادئ پاکستان میں ہمارے آبا و اجداد کا جذبہ اور قومی اتحاد بنیادی ستون تھے، اور یہ مشن ہمیں مکمل کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مولانا غلام حیدر جنڈالوی کی آخری آرام گاہ راولاکوٹ کے قریب جنڈالی کی بلند ترین چوٹی پر ہے، جو ان کی جدوجہد کی یادگار ہے۔

  • بھارتی پولیس کا سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دفتر پر چھاپا

    بھارتی پولیس کا سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دفتر پر چھاپا

    بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دفتر پر چھاپا مارا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی شہید کے گھر اور دفتر سمیت تحریک حریت جموں و کشمیر کے دفتر پر چھاپا مار کر تلاشی لی۔

    بھارتی پولیس نے چھاپے کے دوران سید علی گیلانی کی کتب اور اہم دستاویزات ضبط کر لیں، کل جماعتی حریت کانفرنس نے سید علی گیلانی شہید کے گھر اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپو ں کی شدید مذمت کی ہے۔

    کےایم ایس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک برس میں 100 سے زائد سیاسی و شہری رہنماؤں کے گھروں پر کارروائیاں کی گئی ہیں، سیاسی دفاتر پر چھاپوں کے دوران دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کر لیے جاتے ہیں۔

    بھارتی پولیس نے 80 سے زائد سماجی تنظیموں کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں، اور فنڈنگ سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    بنگلادیش نے اندرونی معاملات میں بھارتی مداخلت کو مسترد کر دیا

    دریں اثنا، آج ایک تقریب میں پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ مبذول کرائی، انھوں نے اپنے شوہر محمد یاسین ملک کی حالت زار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تعاون کی اپیل بھی کی، جو نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔