Tag: مقبوضہ کشمیر

  • پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں پر ظلم کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

    پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں پر ظلم کے خلاف تاریخ ساز احتجاج

    کراچی: مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر آج پاکستان کے کونے کونے میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں اور تقاریب منعقد کی گئیں، کراچی، سکھر، حیدرآباد، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، گوادر اور گلگت کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے۔

    خان پور، صادق آباد، رحیم یار خان، فورٹ عباس، اوکاڑہ، پاکپتن اور چشتیاں کے رہائشی بھی کشمیریوں کے شانہ بشانہ، سکھر، سانگھڑ، نوشہروفیروز اور جیکب آباد کے شہری بھی کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے گھروں سے نکل آئے۔

    کنٹرول لائن کی دونوں جانب کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے گونج اٹھے، بھارتی غیر قانونی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا گیا، جب کہ پاکستان میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا، اس سلسلے میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، احتجاج، دھرنے، ریلیوں اور تقاریب کا بھی اہتمام کیا گیا، اسلام آباد میں پاکستانی اور کشمیری پرچموں کی بہار آ گئی۔

    لاہور میں پنجاب یونی ورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن نے احتجاجی ریلی و سیمینار کا انعقاد کیا، مظاہرے میں اساتذہ، افسران اور ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، وکلا نے بھی یوم استحصال پر کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا، راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی جس کی قیادت ایم این اے شیخ راشد شفیق ار ڈی سی پنڈی انوار الحق نے کی، ریلی میں اسکول کالج کے طلبہ، ضلعی افسران اور شہریوں نے شرکت کی۔

    سیالکوٹ، گوجرانوالہ، ساہیوال، چشتیاں، خانیوال، لیاقت پور، وہاڑی، بہاولپور، سجاول، مانسہرہ، پتوکی، ننکانہ صاحب، لیہ، رحیم یار خان، چونیاں، جلال پور بھٹیاں، راج پور، اوکاڑہ، رینالہ خورد، بھکر، پسرور، اوچ شریف اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام اور عوامی سطح پر ریلیاں نکالی گئیں، فضائیں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھیں، بہاولنگر میں اور دیگر شہروں میں کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور سائرن بجائے گئے، چونیاں میں الہ آباد، کنگن پور اور چھانگا مانگا میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

    صوبہ سندھ میں کراچی میں کشمیری عوام سے اظہار یک جہتی کے لیے متعدد ریلیاں نکالی گئیں، جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بھی ایک بڑی ریلی نکالی گئی، یوم استحصال کشمیر کے موقع پر سی اے اے ملازمین نے بھی اظہار یک جہتی کیا۔

    سکھر میں یوم استحصال کشمیر پر وکلا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، حیدر آباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلی نکالی گئی، جس میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، ایس ایس پی حیدرآباد اور دیگر افسران نے شرکت کی، لاڑکانہ میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے میئر کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، پی ٹی آئی کی جانب سے انصاف ہاؤس سے یوم استحصال ریلی نکالی گئی، ٹنڈو محمد خان میں ڈی سی کی قیادت میں ریلی نکلی، نواب شاہ میں شیراز چوک پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے ریلی نکلی، کندھ کوٹ میں بھی بھارتی بربریت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا، کندھ کوٹ میں تنگوانی، غوث پور، کرم پور سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں، نوشہرو فیروز اور سانگھڑ میں بھی مظلوم کشمیریوں کے لیے ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، جن میں شرکا نے مودی کے خلاف نعرے لگائے۔

    یوم استحصال کشمیر پر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں مختلف سیاسی جماعتیں اور طلبہ تنظیموں نے شرکت کی، کوئٹہ میں ریلی کی قیادت وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کی، سبی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر سے ریلی نکلی، ریلی میں سائرن بجا کر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، ڈیرہ بگٹی میں ریلی میں سول سوسائٹی نے شرکت کی، شرکا نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں، جعفرآباد میں ڈیرہ اللہ یار میں جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں، گوادر میں شہریوں نے کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے موٹر سائیکل ریلی نکالی، کوہلو میں بھی کشمیری بھائیوں کے لیے ریلی نکالی گئی۔

    خیبر پختون خوا کے مختلف علاقے بھی کشمیر بنے کا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھے، پشاور میں وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان کی زیر قیادت صاحب زادہ عبدالقیوم روڈ پر ریلی نکلی جس میں صوبائی کابینہ ارکان، چیف سیکریٹری، انتظامی اور سرکاری ملازمین نے شرکت کی، ریلی میں کشمیری عوام کے ساتھ یک جہتی کے لیے نغمے بھی گائے گئے۔ چارسدہ میں ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں ریلی نکلی، مالاکنڈ میں جے یو آئی کے زیر اہتمام ریلی کا انعقاد کیا گیا، کوہاٹ میں ضلعی انتظامیہ کے تحت نکلی ریلی میں شہریوں نے شرکت کی۔ لکی مروت اور کرک میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

    گلگت بلتستان میں بھی یوم استحصال کشمیر کے موقع ریلیوں کا انعقاد کیا گیا، گلگت میں ریلی کی قیادت گورنر راجہ مقبول حسین نے کی، ریلی میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور اعلیٰ حکام شریک ہوئے، گورنر نے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر مظالم بند کر دے، مسئلہ کشمیرعالمی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ ادھر میرپور آزاد کشمیر میں بھی مختلف علاقوں سے احتجاجی جلوس چوک شہیداں پہنچے، اور جگہ جگہ جمو و کشمیر کے مظلوم باشندوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کیا گیا۔

  • کشمیر انڈر اٹیک ہے، راجہ فاروق نے یو این فوجی مبصر میں یادداشت پیش کر دی

    کشمیر انڈر اٹیک ہے، راجہ فاروق نے یو این فوجی مبصر میں یادداشت پیش کر دی

    مظفر آباد: وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن میں یادداشت پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ارکان اسمبلی و کابینہ اور دیگر سیاسی رہنما آج اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن پہنچے، جہاں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے یادداشت پیش کی۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ کشمیر نہ لاک ڈاؤن، نہ انڈر سیج ہے بلکہ انڈر اٹیک ہے، اس لیے کشمیری عوام سیاسی سفارتی حمایت سے بڑھ کر عملی اقدامات چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بسنے والے 6 لاکھ سے زائد افراد بھارت کی گولہ باری کا شکار ہیں، کشمیریوں کی مرضی کے بغیر کوئی فیصلہ قابل قبول نہیں ہوگا، سیاسی نقشہ جاری ہوا ہے لیکن کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔

    یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    یاد رہے کہ آج اقوام متحدہ کے نمائندوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے کشمیر کی ریاستی خود مختاری کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، یو این نمائندگان برائے انسانی حقوق نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کرے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیاں بھی ختم کی جائیں، اور بھارت 1989 سے کشمیر میں جاری جبری گمشدگیوں کا حساب دے۔

  • واشنگٹن میں کشمیر پر ویبنار، امریکی افواج کے کرنل ویزلے مارٹن کی شرکت

    واشنگٹن میں کشمیر پر ویبنار، امریکی افواج کے کرنل ویزلے مارٹن کی شرکت

    واشنگٹن: امریکا میں ‘کشمیر پر بھارتی قبضہ انسانیت کے ضمیر پر بوجھ’ کے عنوان سے ایک اہم ویبنار (انٹرنیٹ کے ذریعے سیمینار) کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکی افواج کے کرنل (ر) ویزلے مارٹن بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ویبنار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیکریٹری جنرل ورلڈ کشمیر آگاہی فورم، ایم پی اے لیبر پارٹی یو کے اور انسانی حقوق کارکن ہیلینا سیجلٹ سمیت اہم افراد نے شرکت کی۔

    ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان اسد مجید نے کہا کہ بھارت کا 5 اگست کا اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے، لیکن شہادتیں، گرفتاریاں، میڈیا کریک ڈاؤن کشمیریوں کی مزاحمت کو کم نہیں کر پائیں گے، انھوں نے کہا 5 اگست کے بھارتی اقدامات یو این قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    ڈاکٹر غلام نبی فائی نے ویبنار سے خطاب میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انسانی حقوق کارکن ہیلینا سیجلٹ نے کہا کہ 5 اگست یوم سوگ ہے، یہ دن بھارتی افواج کی کشمیریوں پر ظلم و تشدد کی یاد دلاتا ہے، 5 اگست بھارتی مظالم سے منسلک عالمی میڈیا کی خاموشی کی بھی یاد دلاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    یو این نمائندوں نے بھارت سے جبری گم شدگیوں کا حساب مانگ لیا

    جینوا: اقوام متحدہ کے نمائندوں نے جموں و کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے کشمیر کی ریاستی خود مختاری کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کے نمائندگان نے کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری بھارتی مظالم بند کرانے کے لیے فوری ایکشن لے۔

    یو این نمائندگان برائے انسانی حقوق نے بھارت سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کو فوری طور پر رہا کرے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ پر عائد پابندیاں بھی ختم کی جائیں، اور بھارت 1989 سے کشمیر میں جاری جبری گمشدگیوں کا حساب دے۔

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    اقوام متحدہ کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں خفیہ اجتماعی قبروں کے حوالے سے خبروں کی فوری انکوائری کی جائے، اور بھارت اقوام متحدہ کے نمائندگان کو مقبوضہ وادی تک رسائی بھی دے۔

    اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن

    اقوام متحدہ میں مستقل مندوب خلیل ہاشمی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر یو این نمائندوں کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون نے مقبوضہ کشمیر پر 5 اگست کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے حلقے کے لوگ کشمیر میں اپنے خاندانوں کے لیے فکر مند ہیں۔

    کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون کا کہنا تھا کہ بھارت نے 45 ہزار اضافی فوجی کشمیر میں منتقل کیے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروس معطل ہے، مقبوضہ وادی میں ہزاروں افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جس کی وجہ سے وادی میں 45 فی صد آبادی کو ذہنی پریشانی کا سامنا ہے۔

    ڈیوڈ ٹرون کا کہنا تھا کہ کشمیر کی صورت حال پر ان کے حلقے کے لوگوں کو مقبوضہ وادی میں ان کے خاندانوں کی فکر لاحق ہے، کرونا کی وجہ سے کشمیریوں کو ایک اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں حفاظتی سامان اور طبی عملے کی شدید کمی ہے، انٹرنیٹ کی بندش نے بھی معلومات تک رسائی کو روک رکھا ہے، اور وادی میں رہنے والوں کا معاش اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    میری لینڈ سے امریکی کانگریس مین ڈیوڈ ٹرون

    بھارت کا غیر قانونی اقدام، آج دنیا بھر میں ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔

    آج دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • اپنا مؤقف اور عزم سیاسی نقشے میں ظاہر کر دیا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں بطور سفیر مظلوم کشمیریوں کی آواز بنا رہوں گا، ہم نے اپنے عزائم اور مؤقف کو کل پاکستان کے سیاسی نقشے میں نمایاں کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نے آج یوم استحصال کشمیر پر ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ آج وہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کریں گے، انھوں نے لکھا 5 اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد سے کشمیری فوجی محاصرے میں ہیں، بھارت مقبوضہ وادی کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا حکومت نے کشمیر کا مقدمہ نہایت مؤثر طریقے سے اقوام متحدہ میں اٹھایا، ہم نے مودی سرکار کی نسل پرست انتہا پسند سوچ کو بے نقاب کیا، ہمارا مؤقف اہلِ کشمیر کی امنگوں، یو این قراردادوں کے مطابق ہے۔

    وزیر اعظم ہاؤس سے جاری اپنے پیغام میں بھی وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدام کا 365 واں دن ہے، غیر انسانی فوجی محاصرے اور مواصلاتی ناکہ بندی کو ایک سال ہو گیا، انسانیت کے خلاف جرم نے مقبوضہ کشمیر میں زندگیاں تباہ کر دیں، 8 لاکھ کشمیریوں کو اپنے گھروں میں قیدی بنا دیا گیا ہے۔

    بھارت کا غیر قانونی اقدام، آج دنیا بھر میں ”یوم استحصال “منایا جائے گا

    پیغام میں انھوں نے کہا ہے کہ وادی کے بیرونی دنیا سے مواصلاتی رابطوں کو بھی قابض بھارتی افواج کے ذریعے روک دیا گیا ہے، اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن کشمیری عوام نے ان غیر قانونی ہتھکنڈوں کو مسترد کر دیا ہے، پاکستان نے بھی مقبوضہ کشمیر کے لیے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹیرینز، صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھی کشمیر کے لیے آواز اٹھائی ہے، بھارت دنیا کے سامنے بری طرح بے نقاب ہو چکا ہے، اب عالمی برادری انسانی وقار کی خاطر فوری ضروری قدم اٹھائے، عالمی برادری بھارتی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے عملی اقدامات کرے، بھارت پر دباؤ ڈالنا ہوگا کہ وہ اپنے حالیہ اقدامات ہر صورت واپس لے۔

    وزیر اعظم نے ایک بار پھر واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کا ساتھ دے گا، کشمیریوں پر غیر قانونی بھارتی اقدامات اور ظلم کسی صورت قبول نہیں، بھارت پہلے ہی کشمیریوں کی آواز عالمی برادری تک پہنچنے سے روکنےمیں ناکام رہا، بھارت سمجھ لے ایک کشمیری کی شہادت بھی تحریک کو مزید آگے بڑھائے گی، حق خودارادیت کے حصول تک پاکستان کشمیریوں کے شانہ بشانہ رہے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا عالمی قوانین کے منافی ہے،وزیرخارجہ

    مقبوضہ کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا عالمی قوانین کے منافی ہے،وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت کشمیر کی صورتحال پر اینکرز کو بریفنگ دی گئی۔وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن کی صورت حال سے متعلق آگاہ کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تمام کشمیری 5 اگست 2019 کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں،بھارت سرکار کے غیرآئینی اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کو ہر فورم پر بے نقاب کیا،مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے پردہ ہٹایا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی پالیسیوں نے خطےکو خطرے سے دوچار کر دیا،بھارت مقبوضہ کشمیر کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے،مقبوضہ کشمیر کا آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا عالمی قوانین کے منافی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے نئے سیاسی نقشے کی منظوری بہت بڑا قدم ہے،یہ نیاسیاسی نقشہ پاکستانی قوم کی امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے،نئےسیاسی نقشے کا اجرا قومی ضرورت کے پیش نظر کیا گیا۔

    انہوں نے کہ بھارت نے اقلیتوں کے حقوق کو غصب کیا ہے،بھارتی رویے کے خلاف بھارت کے اندر سے آوازیں آٹھ رہی ہیں،آج دنیا کے سامنے بھارت سرکار کا اصل چہرہ بےنقاب ہوچکا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک حمایت جاری رکھیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی  فوج  کی ریاستی دہشت گردی ، ایک سال کے دوران 214 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی ، ایک سال کے دوران 214 کشمیری شہید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے ایک سال سے غیرقانونی محاصرہ کے دوران 214 کشمیریوں کو شہید کیا جبکہ بھارتی فورسز کے تشدد سے تیرہ سو نوے کشمیری زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری نوجوان برہان وانی کی بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہادت نے تحریک آزادی کشمیرمیں نئی روح پھونک دی، مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہوگئے، کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران بھارتی فورسز نے 214 کشمیری شہید کئے ، شہید ہونے والوں میں 4 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ وادی میں متعدد کشمیریوں کو نام نہاد سرچ آپریشن میں شہید کیا گیا جبکہ بھارتی فورسز کے تشدد سے 1390 کشمیری زخمی ہوئے، اس دوران 84خواتین کیساتھ زیادتی کی گئی اور 946 مکانات کو نقصان پہنچایا۔

    کےایم ایس کا کہنا ہے کہ ایک سال کے دوران 13 ہزار 680 کشمیریوں کو گرفتار کیا ، گرفتار ہونے والوں میں بزرگ خواتین سمیت کشمیری لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

    قابض فوجیوں نے ظلم کی تاریخ رقم کرتے ہوئے پیلٹ گنوں سے 10 ہزار 240 کشمیریوں کونشانہ بنایا، جس سے درجنوں کشمیری بینائی سے محروم ہوگئے، جبکہ تین سو پچاسی افراد کو دیکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے بھارتی فورسز 1990 سے اب تک پچانوے ہزار چھ سو سینتالیس کشمیریوں کو شہید کرچکی ہیں۔

  • کشمیریوں کو عید الاضحیٰ منانے سے روک دیا گیا، دوسرے روز بھی گھروں میں قید

    کشمیریوں کو عید الاضحیٰ منانے سے روک دیا گیا، دوسرے روز بھی گھروں میں قید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی بربریت جاری ہے، مظلوم کشمیریوں کو عید الاضحیٰ منانے سے بھی روک دیا گیا، دوسرے روز بھی نہتے کشمیری گھروں میں قید رہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے، مقبوضہ وادی میں بدترین لاک ڈاؤن کو ایک سال ہونے کو ہے، کشمیری ایک اور عید کڑے پہرے میں منانے پر مجبور ہوئے، آج دوسرے روز بھی وادی کے باشندے گھروں میں قید رہے۔

    عید کے موقع پر بھی وادی مکمل طور پر بند رہی، مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی کرفیو کو ایک سال مکمل ہونے کو ہے، یورپ میں کشمیر کونسل نے مقبوضہ وادی میں نماز عید کے اجتماعات پر پابندی کی مذمت کی، امریکی سیاست دان جمال بومین نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کیا۔

    واضح رہے کہ بھارت کے 5 اگست کے غیر آئینی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی فوجی محاصرے کو ایک سال مکمل ہونے کے قریب ہے، گزشتہ روز مقبوضہ وادی میں نماز عید پر پابندی تھی، قابض بھارت نے سری نگر کی مساجد کھولنے نہ دیں، سفاک فوجی اہل کار مساجد پر پہرہ دے دیتے رہے۔

    بھارتی سیاست دان نے بھی جموں و کشمیر کو بڑی جیل قرار دے دیا

    ظالمانہ لاک ڈاؤن کے سبب سب کچھ بند ہے، مریضوں کو اسپتالوں تک رسائی نہیں مل رہی، کشمیری شدید مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں، اس صورت حال پر امریکی سیاست دان جمال بومین نے بھی شدید تشویش کا اظہار کر دیا، انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ روا رکھا گیا رویہ ناقابل قبول ہے، کشمیریوں کے حق کے لیے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔

    کشمیر کونسل یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر میں نماز عید کے اجتماعات پر پابندی کی مذمت کی، کونسل کے رہنما علی رضا سید نے کہا کہ مذہبی فرائض سے روکنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر کے بھارت نے وادی میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں، پاکستان کی جانب سے ایک سال مکمل ہونے پر 5 اگست کو یوم استحصال کشمیر منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • مظلوم کشمیریوں کی چیخ، آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری

    مظلوم کشمیریوں کی چیخ، آئی ایس پی آر کا نیا نغمہ جاری

    راولپنڈی: کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے آئی ایس پی آر نے نیا نغمہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے 5 اگست کے غیر آئینی اقدام کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی کوششوں کے تحت آئی ایس پی آر نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حوالے سے نیا نغمہ جاری کر دیا۔

    اس گانے کا ٹائٹل ہے ’جا چھوڑ دے میری وادی‘ جس میں پہلی بار کسی کشمیری کو مرکزی کردار کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

    یہ گانا شفقت امانت علی نے گایا ہے جب کہ لکھا ہے عمران رضا نے، اور کمپوزیشن ساحر علی بگا نے دی ہے۔ گانے کا آغاز کلاک کی آواز سے ہوتا ہے جو 365 دنوں کی یاد دلاتا ہے، 365 دنوں میں کشمیریوں کو بد ترین ریاستی دہشت گردی اور لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔

    اس گانے کے ذریعے کشمیریوں کے اس عزم اور جذبے کا اظہار کیا گیا ہے کہ بھارت بینائی چھین سکتا ہے لیکن ہمارے خواب نہیں، وہ جذبہ آزادی کو مات نہیں دے سکتا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر 5 اگست 2019 سے بھارت کے غیر قانونی محاصرے میں ہے، مودی حکومت کی کشمیریوں کو کشمیر میں اقلیت بنانے کی کوشش جاری ہے، دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے رہائشی اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے منتظر ہیں۔

    پاکستان کی کشمیریوں کے لیے غیر متزلزل حمایت بھی جاری ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر وزیر اعظم عمران خان کشمیریوں کے سفیر بھی بنے ہیں، ابھی ریلیز ہونے والے گانے میں کشمیریوں کی آزادی کی چیخ کو پیش کیا گیا ہے، یہ چیخ دنیا کے ایوانوں تک پہنچے گی اور ایک دن کشمیری اپنی آزادی کا حق لے کر رہیں گے۔