Tag: مقبوضہ کشمیر

  • بھارتی سیاست دان نے بھی جموں و کشمیر کو بڑی جیل قرار دے دیا

    بھارتی سیاست دان نے بھی جموں و کشمیر کو بڑی جیل قرار دے دیا

    نئی دہلی: مقبوضہ جموں و کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی تائید اب بھارتی سیاست دان بھی کرنے لگے ہیں، بھارتی راجیہ سبھا کے رکن پی چدم برم نے مودی سرکار کو اس سلسلے میں آئینہ دکھا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق وزیر اور موجودہ رکن راجیہ سبھا پی چدم برم نے دلی سرکار پر کڑی تنقید کی ہے، لکھا 5 اگست کے اقدام سے دلی جو کچھ حاصل کرنا چاہتا تھا، کچھ بھی حاصل نہ کر سکا۔

    سابق بھارتی وزیر پی چدم برم نے ایک آرٹیکل میں کہا ہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیریوں کی آواز دبانے اور آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا گیا، اور کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا۔

    انھوں نے لکھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک بڑی جیل ہے، بنیادی حقوق معطل ہیں، آزادی کے جذبے کو کچلنے کے لیے سیکورٹی آپریشن معمول ہیں لیکن پھر بھی مودی سرکار مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہے۔

    ترکی کشمیر پر پاکستانی مؤقف کی حمایت جاری رکھے گا: اردوان کا صدر پاکستان کو فون

    پی چدم برم نے لکھا کہ مودی سرکار پانچ اگست کے اقدام سے کوئی نتائج حاصل نہیں کر سکی جو کہ افسوس ناک ہار ہے۔

    واضح رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ، ان لا فل ایکٹیوٹی ایکٹ نافذ ہونے کے بعد مقبوضہ وادی میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشنز جاری ہیں، جب کہ آزاد میڈیا کے لیے کشمیر میں کوئی جگہ نہیں ہے، مودی سرکار کے اقدام سے کشمیر ویلی میں 40 ہزار کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، 4 لاکھ 97 ہزار افراد بے روزگار ہوئے، گزشتہ سال تک سیاحوں کی آمد 3 لاکھ سے اوپر تھی جو کم ہو کر 43 ہزار رہ گئی ہے۔

  • کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے پاکستان کا 5 اگست کو یوم استحصال منانے کا اعلان

    کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے پاکستان کا 5 اگست کو یوم استحصال منانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں بدترین ظلم کے شکار کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے 5 اگست کو یوم استحصال منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اسلام آباد میں آج وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور معاون خصوصی معید یوسف نے پریس کانفرنس کی، شاہ محمود نے کہا کہ ہم حکومت پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کو یک جہتی کا واضح پیغام دینا چاہتے ہیں، حق خود ارادیت کے مقصد کے لیے پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

    انھوں نے کہا تحریک آزادی کے لیے کشمیری لیڈ کریں ہم ان کے پیچھے کھڑے ہیں، کشمیریوں کی ترجمانی اور ان کی آواز دنیا میں اٹھائیں گے، مایوس نہیں کریں گے، ہماری نظر سری نگر پر ہے، کشمیر ہائی وے کا نام 5 اگست سے سرینگر ہائی وے رکھ رہے ہیں، یہ شاہراہ ہمیں سرینگر تک لے کر جائے گی، نہ کشمیری جھکیں گے اور نہ پاکستانی افواج پیچھے ہٹیں گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019 کشمیریوں کی جدوجہد کا نیا موڑ ہے، بھارت نے جموں و کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کیا لیکن کشمیریوں نے یہ غیر اخلاقی عمل ذہنی طور پر تسلیم نہیں کیا، 5 اگست کو بھارتی اقدام کا ایک سال مکمل ہونے پر ہم نے ایکشن پلان مرتب کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا وزیر اعظم مظفرآباد میں 5 اگست کو آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی سے خطاب کریں گے، ہماری منزل سرینگر ہے اور انشاءاللہ 5 اگست کو کشمیریوں کو پیغام دیا جائے گا، شائننگ انڈیا اب برننگ انڈیا میں تبدیل ہو چکا، 5 اگست کو پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی جائے گی، عالمی لیڈرز کو خطوط لکھے جائیں گے، سوشل میڈیا پر مہم چلائیں گے، پوری دنیا میں پاکستانی سفارت کاروں سے درخواست ہے کہ ہائی کمیشن میں صرف تقاریر نہیں بلکہ مقامی میڈیا پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کریں، میں خود تمام مشنز اور سفارت کاروں کی کاوشوں کو مانیٹر کروں گا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ بھارت کیا حرکتیں کر رہا ہے، دنیا نے دیکھا کہ نانا کی میت پر بیٹھے معصوم بچے پر بھارتی اہل کار بندوق تانے کھڑے ہیں، اس معصوم کشمیری بچے کو دیکھ کر دل بیٹھ گیا۔

    انھوں نے کہا کہ جب میں ہیومن رائٹس کونسل جنیوا میں انسانی حقوق کے پہلو کو اجاگر کر رہا تھا تو کونسل میں ہندوستان کا مندوب منہ چھپاتا پھر رہا تھا، وزیر خارجہ نے کہا کہ میں یو این سیکریٹری جنرل کو آن ریکارڈ 9 خطوط لکھ چکا ہوں، وزارتِ خارجہ کے یہ خطوط ہماری منزل کے حصول کے لیے کردار ادا کریں گے، مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے وزیر خارجہ کا مؤقف تاریخ کا حصہ بن رہا ہے۔

  • 5 اگست کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ کا بڑا فیصلہ

    5 اگست کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: پانچ اگست کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 اگست کو کشمیروں سے اظہار یک جہتی کے لیے سینیٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر سینیٹ سیکریٹریٹ نے وزارتِ پارلیمانی امور کو اس سلسلے میں خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی جائے، وزارتِ پارلیمانی امور اس سلسلے میں صدر مملکت کو فوری سمری ارسال کرے۔

    5 اگست کو ہونے والے خصوصی اجلاس میں کشمیر پر ایک نکاتی ایجنڈا زیر غور ہوگا، چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی امور سے مظفر آباد میں سیشن رکھنے کے لیے رائے مانگ لی، چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے اجلاس مظفر آباد میں کرنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کر دیا تھا جب کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کر دیا تھا جس کا اطلاق گزشتہ سال 31 اکتوبر سے ہو گیا تھا۔

    ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے مکمل لاک ڈاؤن کر دیا تھا جو 5 اگست سے اب تک جاری ہے جب کہ وہاں کے عوام کو مواصلاتی نظام کی بندش کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے معاشی اور انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جمعہ کو ہڑتال کا اعلان کر دیا۔حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ وادی کی علاقائی سالمیت،ڈیموگرافی بدلنے کی کوشش نوجوانوں کی گرفتاری،قتل،انسانی حقوق کی پامالی قابل مذمت ہے۔

    حریت کانفرنس نے کہا کہ بھارت غیر مقامی افراد کو ڈومیسائل،2 لاکھ مکانات کی تعمیر چاہتا ہے،بھارت اسرائیل طرز پر کشمیریوں کی زمین چھین کر مسلح ہندو بساناچاہتا ہے۔

    کل جماعتی حریت کانفرس کے مطابق کشمیر پر ایک بھی بھارتی فوجی کی موجودگی تک جدوجہد جاری رہےگی۔

    مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی بربریت مزید 3 کشمیری شہید

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا، نوجوانوں کو نام نہاد آپریشن کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    واضح رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اور الگ حیثیت کا خاتمہ کرکے اسے بھارت کا غیر قانونی طور پر حصہ بنا لیا تھا، مقبوضہ وادی پر قابض بھارت کے کرفیو کو 11 ماہ سے زائد ہوچکے ہیں۔

  • الحاق پاکستان کی قرارداد مذہبی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کے لیے تھی: میر واعظ

    الحاق پاکستان کی قرارداد مذہبی، ثقافتی اور معاشی حقوق کے تحفظ کے لیے تھی: میر واعظ

    سرینگر: کشمیری حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کا کہنا ہے کہ الحاق پاکستان کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیری اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ دیکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم الحاق پاکستان پر حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 19 جولائی کا دن کشمیر کی تاریخ میں خاص اہمیت رکھتا ہے، آج پاکستان میں شامل ہونے کی تاریخی قرارداد منظور کی گئی تھی۔

    میر واعظ عمر فاروق کا کہنا تھا کہ قرارداد مذہبی، ثقافتی، جغرافیائی اور معاشی حقوق کے تحفظ کے لیے تھی، یہ فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کشمیری اپنا مستقبل پاکستان کے ساتھ دیکھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یوم الحاق پاکستان پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق خود ارادیت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں، ہم کشمیریوں کے حق کے لیے جنگ لڑتے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل بھی کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کرتی ہے، کشمیریوں کو انصاف فراہم کروانے کے لیے جنگ لڑتے رہیں گے، میں جانتا ہوں ایک دن انصاف کا بول بالا ہوگا۔

  • کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے: سید علی گیلانی

    کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے: سید علی گیلانی

    سرینگر: کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ کشمیری حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، محمد اشرف صحرائی اور کارکنوں کی گرفتاری بھارت کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ کشمیری عوام بھارت کے جارحانہ اقدامات کے آگے نہیں جھکیں گے۔

    سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، محمد اشرف صحرائی اور کارکنوں کی گرفتاری بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔

    خیال رہے کہ بھارتی فوج نے یوم شہدائے کشمیر سے ایک روز قبل حریت رہنما اشرف صحرائی کو گرفتار کیا تھا، اشرف صحرائی کو صبح سویرے سرینگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔

    قابض فورسز اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی کو پہلے ہی نام نہاد آپریشن کے دوران شہید کر چکی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت جاری ہے، چند روز قبل بارہ مولا میں آپریشن کے دوران ایک کار سوار کو گاڑی سے نیچے اتار کر اس کے 3 سالہ نواسے کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ایک اور کارروائی میں قابض فوج نے مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔

  • ‘مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال جنوبی ایشیا کے امن کیلئے خطرہ ہے’

    ‘مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال جنوبی ایشیا کے امن کیلئے خطرہ ہے’

    واشنگٹن : امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکی بگڑتی صورتحال جنوبی ایشیاکےامن کیلئےخطرہ ہے، بھارت کورونا وباکی آڑ میں کشمیریوں پرظلم ڈھارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے کشمیر کے مستقبل، کورورنا سے درپیش چیلنجز پر ویبینار میں شرکت کی، ویبینار کا اہتمام امریکن یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل سروس نے کیا۔

    پاکستانی سفیر نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیرکی بگڑتی صورتحال جنوبی ایشیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، وباکی آڑمیں جارحانہ پالیسیوں سے بھارت کشمیریوں پرظلم ڈھارہاہے۔

    اسدمجید کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں غیرانسانی لاک ڈاؤن ایک سال سےجاری ہے، جس کے باعث وادی میں راشن،طبی سہولیات کی عدم فراہمی سے صورت حال ابترہوگئی ہے۔

    اس موقع پر اسدمجید نے حکومت کیجانب سےکوروناکی روک تھام کیلئےاقدامات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا اسمارٹ لاک ڈاؤن اور ایس اوپیزپرعملدرآمد سے ملک کی صورتحال بہترہے، پاکستان جنوبی ایشیا میں امن کا خواہاں ہے۔

    یاد رہے امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو جیل بنا دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے باعث خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

  • کل کشمیریوں کا خاص دن، مودی سرکار کی پریشانیوں میں اضافہ، اشرف صحرائی گرفتار

    کل کشمیریوں کا خاص دن، مودی سرکار کی پریشانیوں میں اضافہ، اشرف صحرائی گرفتار

    سری نگر: دنیا بھر میں کشمیری کل 13 جولائی کو یوم شہدائے کشمیر منائیں گے، دنیا بھر میں ایک بار پھر نہتے کشمیریوں پر بھارتی فورسز کے مظالم آشکار کیے جائیں گے، جس سے مودی سرکار ایک بار پھر تنقید کی زد پر ہوگی۔

    حریت رہنماؤں نے کل یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی کال دے دی ہے۔

    13 جولائی 1931 کو سرینگر میں 22 کشمیریوں کو شہید کیا گیا تھا، پاکستان اور بیرون ممالک مقیم کشمیریوں کی جانب سے کل ریلیاں نکالی جائیں گی، جن میں بھارت کے مظالم اور قبضے کے حوالے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی برادری سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرنے کے پُر زور مطالبات کیے جائیں گے۔

    حریت رہنما سید علی گیلانی نے ایک ٹویٹ میں یوم شہدا منانے کی اپیل کی اور کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کے آگے کبھی نہیں جھکیں گے، اور آزادی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی۔

    سربرینیکا میں قتل عام کا دن، ’ہمیں خطرہ ہے مقبوضہ کشمیر میں بھی ایسا افسوسناک سانحہ نہ ہو‘

    دوسری طرف وادی میں بھارتی فورسز کی جارحیت جاری ہے، حریت رہنما اشرف صحرائی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اشرف صحرائی کو صبح سویرے سرینگر میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا، قابض فورسز اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی کو پہلے ہی نام نہاد آپریشن کے دوران شہید کر چکی ہے۔

    دنیا کی انوکھی اذان

    یوم شہدا ہر سال 13 جولائی 1931 کو برطانوی دور حکومت میں سرینگر کی سینٹرل جیل کے سامنے فائرنگ سے شہید ہونے والوں کی یاد میں منایا جاتا ہے، قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک واقعے کے خلاف مسلمان احتجاج کر رہے تھے، تو ان پر مقدمات بنا دیے گئے، عبدالقدیر نامی کشمیری رہنما کو بھی گرفتار کیا گیا، جن کا ٹرائل جیل میں ہو رہا تھا۔

    گرفتار کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے سینٹرل جیل سرینگر کے باہر کشمیر کے مسلمان سراپا احتجاج بن گئے، اس دوران ظہر کی نماز کا وقت ہوا تو مظاہرین نے اذان بلند کی، ڈوگرہ حکمرانوں سے اللہ کی بڑائی برداشت نہ ہوئی، ڈوگرہ فوجیوں نے اذان دینے والے پر فائرنگ کھول دی جس سے وہ نوجوان شہید ہو گیا۔ اس کے بعد ایک اور نوجوان نے اٹھ کر اذان جاری رکھی اور اسے بھی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کر دیا۔ اس طرح سے اذان مکمل ہونے تک 22 نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے دی۔

    اس ایمان افروز واقعے نے پوری ریاست کشمیر میں آگ لگا دی اور کشمیر میں جدوجہد آزادی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی بھارتی اقدام کو 11 ماہ مکمل ہوگئے

    مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی بھارتی اقدام کو 11 ماہ مکمل ہوگئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی بھارتی اقدام کو 11 ماہ مکمل ہوگئے، بھارتی فورسز نے 11 ماہ سے مقبوضہ وادی کو جیل بنائے رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کی خاص قانونی حیثیت ختم کرنے اور لاک ڈاون کو پورے 11 ماہ مکمل ہوگئے لیکن مودی سرکار اپنے ناپاک عزائم سے تاحال باز نہ آئی، وادی میں قابض فوج نے بربریت کی انتہا کردی ہے۔

    بھارتی لاک ڈاؤن کے11 ماہ میں 192کشمیری شہید اور 132 زخمی ہوئے۔ 11ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 935 مکانات کو نقصان پہنچایا۔ بھارتی فورسز نے گھر گھر چھاپوں کےدوران 77 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    ہزاروں کشمیری نوجوان جیلوں میں ہیں، کشمیری رہنما گھروں میں قید ہیں۔ مودی سرکار نے 5اگست2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی تھی۔

    مقبوضہ کشمیر میں ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں جبکہ تعلیمی ادارے بھی تاحال بند ہیں، بھارتی فوج گھروں سے نکلنے والے سیکڑوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرچکی ہے۔

    یاد رہے کہ 5 اگست کو بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل بھارتی پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا۔ جس کے تحت اب غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کر سکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہورہی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری، دو کشمیری نوجوان شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری، دو کشمیری نوجوان شہید

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کرتے ہوئے مزید 2 کشمیریوں کو شہید کردیا۔

    کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے گلگام کے علاقے میں محاصر کیا اور گھروں میں زبردستی داخل ہوکر خواتین کے ساتھ بدسلوکی جبکہ سیکڑوں بچوں، بوڑھوں اور نوجوانوں کو گرفتار کیا۔

    آپریشن کے دوران پولیس اہلکاروں نے دو نوجوانوں کو گھر سے باہر نکالا اور پھر انہیں فائرنگ کر کے شہید کردیا۔ نوجوانوں کی شہادت کے بعد کلگام میں عوام نے احتجاج شروع کیا جو مقوضہ کشمیر کے دوسرے شہروں تک پھیل گیا۔

    اپنے جرائم کو چھپانے کے لیے کشمیر کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے کلگام میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بند کردی تاکہ مظلوموں کی آواز دنیا تک نہ پہنچ سکے۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے بارہ مولا میں آپریشن کے دوران ایک کار سوار کو گاڑی سے نیچے اتار تین سالہ نواسے کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں ظلم کی انتہا، 3سالہ نواسے کے سامنے نانا کی شہادت، بچے کی ویڈیو نے سب کو رلا دیا

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے شہید ہونے والے شخص کی شناخت 65 سالہ بشیر احمد خان  کے نام سے ہوئی جو اپنے نواسے کے ہمراہ سری نگر سے بارہ مولا جار ہے تھے۔

    تین سالہ نواسہ اپنے نانا کی میت پر بیٹھ کر رو رہا تھا جس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی مگر عالمی برادری یا سیکیورٹی کونسل نے اُس کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔

    خیال رہےقابض بھارتی فورسز دو ہفتے میں 37 سے زائد کشمیریوں کوشہید کرچکی ہیں جبکہ بھارتی فورسز گھر گھر تلاشی میں خواتین سے بدتمیزی اور نوجوانوں کو بلاجواز گرفتارکررہی ہیں۔