Tag: مقبوضہ کشمیر

  • بھارتی وزیر خارجہ کی  بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    بھارتی وزیر خارجہ کی بدحواسی، امریکی کانگریس اراکین سے ملاقات منسوخ کر دی

    واشنگٹن: مودی سرکار تنقید پر آپے سے باہر ہو گئی، بھارتی وزیر خارجہ نے بد حواس ہو کر کشمیر پر کانگریس اراکین کے ساتھ ملاقات منسوخ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق دورۂ واشنگٹن میں بھارتی وزیر خارجہ سبرامینم جے شنکر کی اراکین کانگریس سے ملاقات طے تھی، امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جے شنکر نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو ملاقات میں شامل نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جیا پال نے گزشتہ ہفتے کشمیر پر کانگریس میں قرارداد پیش کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کی امور خارجہ کمیٹی کے سربراہ سے ملاقات طے تھی، ملاقات کے لیے وفد میں مائیکل میک کال، جیا پال اور دیگر اراکین کانگریس شامل کیے گئے تھے، تاہم بھارتی وزیر خارجہ کا اصرار تھا کہ جیا پال کو وفد میں شامل نہ کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    امریکی اراکین کانگریس کے انکار کے بعد وزیر خارجہ بھارت نے ملاقات منسوخ کر دی، جس پر امریکی اراکین کانگریس نے کڑی تنقید کی۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے کانگریس وومن جیا پال کی حمایت میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا انسانی حقوق پر امریکی کانگریس اراکین کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا، بھارتی حکومت سے ایسے رویے کی امید نہیں کرتے۔ دریں اثنا، برنی سینڈرز نے کشمیر پر کانگریس وومن پرامیلا جیا پال کا بیان بھی درست قرار دے دیا۔

    دوسری طرف پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا کہ کشمیر پر بھارتی وزیر خارجہ نے ملاقات منسوخ کر کے مایوس کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کشمیر پر کچھ سننا نہیں چاہتے، بھارت کانگریس کے وفد کو حکم نامے جاری نہیں کر سکتا۔

  • مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر امریکی کانگریس کے لیڈرز کی تنقید کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، جس کے باعث اسے امریکی کانگریس کمیٹی کے سلسلے میں شرمندگی اٹھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کی صورت حال پر تنقید کرنے والے رکن کانگریس کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم امریکی کانگریس کے اراکین نے کسی رکن کو کانگریس کمیٹی سے نکالنے سے انکار کر دیا۔

    اس صورت حال کا سامنا نہ کر سکنے والے بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر نے گھبراہٹ میں سینئر کانگریس ارکان سے ملاقات ہی منسوخ کر دی۔

    واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بھارت نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو دورہ مقبوضہ کشمیر سے بھی روک دیا تھا۔ بھارت نے کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    کانگریس رکن پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قرارداد جلد پیش کروں گی، ثابت ہو گیا ہے کہ مودی سرکار مخالف آواز سننے کا حوصلہ نہیں رکھتی۔

    یاد رہے کہ 8 دسمبر کو امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

  • کشمیر کے معاملے پر پاکستان میں سب متفق ہیں: شیخ رشید

    کشمیر کے معاملے پر پاکستان میں سب متفق ہیں: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ جو کشمیریوں کو بے وقوف سمجھتا ہے اس سے بڑا کوئی بے وقوف نہیں، کشمیر کے معاملے پر پاکستان میں سب متفق ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ میں نے کشمیر کی جدوجہد آزادی کو بہت قریب سے دیکھا ہے، کشمیریوں نے بے سرو سامانی میں جدوجہد شروع کی۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنانے کے لیے خون کے نذرانے دینے ہوں گے۔ کشمیری قوم بہت ذہین قوم ہے۔ پاکستان جدوجہد آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو کشمیریوں کو بے وقوف سمجھتا ہے اس سے بڑا کوئی بے وقوف نہیں، کشمیر کے معاملے پر پاکستان میں سب متفق ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس ملک کو لوٹنے والے کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ملکی جنگی محاذ پر فتح حاصل کرنے کو غدار قرار دے دیا گیا۔ ہمیں آپس کے اختلافات ختم کرنے چاہئیں۔ کل کے فیصلے سے فاصلہ بڑھے گا۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر مشرف غدار ہو سکتے ہیں تو ضمانتیں لینے والے چوروں لٹیروں پر کیا کہیں؟ عدالتی فیصلے میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے پڑوس میں شہریت بل کے خلاف بھرپور احتجاج چل رہا ہے ایسے حالات میں پاک فوج کے خلاف ایسی باتیں کرنے سے نقصان ہوگا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے: وزیر اعظم

    مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے: وزیر اعظم

    جنیوا: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے، 80 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے جنیوا میں گلوبل ریفیوجی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ریفیوجی گلوبل فورم کے انعقاد پر خوشی ہے، اس فورم کے انعقاد پر سوئس حکومت اور یو این ایچ سی آر کا شکریہ۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے نبی ﷺ مہاجر تھے، پاکستان غریب ہونے کے باوجود 30 لاکھ مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ سب سے زیادہ مہاجرین کو پناہ دینے پر ترک صدر اور قوم کو مبارکباد دیتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خود بے روزگاری کے مسائل کا سامنا ہے، ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ مہاجر بنتے ہیں۔ پاکستان کو افغان پناہ گزینوں کی 40 سال سے زیادہ میزبانی پر فخر ہے۔ پاکستان افغانستان میں امن عمل کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست کو کشمیری عوام کا محاصرہ کیا۔ 80 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا گیا۔ انٹرنیٹ اور مواصلات معطل کردی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا منصوبہ ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی ہیں۔ احتیاط علاج سے بہتر ہے، دنیا کو بھارت پر دباؤ ڈال کر بحران کو روکنا چاہیئے۔ پاکستان صرف پناہ گزینوں کے حوالے سے فکر مند نہیں۔ دو ایٹمی طاقتوں میں کشیدگی بڑھی تو کیا ہوگا اس کا خدشہ ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ آسام میں 20 لاکھ افراد جن میں بیشتر مسلمان ہیں، کو شہریت کے ثبوت دینے کا کہا گیا۔ مسلمانوں کے علاوہ تمام لوگوں کو بھارت کی شہریت دینے کا قانون لایا گیا۔ پاکستان میں 20 کروڑ مسلمان ہیں، اس کا کیا اثر ہوگا سمجھنے کی ضرورت ہے، اگر بحران پیدا ہوا تو قابو پانا مشکل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نوٹس لے، پڑوس میں کچھ ہوا تو اثرات پاکستان پر بھی ہوں گے۔ ہمارے ملکی وسائل ایسے نہیں کہ مزید مہاجرین کا بوجھ اٹھا سکیں۔ بے بس اور بے وسیلہ مہاجرین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کر سکتے۔

  • دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    دنیا کی سب سے بڑی جیل میں 133 واں روز

    سری نگر: دنیا کی سب سے بڑی جیل میں لاکھوں کشمیریوں کو بے پناہ اذیتیں اور صعوبتیں جھیلنے کا آج 133 واں روز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سرکار کی جانب سے 133 روز سے کرفیو نافذ ہے، کشمیری وادی میں محصور زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بھارتی فورسز نے مقبوضہ واد ی کو چھاؤنی بنا رکھا ہے۔

    وادی میں 133 روز سے اسکول، کالجز، دفاتر اور تجارتی مراکز بھی بند ہی، جس کے باعث کشمیریوں کی زندگی معطل ہے، کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہے، بچوں کے لیے دودھ کا حصول بھی سخت مشکل ہو چکا ہے۔

    ادھر برف باری نے کشمیریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے، شدید سردی میں کشمیری بوڑھے اور بچے بیمار پڑ رہے ہیں لیکن علاج معالجے کی تمام راہیں مسدود ہیں۔ دوسری طرف قابض فورسز کے گھر گھر چھاپے مارنے کا سلسلہ بھی جاری ہے، گزشتہ روز بھی متعدد کشمیری گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  دنیا کشمیر کے غیرقانونی الحاق، بھارتی فوج کے قبضے پر کارروائی کرے، وزیراعظم

    وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی تاحال بند ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کے لیے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے جاری کرفیو اور پابندیوں کے دوران بھارتی فوج خواتین سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، جب کہ 1989 سے اب تک بھارت کی قابض فوج نے 95471 کشمیریوں کو شہید کیا اور 7135 کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔

  • شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 132 دن سے لاک ڈاؤن ہے۔ مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

    ترجمان کی جانب سے کہا گیا کہ شہریت کے متنازعہ بل سے بھارت کا چہرہ سامنے آگیا ہے، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی، افغانستان اور پاکستان کے مسائل پر بھی بات ہوئی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک صدر طیب اردوان سے بھی ملاقات کی۔

    ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ نے ڈپلومیٹک کور سے ملاقات کی، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی گئی۔

    اس سے قبل بریفنگ میں دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز اٹھا رہا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق فیصلہ نہیں ہوگا تو مسئلہ بھی حل نہیں ہوگا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی اسی جگہ ہے جہاں تھی، کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

  • متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے: فردوس عاشق اعوان

    متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے: فردوس عاشق اعوان

    ‏اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ متنازعہ شہریت بل بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ جس دن پوری دنیا انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی تھی تو دوسری طرف بھارت متنازعہ شہریت بل سے انسانی حقوق کے قوانین کی سر عام دھجیاں اڑا رہا تھا۔

    فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ یہ اقدام فاشسٹ مودی کی اقلیتوں کے حقوق پر کاری ضرب اور مسلم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار کی جانب سے بھارت کو انتہا پسند ہندو ریاست میں تبدیل کرنے کا عمل گاندھی کے نظریے کو دفن اور قائد اعظم کے دو قومی نظریے کی حقانیت پر مہر ثبت کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ متنازعہ شہریت بل نام نہاد جمہوریت اور بھارتی سیکولر ازم کے دعووں کو جھوٹ ثابت کر چکا ہے۔ یہ قانون سازی نہیں بلکہ انتہا پسند ہندو توا سوچ پورے خطے پر مسلط کرنے کی گھناؤنی سازش اور ہمسایہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

    معاون خصوصی نے اپنے ٹویٹ میں مزید کہا کہ دنیا کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور بھارتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف آواز بلند کرے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز بھارتی لوک سبھا میں شہریت کا متنازعہ بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا۔

    اس قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی، بل کے حق میں 293 ووٹ آئے جبکہ 82 اراکین اسمبلی نے اسے مسترد کردیا۔

    ترمیمی شہریت بل سے آسام میں کئی دہائیوں سے رہائش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثرہوں گے۔

  • مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ، چنار جل رہے ہیں، وادی سسک رہی ہے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا آج 128 واں دن ہے، بھارتی فوج کے مظالم کے آگے وادی سسک رہی ہے، چنار جل رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی آواز پر آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے، دوسری طرف دنیا پھر میں آج انسانی حقوق کا دن ہے، ترقی یافتہ کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر دنیا میں بھی انسان کے بنیادی حقوق پر لمبی تقریریں کی جائیں گی، واک منعقد کیے جائیں گے۔

    آج بھی اقوام متحدہ کے ساتھ دنیا کے طاقت ور ممالک انسانی حقوق کا نعرہ بلند کر کے جموں و کشمیر میں گرتی لاشوں، لٹتی عزتوں، بہتے خون اور گونجتی معصوم چیخوں پر سے آنکھیں اور کان بند کر کے اگلے دن میں داخل ہوں گے۔

    تازہ ترین:  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    ادھر مقبوضہ کشمیر کرفیو اور لاک ڈاؤن کے 128 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، پوری وادی میں انسان سسک رہے ہیں، اور بلند چنار جل رہے ہیں، دنیا بھر کے کشمیری انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سکھ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

    تازہ ترین:  آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    کے ایم ایس کے مطابق مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس مسلسل تعطل کا شکار ہیں، وادی میں کاروبار، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ بھی بند پڑے ہوئے ہیں، میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، یاسین ملک سمیت حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید کیے جا چکے ہیں۔

    عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی خصوصی پیغام میں دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

  • عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر پر 4 ماہ سے جاری بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی الحاق پر بھارت کے خلاف اقدام کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون کے حامیوں اور سلامتی کونسل سے اپیل کرنا ہوگی کہ بھارت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی محاصرے کی مذمت کرتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہم بہادر کشمیریوں کو سلام پیش کرتے ہیں، اور اپنے حقوق اور حق خود ارادیت کے حصول کے لیے ان کی کوششوں میں ان کے ساتھ ہیں۔

    واضح رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری لاک ڈاؤن اور کرفیو کا 128 واں دن ہے، حریت رہنما سید علی گیلانی نے آج انسانی حقوق کے دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کا مسئلہ جرأت مندانہ طریقے سے عالمی سطح پر اجاگر کیا ہے، جس کے سبب دنیا بھر سے بھارت سے مطالبہ کیا جانے لگا ہے کہ کشمیریوں پر مسلط کرفیو ختم کیا جائے اور ان کے انسانی حقوق بحال کیے جائیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کل انسانی حقوق کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا

    مقبوضہ کشمیر میں کل انسانی حقوق کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں کل انسانی حقوق کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، یوم سیاہ منانے کی اپیل حریت رہنما سیدعلی گیلانی نے کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 127 ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے ، چار ماہ سےجاری کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے، تعلیمی ادارے، دکانیں ، کاروباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ غائب ہے۔

    حریت رہنماسید علی گیلانی نے دس دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ بنانے کااعلان کیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ، موبائل فون اور لینڈ لائن سروس بھی تاحال بند ہے اور حریت رہنما اور مقامی سیاسی قیادت سمیت گیارہ ہزار کشمیری گرفتار ہیں، مقبوضہ وادی کی معیشت کوپندرہ ہزار کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ ہزاروں کشمیری بیروزگار ہوگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں نام نہاد چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرلیا جبکہ نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    یاد رہے بھارتی نژاد امریکی رکن کانگریس پرامیلا جایا پال نے امریکی ایوان نمائندگان میں مقبوضہ کشمیرسے متعلق بل پیش کیا تھا، بل میں بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظربندیاں ختم کرنےکامطالبہ کیا۔

    بل کے متن میں کہا گیا تھا بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام باشندوں کی مذہبی آزادی کاحق جلد بحال کرے، گزشتہ تیس سال میں مسئلہ کشمیرنےہزاروں افرادکی جانیں لی ہیں۔