Tag: مقبوضہ کشمیر

  • 4 مہینے سے کشمیری بھوکے پیاسے تڑپا تڑپا کر شہید کیے جا رہے ہیں: مشال ملک

    4 مہینے سے کشمیری بھوکے پیاسے تڑپا تڑپا کر شہید کیے جا رہے ہیں: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 4 مہینے سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ ہے اور کشمیری بھوکے پیاسے تڑپا تڑپا کر شہید کیے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 4 مہینے سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، کشمیری بھوکے پیاسے تڑپا تڑپا کر شہید کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یاسین ملک ڈیتھ سیل میں ہیں اور تمام حریت قیادت نظر بند ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ انسانی حقوق کے عالمی دن پر قوم کشمیریوں کے لیے باہر نکلے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر مشال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر میں خون کا پیاسا بنا ہوا ہے، اس وقت جو کشمیر میں ہو رہا ہے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل چوتھے مہینے سے کرفیو ہے، بھارتی فورسز کشمیر میں ہر طرح کا ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ یاسین ملک کو بھی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، بھارتیوں کا یاسین ملک کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے۔

    مشال ملک نے کہا تھا کہ بھارت کو بروقت لگام نہ ڈالی گئی تو اس کا اگلا قدم آزاد کشمیر کی جانب ہوگا۔

  • بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے متعلق بل پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان میں خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کر دیا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

    پرامیلا جیا پال کے پیش کردہ بل میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تمام باشندوں کی مذہبی آزادی کا حق جلد بحال کرے،گزشتہ 30 سال میں مسئلہ کشمیر نے ہزاروں افراد کی جانیں لی ہیں۔

    دریں اثنا، مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیو کو نافذ ہوئے 126 دن ہو گئے ہیں، اس دوران وادی کی معیشت کو 150 ارب کا نقصان پہنچ چکا ہے، مسلسل کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے، تعلیمی ادارے، دکانیں، کاروباری مراکز، انٹرنیٹ، موبائل فون اور لینڈ لائن سروس تاحال بند ہے، حریت رہنما اور مقامی سیاسی قیادت سمیت 11 ہزار کشمیری گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

    دوسری طرف حریت رہنما سید علی گیلانی نے 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

  • بھارتیوں کا یاسین ملک کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے: مشال ملک

    بھارتیوں کا یاسین ملک کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، بھارتیوں کا یاسین ملک کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر میں خون کا پیاسا بنا ہوا ہے، اس وقت جو کشمیر میں ہو رہا ہے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل چوتھے مہینے سے کرفیو ہے، بھارتی فورسز کشمیر میں ہر طرح کا ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یاسین ملک کو بھی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے، بھارتیوں کا یاسین ملک کو قتل کرنے کا منصوبہ ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر مشال ملک نے کہا تھا کہ بھارت کو بروقت لگام نہ ڈالی گئی تو اس کا اگلا قدم آزاد کشمیر کی جانب ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 4 ماہ سے جاری کرفیو میں ظلم و بربریت کی نئی داستانیں رقم کی گئی ہیں، کشمیری تاریخ کے بدترین دور سے گذر رہے ہیں۔

    مشال ملک کا کہنا تھا کہ حریت قائدین سمیت 15 ہزار سے زائد کشمیریوں کو گرفتار کر کے بھارت کی مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے، مقبوضہ وادی میں اشیائے خورد و نوش اور ادویات کی شدید قلت سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔

  • سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    سوئیڈن کے بادشاہ نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے بھی بھارت سے کشمیر پر سے پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مابق سوئیڈن کے بادشاہ کارل گوستاف نے کہا ہے کہ ہم برسوں سے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں، یو این فوجی مبصر گروپ کشمیر کریک ڈاؤن کا جائزہ لینے کا پابند ہے۔

    کارل گوستاف نے کہا کہ سوئیڈن سے لوگ مقبوضہ کشمیر میں بطور مبصر کام کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن بھارت اجازت دے تو مشاہدے میں توسیع کرنا چاہیں گے۔

    سوئیڈن کے وزیر خارجہ نے بھی کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سوئیڈن کو تشویش ہے، بھارت فوری طور پر وادی سے کرفیو اٹھائے، مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ دیکھنا نہیں چاہتے، اور متنازعہ علاقے کا پائیدار سیاسی حل ہونا چاہیے۔

    تازہ ترین:  مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار

    ادھر حریت رہنما شمیم شال نے کہا ہے کہ سوئیڈن کے بادشاہ نے پہلے بھی کشمیر میں پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی کو تسلیم کیا جا رہا ہے، دوسری طرف بھارت سوشل میڈیا پر کشمیر مظالم کو غائب کرنا چاہتا ہے۔

    حریت رہنما کا کہنا تھا کہ آزادی کے لیے کشمیری خواتین کی قربانیاں بہت بڑی ہیں، بھارت نے کشمیری خواتین کو سافٹ ٹارگٹ کے طور پر لیا، بھارت نے ریپ کو بھی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہیں۔

  • کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹ بند کر دئیے گئے

    کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹ بند کر دئیے گئے

    سری نگر : مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندش کے باعث کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹ بند کر دئیے گئے ، پالیسی کے تحت 120دنوں تک غیر فعال رہنے والے اکاﺅنٹس خود بخودبند ہوجاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی جارحیت جاری ہے، لاک ڈاؤن اور پابندیاں 124 ویں روز بھی برقرار ہے ، جس کے باعث کشمیریوں کوشدید مشکلات کا سامنا ہے، اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مقبوضہ علاقے میں پری پیڈ موبائل فون ، ایس ایم ایس اورانٹرنیٹ سروسزکی بدستور معطلی کی وجہ سے لوگوں کا اپنے گردونواح سے بھی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندش کے باعث ہزاروں کشمیریوں کے واٹس ایپ اکاﺅنٹس بند ہوگئے ہیں ، کشمیریوں کے اکاﺅنٹس فیس بک کی پالیسی کے تحت بند ہوئے، پالیسی کے تحت 120دنوں تک غیر فعال رہنے والے اکاﺅنٹس خود بخودبند ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے لئے سری نگرکی جامع مسجد سیل کردیا گیا ہے ،کشمیری مسلسل18ہفتےسےنمازجمعہ کی ادائیگی سےمحروم ہیں آج مختلف علاقوں میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج کیا جائے گا۔

    شدید سردی میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے اورکھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت سے مقبوضہ وادی میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ کاروباری مراکز،تعلیمی ادارے اوردکانیں بندہیں اور ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے جبکہ کشمیری رہنما بھی بدستورقید اورنظربند ہیں۔

    یاد رہے رپورٹ کے مطابق نومبر میں قابض بھارتی فوجیوں نے گھروں پر چھاپے مار کر 60 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا اور محاصروں کے دوران 3 گھروں کو تباہ بھی کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے لیکن بھارتی فورسز کی درندگی تھمنے کا نام نہیں لے رہی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 4 ماہ ہو گئے ہیں، وادی میں 121 روز سے کرفیو نافذ ہے اور معمولات زندگی مفلوج ہیں، چار ماہ کے دوران بھارتی فورسز نے 2 خواتین سمیت 38 کشمیری شہید کیے۔

    بھارتی فوج کی فائرنگ، شیلنگ اور پیلٹ گن کے استعمال سے 853 کشمیری زخمی ہو چکے ہیں، حریت رہنما، صحافی، سول سوسائٹی ممبران، نوجوان کشمیریوں سمیت 11 ہزار 400 افراد زیر حراست ہیں، بڑی تعداد میں کشمیریوں کو وادی سے باہر بھارتی جیلوں میں بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    4 ماہ کے دوران ظالم بھارتی فوج نے 9 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا، 5 اگست سے لگے کرفیو کے بعد سے جمعے کی نماز مساجد میں ادا کرنے پر پابندی ہے، دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بند پڑے ہوئے ہیں، جب کہ انٹرنیٹ، موبائل فون سروسز بھی معطل ہے۔

    بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد بھی ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں چار ماہ سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

  • کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ

    کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ

    سری نگر : مقبوضہ کشمیرمیں لوگوں کوگھروں میں محصورہوئے ایک سوبیس روز ہوگئے ہیں ، انٹرنیٹ اورموبائل سروس کی مسلسل بندش سے کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق مطابق مقبوضہ کشمیر قابض بھارتی انتظامیہ کو کرفیو نافذ کیے 119 روز ہو چکے ہیں تاہم اس کے باوجود وادی کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہے اور کشمیریوں کی بڑی تعداد تمام تر پابندیوں کے باوجود آئے روز اپنے حقوق کے لیے قابض فوج کے خلاف مظاہرے کر رہی ہے۔

    قابض بھارتی فوج نے سفاکانہ کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ ماہ 7 کشمیریوں کو شہید اور 82 کو زخمی کیا، کشمیریوں کو پیلٹ گنوں، فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کر کے زخمی کیا گیا لیکن انسانی حقوق کا واویلا کرنے والے عالمی چیمپئین خاموش ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ اورموبائل سروس کی مسلسل بندش نے کشمیری نوجوانوں سے روزگارچھین لیا اور کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد عالمی اداروں میں نوکریوں سے فارغ ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق نومبر میں قابض بھارتی فوجیوں نے گھروں پر چھاپے مار کر 60 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا اور محاصروں کے دوران 3 گھروں کو تباہ بھی کیا گیا جب کہ مساجد میں 5 اگست سے جمعہ کی نماز ادا کرنے پر پابندی ہے۔

    شدید سردی میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے اورکھانے پینے کی اشیا اوردواؤں کی قلت سے مقبوضہ وادی میں صورتحال سنگین ہوگئی ہے جبکہ کاروباری مراکز،تعلیمی ادارے اوردکانیں بندہیں اور ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے جبکہ کشمیری رہنما بھی بدستورقید اورنظربند ہیں۔

  • بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا لاک ڈاؤن 119 ویں روز میں داخل ہو گیا ہے، کرفیو کے مسلسل نفاذ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی معطل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پر بھارتی قبضے کے دوران بھارتی انتظامیہ جھوٹے مقدموں کے ذریعے کشمیریوں کی جائیداد ہتھیانے لگی ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن اور مسلسل کرفیو کے باعث وادی میں ایک سو انیس دنوں سے خوف و ہراس کا ماحول اور غیر یقینی کی صورت حال برقرار ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، تجارتی مراکز، اسکول اور دفاتر بدستور بند ہیں، کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بھی بدستور معطل ہیں، جب کہ سرد موسم کے باعث کشمیریوں کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، او آئی سی

    گزشتہ روز اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرے، تنظیم کے انسانی حقوق کمیشن نے نے کہا کہ کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت دیا جائے۔

    کمیشن کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی نسل کشی اور قتل عام جاری ہے، بھارت کے پانچ اگست کے اقدامات غیر قانونی اور غاصبانہ ہیں، نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کی گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    بھارتی فوج کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے جشن مناتی ہے: مشال ملک

    اسلام آباد: حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کرفیو اور محاصرہ 117 ویں روز بھی جاری ہے، مقبوضہ کشمیر میں غاصب بھارتی فوج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔

    مشال ملک کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کر کے بھارتی فوج جشن مناتی ہے، کشمیری مائیں شہید بیٹوں کے جنازے کے جلوس کی قیادت کرتی ہیں۔ بیٹوں کے لاشے اٹھا اٹھا کر کشمیری مائیں ذہنی توازن سے محروم ہو رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کر کے عالمی برادری بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مسلسل کرفیو اور محاصرے نے کشمیریوں کی زندگی عذاب بنا دی ہے۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دکانیں، کاروبار اور تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جمعہ کے روز سرینگر میں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، جنت نظیر وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں جبکہ سری نگر کی جامع مسجد سمیت دیگر مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نماز جمعہ کے بعد بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، سری نگرمیں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔