Tag: مقبوضہ کشمیر

  • ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    ‘بھارتی فوج کشمیری خواتین کی عصمت دری کوجنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے’

    واشنگٹن  : انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے ، کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنیوالے بھارتی فوجیوں کو سزا نہیں دی جاتی، انھیں ہر قسم کے مقدمے سے استثنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کررہی ہے، مقبوضہ وادی میں آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لئے بھارتی فورسز خواتین کو نشانہ بناتی ہیں۔

    ہیومن رائٹس واچ کا کہنا تھا کہ کشمیری خواتین کی عصمت دری کرنے والے بھارتی فوجی اہلکاروں کو سزا نہیں دی جاتی، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق آرمڈ فورسزاسپشل ایکٹ کے تحت بھارتی فوج کو غیر معمولی اختیارات دئیے گئے ہیں، کالے قانون کے تحت بھارتی فوجیوں کو ہر قسم کے مقدمے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    یاد رہے آسٹریلین صحافی نے بھارتی مظالم سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا تھا کہ وادی میں ہونے والی قتل و غارت گری، تشدد اور جبری گمشدگیوں کے ساتھ اب بھارتی فوجی خواتین کی عصمت دری بھی کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے عصمت دری شروع کردی، آسٹریلوی صحافی کی چونکا دینے والی رپورٹ

    خیال رہے بھارتی ٹی وی شو میں بحث کے دوران انتہا پسند سوچ رکھنے والے بھارتی فوج کے سابق جنرل ایس پی سنہا نے کھلے عام کشمیری خواتین سےدرندگی کی حمایت کی تھی۔

    واضح رہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر فوجی طاقت کے ذریعے اپنا تسلط قائم کیا ہوا تھا اور رواں ماہ پانچ اگست کو وہاں کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے وادی کو بھارت کا ہی حصہ بنا ڈالا جس پر عالمی دنیا نے بھی شدید احتجاج کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست کے بعد سے مسلسل کرفیو اور لاک ڈاؤن ہے جس کے باعث اشیائے خردونوش اور ادویات کی قلت پیدا ہوگئی، جبکہ وادی میں ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی ، ریڈیو سروسز بھی بند ہیں ، صحافیوں کے داخلے پر بھی بھارتی حکومت نے پابندی عائد کی ہوئی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    سری نگر: جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 116ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، وادی میں زندگی مسلسل مفلوج ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 116واں روز ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے، خوارک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 3 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ 3 روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 115واں روز ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 115واں روز ہے، برفباری اور سرد موسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے، بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کر دیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ بھارت نےعالمی قوانین، انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دی ہیں، وادی میں کرفیو سے کشمیری بنیادی ضرورتوں سے محروم ہیں، اسکول، دفاتراور ادارے ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارتی مظالم کے خلاف عالمی برادری کی بے حسی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے تنازع کشمیر ہر فورم پر انتہائی موثر انداز میں اٹھایا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان کشمیر اور کشمیر پاکستان کے بغیر ادھورا ہے، بھارت کا کوئی ظلم اور ہتھکنڈا کشمیریوں کو جھکا نہیں سکتا، نہتے کشمیری اپنے لہو سے بہادری کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مودی سرکار نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی ہرحد پارکر دی، بھارت نے 113 روز سے پوری وادی کو کھلی جیل بنا رکھا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

  • خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    خواتین پر تشدد کے خاتمے کا دن: مقبوضہ کشمیر میں خواتین بدترین جنسی تشدد کا شکار

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین پر تشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں اس وقت خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ خود بھارت بھی خواتین کے لیے خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں ہر 3 میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں جسمانی، جنسی یا ذہنی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو صرف صنف کی بنیاد پر اس سے روا رکھا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق خواتین کو ذہنی طور پر ٹارچر کرنا، ان پر جسمانی تشدد کرنا، جنسی زیادتی کا نشانہ بنانا یا جنسی طور پر ہراساں کرنا، ایسا رویہ اختیار کرنا جو صنفی تفریق کو ظاہر کرے، غیرت کے نام پر قتل، کم عمری کی یا جبری شادی، وراثت سے محرومی، تیزاب گردی اور تعلیم کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا نہ صرف خواتین بلکہ بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    رواں برس خواتین پر تشدد کے حوالے سے جاری کی جانے والی رپورٹ میں گھر کو ہی خواتین کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ قرار دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا بھر میں 50 ہزار خواتین اپنوں ہی کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہونے کے بعد قتل ہوئیں۔

    ان خواتین کے خلاف پرتشدد اور جان لیوا کارروائیوں میں ان کے خاوند، بھائی، والدین، پارٹنرز یا اہل خانہ ملوث تھے۔

    پاکستان میں گھریلو تشدد

    پاکستان میں بھی گھریلو تشدد خواتین کی فلاح و بہبود کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم عورت فاونڈیشن کے مطابق سنہ 2013 میں ملک بھر سے خواتین کے خلاف تشدد کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 7 ہزار 8 سو 52 ہے۔

    پاکستان کے کمیشن برائے انسانی حقوق کے مطابق سنہ 2014 میں 39 فیصد شادی شدہ خواتین جن کی عمریں 15 سے 39 برس کے درمیان تھی، گھریلو تشدد کا شکار ہوئیں۔

    کمیشن کی ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2015 میں 1 ہزار سے زائد خواتین کے قتل ریکارڈ پر آئے جو غیرت کے نام پر کیے گئے۔

    دوسری جانب ایدھی سینٹر کے ترجمان کے مطابق صرف سنہ 2015 میں گزشتہ 5 برسوں کے مقابلے میں تشدد کا شکار ہو کر یا اس سے بچ کر پناہ لینے کے لیے آنے والی خواتین میں 30 فیصد اضافہ ہوا۔

    اوسطاً پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین گھریلو تشدد کے باعث جبکہ لاکھوں معذور ہوجاتی ہیں۔ علاوہ ازیں بے شمار خواتین ذہنی دباؤ یا اہلخانہ کی جانب سے مذموم کارروائیوں کے بعد اپنے بہترین کیریئر کے مواقعوں سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جبکہ سماجی طور پر بھی کٹ کر رہنے پر مجبور کردی جاتی ہیں۔

    تشدد کے دیرپا اثرات

    اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین پر تشدد ان میں جسمانی، دماغی اور نفسیاتی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ مستقل تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کئی نفسیاتی عارضوں و پیچیدگیوں کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    تشدد خواتین کی جسمانی صحت کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتا ہے اور وہ بلڈ پریشر اور امراض قلب سے لے کر ایڈز جیسے جان لیوا امراض تک کا آسان ہدف بن جاتی ہیں۔

    دوسری جانب ذہنی و جسمانی تشدد خواتین کی شخصیت اور صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتا ہے اور انہیں ہمہ وقت خوف، احساس کمتری اور کم اعتمادی کا شکار بنا دیتا ہے جبکہ ان کی فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو بھی ختم کردیتا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ خطرے کی زد میں وہ خواتین ہیں جو تنازعوں اور جنگ زدہ ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی بدترین حالت زار

    گزشتہ 113 دن سے لاک ڈاؤن کا شکار مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل بن چکا ہے جہاں رابطے کے تمام ذرائع بند ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں کشمیری خواتین بھارتی فوجیوں کی جانب سے بدترین جنسی تشدد کا شکار ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ رپورٹ کے مطابق زیادتی کے بیشتر واقعات محاصرے اور تلاشی کے آپریشنز کے دوران پیش آتے ہیں۔

    کشمیر میں بھارتی فوجی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے خواتین کی عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ خواتین سے زیادتی و بے حرمتی کی تمام تر رپورٹس کے باوجود دنیا کشمیر کے معاملے میں آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 113واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    نئی دہلی: سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کے درد کو محسوس کرنے کی ضرورت ہے۔

    سابق بھارتی وزیر خاجہ یشونت سنہا نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات نارمل نہیں، ایئرپورٹ سے باہر نکلتے ہی دیکھا ساری دکانیں بند ہیں، کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، فون اور انٹرنیٹ پر پابندی ہے۔

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کرسکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

  • 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کرفیو اور پابندیاں برقرار ہیں، 111 ویں روز بھی وادی میں لاک ڈاؤن نے زندگی معطل کیے رکھی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کے باعث ایک سو گیارہ دنوں سے دکانیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں، انٹرنیٹ موبائل سروس اور ٹرانسپورٹ سسٹم بھی معطل ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں 16 جمعے گزر گئے، مسلمان نماز جمعہ ادا نہیں کر سکے، کرفیو کے باعث مسلمان جمعے کی نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں، بھارتی ظالم فوج مسلمانوں کو نماز جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دے رہی۔

    کے ایم ایس کے مطابق سرینگر سمیت مختلف علاقوں میں ہزاروں کشمیریوں نے احتجاج بھی کیا، سرد موسم میں کشمیریوں کو غذائی اشیا اور دواؤں کے شدید بحران کا سامنا ہے جس کے باعث کوئی انسانی المیہ رو نما ہو سکتا ہے۔

    تازہ ترین:  بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    پاکستان کی جانب سے کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جا رہی ہے، اور عالمی طاقتوں سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی اپیلیں کی جا رہی ہیں تاہم اس سلسلے میں سنجیدگی کے ساتھ عالمی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

    واضح رہے کہ آج امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انھوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے، بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا؟

  • بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا، بریڈ شیرمین

    واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین کا کہنا ہے کہ بھارت امریکی سفارت کاروں کو مقبوضہ کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شیرمین نے نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کشمیر پر امور خارجہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے اقدامات سے متعلق استفسار کیا کہ امریکی سفارت کاروں کی کشمیر تک رسائی پر آپ نے کیا اقدامات کیے؟

    بریڈ شیرمین نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر شدید تشویش ہے، کیا امریکی سفارت کاروں کو کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دی گئی؟

    امریکی کانگریس کے رکن نے کہا کہ امریکا نے بھارت سے کتنی بار سفارت کار بھجوانے کی درخواست کی، بھارت امریکی سفارت کاروں کو کشمیر جانے کیوں نہیں دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کشمیر پر محکمہ خارجہ اور انٹیلی جنس کمیونٹی بریفنگ دے۔

    ایوانِ نمائندگان میں کشمیر پر قرارداد، امریکی مداخلت کا مطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کانگریس کی رکن رشیدہ طلیب نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بل کا مسوہ پیش کیا، بل میں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی اور امریکا سے کشمیر میں امن وسیکیورٹی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

    بل کے مسودے میں کہا گیا کہ بھارت نے کشمیر میں سخت کرفیو کا نفاذ کیا ہوا ہے، کشمیریوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کو کشمیر تک رسائی فراہم کی جائے۔

  • کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اوراخلاقی معاونت جاری رکھیں گے، وزیرخارجہ

    کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اوراخلاقی معاونت جاری رکھیں گے، وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کشمیرہماری خارجہ پالیسی کااہم ستون ہےہم کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اوراخلاقی معاونت جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت کشمیرسیل کاپانچواں اجلاس ہوا میں مسئلہ کشمیرکوعالمی سطح پراجاگرکرنےکیلئےاب تک کی کاوشوں کاجائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی سفاکانہ طرزعمل کیخلاف دنیاآوازاٹھارہی ہے جب کہامریکی کانگریس کےلنٹاس کمیشن کی منظرعام پررپورٹ اہم ہے،رپورٹ میں لکھاہےبھارت سنگین خلاف ورزیاں کررہاہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج 80 لاکھ کشمیریوں کومحصورہوئے 108 یوم گزرچکےہیں، بھارت سےکشمیریوں کامحاصرہ ختم کرنےکامطالبہ کررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیرہماری خارجہ پالیسی کااہم ستون ہےہم کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی معاونت جاری رکھیں گے۔