Tag: مقبوضہ کشمیر

  • کشمیریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہے، شان کیسٹن

    کشمیریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہے، شان کیسٹن

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس نے شان کیسٹن نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت کشیدگی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کشمیر یکجہتی کونسل جاوید راٹھور، ڈاکٹر مرتضی، ڈاکٹر منال پنڈت، راجہ یعقوب، یاسین چوہان اور علی بختیاری نے امریکی رکن کانگریس شان کیسٹن سے ملاقات کی۔

    کشمیری رہنماؤں نے امریکی رکن کانگریس کو مقبوضہ وادی کی صورت حال سے آگاہ کیا اور کانگریس میں مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھانے کی درخواست کی۔ کشمیری رہنماؤں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    اس موقع پر امریکی رکن کانگریس شان کیسٹن نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کرنا جمہوری اصولوں کے خلاف ہے۔

    امریکی رکن کانگریس شان کیسٹن نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی خطے کےامن کے لیے خطرہ ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 94واں روز، عالمی برادری کی خاموشی

    واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں 94 ویں روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    کشمیریوں مسلمانوں کو نہ کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہیں اور نہ ہی دیگر ضروریات زندگی میا کی جا رہی ہیں۔ وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 94واں روز، عالمی برادری کی خاموشی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 94واں روز، عالمی برادری کی خاموشی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا ہوگئی، کرفیو کو 94ویں روز ہوگئے، کشمیری دنیا کی سب سے بڑی جیل میں قید ہیں اور دنیا مودی سرکاری کی ریاستی دہشت گردی پر خاموش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں 94 ویں روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیریوں مسلمانوں کو نہ کھانے پینے کی اشیا دستیاب ہیں اور نہ ہی دیگر ضروریات زندگی میا کی جا رہی ہیں۔ وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مودی سرکار نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 ختم کرکے جموں وکشمیر اور لداخ کو زبردستی بھارتی یونین کا حصہ بنا دیا تھا۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق گزشتہ ماہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

  • مسئلہ کشمیر کوعالمی توجہ ملنے کے باعث بھارت کو پیچھے ہٹنا پڑا، فخر امام

    مسئلہ کشمیر کوعالمی توجہ ملنے کے باعث بھارت کو پیچھے ہٹنا پڑا، فخر امام

    ملتان: چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے کہا ہے کہ پہلی بارعالمی میڈیانےمسئلہ کشمیرکوصحیح معنوں میں اجاگرکیا، مسئلہ کشمیرکوعالمی توجہ ملنے کے باعث بھارت کو پیچھے ہٹنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ پہلی بارعالمی میڈیا نے مسئلہ کشمیر کو صحیح معنوں میں اجاگر کیا، مسئلہ کشمیرکو پہلی مرتبہ عالمی میڈیا نے بہت اہمیت دی۔

    فخر امام نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکوعالمی توجہ ملنے کے باعث بھارت کو پیچھے ہٹنا پڑا، مسئلہ کشمیر پربھارت بیک فٹ پرچلا گیا۔

    چیئرمین کشمیر کمیٹی نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید،13 ہزار خواتین کی عصمت دری کی گئی، کشمیری لاک ڈاؤن سے خوفزدہ ہیں، انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا اورسفارت کاروں کو آزاد حیثیت میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی، بھارت کشمیرمیں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔

    فخر امام نے مزید کہا کہ کشمیرکا مسئلہ 72سال سے چل رہا ہے، کشمیرمتنازع علاقہ ہے 5 اگست کو مودی نےغلط اقدام کیا۔

    مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    واضح رہے کہ بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 91 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیر میں 91 ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم و بربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، 91 ویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فاشسٹ مودی حکومت نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جیل میں بدل دیا ہے، کشمیریوں کی زندگی بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، بزدل قابض فوج نے کشمیریوں کو 91 روز سے گھروں میں بند کررکھا ہے۔

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    سری نگر: بھارت کے غاصبانہ قبضے اور ریاستی دہشت گردی نے جنت نظیر وادی کے باسیوں کی زندگی جہنم بنا ڈالی، وادی میں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کو تین ماہ مکمل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے بدترین کرفیو کو تین ماہ مکمل ہوگئے، وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، کشمیری معیشت ٹھپ ہوچکی اور ہزاروں طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے۔ ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، تین ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کا کہناہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی پیلٹ گن، شیلنگ اور فائرنگ سے 57کشمیری زخمی ہوئے، اکتوبر میں سیاسی کارکنوں سمیت 67 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

  • ورلڈ کشمیراوئیرنس فورم کی مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کی مذمت

    ورلڈ کشمیراوئیرنس فورم کی مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کی مذمت

    واشنگٹن: ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے جاری وحشیانہ مظالم اور مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر منسوخ کرنے کے 5 اگست کے فیصلے کو واپس لینے سے انکار کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر اور لداخ کے دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے اور نئی دلی سے بیوروکریسی کے ذریعے ان پر حکمرانی کے بھارتی حکومت کے مذموم اور غیر جمہوری فیصلے کو مسترد کردیا۔

    ورلڈ کشمیر اوئیرنس فورم نے اپنے بیان میں کہا کہ فورم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے شانہ بشانہ ہے جنہیں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے مسلسل فوجی محاصرے ، لاک ڈاؤن ، مواصلاتی ذرائع کی معطلی ، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں ، پرامن احتجاج کے حق پر قدغن کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فورم نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت اور کشمیر کے تینوں علاقوں کی انتظامی وحدت کو فوری بحال کرنے اور تمام کالے قوانین کو منسوخ کرنے اور کشمیریوں کو اپنا عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت استعمال کرنے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے پر زوردیا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن کو آج تین ماہ ہوگئے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، تین ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیرکی متنازع حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، علی گیلانی

    بھارت مقبوضہ کشمیرکی متنازع حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، علی گیلانی

    سری نگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی متنازع حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، کشمیری بھارت کے ان ہتھکنڈوں کے سامنے ہار نہیں مانیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ سید علی گیلانی نے اپنے بیان میں کہا بھارت مقبوضہ کشمیرکی متنازع حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا، بھارت کشمیر پر یو این قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔

    علی گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر، لداخ میں دو کٹھ پتلی لیفٹیننٹ گورنرتعینات کئے، بھارت کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہددباناچاہتاہے لیکن کشمیری بھارت کے ان ہتھکنڈوں کے سامنے ہار نہیں مانیں گے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرکوبھارت کے زیرانتظام علاقہ بنانے کا کالا قانون آج سے لاگو کردیا گیا ہے ، اب مقبوضہ کشمیرکے تقریبا تمام معاملات نئی دہلی سے چلائے جائیں گے جبکہ لداخ کومرکز کے زیرانتظام علاقہ بنانے کا قانون بھی آج سے نافذالعمل ہوگیا ہے۔

    یاد رہے سید علی گیلانی نے کہ بھارت سے آزادی کے لیے کشمیری 1947 سے تاحال قربانیاں دے رہے ہیں اور ان کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل تک جدوجہد جاری رکھنے کے لیے بدستور پرعزم ہیں۔

    کشمیری رہنما کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کا فیصلہ، مظالم میں اضافہ مقبوضہ کشمیر کو اپنی کالونی بنانے کے پرانے ہتھکنڈے ہیں۔

  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کا بھارتی ایجنڈا مسترد کر دیا، دفتر خارجہ کا کہنا ہے وادی کو دو حصوں میں بانٹنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے، مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر اور لداخ کو بھارت کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا کالا قانون لاگو کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی تقسیم کو مسترد کر دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنا یو این قراردادوں اور شملہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کا کوئی بھی اقدام اسے تبدیل نہیں کر سکتا، بی بی سی کا کہنا ہے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا آر ایس ایس اور بی جے پی کا ابتدائی ایجنڈا تھا۔

    انھوں نے کہا مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت، خواتین اور بچوں کو حراست میں رکھا گیا ہے، 80 لاکھ کشمیریوں کو دنیا سے الگ کرنے کے لیے مواصلات کو ختم کیا گیا، ابھی تک کرفیو کے باعث عام آدمی کی نقل و حرکت پر پابندی ہے، قابض فوج کی جانب سے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، پاکستان کشمیری بھائیوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی سپورٹ جاری رکھے گا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیری عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کریں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    نئی دہلی: بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آ گئی ہے، بھارت نے اب باضابطہ طور پر جموں و کشمیر کو الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر گرفت کی مضبوطی چاہتا ہے، بھارت نے گزشتہ 3 ماہ سے کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، اب اس نے اسے الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ بھارت نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ اضافی فوجی بھیج رکھے ہیں، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں۔ اب مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آج 87 واں روز، کرفیو اور لاک ڈاؤن برقرار

    خبر میں بتایا گیا ہے کہ گجرات کا جی سی مرمو جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کا حلف اٹھائے گا، جی سی مرمو کا تعلق مودی کی ریاست گجرات سے ہے، جب کہ لداخ میں رادھا کشن لیفٹیننٹ گورنر کے پہلے عہدے کا حلف اٹھائے گا۔

    واضح رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے منسوخ کر کے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کر دیا گیا تھا، جس کے بعد بھارت نے وادی میں کرفیو لگا کر کشمیریوں پر مظالم کا ایک نیا انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا، اس کرفیو کو آج 87 دن ہو چکے ہیں۔

    وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند پڑے ہیں، ذرایع نقل و حمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کر کے لاپتا کیا جا چکا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوام متحدہ کے ترجمان برائے انسانی حقوق روپرٹ کول ویل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت وادی میں فوری طور پر انسانی حقوق کو بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این ترجمان برائے انسانی حقوق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھیں مقبوضہ کشمیر کو انسانی حقوق سے محروم کرنے پر تشویش لا حق ہے، بھارت انسانی حقوق بحال کرے، وادیٔ کشمیر کے بڑے حصوں میں ابھی بھی کرفیو موجود ہے۔

    ترجمان روپرٹ کول ویل کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں معمولی مظاہروں کے دوران شارٹ گن اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، ایسے پانچ واقعات میں کم از کم 6 ہلاکتوں اور متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 86واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    ترجمان نے مزید کہا کہ تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت سیکڑوں سیاسی قائدین حراست میں رکھے گئے ہیں، حراست میں رکھے جانے والے لوگوں پر تشدد اور ان کے ساتھ نا مناسب سلوک کے متعدد الزامات موصول ہوئے ہیں، ایسے تمام واقعات کی آزادانہ اور غیر جانب دارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندی عائد ہے، تین ماہ میں چار صحافیوں کو مبینہ طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے، بھارتی سپریم کورٹ بھی کشمیر میں پابندیوں کے حوالے سے متفرق درخواست پر سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 86 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں ذرایع مواصلات سمیت اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔